Tag: اقامہ کیس

  • اقامہ کیس: فریال تالپورو دیگر کےخلاف کیس کی سماعت 15 فروری تک ملتوی

    اقامہ کیس: فریال تالپورو دیگر کےخلاف کیس کی سماعت 15 فروری تک ملتوی

    کراچی: فریال تالپورو دیگرکے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ کودستاویزات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپوراور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ شمس الاسلام نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی نااہلی میں اقامے نے بنیادی کردارادا کیا، نوازشریف کوناصرف نااہل کیا بلکہ پارٹی سے بھی ہٹانا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے قراردیا اقامہ رکھنے پرنوازشریف صادق وامین نہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ فریال تالپورپربھی لاگو ہوتا ہے۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے مندرجات سندھ ہائی کورٹ میں پیش

    خواجہ شمس الاسلام نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فریال تالپورنے اثاثے کیسے بنائے، تحقیقات کی ضرورت ہے، جعلی اکاؤنٹس سے متعلق جےآئی ٹی رپورٹ میں سب ثابت ہوچکا۔

    انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے بارے میں جے آئی ٹی نے اہم انکشافات کیے، جے آئی ٹی کے آخری صفحات پڑھ لیں سب واضح ہوجائے گا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ کو دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پر فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک دلائل دیں گے۔

  • اقامہ کیس: فریال تالپورو دیگر کےخلاف کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی

    اقامہ کیس: فریال تالپورو دیگر کےخلاف کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی

    کراچی : فریال تالپورو دیگرکے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محمدعلی مظہرنے استفسار کیا کہ جےآئی ٹی رپورٹ پرکیوں بات نہیں کرسکتے؟۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپوراور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران جعلی اکاؤنٹس سےمتعلق جےآئی ٹی رپورٹ کے مندرجات سندھ ہائی کورٹ میں پیش کیے گئے۔

    ایڈووکیٹ خواجہ شمس اسلام نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ میں سب ثابت ہوچکا ہے، رپورٹ میں عباس زرداری اورسموں کے بھی نام شامل ہیں، فریال تالپورنے ان دونوں کے نام پراربوں روپے دبئی منتقل کیے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ نوڈیروکے بینک کے ذریعے اربوں روپے منتقل ہوئے، فریال تالپورنے سہیل انورسیال کے ساتھ ہزاروں دورے کیے، ان کے دوروں کی تصویریں اور شواہد موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فریال تالپورنےغیرقانونی ٹرانزیکشن سے پیسے باہربھیجے، اقامے کا شماراثاثوں میں ہوتا ہے، فریال تالپورنے اقامہ ظاہرنہیں کیا۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کویہاں زیربحث نہ لایا جائے، جودستاویزمنسلک ہیں صرف ان پر بات کی جائے۔

    جسٹس محمدعلی مظہر نے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ پرکیوں بات نہیں کرسکتے؟ ہم قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ فریال تالپورنے دبئی میں بیٹی کے نام پرکمپنی بنائی، فریال تالپور نے کمپنی اثاثوں میں ظاہرنہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی نے ان کا کچا چٹھا کھول کررکھ دیا ہے، جے آئی ٹی میں فاروق ایچ نائیک کا بھی نام ہے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ صرف فریال تالپورکے حوالے سے بات کروں گا، غریبوں کی زمین فریال تالپورنے اپنے نام منتقل کی، زرداری گروپ کے نام پربلاول ہاؤس کے قریب زمین خریدی گئی۔

    انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ فریال تالپوراورسہیل انورسیال کونا اہل کرکے سزا دی جائے۔

    بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت یکم فروری تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پربھی درخواست گزارکے وکیل دلائل جاری رکھیں گے۔

  • خواجہ آصف کے بعد اب احسن اقبال کی باری

    خواجہ آصف کے بعد اب احسن اقبال کی باری

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ابرار الحق نے اگلے ہفتے احسن اقبال کیخلاف بھی اقامہ رکھنے پرعدالت جانے کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ دو اقاموں پر فیصلے کے بعداب احسن اقبال کی باری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما ابرارالحق نے اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال کےاقامے کیخلاف رواں ہفتے عدالت جارہےہیں، کیس کی تیاری کرلی گئی ہے،خواجہ آصف کیس کاانتظارتھا۔

