Tag: افغان وزارت دفاع

  • افغان وزارت دفاع نے رانا ثنا اللہ کا بیان اشتعال انگیز قرار دے دیا

    کابل: افغان وزارت دفاع نے رانا ثنا اللہ کا بیان اشتعال انگیز قرار دے دیا، پاکستانی وزیر داخلہ نے پرسوں ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کے اندر پاکستانی طالبان کو نشانہ بنانے کا حق رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان وزارت دفاع نے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر داخلہ کے حالیہ بیانات اشتعال انگیز ہیں، اس سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

    افغان وزارت دفاع نے پاکستانی وزیر داخلہ کے حالیہ بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا افغانستان میں پاکستانی طالبان کی موجودگی اور ان پر افغانستان کی سرزمین کے اندر ممکنہ حملے کے حوالے سے پاکستانی وزارت داخلہ کا حالیہ بیان اشتعال انگیز ہے۔

    جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی طالبان کی موجودگی کے شواہد خود پاکستان میں موجود ہیں، پاکستانی حکام کے اس طرح کے دعوے دونوں پڑوسی اور برادر ممالک کے درمیان قائم اچھے تعلقات کو نقصان پہنچائیں گے۔

    افغان وزارت دفاع نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ افہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے ہر خدشے کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔

    اعلامیہ میں تاکید کی گئی ہے کہ افغانستان لاوارث ملک نہیں ہے، افغان عوام ہمیشہ کی طرح ملک کے زمینی سرحدوں اور اپنی خود مختاری کے تحفظ کے لیے تیار ہیں اور اپنی سرزمین کی حفاظت کا سب سے بہتر تجربہ رکھتے ہیں۔

  • افغان وزارت دفاع کی عمارت میں‌ دھماکا، 10 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    افغان وزارت دفاع کی عمارت میں‌ دھماکا، 10 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    کابل : افغانستان کی وزارت دفاع کے لاجسٹک سینٹر کے اندر زور دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک جبکہ بچوں سمیت 68 افراد زخمی ہوگئے، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے داراالحکومت کابل کے سفارتی علاقے کے اندر امریکی سفارت خانے کے قریب ہوا جس کی زد میں آکر درجنوں افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ پورے کابل کے اکثر علاقوں میں عمارتوں اور گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دھماکا پیر کی صبح اس وقت ہوا جب سفارت علاقے کی گلیاں عوام سے بھری ہوئی تھیں۔

    کابل پولیس ترجمان محمد کریم کا کہنا ہے کہ وزارت دفاع کی عمارت کے اندر لاجسٹک سینٹر میں کار میں موجود بم زور دار دھماکے سے پھٹا، جس کےبعد مسلح دہشت گرد عمارت میں داخل ہوگئے۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں کے عمارت میں داخل ہونے کے بعد افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تاحال جھڑپیں جاری ہیں۔

    تحریک طالبان افغانستان کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتےہوئے بیان جاری کیا ہے کہ یہ حملہ ہمارے عسکری ونگ کی جانب سے وزارت دفاع کےلاجسٹک اور انجینئرنگ سینٹر پر کیا گیا ہے۔

    ترجمان طالبان کا کہنا ہے کہ حملے کے نتیجے میں شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں، مذکورہ حملے میں ملٹری فورسز ہمارا نشانہ تھیں عام شہری نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دھماکے کى جگہ سے چاروں طرف ايک کلوميٹر علاقے کو سيل کرکے آمدورفت مکمل سيل کردى ہے ،تاحال فورسز اور طالبان ميں لڑائی جارى ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوال يہ ہے کہ 28 سيکورٹى پوانٹس سے گذر کر يہ حملہ آور وزارت دفاع کی عمارت تک کیسے پہنچے؟

    اقوام متحدہ، این جی اوز اور افغان حکومت نے عام شہریوں کی ہلاکتوں پر طالبان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے۔

  • کابل میں دو دھماکے، 24 افراد ہلاک، 93 زخمی

    کابل میں دو دھماکے، 24 افراد ہلاک، 93 زخمی

    کابل: افغان وزارت دفاع کے قریب دو بم دھماکوں میں 24 افراد ہلاک اور 93 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کابل دھماکوں سے لرز اٹھا وزارت دفاع کے کمپاونڈ کے قریب دو خود کش دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 24 ہوگئی جبکہ 93 افراد زخمی ہیں ۔

    افغان میڈیا کے مطابق دھماکے میں مقامی پولیس کے سربراہ سید زمان، ان کے نائب رزاق سمیت افغان وزارت دفاع کا اہم افسر ہلاک ہوگئے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق 2خود کش حملہ آوروں نے کمپاونڈ کو اس وقت نشانہ بنا یا جب وہاں لوگوں کی بھیڑ موجود ہوتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، طالبان ترجمان کے مطابق ایک حملہ آور کا مقصد افغان وزارت دفاع کو نشانہ بنانا تھا جبکہ دوسرے حملہ آور کا مقصد اہلکاروں کو نشانہ بنانا تھا۔


    Two suicide bomb blasts outside Ministry of… by arynews