Tag: افغان پناہ گزین

  • برطانیہ پہنچنے والے افغان پناہ گزین نئی مشکل میں پڑ گئے؟

    برطانیہ پہنچنے والے افغان پناہ گزین نئی مشکل میں پڑ گئے؟

    برطانیہ پہنچنے والے افغان پناہ گزین نئی مشکل میں گھر گئے ہیں، برطانیہ کے محکمہ داخلہ نے لگ بھگ ایک ہزار افغان پناہ گزینوں کو ہوٹل خالی کرنے کے لیے 15 دسمبر کی ڈیدلائن دی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ کی لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن (ایل جی اے) نے کہا ہے کہ جن افغان شہریوں نے افغانستان میں برطانیہ کے مفاد میں کام کیا، وہ بھی ہوٹل خالی کرنے کی حکم کے بعد سڑکوں پر سونے پر مجبور ہوجائیں گے۔

    نئے اعداد و شمار سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ پانچ ہزار 200 سے زیادہ یوکرینی خاندان بھی اس وقت ’بے گھر ہونے کی مد میں امداد‘ حاصل کر رہے ہیں۔

    ایل جی اے کے چیئرمین شان ڈیوس کا کہنا ہے کہ کونسلز بے گھر ہونے والے افغان اور یوکرینی خاندانوں کی تعداد پر تشویش کا شکار ہو رہی ہیں۔ اس شرح میں ممکنہ طور پر بڑا اضافہ ہو سکتا ہے۔

    پاکستان میں نقل مکانی کے منتظر افغانوں کی آمد سے اس بحران میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، خیال کیا جارہا ہے کہ پناہ گزینوں کو برطانوی وزارت دفاع کی سابقہ عمارتوں پناہ دی گئی تھی، تاہم کونسلوں کویہ خطرہ ہے کہ کچھ ایسے ہوٹلوں میں دوبارہ رہائش دینا پڑے گی جنہیں حکومت پناہ کے متلاشیوں سے خالی رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    افغان مہاجرین کو لے کر پاکستان سے پہلی پرواز جمعے کو برطانیہ پہنچی تھی۔ پاکستان میں مزید تین ہزار دو سو افغان شہری برطانیہ کے ویزوں کے منتظر ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جنہوں نے برطانوی حکومت یا فوج کے لیے اپنی خدمات انجام دی تھیں۔

    آئندہ ہفتوں کے دوران مزید کئی ہزار پناہ گزینوں کے برطانیہ آنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

  • افغان پناہ گزینوں کی پاکستان سے برطانیہ روانگی کل سے شروع

    افغان پناہ گزینوں کی پاکستان سے برطانیہ روانگی کل سے شروع

    افغان پناہ گزینوں کی پاکستان سے برطانیہ روانگی کل سے شروع ہوگی، خصوصی چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے انھیں بھیجا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں کی برطانیہ میں آباد کاری کے لیے ان کی یہاں سے روانگی کا آغاز26 اکتوبر سے ہوگا۔ افغان پناہ گزینوں کا انخلا 12 خصوصی چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے ہوگا۔

    سی اے اے کا کہنا ہے کہ 2 ہزار پناہ گزینوں کو چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے برطانیہ روانہ کیا جائے گا۔

    سول ایوی ایشن حکام نے بتایا کہ چارٹرڈ پروازوں کا آپریشن دسمبر تک جاری رہے گا۔ ہفتہ وار ایک پرواز برطانیہ روانہ ہوا کرے گی۔

    جمعرات 26 اکتوبر کو پہلی پرواز 200 افغان پناہ گزینوں کو لے کر روانہ ہوگی۔ اسلام آباد ایئرپورٹ پر خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

  • پاکستان دنیا میں پناہ گزینوں کی بڑی آبادی کا میزبان ہے، صدر کا عالمی دن پر پیغام

    پاکستان دنیا میں پناہ گزینوں کی بڑی آبادی کا میزبان ہے، صدر کا عالمی دن پر پیغام

    صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے 20 جون کو پناہ گزینوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان دنیا میں پناہ گزینوں کی ایک بڑی آبادی کا میزبان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر عارف علوی نے کہا کہ یہ دن لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کے حوالے سے پاکستان کے گزشتہ 40 سالہ نمایاں کردار کی یاد دلاتا ہے، محدود وسائل کے باوجود بےگھر افراد کو پناہ دینا بھائی چارے اور ہمدردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان نے چیلنجز اور کم وسائل کے باوجود کھلے دل سے پناہ گزینوں کی مدد کی، افغان مہاجرین کی میزبانی کا بوجھ بانٹنے کے لیے ابتدائی طور پر عالمی برادری کی جانب سے مالی مدد ملی، امداد میں کمی آنے کے باوجود مہاجرین کی فلاح و بہبود، رضاکارانہ واپسی کے لیے پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے۔

