Tag: افغان ٹرانزٹ ٹریڈ

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے پر بڑی پیش رفت

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے پر بڑی پیش رفت

    اسلام آباد (28 جولائی 2025): افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک کا ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیوں کے خاتمے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    ذرائع وزارت تجارت کے مطابق افغانستان نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اضافے کے لیے پاکستان سے سہولیات مانگ لی ہیں، پاکستان کی جانب سے جائزے کے بعد پابندیاں ہٹانے پر اتفاق کیا گیا۔

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر پابندیاں ختم کرنے کا معاملہ حالیہ مذاکرات میں آیا تھا، جس میں افغان وفد کی قیادت نائب وزیر صنعت و تجارت اور پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری تجارت نے کی تھی، مذاکرات میں افغانستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر تمام پابندیاں ختم کرنے کی تجویز دی تھی اور تمام اشیا پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔


    پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ ہو گیا


    افغان حکومت کا مؤقف تھا کہ افغانستان کی معیشت بہتر ہونے سے افغانستان کی درآمدات بڑھ گئی ہیں، اور مختلف ترقیاتی منصوبوں کے باعث افغانستان کی معیشت کا حجم بڑھ رہا ہے۔ چناں چہ پڑوسی ملک نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر SRO1397/2023 ختم کرنے کی تجویز دی۔

    افغانستان صنعتی استعمال کے لیے مطلوب ضروری اشیا کی لسٹ فراہم کرے گا، پاکستان نے ضروری اشیا کا جائزہ لے کر پابندی والی لسٹ سے مصنوعات کے نام نکالنے کی یقین دہانی کرائی، پڑوسی ملک کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا پر 10 فی صد پروسیسنگ فیس بھی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    پاکستان کا کہنا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے 53 فی صد اشیا پر پابندی پہلے ہی ختم کی جا چکی ہے، پاکستان کی جانب سے پروسیسنگ فیس کے خاتمے کے لیے افغانستان سے لسٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا، فہرست کا جائزہ لینے کے بعد پراسیسنگ فیس خاتمے کے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

  • اسمگلنگ کیخلاف حکومتی اقدامات، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں 4 ارب ڈالرز کی کمی

    اسمگلنگ کیخلاف حکومتی اقدامات، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں 4 ارب ڈالرز کی کمی

    ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ کے خلاف حکومتی اقدامات کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں 4 ارب ڈالرز سے زائد کی کمی ہوگئی۔

    افغانستان کی پاکستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدات میں بڑی گراوٹ سامنے آئی ہے، حکومتی ذرائع نے بتایا کہ ایک سال میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں 4 ارب 21 کروڑ ڈالرز کی کمی ریکارڈ ہوئی ہے، مالی سال 24-2023 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 59 فیصد کم ہوئی۔

    گزشتہ مالی سال میں افغان ٹرانزٹ کا حجم 2 ارب 88 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز رہا، سال 23-2022 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ 7 ارب 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز تھیں۔

    حکومتی ذرائع نے بتایا کہ حکومت کے اقدامات کے بعد نئے سال کے پہلے ماہ سالانہ بنیادوں پر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں 83 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    جولائی 2024 میں افغان ٹرانزٹ 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز رہیں، جولائی 2023 میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 58 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز تھا۔

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ :  حکومت نے نئے قوانین نافذ کردیے

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ : حکومت نے نئے قوانین نافذ کردیے

    اسلام آباد : پاکستان کے راستے افغانستان تجارت کرنے والوں کیلئے حکومت پاکستان نے قواعد و ضوابط مزید سخت کردیے جس کے تحت کسٹمز رولز میں ترامیم کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کسٹمز رولز 2001 میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے بعد افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے قوانین میں تبدیلی کی گئی ہے۔

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی مالیت کے برابر بینک گارنٹی اور بینک گارنٹی کی صورت میں قابل کیس فنانشل گارنٹی کوبھی لازمی قرار دے دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق افغان درآمدی کنسائمنٹس کی 25 فیصد اسکیننگ اور دس فیصد کی رسک مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے ایگزامینیشن ہوگی، اس حوالے سے دو نوٹی فکیشن جاری کردیئے گئے۔

    دونوں نوٹی فکیشن کے تحت ایف بی آر نے کسٹمز رولز 2001ء مییں ترامیم کردی ہیں، پہلے نوٹی فکیشن کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدی سامان کی گڈز ڈکلیئریشن جمع ہونے کے بعد 25 فیصد کنسائنمنٹ کی اسکیننگ ہوگی جبکہ دس فیصد کنسائنمنٹس کی رسک مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے ایگزامینیشن ہوگی۔

