Tag: افغان مہاجرین

  • افغان مہاجرین کی واپسی کاعمل 4 ماہ کے تعطل کے بعد آج پھرسے شروع

    افغان مہاجرین کی واپسی کاعمل 4 ماہ کے تعطل کے بعد آج پھرسے شروع

    پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی کاعمل 4 ماہ کے تعطل کے بعد آج پھرسے شروع ہوگا،یواین ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ واپسی پر افغان مہاجرین کو 200 ڈالرمالی امداد دی جائے گی.

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی کاعمل 4 ماہ کے تعطل کے بعد آج پھرسے شروع ہوگا، پاکستان بھر سے مہاجرین کی وطن واپسی ہوگی.

    یواین ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ واپسی پر افغان مہاجرین کو 200 ڈالرمالی امداد دی جائےگی،بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں قائم 2 مراکز سے مہاجرین افغانستان جائیں گے، افغانستان واپسی کے لئے کے پی کے میں16 ہزارخاندانوں نےرجسٹریشن کرائی.

    واضح رہے کہ اب تک 3 لاکھ 70 مہاجرین افغانستان واپس جاچکے ہیں۔

    انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی 76 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ جولائی 2016 سے تقریباً چھ لاکھ افغان پناہ گزین افغانستان واپس جانے جا چکے ہیں.

    رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے واپس جانے والے ہر ایک پناہ گزین کے لیے نقد رقم کی دگنا یعنی 400 امریکی ڈالر دیے جانے پر بھی لوگوں نے پاکستان سے جانے پر آمادگی ظاہر کی تھی تاہم اقوام متحدہ کے ادارے نے رواں‌ سال 27 جنوری کو اس بات کی سختی سے تردید کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ تاثر سراسر غلط ہے کہ یواین ایچ سی آر کی جانب سے رقم دگنی کرنے کی پیشکش کی گئی ہے.

    افغان مہاجرین کی واپسی 3 اپریل سےدوبارہ شروع ہورہی ہے ‘یواین ایچ سی آر

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر عشرے میں اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین ( یواین ایچ سی آر) افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل 3 اپریل سے دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا.

    افغان پناہ گزین کی پاکستان آمد

    1980 کی دہائی کے اوائل میں پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی پہلی مرتبہ آمد افغانستان پر سوویت یونین کے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی، بعد ازاں‌ 2001 میں امریکہ کی طالبان حکومت کے خلاف کارروائی کے بعد ایک مرتبہ پھر افغان شہریوں کی بڑی تعداد میں پاکستان میں پناہ گزین کے طور پر داخل ہوئی تھی.

  • افغان مہاجرین کے قیام میں 31دسمبر تک توسیع، نوٹی فکیشن جاری

    افغان مہاجرین کے قیام میں 31دسمبر تک توسیع، نوٹی فکیشن جاری

    پشاور: وفاقی حکومت نے پی او آر کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں توسیع کا نوٹی فکیشن جاری کردیا،اس کارڈ کے حامل مہاجرین 31 دسمبر تک پاکستان میں قیام کرسکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ شہزاد محمود کے مطابق پی او آر کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی مدت میں توسیع کے حوالے سے جو فیصلہ ہوا تھا اس کا وفاقی حکومت نے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے، یہ نوٹی فکیشن وفاقی وزارت سیفران کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس کی کاپی اے آر وائی کو مل گئی ہے۔


    Pakistan issues deadline to Afghan migrants by arynews
    نوٹی فکیشن کے مطابق ایسے افغان مہاجرین جن کے پاس پی او آر کارڈ ہے وہ 31 دسمبر 2017ء تک پاکستان میں قیام کرسکتے ہیں، نوٹی فکیشن کی کاپی تمام انتظامیہ اداروں کو ارسال کردی ہے۔
    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا افغان مہاجرین ملک میں 31دسمبر تک قیام کرسکتے ہیں جس پر اب عمل درآمد کردیا گیا ہے۔

    سانحہ چیئرنگ کراس لاہور، چار سدہ حملے اور سانحہ سیہون میں افغان باشندوں کے ملوث ہونے اور افغانستان سے خودکش حملہ آور بھیجے جانے کے انکشافات کے بعد افغان مہاجرین کو وطن واپس بھیجنے سے متعلق ملک بھر میں مطالبے بڑھ رہے ہیں، چند روز قبل سندھ میں منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سابق صدر آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے بھر سے افغان باشندوں کو نکالنے اور اس کےلیے وفاق سے بات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    اسی سے متعلق: افغان باشندوں‌ کو سندھ سے نکالا جائے، زرداری، وزیراعلیٰ کو ہدایت

