Tag: افغان چیف ایگزیکٹو

  • پاک افغان تعلقات میں چیلنجز ہیں، افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ

    پاک افغان تعلقات میں چیلنجز ہیں، افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ

    کابل : افغانستان کے چیف ایکزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ پاک افغان تعلقات میں چیلنجز ہیں، امریکا اور طالبان کے درمیان رابطوں کا مقصد طالبان پر افغان حکومت سے مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ نے کہا ہے کہ امن و استحکام سے متعلق عمران خان کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں، پاک افغان تعلقات میں چیلنجز ہیں۔

    افغان چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ امید ہے مل کر ان چیلنجز کا مقابلہ کریں گے، مخلصانہ تعاون کے ذریعے چیلنجز سے نمٹا جا سکتا ہے۔

    افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان رابطے ہوئے ہیں، رابطوں کا مقصد طالبان پر افغان حکومت سے مذاکرات کے لئے دباؤ ہے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ کہ عالمی برادری پاکستان کی قربانیاں تسلیم کرے، افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کردار ادا کرتا رہے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکا کے سفارتی وفد سے ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان افغانستان میں مکمل استحکام کا خواہش مند ہے، پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔‘

    انھوں نے کہا کہ امریکا سے بھی افغانستان کے مسئلے کے سیاسی حل کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں، یہ خوشی کی بات ہے، کیوں کہ جنگ اور قوت کا استعمال افغانستان کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کا استحکام پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔

  • افغان چیف ایگزیکٹو بھی طالبان سے مذاکرات کے حامی

    افغان چیف ایگزیکٹو بھی طالبان سے مذاکرات کے حامی

    کابل: افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی حمایت کردی ہے، انکا کہنا ہے کہ مذاکرات قوم کی خواہش کے مطابق ہونگے۔

    عبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں طالبان سے مذاکرات شروع کیے جائیں گے تاہم طالبان کے مطالبات ابھی واضح نہیں ہیں۔عبد اللہ عبد اللہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ مذاکرات قوم کی خواہش کے مطابق ہونگے اور وہ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ مذاکرات کا مقصد ملک کی فلاح ہے اور ان میں افغانستان کے قومی مفادات کو مقدم رکھا جائے گا۔

    انکا کہنا تھا کہ دو ہزار ایک کے بعد حاصل کیے گئے اہداف پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کے عسکری وفد نے گزشتہ ہفتے دورہ افغانستان میں افغان صدر اشرف غنی کو یہ پیغام پہنچایا تھا کہ طالبان رہنماؤں نے امن مذاکرات شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    افغان طالبان کا مؤقف رہا ہے کہ وہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء تک کسی کے ساتھ بھی امن مذاکرات نہیں کریں گے لیکن حال  ہی میں سامنے آنے والے ایک بیان میں طالبان نے کہا تھا کہ وہ افغانستان میں امن اور مفاہمت کی خیرمقدم کرتے ہیں اور اس مقصد کے حصول کےلیے اپنی سیاسی اور عسکری جدوجہد جاری رکھیں گے۔