Tag: اقامہ

  • سعودی عرب کے اقامہ قوانین، ہزاروں افراد کے خلاف فیصلے جاری

    سعودی عرب کے اقامہ قوانین، ہزاروں افراد کے خلاف فیصلے جاری

    سعودی عرب میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات‘ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ ماہ اقامہ اور قانون محنت کی خلاف ورزیوں پر 8 ہزار سے زائد افراد کے خلاف فیصلے جاری کئے جا چکے ہیں۔

    سعودی خبررساں ادارے کے مطابق محکمہ جوازات کا کہنا ہے کہ مملکت کے مختلف ریجنز میں ادارے کی انتظامی کمیٹیوں نے سعودی شہریوں اور غیرملکیوں کے خلاف اقامہ، محنت اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزیاں ریکارڈ کی جن کے کیسز متعلقہ اداروں کو ارسال کیے گئے جہاں سے خلاف ورزیوں کے مطابق فیصلے جاری کئے گئے۔

    جوازات کے ترجمان کے مطابق خلاف ورزیوں پر مختلف نوعیت کی سزائیں دی گئیں جن میں قید، جرمانے اور مملکت سے بے دخلی شامل ہے۔

    محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات‘ نے تمام شہریوں اور مملکت میں مقیم غیرملکیوں سے کہا ہے کہ وہ مقررہ اقامہ، محنت اور سرحدی قوانین کا احترام کریں تاکہ کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں رہائش کے لیے آپ کے پاس اقامہ ہونا ضروری ہے جس کی وجہ سے آپ قانونی رہائشی تصور کیے جاتے ہیں اور اقامہ کی تجدید بھی کروانی لازمی ہوتی ہے۔

    2023 کے سروے کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکیوں کی کل تعداد 10 ملین سے زائد ہے، سعودی گیزٹ میں گزشتہ سال کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی، پاکستانی، مصری، یمنی اور بنگالی ایک کروڑ سے زائد افراد ملازمت کررہے ہیں۔

    سعودی عرب میں تین ملین ہندوستانی، 25 لاکھ پاکستانی، 2.2 ملین مصری، 1.4 ملین یمنی اور 1.2 بنگالی شہری موجود ہیں۔

    سعودی عرب ایگزٹ اور ری انٹری ویزا فیس

    ایگزٹ اور ری انٹری ویزا میں توسیع کے لیے اپ ڈیٹ شدہ فیس 103.5 سعودی ریال ہے۔

    اقامہ تجدید فیس

    سعودی عرب میں ابشر بزنس پلیٹ فارم نے رہائشی اجازت نامے یا اقامہ کی تجدید کی فیس 57.75 سعودی ریال میں مقرر کی ہے۔

    فائنل ایگزٹ کی فیس 70 سعودی ریال مقرر کی گئی ہے، اقامہ کے اجرا کی تازہ ترین فیس 5.75 سعودی ریال مقرر ہے۔

    کویت میں فیملی سمیت 4 اقسام کے ویزوں سے متعلق اہم خبر

    تاہم غیرملکیوں کے لیے پاسپورٹ کی معلومات کو اپ ڈیٹ کرنے کی فیس 69 سعودی ریال ہے۔

    سوشل میڈیا پوسٹ میں ابشر بزنس پلیٹ فارم میں کہا گیا ہے کہ فیس افراد کو فراہم کی جانے والی خدمات کے بدلے وصول کی جاتی ہے۔

  • سعودی عرب کا اقامہ رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے اہم خبر

    سعودی عرب کا اقامہ رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے اہم خبر

    سعودی عرب میں رہائش کے لیے آپ کے پاس اقامہ ہونا ضروری ہے جس کی وجہ سے آپ قانونی رہائشی تصور کیے جاتے ہیں اور اقامہ کی تجدید بھی کروانی لازمی ہوتی ہے۔

    2023 کے سروے کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکیوں کی کل تعداد 10 ملین سے زائد ہے، سعودی گیزٹ میں گزشتہ سال کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی، پاکستانی، مصری، یمنی اور بنگالی ایک کروڑ سے زائد افراد ملازمت کررہے ہیں۔