    اپنے پارٹی قائد کے حکم پر وزیراعلیٰ سندھ نے یقین دہانی کرائی کہ سندھ میں موجود افغان باشندوں کو جلد واپس بھیج دیا جائے گا

    یہ بھی پڑھیں: افغانیوں کو بہت جلد واپس بھیج دیا جائے گا، مراد علی شاہ

  • ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ مسترد، افغان مہاجرین کی بے مثال میزبانی کی، نفیس زکریا

    ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ مسترد، افغان مہاجرین کی بے مثال میزبانی کی، نفیس زکریا

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ عالمی برادری نے پاکستان کی بے مثال میزبانی کو سراہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے افغان مہاجرین سے متعلق ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کی سکونت اور مہمان نوازی سے لے کر افغانستان واپسی تک اپنی تمام تر ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برداری نے بھی پاکستان کی بےمثال میزبانی کو سراہا ہے جب کہ اقوام متحدہ اور خود افغانستان بھی پاکستان کے جذبے کو سراہتا رہا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے 30 سے زائد عرصے تک افغان مہاجرین کی بہترین میزبانی کرتے ہوئے رہائش سمیت تمام تر ضروری اور بنیادی سہولیات فراہم کی ہے جب کہ اب مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے مختلف اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی خود افغانستان میں دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہے اور مہاجرین کی افغانستان واپسی تک آدابِ میزبانی کو بہترین انداز سے نبھائیں گے۔

    واضح رہے افغان مہاجرین کی حالت زار کے حوالے سے ہیومن رائٹس واچ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں افغان مہاجرین کے لیے ناکافی انتظامات کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کو ہدف تنقید بنایا ہے۔

  • وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس

    اسلام آباد: وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی زیرصدرات وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے،جس میں 32نکاتی ایجنڈے پر غور کیاجا ئےگا۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں اہم اجلاس جاری ہے،جس میں افغان مہاجرین کی وطن واپسی اور اس حوالے سے قابل عمل پالیسی پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انتخابی اصلاحات اور احتساب کمیشن سے متعلق سفارشات بھی زیرغور آئیں گی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی شریک ہیں۔

    مزید پڑھیں:انشاءاللہ2018تک تمام وعدے پورے کریں گے‘وزیراعظم نوازشریف

    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم نواز شریف کاکہناتھاکہ 2013میں عوام سے کیے گئے تمام وعدوں کو سال2018تک پورا کریں گے۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس،افغان مہاجرین کے قیام میں3ماہ توسیع

    وفاقی کابینہ کا اجلاس،افغان مہاجرین کے قیام میں3ماہ توسیع

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں مزید 3ماہ توسیع کی منظوری کے ساتھ ساتھ ،بھاشا ڈیم کےلیے اراضی کے حصول اور معاوضوں کی ادائیگی کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں مزید تین ماہ توسیع کی منظوری دے دی گئی جس کے بعد رجسٹرڈ افغان مہاجرین اب مارچ دوہزار سترہ تک پاکستان میں قیام کرسکیں گے۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین ہمارے بھائی اور مہمان ہیں،مہاجرین کی فلاح و بہبود کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے،سہولتوں کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے.مہاجرین کی واپسی کے لیے ایسا طریقہ اپنایا جائے کہ غلط تاثر نہ ملے۔

    وزیر اعظم نے افغان مہاجرین کے معاملے پر افغان نمائندوں اور قومی لیڈروں سے مشاورت کی ہدایت بھی کی۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں افغان باشندے موجود ہیں جن میں بڑی تعداد غیر رجسٹرڈ افراد کی بھی ہے۔

    افغان باشندوں کے دہشت گردی واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے حکومت پر افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے اس حوالے سے کئی اقدامات بھی کیے جاچکے ہیں۔

    وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس میں منظوری سے پہلے معاہدے کے تحت رجسٹرڈ افغان مہاجرین 31 دسمبر 2016 تک پاکستان میں رہ سکتے تھے۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انڈونیشیا کے ساتھ دفاعی معاہدے،گلگت بلتستان کی مالی امداد سمیت اٹھارہ نکات کی منظوری دی گئی۔

