Tag: اقامہ فیس

  • اقامہ کے اجرا اور تجدید کی فیس میں 100 درہم اضافہ

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات میں اقامہ کے اجرا اور تجدید کی فیس میں 100 درہم اضافہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں اقامے کے اجرا اور تجدید کی فیس میں سو درہم کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    ڈیلرز اینڈ پرنٹنگ دفاتر کا کہنا ہے کہ 2 سالہ اقامے کے اجرا یا تجدید پر سو درہم اضافے کے بعد اب 386 درہم فیس وصول کی جائے گی۔

    الامارات الیوم کے مطابق فیس میں اضافے کی اطلاع امارات میں قومی شناخت، شہریت، کسٹم اور پورٹس سیکیورٹی اتھارٹی نے اپنی اسمارٹ ایپ پر جاری بیان میں دی ہے۔

  • فیملی اقامہ کی فیس اور تجدید کے حوالے سے حکام کی وضاحت

    فیملی اقامہ کی فیس اور تجدید کے حوالے سے حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم خاندانوں کے لیے فیملی اقامہ فیس کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے، حکومت نے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید میں سہولت دی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے اہل خانہ کے اقامے کی تجدید کے لیے ماہانہ فیس عائد کی جاتی ہے، فیس کی ادائیگی کے بغیر کارکن اور ان کے اہل خانہ کے اقامے تجدید نہیں کیے جا سکتے۔

    گزشتہ برس سے سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے تارکین کے اقاموں کی تجدید کے لیے سہ ماہی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے جس کا مقصد لوگوں کو سہولت فراہم کرنا ہے جبکہ ماضی میں تجدید کےلیے سالانہ بنیاد پر فیس ادا کرنا ضروری ہوتی تھی۔

    ایک شخص نے ٹویٹر پر سوال کیا کہ بیوہ خاتون کے اقامے کی تجدید کے لیے عائد ماہانہ فیملی فیس لازمی طور پر ادا کرنا ہوگی یا معاف ہوسکتی ہے؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ قوانین کے مطابق سعودی عرب میں سال 2017 سے جو قانون نافذ کیا گیا ہے، اس کے تحت مملکت میں رہنے والے ہر غیر ملکی کو اپنی زیر کفالت اہل خانہ کے اقامے کی تجدید کےلیے ماہانہ بنیاد پر ایک برس کی فیس ادا کرنا ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ فیس کا قانون سال 2017 میں جب جاری ہوا تھا اس وقت فی اہل خانہ 100 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی گئی تھی، فیس 12 ماہ کی یکمشت وصول کی جاتی تھی۔

    دوسرے برس سال 2018 میں فیس 200 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی گئی جبکہ تیسرے برس اس میں 100 ریال اضافے کے ساتھ 300 ریال ماہانہ کردی گئی۔

    فیس قانون کے چوتھے برس یعنی سال 2020 میں ماہانہ فیس 400 ریال کے حساب سے وصول کی گئی جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

    قانون کے مطابق وہ غیر ملکی کارکن جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں وہ اپنے اہل خانہ جن میں اہلیہ اور بچے شامل ہیں پر عائد فیس جمع کروانے کے بعد ہی اپنا اقامہ تجدید کروا سکتے ہیں، اگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کروائی جائے تو کارکن کا اقامہ بھی تجدید نہیں ہوسکتا۔

    خیال رہے کہ مذکورہ فیس کسی صورت میں معاف نہیں ہوتی اسے ادا کرنا ضروری ہے، تاہم گزشتہ برس سے حکومت نے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید سالانہ کے بجائے سہ ماہی کی سہولت بھی دی ہے۔

    اس کا مقصد لوگوں کو اس بات کی رعایت دینا ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق تین ماہ کی فیس ادا کرنے کے بعد تین ماہ کے لیے اقامہ تجدید کرواسکتے ہیں۔

  • کیا بیوہ کے اقامہ کی تجدید کے لیے ماہانہ فیس معاف ہو سکتی ہے؟

    کیا بیوہ کے اقامہ کی تجدید کے لیے ماہانہ فیس معاف ہو سکتی ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں فیس کی ادائیگی کے بغیر کارکن اور ان کے اہل خانہ کے اقاموں کی تجدید نہیں ہوتی، تاہم ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپر دریافت کیا کہ بیوہ خاتون کے اقامہ کی تجدید کے لیے عائد ماہانہ فیس لازمی طور پر ادا کرنا ہوگی یا معاف ہو سکتی ہے؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ قوانین کے مطابق سعودی عرب میں سال 2017 سے جو قانون نافذ کیا گیا ہے اس کے تحت مملکت میں رہنے والے ہر غیر ملکی کو اپنے زیر کفالت اہل خانہ کے اقامے کی تجدید کے لیے ماہانہ بنیاد پر ایک برس کی فیس ادا کرنا ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے اہل خانہ کے اقامے کی تجدید کے لیے ماہانہ فیس عائد کی جاتی ہے، گزشتہ برس سے سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے تارکین کے اقاموں کی تجدید کے لیے سہ ماہی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے جب کہ ماضی میں تجدید کےلیے سالانہ بنیاد پر فیس ادا کرنا ضروری ہوتی تھی۔