    سعودی عرب میں تین ملین ہندوستانی، 25 لاکھ پاکستانی، 2.2 ملین مصری، 1.4 ملین یمنی اور 1.2 بنگالی شہری موجود ہیں۔

    سعودی عرب ایگزٹ اور ری انٹری ویزا فیس

    ایگزٹ اور ری انٹری ویزا میں توسیع کے لیے اپ ڈیٹ شدہ فیس 103.5 سعودی ریال ہے۔

    اقامہ تجدید فیس

    سعودی عرب میں ابشر بزنس پلیٹ فارم نے رہائشی اجازت نامے یا اقامہ کی تجدید کی فیس 57.75 سعودی ریال میں مقرر کی ہے۔

    فائنل ایگزٹ کی فیس 70 سعودی ریال مقرر کی گئی ہے، اقامہ کے اجرا کی تازہ ترین فیس 5.75 سعودی ریال مقرر ہے۔

    تاہم غیرملکیوں کے لیے پاسپورٹ کی معلومات کو اپ ڈیٹ کرنے کی فیس 69 سعودی ریال ہے۔

    سوشل میڈیا پوسٹ میں ابشر بزنس پلیٹ فارم میں کہا گیا ہے کہ فیس افراد کو فراہم کی جانے والی خدمات کے بدلے وصول کی جاتی ہے۔

  • متحدہ عرب امارات: غیر ملکی اقامہ ہولڈرز کیلئے خوشخبری

    متحدہ عرب امارات: غیر ملکی اقامہ ہولڈرز کیلئے خوشخبری

    متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر غیر ملکیوں کو وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹس سیکیورٹی نے خوشخبری سنادی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹس سیکیورٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جن غیر ملکیوں کے اقامے کی مدت ختم ہوچکی ہے۔ انہیں 2 ماہ کی رعایت دی جارہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر ملکی شہری جو امارات میں موجود ہیں اور ان کے اقامے کی مدت ختم ہوچکی ہے وہ آئندہ ماہ یکم ستمبر سے دو ماہ کے اندر بغیر کسی جرمانے کے اقامے میں توسیع کراسکتے ہیں یا ملک سے روانہ ہوسکتے ہیں۔

    وفاقی اتھارٹی برائے شناخت و شہریت کا مزید کہنا تھا کہ امارات میں بسنے والے غیرملکیوں کو اپنی شناختی دستاویز درست کرانے اور تجدید کے لیے دو ماہ کی رعایت دی جا رہی ہے رعایتی مدت کا آغاز یکم ستمبر سے ہوگا۔

    لبنان کا سفر نہ کریں، امریکہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کردیا

    اس مدت کے دوران اگر کسی کا اقامہ ختم ہوچکا ہے تو وہ بغیر کسی جرمانے اور پریشانی کے اپنے اقامے کی تجدید کراسکتا ہے یا اگر اپنے ملک جانے کی خواہش رکھتا ہے تو جاسکتا ہے۔

  • کویت میں غیرملکیوں کا اقامہ، اہم ہدایات جاری

    کویت میں غیرملکیوں کا اقامہ، اہم ہدایات جاری

    کویت میں غیر ملکیوں کے اقامہ سے متعلق اہم ہدایات جاری کردی گئی ہیں، کویت کی پارلیمانی کمیٹی برائے داخلہ اور دفاع ”غیرملکیوں کی رہائش” پروجیکٹ پر بحث کا آغاز کرنے والی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق توقع کی جارہی ہے کہ اس تجویز کے مضامین آئندہ اجلاس کے آغاز کے دوران قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی تیاری کے ساتھ مکمل کر لیے جائیں گے۔

    ڈرافٹ پروجیکٹ میں 37 آرٹیکلز اور 7 ابواب شامل ہیں اور اس میں ایسے مضامین شامل ہیں جن میں غیر ملکیوں کے داخلے اور ملک کی وضاحت کی گئی ہے۔

