Tag: افغان ناظم الامور

  • پاکستان کا افغان ناظم الامور کے الزامات پر ردعمل

    پاکستان کا افغان ناظم الامور کے الزامات پر ردعمل

    اسلام آباد: پاکستان نے افغان ناظم الامور کے الزامات پر ردعمل دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغان پناہ گزینوں کو ہمیشہ عزت دی، غیرقانونی غیرملکیوں کی واپسی کا منصوبہ 2023 میں شروع کیا واپسی کے عمل میں کسی کے ساتھ زیادتی یا ہراسانی نہیں کی گئی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان حکام اپنے شہریوں کے حقوق کی حفاظت یقینی بنائے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے افغان حکام سے بھرپور رابطہ کیا، پاکستان نے وسائل اور خدمات افغان پناہ گزینوں سے شیئر کیں۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کی واپسی کے لیے سازگار حالات بنانا افغان حکام کی ذمہ داری ہے، افغان ناظم الامور کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

  • افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی : افغان فورسز کی  بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر شدید احتجاج

    افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی : افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر شدید احتجاج

    اسلام آباد : پاکستان نے چمن میں افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر افغان ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ افغان فورسز کی جانب سے پاکستانی سویلین آبادی پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے چمن میں افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ واقعات کےنتیجےمیں جانی اورمالی نقصان ہوا۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے اعادہ کیا گیا شہریوں کاتحفظ دونوں فریقوں کی ذمہ داری ہے، پاکستان افغانستان کےساتھ برادرانہ تعلقات برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے، پاک افغان سرحدپرامن اس مقصد کیلئےبنیادی ہے۔

    گذشتہ روز بلوچستان میں افغان سرحدی علاقے چمن کے قریب اڈہ کہول میں افغان حدود سے بلا اشتعال شدید فائرنگ کی گئی تھی ، ایک مکان پرگولہ گرنے سے شہری شہید جبکہ دوبچوں سمیت بیس افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    فائرنگ کے باعث کسٹم ہاؤس خالی کرا لیا گیا، افغان فورسز کی جارحیت پرپاکستانی فورسز نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی اور بھاری توپ خانےکا استعمال کیا۔

    افغانستان سے بار بارحملوں کے بعد اڈہ کہول، گری کہول، کلی فیضول، گلدارباغیچا، بارڈرروڈ اورمال روڈ سے شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

    اس سے قبل گیارہ دسمبر کو بھی افغانستان سے چمن کی آبادی پر حملہ کیا گیا تھا،آٹھ شہری شہید اوربیس زخمی ہوئے تھے

  • سرحد پر باڑ لگانے والے فوجیوں پر فائرنگ، افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

    سرحد پر باڑ لگانے والے فوجیوں پر فائرنگ، افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سرحد پر باڑ لگانے والے فوجیوں پر فائرنگ کرنے پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے والے فوجیوں پر فائرنگ پر شدید احتجاج کیا۔

    ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے باڑ لگانے والی ٹیم پر فائرنگ کی گئی، بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان شہید اور ایک زخمی ہوا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان حکام اپنے علاقے میں صورت حال کنٹرول کرنے کے ذمہ دار ہیں، پاکستان کا مطالبہ ہے کہ افغان حکومت بارڈر محفوظ بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مغربی سرحد پر فائرنگ کے واقعات، 4 سیکورٹی اہل کار شہید

    واضح رہے کہ آج مغربی سرحد پر فائرنگ کے 2 مختلف واقعات میں 4 سیکورٹی اہل کار شہید اور ایک زخمی ہوا، خیبر پختون خوا کے ضلع دیر میں ہونے والے واقعے میں سرحد پر باڑ لگانے والوں پر افغانستان کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

    شہدا میں لانس نائیک سعید امین آفریدی، لانس نائیک محمد شعیب سواتی اور سپاہی کاشف علی شامل ہیں۔

    28 سال کے لانس نائیک سعید امین آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے تھا، 31 سال کے لانس نائیک محمد شعیب کا تعلق ضلع مانسہرہ سے تھا جب کہ 22 سال کا سپاہی کاشف علی ضلع نوشہرہ کا رہایشی تھا۔

    یاد رہے کہ پاک افغان سرحد پر خاردار تاریں لگانے کا عمل کچھ عرصے سے جاری ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق دسمبر 2019 تک پاک افغان سرحد پر باڑ کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

  • افغان ناظم الامورکی دفترخارجہ طلبی، چارسدہ سانحے پراحتجاج

    افغان ناظم الامورکی دفترخارجہ طلبی، چارسدہ سانحے پراحتجاج

    اسلام آباد : پاکستان نے افغان سفارت کار کودفترخارجہ میں طلب کرکے چارسدہ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے پرسخت احتجاج کیا، باچاخان یونیورسٹی دہشت گردی میں افغان سرزمین استعمال ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں افغان ناظم الامورعبدالناصر یوسفی کودفترخارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا گیا، افغان ناظم الامور پر واضح کیا گیا کہ تحقیقات کے مطابق دہشت گردوں اور ان کے معاونت کار کو افغانستان سے آپریٹ کیا جارہا تھا۔

    حملے کی منصوبہ بندی اور عملدر آمد میں افغان موبائل سمز استعما ل کی گئیں اور اس حوالے سے معلومات پہلے ہی افغان حکام کو فراہم کی جاچکی ہیں۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے افغان حکومت سے حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے تعاون کامطالبہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 20 جنوری کو چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر 4 دہشت گردوں نے حملہ کر کے طالب علموں سمیت 20 افراد کو شہید کردیا تھا۔