    صدر مملکت نے کہا کہ 40 سال گزرنے کے باوجود مہاجرین اور مقامی افراد کے مابین کوئی ناخوش گوار واقعہ نہیں ہوا، پاکستان نے اپنی جانب سے پناہ گزینوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی، پاکستان نے پناہ گزینوں کے لیے باوقار زندگی کی تعمیرنو حوالے سے اقدامات کی۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین سمیت فلاحی اداروں کے ساتھ کام کرتا رہا ہے، پاکستانی سرحدوں کے اندر مقیم پناہ گزینوں کو امداد اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، پاکستان نے افغان مہاجرین کو علم و ہنر سے آراستہ کرنے کے لیے جامع تعلیمی پروگرام متعارف کرائے۔

    پاکستان نے یقینی بنایا کہ پناہ گزین بچوں کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو، رحمدلی، ہمدردی اور شمولیت کی اقدار ہماری پہچان ہیں، مدد فراہم کرنے پر عالمی تنظیموں اور تمام افراد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

  • طالبان کے خلاف کام کرنے والے 40 ہزار افغانوں سے متعلق یورپی ممالک کا بڑا اعلان

    طالبان کے خلاف کام کرنے والے 40 ہزار افغانوں سے متعلق یورپی ممالک کا بڑا اعلان

    برسلز: طالبان کے خلاف کام کرنے والے 40 ہزار افغانوں سے متعلق یورپی ممالک کا اہم اعلان سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے 15 ممالک کے گروپ نے چالیس ہزار افغانوں کو پناہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ان افغان شہریوں کے لیے کیا گیا ہے جو طالبان کے خلاف کام کر رہے تھے، اور اب ان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یا ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

    جرمنی وہ ملک ہے جو سب سے زیادہ، 25 ہزار، افغان شہریوں کو پناہ دے گا، نیدرلینڈ نے 3 ہزار سے زائد، اسپین اور فرانس نے 25، 25 سو افغان شہریوں کی آبادکاری پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

    یورپی یونین میں افغان شہریوں کی ’غیر قانونی آمد‘ کے حوالے سے بھی تشویش پائی جاتی ہے، اس سلسلے میں یورپی یونین کی کمشنر یلوا جانسن نے کہا ہے کہ زیادہ تعداد میں افغانوں کو کنٹرولڈ طریقے سے ہجرت کرنے کی اجازت دینے سے غیر قانونی آمد کو روکا جا سکے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 85 ہزار افغان باشندے افغانستان چھوڑ کر یورپی یونین کے قریب ممالک میں پہنچ چکے ہیں، جب کہ طالبان کے کابل پر کنٹرول اور شدید خشک سالی کے بعد مہاجرین کی تعداد میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    اگست میں یورپی یونین کے 24 ممالک پہلے ہی انخلا کرنے والے 28 ہزار افغان شہریوں کو پناہ دے چکے ہیں۔

  • پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزین ڈاکٹر کے لیے عالمی اعزاز

    پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزین ڈاکٹر کے لیے عالمی اعزاز

    پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزین سلیمہ رحمٰن پناہ گزین لڑکیوں کے لیے امید کی کرن بن گئیں، سلیمہ نہ صرف پہلی پناہ گزین ڈاکٹر بنیں بلکہ اقوام متحدہ کی جانب سے انہیں اعزاز سے بھی نواز گیا۔

    رواں برس اقوام متحدہ کا نانس رفیوجی ایوارڈ پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزین سلیمہ رحمٰن کو دیا گیا۔ یہ اعزاز انہیں افغان مہاجرین اور مقامی افراد کی غیر معمولی مدد کرنے کے صلے میں دیا گیا۔

    سلیمہ پہلی پناہ گزین خاتون ڈاکٹر ہیں اور ان کا یہ سفر آسان نہیں تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے سلیمہ نے بتایا کہ ان کے خاندان میں لڑکیوں کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں تھی لیکن ان کے والد انہیں ڈاکٹر بنانا چاہتے تھے۔

    اپنے والدین کی حوصلہ افزائی کے ساتھ انہوں نے میڈیکل کالج میں داخلہ لینے کے لیے بھرپور محنت کی جس کے باعث وہ پناہ گزینوں کے لیے مختص ایک سیٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔

    سلیمہ کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی کے بعد وہی لوگ جو ان کی مخالفت کر رہے تھے اب انہیں اپنی کمیونٹی کا فخر قرار دیتے ہیں، ان کی وجہ سے کئی افغان پناہ گزینوں نے بھی اپنی بیٹیوں کو اسکول بھیجنا شروع کردیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اس کامیابی کے لیے اپنے والدین اور پاکستانی اساتذہ کی بے حد شکر گزار ہیں۔