    ترامیم میں اس شرط کو بھی رکھا گیا ہے کہ غیر ملکی تارکین وطن کو کرایہ پر لینے کے لیے نامزد ہوٹلوں اور فرنشڈ رہائش گاہوں کے مینیجرز کو 48 گھنٹے کے دوران تارکین وطن کی آمد اور روانگی کے بارے میں وزارت داخلہ کے اندر متعلقہ اتھارٹی کو فوری طور پر آگاہ کرنا ہوگا۔

    ایک کویتی خاتون جس نے کسی غیر ملکی سے شادی کی ہے، اسے اپنے شریک حیات اور بچوں کی کفالت کا حق دیا جا سکتا ہے، اس شرط کے تحت کہ اس نے آرٹیکل 8 کے مطابق شہریت حاصل نہ کی ہو۔ مزید برآں، ایک بیوہ یا طلاق یافتہ کویتی شہری خاتون جس کے کسی غیر ملکی شہری سے بچے ہیں وہ بھی رہائشی اجازت نامہ حاصل کرسکتی ہیں۔

    مزید برآں، وزیر داخلہ کی جانب سے مقرر کردہ افراد کو ریکارڈ کی جانچ پڑتال کرنے، معائنہ کے دوران دیکھی گئی کسی بھی خلاف ورزی کی نشاندہی کرنے اور ان معاملات سے متعلق ضروری رپورٹس مرتب کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

    دریں اثنا، رہائش، اس کی توسیع، اور وزٹ ویزوں کے تمام زمروں سے منسلک فیس کا تعین وزارتی فیصلے کے ذریعے کیا جائے گا۔

    قانون میں نئی ترامیم میں رقم لے کر کسی غیر ملکی کی بھرتی، استحصال یا سہولت کاری کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کی سزا بھی شامل ہے۔

    اس قانون کے تحت ہونے والی سزائیں 3سال سے زیادہ قید کی سزا اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے 5,000 سے کم اور 10,000 دینار سے زیادہ جرمانہ عائد کرتا ہے۔

    کویت میں آنے والے تارکین وطن زیادہ سے زیادہ پانچ سال کے لیے باقاعدہ رہائشی اجازت نامے پر مہر لگانے کے اہل ہیں۔ مزید برآں، کویتی خواتین کے بچوں کے زمرے میں آنے والے افراد اور ریاست کویت میں جائیداد کے مالکان دس سال سے زیادہ کی مدت کے لیے اقامہ حاصل کر سکتے ہیں۔

    مزید برآں، غیر ملکی شہریوں کو کویت میں تین ماہ سے زیادہ کی مدت کے لیے عارضی رہائش دی جا سکتی ہے۔ ان کے لیے اس عارضی رہائش کی میعاد ختم ہونے پر ملک سے واپس جانا لازمی ہوگا،جب تک کہ وہ وزارت داخلہ سے توسیع حاصل نہیں کر لیتے، جو ایک سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔

    وزیر داخلہ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ ڈی پورٹ کیے جانے والے تارکین وطن کو اس قانون کی خلاف ورزیوں پر عائد ہونے والے جرمانے سے مستثنیٰ قرار دے، بشرطیکہ وہ کویت سے روانہ ہوں۔

  • کویت: غیر ملکیوں کے ”اقامہ“ میں کیا تبدیلی ہونے جارہی ہے؟

    کویت: غیر ملکیوں کے ”اقامہ“ میں کیا تبدیلی ہونے جارہی ہے؟

    کویت: غیر ملکیوں کے ”اقامہ“ سے متعلق سے قانون میں اہم تبدیلی کئے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے،اس حوالے سے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کو آگاہی حاصل کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت میں تحفظ کے شعبے کے امور کے قائم مقام ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر فہد مراد کا کہنا ہے کہ PAM اس وقت غیر ملکی تارکین وطن کو اصل کفیل کی منظوری کی ضرورت کے بغیر ایک کفیل سے دوسرے کفیل کو اپنا اقامہ ٹرانسفر کرنے کے قابل بنانے کے امکانات پر غور کررہے ہیں۔

    ڈاکٹر مراد کا پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے زیر اہتمام ایک پریس بیان میں کہنا تھا کہ اتھارٹی آجروں کے درمیان لیبر کی منتقلی کو آسان بنانے کے لیے طریقہ کار کے ایک سیٹ کا بغور مطالعہ کر رہی ہے۔