    دوسرے نوٹی فکیشن کے مطابق کسٹمز رولز 2001ء کے رول 471 کے ذیلی رو دو میں ترمیم کی گئی ہےجس کے تحت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد کی جانے والی اشیاء کے لیے درکار قابل کیش فنانشل گارنٹیز کو بینک گارنٹی کی صورت میں قابل کیش فنانشل گارنٹی قرار دیا گیا ہے۔

    ان رولز کے لاگو ہونے کے بعد اب درآمد کنندگان کو بینک گارنٹی کی صورت میں قابل کیش فنانشل گارنٹیز فراہم کرنا ہوں گی۔ اسی طرح رول 473 کے ذیلی رول دو میں ترامیم کی گئی ہیں۔

    اس ترمیم کے تحت بانڈڈ کیریئر اور کسٹم ایجنٹس کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمدی اشیاء کی جی ڈی فائل کرنے کیلئے کسٹمز سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے تحت واجب الادا ڈیوٹی کو پورا کرنے کے لیے کسٹم کے ساتھ بینک گارنٹی جمع کروانا ہوگی۔

    بانڈڈ کیریئر اور کسٹم ایجنٹس کی جانب سے فائل کروائی جانے والی گڈز ڈکلیئریشنز(جی ڈیز) کو کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم (سی سی ایس) کے ذریعیے اسیس کیا جائے گا یا پھر کسٹمز ڈیپارٹمنٹ کا اسیسنگ آفیسر اسی طرز پر ان جی ڈیز کی اسیسمنٹ کرے گا جس طرح مقامی استعمال کیلئے درآمدی اشیاء کیلئے فائل کردہ گڈز ڈکلیئریشن (جی ڈیز) کو اسیس کیا جاتا ہے۔

  • پاکستان سے 212  اشیاء افغانستان لے جانے پر پابندی عائد

    پاکستان سے 212 اشیاء افغانستان لے جانے پر پابندی عائد

    اسلام آباد : افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے 212 اشیاء افغانستان لے جانے پر پابندی لگا دی گئی، جن میں ٹائرز، چائے پتی، کاسمیٹکس ، بادام ، تازہ پھل، فریج، ریفریجریٹر وغیرہ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کےتحت پاکستان سے دو سو بارہ اشیاء افغانستان لے جانے پر پابندی لگادی۔

    اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے ایس آر او جاری کردیا، جس میں کہا ہے کہ اشیاء کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت افغانستان لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    جن اشیاء پرپابندی لگائی گئی ہے ان میں کپڑے کی سترہ اقسام شامل ہیں جوافغانستان نہیں لے جاسکتے جبکہ ہرطرح کے ٹائرز اور تین قسم کی چائے پتی پر بھی پابندی ہوگی۔

    ہرطرح کی کاسمیٹکس اورٹوائلٹ میں استعمال ہونے والی درجنوں اقسام کی اشیاء پربھی پابندی لگائی گئی ہے جبکہ بادام ، تازہ پھل، فریج، ریفریجریٹر، ایئر کنڈیشنر، جوسراور مکسر بلینڈر سمیت دیگراشیاء بھی افغانستان نہیں لے جاسکیں گے۔

    پورٹس پر پڑے سامان اور عالمی امداد کے ذریعے آنےوالے اشیاء پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ : حکومت پاکستان کا اہم فیصلہ

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ : حکومت پاکستان کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان درآمد کی جانے والی بعض کمرشل اشیاء پر 10 فیصد پراسیسنگ فیس عائد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اشیاء کی غیر قانونی آمد کو روکنے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت درآمد کی جانے والی اشیا پر 10 فیصد پراسیسنگ فیس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد اسمگلنگ کی روک تھام اور باقاعدہ ٹیکس عائد کرنا ہے۔

    یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تمام غیرملکی افراد بشمول 17 لاکھ 30 ہزار افغان شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم اور ملک بدر کرنے کا انتباہ دے دیا ہے۔

    FBR

    ایف بی آر کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ ایس آر او کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان درآمد کی جانے والی کمرشل اشیاء کنفیکشنری، چاکلیٹ، فٹ وئیرز، میکینکل اینڈ الیکٹریکل مشینری، بلینکٹ اینڈ ہوم ٹیکسٹائلز اور گارمنٹس پر ان اشیاء کی قدرکے مطابق 10 فیصد پراسیسنگ فیس عائد کردی گئی ہے۔