    سلیمہ نے افغان لڑکیوں کے لیے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ بالکل حوصلہ نہ ہاریں اور اپنا مستقبل بنانے کے لیے جدوجہد کریں۔

  • خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی سے بچا کر شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا

    خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی سے بچا کر شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا

    برلن: جرمنی میں ایک خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی ہونے سے بچانے والا شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا، حملہ آور بھی پناہ گزین تھا اور اس کا تعلق افغانستان سے تھا۔

    جرمن میڈیا کے مطابق ہیرو قرار دیا جانے والا 30 سالہ فنر شمالی شام کے شہر القامشلی سے تعلق رکھتا ہے اور وہ 5 برس قبل اپنے اہلخانہ کے ساتھ ہجرت کر کے جرمنی آیا تھا۔

    فنر گاڑیوں کا مکینک ہے اور مغربی جرمنی میں رہائش پذیر ہے۔

    فنز نے پولیس کو بتایا کہ واقعے والے روز وہ صبح ساڑھے 3 بجے اپنے ایک دوست کو اس کے گھر چھوڑ کر واپس اپنے گھر لوٹ رہا تھا جب اس نے سنسان سڑک پر خاتون کے پیچھے ایک شخص کو چلتے دیکھا۔

    فنز کے مطابق کچھ دور آگے جا کر اس نے پلٹ کر دیکھا تو دونوں غائب تھے جس سے اس کا ماتھا ٹھنکا، وہ واپس اس جگہ پہنچا جہاں تھوڑی ہی دور دونوں جھاڑیوں میں موجود تھے، حملہ آور نے خاتون کو دبوچ رکھا تھا جبکہ خاتون مزاحمت کر رہی تھیں تاہم وہ بے بس دکھائی دیتی تھیں۔

    فنز کے مطابق یہ منظر دیکھتے ہی وہ حملہ آور کی طرف لپکا جو اسے دیکھ کر بھاگ کھڑا ہوا، فنز نے اس کا پیچھا کیا، راستے میں ایک ترک نژاد جرمن شہری بھی آواز سن کر مدد کو آن پہنچا اور جلد ہی دونوں نے ملزم کو پکڑ لیا۔

    جلد پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور حملہ آور کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق حملہ آور بھی پناہ گزین ہے اور اس کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    حملے کا شکار خاتون پولیس اہلکار تھیں اور ان کی عمر 28 سال ہے۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل مقامی عدالت نے ایک جرمن لڑکی کا گینگ ریپ کرنے والے عرب پناہ گزینوں کو سزا سنائی تھی جس کے بعد جرمنی میں سوشل میڈیا پر عرب پناہ گزینوں کو طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا جارہا تھا تاہم اب حالیہ واقعے کے بعد شامی پناہ گزین ہیرو کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔

  • جرمنی: افغان مہاجرین کی ملک بدری جاری، مزید 14 افغان ملک بدر

    جرمنی: افغان مہاجرین کی ملک بدری جاری، مزید 14 افغان ملک بدر

    فرینکفرٹ: جرمنی میں افغان مہاجرین کی ملک بدری کا عمل جاری ہے، ایسے مزید 14 افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا گیا ہے جن کی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی گئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے افغان تارکینِ وطن کے ساتھ سخت گیر رویّے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، مزید 14 افغان ملک بدر کر دیے گئے۔

    [bs-quote quote=”اب تک 439 افغان مہاجرین کو ملک بدر کیا جا چکا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمنی کے شہر فرینکفرٹ سے منگل کے روز ملک بدر کیے جانے والے افغان شہری آج کابل پہنچ گئے ہیں۔

    ملک بدر کیے جانے والے افغان شہریوں نے جرمن حکومت کو پناہ کی درخواستیں دی تھیں جو مسترد کر دی گئیں۔ افغان حکام نے بھی شہریوں کے ایک جرمن پرواز کے ذریعے کابل پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔

    واضح رہے کہ جرمنی 2016 سے اب تک یہ 19 واں گروپ ہے جسے ملک بدر کر چکا ہے، اعداد و شمار کے مطابق 439 افغان مہاجرین کو اب تک ملک بدر کیا جا چکا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جرمنی: مساجد کو غیر ملکی عطیات کی وصولی سے روک دیا گیا


    دوسری طرف جرمنی میں افغان مہاجرین کی ملک بدری پر تنقید کا سلسلہ بھی جاری ہے، ناقدین کا مؤقف ہے کہ طالبان اور داعش کے مسلسل حملوں کے باعث افغانستان محفوظ ملک نہیں رہا ہے۔

    جرمنی سے ملک بدر کیے جانے والے افغان شہریوں میں مایوسی پھیل رہی ہے، رواں برس جولائی میں جرمنی میں 8 برس سے رہائش پذیر ایک افغان نے ملک بدر کیے جانے پر خود کشی کر لی تھی۔