    ڈاکٹر مراد کا کہنا تھا کہ یہ طریقہ کار قانونی حدود کی خلاف ورزی یا اس سے تجاوز کیے بغیر، آجروں اور ملازمین دونوں کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے، منصفانہ توازن کو یقینی بنانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ڈاکٹر مراد نے کہا کہ لیبر مساوات میں مساوات کو برقرار رکھنا اتھارٹی کی ترجیح ہے۔

    ڈاکٹر مراد نے پرائیویٹ لیبر قانون میں ممکنہ ترامیم کے بارے میں واضح کیا کہ ابھی تک کوئی ترمیم نہیں ہوئی ہے، کمیشن کچھ آرٹیکلز کا جائزہ لے رہا ہے۔ وہ قانون میں ترمیم کی ضرورت کا تعین کرنے کے لیے معلومات اور مشاہدات اکٹھا کر رہے ہیں۔

    ڈاکٹر مراد نے شہریوں اور رہائشیوں کی جانب سے گھریلو ملازمین کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے مشرقی ایشیا کے کئی ممالک کے ساتھ مفاہمت کی نئی یادداشتوں پر دستخط کرنے کے منصوبوں کا بھی انکشاف کیا۔

    ڈاکٹر مراد نے جلیب کے علاقے میں خواتین کے لیے موجودہ مرکز کی طرح مرد غیر ملکی کارکنوں کے لئے بھی ایک پناہ گاہ کے قیام کے لیے جاری کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    اس کے علاوہ مزدوروں کے تنازعات اور اختلاف رائے کو حل کرنے میں مدد کے لیے ورکرز کی جامع فائلیں بنانے کے منصوبے جاری ہیں۔شکایات سے نمٹنے کے طریقہ کار کو بہتر بنانے اور تاخیر کو کم کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

  • کویت: غیر ملکیوں پر اقامہ سے متعلق نیا قانون لاگو

    کویت: غیر ملکیوں پر اقامہ سے متعلق نیا قانون لاگو

    کویت: مملکت کویت میں مقیم غیر ملکیوں پر اقامہ سے متعلق نیا قانون نافذ کردیا گیا ہے، 10 ستمبر، 2023 سے کویت کی وزارت داخلہ کی جانب سے رہائشی اجازت ناموں (اقاموں) کی تجدید کی اجازت دینے سے پہلے غیر ملکیوں کی طرف سے ریاست کے ذمے واجب الادا رقوم کو حل کرنے کے فیصلے پر عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کویتی وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق غیرملکیوں سے مقروض قرضوں کی وصولی کے مقصد کے لیے جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریزیڈنس افیئرز اور جنرل ایڈمنسٹریشن آف انفارمیشن سسٹمز کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھانے کے لیے ایک اہم پیش رفت نافذ ہونے والی ہے۔

    فعال قدم کویت میں غیر ملکیوں کے درمیان مالی ذمہ داری کو یقینی بنانے کے حکومت کے عزم کے مطابق ہے۔

    اپنے رہائشی اجازت ناموں (اقامہ) کی تجدید کرنے کے خواہشمند تارکین وطن کو ادائیگیوں کے عمل کو آسان بنانے کے لیے متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کی آفیشل ویب سائٹس کے ذریعے یا ”سھل”ایپلی کیشن کا استعمال کرکے اپنے بقایا قرضوں کو ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب غیر ملکیوں سے واجبات کی وصولی کے لئے مزید سرکاری اداروں اور فورسز کو شامل کو کرلیا گیا ہے، جو غیر ملکیوں سے واجبات وصول کریں گے۔

    وزارت انصاف اور ٹرانسپورٹیشن کی وزارت کی حالیہ شمولیت کے ساتھ، کویت سے روانہ ہونے والے غیر ملکیوں سے بقایا قرضوں کی وصولی کے ذمہ دار سرکاری اداروں کی تعداد چار ہوگئی ہے۔

    کویت کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد الصباح کی قریبی نگرانی اور ہدایات کے تحت اس اقدام کو عملی جامہ پہنایا گیا، جو وزارتوں اور ریاستی اداروں کے اندر غیرملکیوں کے واجبات کو ختم کرنے کے لیے بہت زیادہ متحرک ہیں۔