    کابینہ نے اپنے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔وفاقی کابینہ نے دیامیر بھاشا ڈیم کی زمین کے حصول اور معاوضے کی ادائیگی کی منظوری بھی دی۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دیامربھاشا ڈیم کی بروقت تکمیل کےلیے تمام ممکنہ اقدامات اور متاثرہ افراد کومعاوضے کی ادائیگیوں میں شفافیت یقینی بنائی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت توانائی بحران کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے،بجلی کے قلیل وقتی،وسط مدتی اور طویل مدتی پیداواری منصوبے بھی شروع کیے جاچکے۔

    واضح رہے کہ وزیرعظم نے کہا کہ داسو ڈیم کےلیے ورلڈبینک کی مدد سے رقم کا انتظام بھی کیاجارہا ہے اس کے علاوہ انہوں نے ملک میں جاری میگا پراجیٹکس کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

  • افغان مہاجرین کی موجودگی سے مسائل بڑھ گئے، چوہدری نثار

    افغان مہاجرین کی موجودگی سے مسائل بڑھ گئے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے ایک قومی پالیسی ہونی چاہیئے پاکستان نے چالیس سے پینتالیس سال تک افغان بھائیوں کی میزبانی کی مگر اب افغان مہاجرین کے حوالے سے بہت سے مسائل آگئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین کے پوائنٹ آف آرڈر پر جواب دیتے ہوئے کیا، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین پاکستان کی آبادیوں میں ضم ہو چکے ہیں جب کہ بعض مہاجرین نے غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی حاصل کیے۔

    ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین کی جانب سے نائن زیرو سے لائسنس یافتہ اسلحہ اٹھائے جانے کے حوالے سے پوائنٹ آف آرڈر کے جواب میں چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ وہ متعلقہ اداروں سے بات کر کے اس پر رپورٹ دیں گے۔

    انہوں‌ نے کہا کہہ نائن زیرو پہ لائسنس یافتہ اسلحہ پکڑے جانے کی بات مجھ تک نہیں پہنچی، اگر نوٹس کے باوجود وزارت داخلہ کے افسران نہیں آئے تو کارروائی کروں گا۔

    چوہدی نثار کا کہنا تھا کہ وہ ایم کیوایم کے لاپتا افراد کے حوالے سے جو کچھ کر سکے وہ کریں گے، انہوں نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے کارکن کے دوران حراست ہلاکت پر وزارت داخلہ نے جوڈیشنل انکوائری کا کہا تھا مگر چیف سیکرٹری سند ھ نے جواب دیا کہ وہ جوڈیشل انکوائری نہیں چاہتے۔

  • وزیر اعظم کو استعفی نہیں دینا چاہیے، مولانا فضل الرحمان

    وزیر اعظم کو استعفی نہیں دینا چاہیے، مولانا فضل الرحمان

    پشاور : جمعیت علماء السلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو استعفیٰ نہیں دینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے میاں محمد نوازشریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’عوام آپ پر بھروسہ کرتے ہیں اس لئے انہوں نے منتخب کیا ہے آپ کو عوامی خدمت کی خاطر استعفیٰ نہیں دینا چاہیے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’پوری دنیا میں پانامہ لیکس کا مسئلہ ٹھنڈا ہوگیا ہے مگر پاکستان میں اس معاملے کو سازش کے تحت بار بار اٹھایا جارہا ہے، وزیر اعظم کو اس دباؤ میں آئے بغیر اپنا کام جاری رکھیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس وقت افغان مہاجرین کو واپس اُن کے ملک نہیں بھیجنا چاہیے کیونکہ افغانستان کے حالات بہت خراب ہیں، پاکستان میں عرصہ دراز قیام کے بعد مہاجرین کو واپس بھیجنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے چاہیے۔

    سبراہ جمعیت علماء اسلام نے دعویٰ کیا کہ’’پاکستان میں آباد افغانیوں کی ایک نسل ملک میں پیدا ہوکر جوان ہوگئی ہے، سینکڑوں افراد ایسے ہیں جن کا سب کچھ صرف پاکستان میں ہے، ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے چند افغانی دہشت گردی کی طرف راغب ہوئے‘‘۔

    خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے حقانیہ مدرسے کو جاری ہونے والے فنڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ’’اکوڑہ خٹک کو 30 کروڑ روپے فنڈز کی ادائیگی کا جائزہ لے رہے ہیں، انہوں نے حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر مدارس کے خلاف کوئی سازش کی گئی تو مجھ سمیت تمام علمائے دین اور ان کی جماعتیں مولانا سمیع الحق کے ساتھ شامل ہوکر مدارس کے لئے باقاعدہ جدو جہد شروع کردیں گے، وفاق المدارس ہونے والے پروپیگنڈوں کی تحقیقات کرے اور اس حوالے سے اپنا بیان جاری کرے کیونکہ ملک میں موجود زیادہ تر مدارس قومی دھارے کا حصہ ہیں۔

