Tag: افغان کرنسی

  • نامساعد حالات کے باوجود افغان کرنسی کی قدر میں 9 فیصد کا ریکا اضافہ!

    نامساعد حالات کے باوجود افغان کرنسی کی قدر میں 9 فیصد کا ریکا اضافہ!

    بلوم برگ نے کہا ہے کہ ستمبر میں افغان کرنسی کی قدر میں 9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، افغانستان کو کروڑوں ڈالر انسانی امداد کا فائدہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوم برگ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان کرنسی کی قدر میں ستمبر میں نمایا بہتری آئی ہے اور اس میں 9 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ افغان عبوری حکومت نے کرنسی کنٹرول کے مؤثر اقدامات کیے ہیں

    بلوم برگ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کو کروڑوں ڈالرز کی انسانی امداد کا بھی فائدہ ہوا۔ ایشیائی ہمسایہ ممالک کے ساتھ بڑھتی ہوئی تجارت کی وجہ سے بھی پاکستان کے پڑوسی ملک کو فائدہ پہنچا ہے۔

    عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان میں بے روزگاری بہت زیادہ ہے، دو تہائی گھرانے بنیادی اشیا خریدنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور افراط زر شدت اختیار کر چکا ہے لیکن افغانی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    واضح رہے کہ کروڑوں ڈالر کی امداد نے افغانستان کی کرنسی کو اس سہ ماہی میں عالمی درجہ بندی میں سب سے اوپر پہنچا دیا ہے۔

    دو سال قبل اقتدار پر قبضہ کرنے والے حکمران طالبان نے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں مقامی لین دین میں ڈالرز اور پاکستانی روپے کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    طالبان کی جانب سے آن لائن ٹریڈنگ کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قید کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

  • پاکستانی کرنسی کے مقابلے افغانی کرنسی کتنی مستحکم ہے؟ رپورٹ جاری

    پاکستانی کرنسی کے مقابلے افغانی کرنسی کتنی مستحکم ہے؟ رپورٹ جاری

    واشنگٹن: پاکستانی روپے کے مقابلے میں افغان کرنسی 29.3 فیصد مستحکم ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے افغان کرنسی پر رپورٹ جاری کی ہے جس میں بینک نے رواں سال افغانستان کی معاشی صورتحال کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔

    ورلڈ بینک نے کہا کہ رواں سال افغانستان میں مہنگائی کی شرح میں 9.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور پاکستانی روپے کے مقابلے میں افغان کرنسی 29.3 فیصد مستحکم ہوئی ہے۔

    ورلڈ بینک کے افغانستان کی معاشی صورتحال کی نگرانی کرنے والے ادارے نے معاشی مشکلات سے دوچار افغانستان کے حوالے سے معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ اہم معاشی اشاریوں کی سمری جاری کی ہے۔

    ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ افغانستان 2022 کے وسط تک بلندی پر پہنچنے والی مہنگائی میں اشیا کی ترسیل میں اضافے اور منڈی میں اشیا کی بڑے پیمانے پر دستیابی کی بدولت اپریل 2023 سے کمی آنا شروع ہو گئی تھی، جولائی 2023 میں افراط زر کی شرح میں 9.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

    عالمی بینک کے مطابق رواں سال 2023 سے 24 اگست 2023 تک دنیا کی اہم کرنسیوں کے مقابلے میں افغانی کرنسی مستحکم اور بہتر ہوئی ہے، ایرانی کرنسی کے مقابلے میں 41.2 فیصد، پاکستانی روپے کے مقابلے میں 29.3 فیصد، امریکی ڈالر کے مقابلے 7.3 فیصد، یورو کے مقابلے 4.9 فیصد اور چینی یوآن کے مقابلے میں 6 فیصد کی بہتری آئی ہے۔