  • سعودی عرب: غیر ملکیوں کے لیے اقامہ کے حوالے سے اہم خبر

    سعودی عرب: غیر ملکیوں کے لیے اقامہ کے حوالے سے اہم خبر

    سعودی عرب سے غیر ملکیوں کے لئے اقامہ کے حوالے سے اہم خبر سامنے آگئی، اٹھارہ سال کے بچوں کا اقامہ جدا کرنے کا طریقہ کار واضح کردیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے اس کے قوانین کہتے ہیں کہ مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دار ہے۔

    غیرملکی افراد جو مملکت میں سکونت اختیار کئے ہوئے ہیں جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے جبکہ چھٹی پر جانے کے لیے خروج و عودہ لینا ہوتا ہے۔

    ایک شخص کی جانب سے جوازات کے ٹوئٹر پر سوال کیا گیا کہ بیٹی کی عمر 18 برس ہوگئی اس کا اقامہ الگ کرانا ہے، فیس کتنی ہوگی۔؟

    اس پر اس شخص کو جواب ملا کہ ’غیرملکیوں کے بچے جب تک 18 برس سے کم ہوتے ہیں ان کا اقامہ والد کے ساتھ شمار ہوتا ہے جب وہ 18 برس کے ہوجائیں تو لازمی ہے کہ ان کا اقامہ الگ بنوا لیا جائے‘۔

    بچوں کے اقامے کو جدا کرنے کے عمل کوعربی میں ’فصل تابع‘ کہتے ہیں، یعنی ڈیپینڈنٹ کو اقامہ سے جدا کرنا۔ فصل تابع کی فیس 500 ریال وصول کی جاتی ہے، اگراقامہ کی تجدید میں تاخیر ہوتو اس صورت 500 ریال تاخیر کا جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔

    جوازات کی جانب سے ابشر پورٹل پر’فصل تابع‘ کی سہولت پیش کردی گئی ہے، جس کے لیے جوازات کے دفتر جانے یا کسی ایجنٹ کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

    بچوں کا اقامہ جدا کرنے کے لیے ابشر پورٹل پر ’تواصل‘ سروس کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔ فصل تابع کی کارروائی کرتے وقت اقامہ کی فیس ادا نہیں کرنا ہوتی۔

    ابشر پورٹل پرمتعلقہ فارم بھی موجود ہوتا ہے جسے عربی میں نام، اقامہ نمبر، تاریخ وجائے پیدائش، والد کا نام، اقامہ نمبر اور دیگر معلومات درج کی جاتی ہیں۔

    تواصل سروس کے ذریعے معاملہ اپ لوڈ کرتے وقت اس امر کا خیال رکھاجائے کہ تواصل سروس پرموجود مختلف خدمات میں سے ’فصل تابع‘ کا انتخاب کیا جائے۔

    فارم کو ڈاؤن لوڈ کریں اوربچے کے پاسپورٹ، اقامہ اوروالد کے اقامے کی ایک ہی پی ڈی ایف فائل بنالیں، اس کے بعد اس کو تواصل پراپ لوڈ کردیں۔

    اس بات کا خیال رکھا جائے کہ جس وقت تواصل پر دستاویز کی اسکین کاپی اپ لوڈ کی جائے وہ ایک ہی فائل میں ہوں، اسکین کاپیز کوالگ الگ اپ لوڈ کرنے سے پرہیز کریں۔

    اگر آپ کی جانب سے فائل درست اپ لوڈ کی گئی ہے تو تین دن کے اندر اندر درخواست پرعمل ہوجاتا ہے۔

    فصل تابع کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد سربراہ خانہ کے اقامہ کی تجدید کے وقت جس بچے کا اقامہ جدا کرایا گیا ہے اس کی سالانہ فیس 500 ریال ادا کرنی پڑتی ہے۔

