Tag: اقامہ ہولڈرز

  • اقامہ ہولڈرز کے لئے خوشخبری!

    اقامہ ہولڈرز کے لئے خوشخبری!

    اقامہ رکھنے والوں کے لئے خوشی کی خبر سامنے آگئی، خلیجی ممالک میں شنگن کے طرز پر مشترکہ سیاحتی اور وزٹ ویزا جاری کرنے پر غور کیا جانے لگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ ویزہ جی سی سی ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ہوگا۔ جی سی سی ممالک میں مقیم غیر ملکی تارکین وطن مشترکہ ویزا حاصل کرکے کونسل کے اعضا 6 ممالک کا سفر کرسکیں گے۔

    ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مشترکہ ویزا خلیجی ممالک میں مقیم غیر ملکیوں کی بڑی تعداد کو سہولت فراہم کرنے کے لیے جاری کیا جائے گا۔

    خلیجی ممالک میں سیاحت کا رجحان بڑھتا جار ہا ہے جبکہ جی سی سی ممالک کی حکومتیں بھی اس کے فروغ کے لیے اہم اقدامات اُٹھا رہی ہیں۔

    زیر غور تجویز پر عملدرآمد ہونے پر اقامہ ہولڈرز کو خلیجی ممالک کا سفر کرنے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب نے اس سے قبل جی سی سی ممالک کے اقامہ ہولڈروں کو آن لائن وزٹ ویزا جاری کرنے کی سہولت متعارف کرائی ہے۔

  • جی سی سی ممالک کے تمام اقامہ ہولڈرز کے لیے خوشخبری

    جی سی سی ممالک کے تمام اقامہ ہولڈرز کے لیے خوشخبری

    سعودی وزارت سیاحت نے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) میں مقیم کارآمد اقامہ ہولڈر تمام غیرملکیوں کے لیے سیاحتی ویزے کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔

    سبق نیوز کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے ممالک میں اقامہ پر مقیم غیرملکی خواہ انکا پیشہ کوئی بھی ہو وہ سیاحتی ویزے پرمملکت آنے کے اہل ہوں گے، اس کے علاوہ سیاحتی ویزے پرآنے والے مسلمان سیاحوں کوعمرہ ادائیگی کی بھی اجازت ہو گی۔

    اس سے قبل سعودی وزارت سیاحت نے اس حوالے سے کہا تھا کہ مملکت کے سیاحتی ویزے کا دائرہ وسیع کرنے کے لیے حکمت عملی مرتب کی جارہی ہے جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ سیاحتی ویزے کے حوالے سے قواعد کی منظوری وزیرسیاحت احمد بن عقیل الخیطب نے جاری کی ہے۔

    وزارت نے اس حوالے سے مزید کہا ہے کہ خلیج تعاون کونسل میں شامل ممالک میں رہنے والے سعودی عرب کا وزٹ ویزہ حاصل کرنے کےلیے وزارت کے پورٹل ’روح السعودیہ‘ کے ذریعے اپلائی کرسکتے ہیں۔

    وزارت کی جانب سے سیاحتی ویزے کے حوالے سے جاری شرائط میں مزید کہا گیا ہے کہ سیاحتی ویزے کے لیے لازمی ہے کہ جی سی سی میں مقیم درخواست گزار غیرملکی کا اقامہ کم ازکم 3 ماہ کےلیے کارآمد ہو۔

    سیاحتی ویزے مرکزی درخواست دہندہ کے ساتھ آنے والے اول درجے کے رشتہ دار اورکفیلوں کے ہمراہ آنے والے ملازمین کے لیے جاری کرایا جاسکتا ہے۔

    سیاحتی ویزے پرآنے والوں کےلیے مقررہ قواعد میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں سیاحتی ویزے پرآنے والے مقامی قوانین کا احترام کریں اس حوالے سے ان کےلیے لازم ہوگا کہ وہ اپنے ہمراہ شناختی دستاویز اپنے ہمراہ رکھیں۔

    سیاحتی ویزے پرآنے والوں کو حج ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی نہ ہی وہ افراد حج سیزن کے دوران عمرہ کی ادائیگی کےلیے مکہ مکرمہ جاسکیں گے۔

  • متحدہ عرب امارات: گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے نئی سہولتوں کا اعلان

    متحدہ عرب امارات: گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے نئی سہولتوں کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے نئی سہولتوں کا اعلان کردیا گیا، سکلڈ ملازمین، سرمایہ کاروں، سیلف ایمپلائمنٹ اور خاندان کے افراد کے لیے متعدد سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے نئی سہولتوں کا اعلان کیا ہے، گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے امارات میں مسلسل رہنے کی شرط عائد تھی تاہم اب اماراتی حکومت نے یہ شرط منسوخ کردی ہے۔

    امارات نے غیر ملکیوں کے اقامے اور داخلے کے لیے نیا نظام جاری کیا ہے، اس کے تحت سکلڈ ملازمین، سرمایہ کاروں، سیلف ایمپلائمنٹ اور خاندان کے افراد کے لیے متعدد سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

    امارات کا کہنا ہے کہ 10 قسم کے ویزے نئے سسٹم میں متعارف کروائے گئے ہیں، آسان شرائط پر متعدد سہولتوں کے ساتھ ویزے جاری ہوں گے۔

    نئے نظام کے تحت بغیر ضمانتی والے ویزے ہوں گے، اسی طرح میزبان کے بغیر بھی امارات کا ویزا جاری ہوسکے گا۔