    ابرارالحق کا کہنا تھا کہ وکلاسے مشاورت مکمل کرلی ہے جلد کیس فائل کریں گے، احسن اقبال کوخودمستعفی ہوجاناچاہیے، دواقاموں پر فیصلے کے بعد اب احسن اقبال کی باری ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ احسن اقبال نے کاغذات نامزدگی میں اقامےکاذکرنہیں کیا، احسن اقبال نےسعودی عرب کااقامہ لیااورنوکری کی،وہ پاکستان کے وزیر داخلہ ہیں اوراقامہ رکھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ احسن اقبال کا کیس بھی نواز شریف اورخواجہ آصف جیسا ہے، احسن اقبال نے مدینہ کا اقامہ لیا۔


    مزید پڑھیں : عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا


    یاد رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا، نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد اب وہ وزیر خارجہ نہیں رہے اور آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔

    خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔


    مزید پڑھیں : احسن اقبال کا اقامہ بھی منظرعام پر آگیا


    واضح  رہے کہ خواجہ آصف کے بعد احسن اقبال کا اقامہ بھی منظر عام پر آیا تھا، جس میں وہ سعودی عرب کی کمپنی کے ملازم نکلے تھے۔

    اقامے کے مطابق احسن اقبال مدینہ منورہ کی کمپنی میں ملازم ہیں ، جس میں ان کا پیشہ مارکیٹنگ اسپیشلسٹ لکھا گیا ہے، یہ اقامہ 21جنوری 2013میں جاری ہوا، جس کی مدت دسمبر 2014میں ختم ہوئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف اقامہ کیس کی سماعت آج ہوگی

    وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف اقامہ کیس کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف اقامہ کیس کی سماعت آج ہو گی، جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں خصوصی لارجر بینچ سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کےسر پر اقامہ کی تلوار لٹک رہی ہے، وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خلاف اقامہ کیس کی سماعت آج ہوگی، اسلام آباد ہائی کورٹ کا لارجر بنچ جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں کیس سنے گا، عدالت نے خواجہ آصف سے تحریری جواب طلب کر رکھا ہے۔

    سماعت کرنے والے بنچ میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس گل میاں حسن اورنگزیب اور جسٹس عامر فاروق شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : اقامہ رکھنے پرخواجہ آصف کو نوٹس جاری، تحریری جواب طلب


    پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے وزیرخارجہ کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا، درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ خواجہ آصف وزیرخارجہ ہونے کے ساتھ ساتھ دبئی میں ایک کمپنی کے ملازم ہیں اورانہوں نے ٹیکس ریٹرنز میں درست اثاثے ظاہر نہیں کیے۔

    انہوں نے خواجہ آصف کی یو اے ای کے اقامےکی کاپی بھی عدالت میں پیش کی، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اقامہ رکھنا جرم نہیں اقامہ چھپانا جرم ہے، اقامہ چھپانے پر خواجہ آصف صادق اور امین نہیں رہے۔

    درخواست میں تنخواہ چھپانے پر آرٹیکل 62کے تحت نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی تھی۔

    واضح رہے سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے حلقے سے پی ٹی آئی کے امید وار عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے اقامے کی کاپی جاری کی تھی، جس کے مطابق خواجہ آصف بھی دبئی کی کمپنی میں ملازم ہیں۔


    مزید پڑھیں : خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کمپنی کے ملازم نکلے


    پی آٹی ٹی کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں، آرٹیکل63،62کےتحت خواجہ آصف کو بھی گھر بھیجیں گے، اقامہ ان کمپنیوں سے لیا گیا، جنہیں پروجیکٹ کی مد میں فائدہ دیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف سے متعلق جو دستاویزات ملی ہیں وہ حیران کن ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