    یاد رہے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پانامہ لیکس کے ٹی او آرز کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے تشکیل دی جانے والی کمیٹیوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی اور فریقن میں تاحال ڈیڈلاک برقرار ہے، دوسری جانب تحریک انصاف، پاکستان عوامی تحریک اور پیپلزپارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں میاں محمد نواز شریف کو نااہل قرار دینے کے لیے ریفرنس دائر کردیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے تینوں جماعتوں کی درخواستیں وصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن کے دو ممبران رخصت پر ہیں، جب تک تمام ممبرا موجود نہیں ہوں گے درخواست پر کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکتی۔

     

  • رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں چھ ماہ توسیع کی منظوری

    رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں چھ ماہ توسیع کی منظوری

    اسلام آباد: وزیراعظم نے پاکستان میں موجود رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں چھ ماہ توسیع کی منظوری دے دی، رجسٹرڈ افغان مہاجرین 31دسمبر 2016ء تک ملک میں قیام کرسکیں گے۔

    اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان میں موجود رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں مزید توسیع کی منظوری دے دی ہے ، اب افغان مہاجرین 31 دسمبر 2016ء تک ملک میں بلا خوف و خطر رہائش اختیار کرسکیں گے اس کے بعد ہی انہیں افغانستان واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اس مدت قیام کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے وزاررت سرحدی امور کو ہدایات جاری کردی ہیں۔ مزید برآں جذبہ خیر سگالی کے تحت افغان مہاجرین کے کیمپوں میں تین سال تک بلا معاوضہ گندم فراہم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کے حوالے سے اپنی پالیسی سخت کردی ہے، طور خم سرحد سے بغیر دستاویزات اور ویزا کے پاکستان آنے والے افغان باشندوں‌ کو یکم جون سے واپس کردیا جاتا ہے جس کے باعث افغان سرحدی حکام نے طورخم سرحد پر فائرنگ کرکے پاکستانی میجر اور تین اہلکاروں کو بھی شہید کردیا تھا بعدازاں مذاکرات کے بعد کشیدگی کا خاتمہ ہوا۔

  • پشاور : کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ نے افغان مہاجرین کو سیکورٹی رسک قرار دے دیا

    پشاور : کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ نے افغان مہاجرین کو سیکورٹی رسک قرار دے دیا

    پشاور: کنٹونمنٹ بورڈانتظامیہ نے افغان مہاجرین کوسیکورٹی رسک قراردیااوران کی بے دخلی کے لیے احکامات جاری کردیے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق پشاور چھاونی میں کمرشل جائیدادوں کے مالکان کے ہاں افغان مہاجرین بطورسیلزمین اورکرایہ دارکی حیثیت سے موجودہیں جوکہ امن عامہ کے لیے باعث تشویش ہے.

    کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے مراسلے میں ایسے تمام کمرشل جائیدادوں کے مالکان کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ افغان مہاجرین کوفوری نکالیں بصورت دیگران مالکان کو دہشت گردوں کے سہولت کار تصورکرکے ان کے خلاف کاورائی عمل میں لائے جائیگی۔

  • پشاور، ساہیوال: افغان مہاجرین کے خلاف آپریشن، 150سے زائد افراد گرفتار

    پشاور، ساہیوال: افغان مہاجرین کے خلاف آپریشن، 150سے زائد افراد گرفتار

     پشاور/ساہیوال: غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف آپریشن میں ڈیڑہ سوسے زائد مشتبہ افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

    پشاور میں شہید آباد، پھندو، ہزار خوانی توحید آباد کے علاقوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف سرچ آپریشن کیا گیا، پولیس نےآپریشن میں سو سے زائد مشتہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    گرفتار افراد میں زیادہ تعداد ایسے افغان مہاجرین کی ہے، جو کئی عرصے سے غیر قانونی طور پر ان علاقوں میں مقیم تھے، پولیس نے گرفتار مہاجرین کے خلاف چودہ فارن ایکٹ کے تحت پرچہ درج کیا ہے۔

    پولیس کے مطابق آپریشن میں کرائے پر مقیم افراد کا ڈیٹا بھی اکھٹا کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ساہیوال میں پولیس نےمختلف علاقوں میں سرچ آپریشن میں بہتر سے زائد غیر قانونی مقیم افغانی باشندوں کی گرفتاری عمل میں آئی۔