    امارات میں وزیٹر کے قیام کی میعاد کے سلسلے میں لچکدار پالیسی اپنائی جارہی ہے، ایک سے زیادہ بار سفر کی سہولت ہوگی۔ 60 دن تک قیام کیا جا سکے گا اور اس میں توسیع بھی ہوسکے گی۔

    گولڈن اقامے کے حوالے سے ترامیم کی گئی ہیں اور اس سے فائدہ اٹھانے والوں کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔ اقامہ دس سال کا ہوگا اور اس میں توسیع ہو سکے گی۔

    گولڈن اقامہ ہولڈر کی وفات کی صورت میں اس کے زیر کفالت اہل خانہ گولڈن اقامے کی باقی ماندہ مدت کے لیے امارات میں قیام کر سکیں گے، گولڈن اقامہ پرمٹ غیر ملکی کے خاندان کے لیے جاری ہوگا جس میں بیوی اور بچے شامل ہوں گے۔

  • بیرون ملک موجود اقامہ ہولڈر کے لیے حکام کی وضاحت

    بیرون ملک موجود اقامہ ہولڈر کے لیے حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے پاکستان سمیت 6 ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت کے حوالے سے وضاحتیں جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی اعلیٰ قیادت کی جانب سے پاکستان سمیت 6 ممالک سے سفری پابندی ختم کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی مذکورہ ممالک میں رہنے والے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کرنے کے احکامات پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔

    اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے جوازات کے ٹویٹر پر متعدد افراد کی جانب سے سوالات کیے جارہے ہیں، اس حوالے سے ایک شخص کا کہنا تھاکہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے، اقامہ چند دنوں میں ایکسپائر ہو جائے گا کیا ملنے والی شاہی رعایت کے تحت اقامہ کا تجدید ہوسکے گا؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ پابندی والے ممالک میں گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کے لیے ان کے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کردی جائے گی۔

    اعلیٰ قیادت کی جانب سے اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر ہونے کے ساتھ ہی جوازات اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون و اشتراک سے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع مرحلہ وار طریقے سے کی جارہی ہے تاہم یہ عمل باری باری کیا جائے گا، اس لیے وہ افراد جو تاحال اپنے ملک میں موجود ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ انتظار کریں، ان کی باری آنے پر اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کردی جائے گی۔

    خروج و نہائی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ خروج نہائی ویزہ جاری کروانے کے بعد فلائٹوں کی پابندی کے باعث وطن نہ جا سکنے پر کیا کیا جائے؟

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزہ لگانے کے بعد اگر کسی بھی وجہ سے اسے استعمال نہ کیا جائے تو چاہیئے کہ ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی اسے کینسل کروایا جائے بصورت دیگر جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔

    واضح رہے کہ خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزے کے اجرا کے بعد اسے 60 دن کے اندر اندر استعمال کرنا ضروری ہے، ویزے کو استعمال نہ کرنے اور فائنل ایگزٹ پر جانے کا ارادہ منسوخ کیے جانے کی صورت میں لازمی ہے کہ کارکن کا اسپانسر اسے اپنے ابشر یا مقیم اکاؤنٹ سے کینسل کروائے۔

    فائنل ایگزٹ کو کینسل کرواتے وقت اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ اقامے کی مدت باقی ہو، اگر اقامے کی مدت ختم ہوگئی ہے تو فائنل ایگزٹ کینسل کروانے کے فوری بعد اقامہ تجدید کروایا جائے۔

    قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائری پر پہلی بار 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، دوسری بار جرمانے کی رقم دگنی کردی جاتی ہے اور تیسری بار غیر ملکی کارکن کو مملکت سے بے دخل کردیا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    سعودی عرب کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    ریاض: سعودی ہیلتھ انشورنس کونسل کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی شہری اب اپنی انشورنس سروس، میڈیکل انشورنس کارڈ کے بجائے صرف اپنا شناختی کارڈ یعنی اقامہ دکھا کر ہی حاصل کرسکیں گے۔

    سعودی ہیلتھ انشورنس کونسل کا کہنا ہے کہ یکم جنوری 2020 سے انشورنس کے لیے شناختی کارڈ (اقامہ) دکھانا ہی مؤثر ہوگا جبکہ مقامی شہریوں سے ان کا قومی شناختی کارڈ طلب کیا جائے گا۔

    ہیلتھ انشورنس کونسل کے سیکریٹری جنرل شباب الغامدی کے مطابق یکم جنوری 2020 سے اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز میں علاج اور طبی معائنے کے لیے جانے والوں کو ہیلتھ انشورنس کارڈ دکھانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ سعودی شہری قومی شناختی کارڈ اور غیر ملکی اپنے اقامے کی بنیاد پر میڈیکل انشورنس سہولت حاصل کرسکیں گے۔ شناخت کا واحد ذریعہ اقامہ یا قومی شناختی کارڈ ہی ہوگا۔

    سیکریٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ ہیلتھ انشورنس کونسل نے ’سھلناھا علیک‘ کے نام سے نئی مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس کے معنی ہیں ’ہم نے سروس آپ کے لیے آسان کردی‘۔

    مذکورہ مہم کے تحت انگریزی، عربی، اردو، فلپائنی، ہندی اور بنگالی 6 زبانوں میں سوشل میڈیا پر 2 ماہ تک آگہی پیغامات بھیجے جائیں گے۔ اس کے لیے ذرائع ابلاغ، ریڈیو، ٹی وی اور اخبارات سے بھی استفادہ کیا جائے گا۔