    نوٹیفیکشن کے اجراء سے قبل افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت ڈکلئیر اشیاء پر اس نوٹیفیکشن کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    علاوہ ازیں کسٹمز ایکٹ کے دائرہ کار کو افغانستان، بھارت اور ایران کی سرحدوں کے قریب پانچ کلومیٹر سے بڑھا کر دس کلومیٹر اور بلوچستان کے مخصوص اضلاع کے قریب 50 کلومیٹر تک بڑھا دیا گیا ہے۔

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ : نقصانات کے سدباب کیلئے حکمت عملی مرتب

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ : نقصانات کے سدباب کیلئے حکمت عملی مرتب

    اسلام آباد : افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے قومی خزانے کو سالانہ 180 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے سدباب کیلئے حکومت نے حکمت عملی مرتب کرلی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان سے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے نئی حکمت عملی بنالی۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں تمام لگژری آئٹمز کی 100 فیصد انشورنش گارنٹی لی جائے گی۔

    اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلی ٹیشن کونسل کی ایپکس کمیٹی سے مشاورت کے بعد وفاقی حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے لگژری آئٹمز کی اسمگلنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    دستاویز کے مطابق ٹائرز، فیبرکس، کاسمیٹکس، ٹائلز سمیت متعدد اشیاء کی درآمد بغیر جانچ پڑتال کلیئرنس پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    صرف 1سال میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 2.5 ارب ڈالر اضافے سے6.71 ارب ڈالر ہوگیا، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے پاکستان کی جانب سے درآمد پر پابندی کے اثرات کو زائل کردیا ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جن اشیاء کی درآمد پر پابندی یا ڈیوٹی بڑھائی جاتی ہے وہی اشیاء ٹرانزٹ ٹریڈ کےذریعے منگوائی جارہی ہیں۔

    افغانستان میں ڈیوٹی کم ہونے کے باعث بیشتر اشیاء اسمگلنگ کے ذریعے پاکستان میں فروخت کردی جاتی ہیں۔

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی ہرنئی کنسائمنٹ پر ریوالونگ انشورنس، بینک گارنٹی کی جائے گی، ایف بی آر کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر 10 فیصد پراسینگ فیس بھی عائد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر10فیصد پراسیسنگ فیس سڑکوں اور انفراسٹرکچر کا نقصان پورا کرنے پر خرچ کی جائے گی۔

  • پاکستان کو	افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے غلط استعمال پر  شدید تشویش

    پاکستان کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے غلط استعمال پر شدید تشویش

    اسلام آباد :پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے غلط استعمال پر شدید اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، حالات کا جائزہ لے کر ہی طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستان کا موقف افغان عبوری حکومت کے حوالے سے تبدیل نہیں ہوا،چین کی جانب سے سفیر کی تقرری چینی مفادات کے تناظر میں ہے۔

    ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر پاکستان اچھے انداز میں عمل در آمد کر رہا ہے، ہم تجارت کے حوالے سے زمینی طور پر لینڈ لاک ہمسایہ کو سہولت فراہم کر رہے ہیں، پاکستانی عوام درپیش چیلنجز پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر کئی سال سے عمل پیرا ہے لیکن پاکستان نے پڑوسی ملک کی مدد کے لئے نیک نیتی سے معاہدے پر عمل کیا لیکن اس معاہدے کے غلط استعمال پر پاکستان کو شدید تشویش ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان سے خطرات پر تشویش ہے ، چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردحملے ہوئے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے تاہم پاکستان حالات کا جائزہ لے کر ہی طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کرے گا۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں بھارت سے واہگہ کے ذریعہ سڑک سے تجارت شامل نہیں ، بعض مرتبہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا غلط استعمال دیکھنے میں آ رہا ہے، پاکستان ایک خودمختار ملک ہےاپنے فیصلے خود کر سکتا ہے۔

    سی پیک کے حوالے سے دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ گوادر سی پیک کا ایک اہم منصوبہ ہے، ہم سی پیک کے تحت عالمی تعاون اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں، امریکی سفیر کا دورہ گوادر خوش آئند ہے ، ہم سی پیک کے تحت تھرڈ پارٹی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے۔

  • عمران خان غریب کے حق کے لیے ڈٹ گئے اور آج دنیا تعریف کر رہی ہے: ڈاکٹر شہباز گل

    عمران خان غریب کے حق کے لیے ڈٹ گئے اور آج دنیا تعریف کر رہی ہے: ڈاکٹر شہباز گل

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ عمران خان غریب کے حق کے لیے ڈٹ گئے اور آج دنیا تعریف کر رہی ہے، کوئی شک نہیں بلاول اور مراد علی شاہ جان بوجھ کر معیشت تباہ کرنا چاہ رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ گوادر بندرگاہ سے افغانستان تک بلک کارگو کی ٹرانزٹ کنسائنمنٹ کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ پاک افغان ٹرانزٹ کی پہلی کھیپ گوادر سے افغانستان بھیج دی گئی، 27 جولائی کو اسٹارک مارکیٹ 38 ہزار 223 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔

    انہوں نے کہا کہ شاید کرونا وائرس پر عوام سے جو جھوٹ بولا اس کی وجہ سے آج منہ چھپا رہے ہیں، کوئی شک نہیں بلاول اور مراد علی شاہ جان بوجھ کر معیشت تباہ کرنا چاہ رہے تھے۔ اللہ نے ایک بار پھر عمران خان کو ہمت دی۔

    ڈاکٹر شہباز کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان غریب کے حق کے لیے ڈٹ گئے اور آج دنیا تعریف کر رہی ہے۔

    اپنے ایک اور ٹویٹ میں ڈاکٹر شہباز گل نے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی کے اسکوپ میں اضافہ ہو تو بڑھی ہوئی لاگت کو آپ کرپشن کہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جب آپ کے منصوبے میں اضافہ ہو تو اسے صرف لاگت کا بڑھنا کہا جائے، کمال مہارت کہ آپ مطمئن منافق ہیں۔

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی بحالی کے لیے حکومت پاکستان کا بڑا فیصلہ

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی بحالی کے لیے حکومت پاکستان کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومتِ پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے واہگہ بارڈر کھولنے کا فیصلہ کرلیا، فیصلہ افغان حکومت کی پاکستان سےخصوصی درخواست پرکیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی بحالی کے لیے حکومت پاکستان نے بڑا فیصلہ کرلیا ، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے واہگہ بارڈر کھولاجائے گا، ٹرانزٹ ٹریڈکےتحت واہگہ بارڈر15جولائی سے کھولا جائے گا.

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کوروناتناظر میں تمام ایس او پیز،پروٹوکولز کاخیال رکھا جائےگا، فیصلہ افغان حکومت کی پاکستان سےخصوصی درخواست پرکیا، پاکستان نےافغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت وعدہ پوراکردیا.

    ترجمان نے مزید کہا معاہدے کے تحت پاکستان نے باہمی تجارت بحال کردی ہے، پاکستان،افغانستان کے درمیان کوروناسےپہلےکی پوزیشن پرتجارت بحال ہوگی.

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو تمام شعبوں میں مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ان شعبوں میں تجارت اور معاہدے کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو سہولیات کی فراہمی شامل ہے۔

    خیال رہے پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ پاک افغان بارڈر باب دوستی 22 جون کو دوطرفہ تجارت کےلئے کھل دیا جائے گا، 4 ماہ بعد افغانستان سے پاکستان کو اموال(امپورٹ) بحال ہو جائے گا جبکہ قندہار میں پاکستانی قونصل نے افغان تاجروں کو یقین دہانی کرائی تھی۔

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے گوادر بندرگاہ فعال کردی گئی

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے گوادر بندرگاہ فعال کردی گئی

    اسلام آباد: مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے گوادر بندرگاہ فعال کردی گئی ہے، گوادر بندرگاہ فعال ہونے سے کاروباری سرگرمیاں اور روزگار میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے گوادر بندرگاہ فعال کردی گئی ہے۔

    مشیر تجارت کے مطابق وزارت تجارت نے یہ اقدام ایپٹا 2010 معاہدے کے تحت کیا ہے۔ گوادر بندرگاہ فعال ہونے سے کاروباری سرگرمیاں اور روزگار میں اضافہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اقدام سے تاجر برادری اور شپنگ انڈسٹری کو بھی فائدہ ہوگا، بندرگاہ کا فعال ہونا ایکو سسٹم پر بھی مثبت اثرات مرتب کرے گا جبکہ اس سے ملک کی ایک اور بڑی بندرگاہ فعال ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ ڈائریکٹر جنرل افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ڈاکٹر سرفراز احمد کے مطابق پاکستان کے راستے افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ سے سالانہ ایک لاکھ 20 ہزار سے ایک لاکھ 40 ہزار کنٹینرز کی ترسیلات ہوتی ہے۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ پاکستان کے ذریعے افغانستان کی 30 فیصد ٹرانزٹ ہوتی ہے، افغانستان کے 40 فیصد مال کی ایران کے راستے ترسیل ہوتی ہے، پاکستان کے راستے افغانستان نے 2018 میں 2.3 ارب ڈالر کی تجارت کی تھی۔