  • سعودی عرب: اقامے کی تجدید سے قبل یہ شرط پوری کرنا ضروری

    سعودی عرب: اقامے کی تجدید سے قبل یہ شرط پوری کرنا ضروری

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ملکت میں مقیم ایسے غیر ملکی کارکن جن کے خلاف کسی بھی قسم کے جرمانے واجب الادا ہوں ان کے اقامے یا ڈرائیونگ لائسنس اس وقت تک تجدید نہیں کروائے جاسکتے جب تک چالان کی رقم ادا نہ کردی جائے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا اقامہ نمبر تمام سرکاری معاملات کی انجام دہی کے لیے استعمال ہوتا ہے، اقامہ نمبر پر ٹریفک چالان یا دیگر خلاف ورزیاں رجسٹر کی جاتی ہیں۔

    جوازات کا ادارہ غیر ملکیوں کے رہائشی امور کی انجام دہی کا ذمہ دار ہوتا ہے، اقاموں کا اجرا اور ان کی تجدید جوازات کے ادارے سے ہی ہوتی ہے۔

    ٹریفک چالان کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ کارکن کے اقامے پر ٹریفک چالان ہیں، کیا اقامہ تجدید ہوسکتا ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے غیر ملکی کارکن جن کے خلاف کسی بھی قسم کے جرمانے واجب الادا ہوں ان کے اقامے یا ڈرائیونگ لائسنس اس وقت تک تجدید نہیں کروائے جاسکتے جب تک چالان کی رقم ادا نہ کردی جائے۔

    ٹریفک خلاف وزیوں کے حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ چالان کی بروقت ادائیگی ضروری ہے، ادا نہ کرنے کی صورت میں اقامہ تجدید نہیں کیا جا سکتا نہ دیگر سرکاری معاملات انجام دیے جا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں اقامہ نمبر سے تمام سرکاری معاملات کو مربوط کیا جاتا ہے، کسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی یا چالان کا اندراج اقامہ نمبر پر ہی ہوتا ہے۔

    چالان ہونے کی صورت میں جوازات کے سسٹم میں خود کار طریقے سے فیڈ کرلیا جاتا ہے اور اس وقت تک غیر ملکی کے اقامے پر خلاف ورزی درج رہتی ہے جب تک چالان کی رقم ادا نہ کردی جائے۔

    ٹریفک خلاف ورزیوں پر درج ہونے والے چالانز کے علاوہ دیگر خلاف ورزیوں کی بھی عدم ادائیگی پر اقامے کی تجدید و خروج و عودہ وغیرہ کا اجرا نہیں کروایا جاسکتا۔

  • سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے حوالے سے ضروری ہدایات

    سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے حوالے سے ضروری ہدایات

    ریاض: سعودی حکام نے کفالت کی تبدیلی اور اقاموں کی تجدید و اجرا کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کی ہیں اور لوگوں کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کا جواب بھی دیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کے قوانین کے تحت غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید اور اجرا کے مراحل کو آسان بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی کارکنوں کو بنیادی طور پر 2 کیٹگریز میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں کمرشل کارکن اور انفرادی ویزوں پر مقیم غیر ملکی شامل ہیں۔

    سعودی وزارت افرادی قوت کے پلیٹ فارم قوی پرایک شخص نے دریافت کیا کہ میری عمر 67 برس ہے جبکہ پیشہ عامل نظافہ مبانی کا ہے، کیا کفالت کی تبدیلی کروائی جاسکتی ہے؟

    سوال کے جواب میں قوی پلیٹ فارم کی جانب سے کہا گیا کہ قوی پلیٹ فارم پر کفالت کی تبدیلی کے لیے عمرکا زیادہ ہونا قابل اعتراض امر نہیں ہوتا۔

    کفالت کی تبدیلی کے لیے قوی پلیٹ فارم پر درخواست اپ لوڈ کروائی جاسکتی ہے جہاں ملازمت کے معاہدے کو دیکھتے ہوئے اسے فریقین کی جانب سے منظور کرنے کے بعد قوی پلیٹ فارم پر اس کی منظوری کے احکامات صادر کیے جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت میں مقیم غیر ملکی کارکنوں کے معاملات جلد نمٹانے کے لیے قوی پلیٹ فارم متعارف کروایا گیا ہے۔