    مذکورہ قانون 2017 میں جب جاری ہوا تھا اس وقت فی اہل خانہ 100 ریال ماہانہ کے حساب سے فیس وصول کی گئی تھی اور 12 ماہ کی فیس یکمشت وصول کی جاتی تھی، 2018 میں فیس 200 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی گئی جب کہ تیسرے برس 100 ریال اضافے کے ساتھ 300 ریال ماہانہ کر دی گئی۔

    2020 میں ماہانہ فیس 400 ریال کے حساب سے وصول کی گئی جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

    قانون کے مطابق وہ غیر ملکی کارکن جو اپنے اہل خانہ کہ ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں وہ اپنے اہل خانہ جن میں اہلیہ، بچے شامل ہیں، پر عائد فیس جمع کرانے کے بعد ہی اپنا اقامہ تجدید کرا سکتے ہیں۔

    اگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کی جائے گی تو کارکن کے اقامے کی بھی تجدید نہیں ہو سکتی۔

    خیال رہے فیس کسی صورت میں معاف نہیں ہوتی اسے ادا کرنا ضروری ہے، تاہم گزشتہ برس سے حکومت نے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید سالانہ کی بجائے سہ ماہی کر دی ہے۔

  • دبئی کے شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین تجویز

    دبئی کے شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین تجویز

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں دبئی کے ایوان صنعت و تجارت نے تجویز دی ہے کہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اقامہ فیس اور ریاستی خلاف ورزیوں پر مقرر تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں جبکہ ٹیکس میں بھی کمی کی جائے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی ایوان تجارت نے اقامہ فیس میں کمی، جرمانوں کی منسوخی، ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں 2 فیصد اور بجلی و پانی کے بل میں 50 فیصد کمی کی تجویز دی ہے۔

    دبئی ایوان صنعت و تجارت نے تجویز دی کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس یا تو 2 فیصد تک کم کردیا جائے یا ٹیکس کی ادائیگی 2020 کے آخر تک ملتوی کردی جائے۔

    ایوان تجارت نے موجودہ مرحلے کے لیے تعمیری اقتصادی اسکیمیں تیار کرنے کے لیے وسیع البنیاد اقتصادی کونسل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے، ایوان کا کہنا ہے کہ کسٹم ڈیوٹی نیز پانی، بجلی و خدمات فیس رواں سال کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائیں۔

    دبئی ایوان صنعت و تجارت نے نجی اداروں کی طرف سے موجودہ عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے جو تجاویز شیخ احمد بن سعد آل مکتوم کو پیش کی ہیں وہ یہ ہیں۔

    سرکاری ادارے اور اس کے ماتحت کمپنیاں ٹھیکے داروں، سامان درآمد کرنے والے تاجروں اور مستحق افراد کو مقررہ بجٹ کی قسطیں جلد از جلد ادا کریں۔

    حد سے زیادہ غیر ملکی عملے کو وطن واپس بھجوانے میں کمپنیوں کی مدد کی جائے، غیر ملکی ورکرز کی بے دخلی کے اخراجات کے لیے فنڈ فراہم کیے جائیں۔

    تجارتی لائسنسوں کے اجرا اور توسیع کی فیس 2020 تک یا تو منسوخ کردی جائے یا 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    دبئی میں کام کرنے والے تمام اداروں پر مقرر مارکیٹ فیس 2.5 فیصد سنہ 2020 کے آخر تک معطل کردی جائے۔

    کسٹم ڈیوٹی 2020 کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    پانی بجلی اور خدمات فیس 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    ویلیو ایڈڈ ٹیکس کم کر کے یا تو 2 فیصد کردیا جائے یا ادائیگی 2020 کے آخر تک ملتوی کردی جائے اور کمپنیوں کی کیش پوزیشن بہتر بنانے کے لیے اس حوالے سے تمام جرمانے ختم کردیے جائیں۔

    اقامہ فیس کم کردی جائے، جن لوگوں کے اقامے ختم ہوگئے ہوں ان کے اقاموں میں توسیع کردی جائے۔ جن کے اقامے منسوخ ہوگئے ہوں وہ بھی سال رواں کے آخر تک بڑھا دیے جائیں اور اس حوالے سے تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔

    اقامے سے متعلق سہولت سرمایہ کاروں، عام افراد اور ان کے خاندانوں، سب کو دی جائے۔

    سنہ 2020 کے آخر تک وفاقی و ریاستی خلاف ورزیوں پر مقرر تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔

    دکانوں کے کرایوں کے معاہدے کسی شرط یا جرمانے کے بغیر منسوخ کرنے کی اجازت دی جائے۔