    قوی پلیٹ فارم کا مقصد مملکت کی لیبر مارکیٹ کے معاملات کو بہتر بنانا اور کارکنوں کو سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ معاملات بہتر طور پر جلد حل ہوں اور کارکنوں کو تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    قوی پلیٹ فارم کے ذریعے کفالت کی تبدیلی کےلیے لازمی ہے کہ جس ادارے یا کمپنی میں کفالت تبدیل کروانا مقصود ہو وہاں سے ملازمت کا ڈیجیٹل معاہدہ تیار کر کے قوی پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کیا جائے جسے آجر و اجیر دونوں منظور کریں، بعد ازاں منظور شدہ معاہدے کی تصدیق قوی پلیٹ فارم پر کی جاتی ہے۔

    قوی پلیٹ فارم پر معاہدے کی تصدیق ہونے کے بعد وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے لیے نئے آجر کے اکاؤنٹ میں ورک پرمٹ جاری کیا جاتا ہے بعد ازاں جوازات کے سسٹم میں نیا اقامہ کارڈ پرنٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ابشر اکاؤنٹ میں بھی معلومات تبدیل کی جاتی ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کفالت تبدیل کروائی ہے اس صورت میں اقامہ کارڈ نیا پرنٹ ہوگا یا وہی پرانا کارڈ کارآمد ہوسکتا ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ کفالت تبدیل کروانے کے بعد اقامہ کارڈ دوسرا پرنٹ کروانا ہوگا۔ کارڈ پرنٹ کے حوالے سے جوازات کا مزید کہنا تھا کہ مملکت میں ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے اقامہ کارڈ اپنے موبائل پر بھی اوپن کیا جا سکتا ہے

  • سعودی عرب: ایکسپائرڈ پاسپورٹ پر اقامے کی تجدید کیسے ہوگی؟

    سعودی عرب: ایکسپائرڈ پاسپورٹ پر اقامے کی تجدید کیسے ہوگی؟

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت کی ہے کہ اگر کسی غیر ملکی شخص کو اپنے اقامے کی تجدید کروانی ہو لیکن پاسپورٹ ایکسپائر ہوچکا ہو تو کیا کیا جائے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کے امیگریشن قانون کے مطابق وہ افراد جو خروج و عودہ ویزے پر گئے ہوتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران واپس آئیں بصورت دیگر ان کے خلاف خرج ولم یعد کے قانون کے تحت مملکت آنے پر 3 برس کے لیے پابندی عائد کردی جاتی ہے۔

    ایسے افراد جن پرخرج ولم یعد کی پابندی عائد کی جاتی ہے وہ صرف اسی صورت میں پابندی کی مدت کے دوران مملکت آسکتے ہیں کہ اگران کا سابقہ سپانسر انہیں دوسرا ویزا جاری کرے۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے اقامے کی تجدید کے قانون کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے کہا کہ اقامہ ایکسپائر ہونے والا ہے لیکن اہلیہ کا پاسپورٹ ایکسپائر ہے، اگر اہلیہ کے پاسپورٹ کی تجدید کروانے کا انتظار کیا جائے تو اقامہ ایکسپائر ہو جائے گا جس کے بعد جرمانہ عائد ہوگا، اس صورت میں کیا کیا جائے۔

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ اقامے کی تجدید کے وقت سربراہ خانہ کا پاسپورٹ ایکسپائرنہیں ہونا چاہیئے، اگراہلیہ کا پاسپورٹ ایکسپائر ہو تو اقامہ تجدید ہوجاتا ہے۔

    اقامہ تجدید کروانے کے بعد اہلیہ کے نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں ابشر پلیٹ فارم کے ذریعے کروائی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ سربراہ خانہ کے اقامہ پر اس کی اہلیہ اور بچوں کی انٹری ہوتی ہے یعنی گھر کے سربراہ کا اقامہ تجدید ہونے کے ساتھ ہی گھر والوں کا اقامہ بھی تجدید کر دیا جاتا ہے۔

    اس لیے اگر اہلیہ یا بچوں میں سے کسی کا پاسپورٹ ایکسپائر ہو تو اس صورت میں کوئی مضائقہ نہیں اقامہ تجدید کروایا جاسکتا ہے۔