Tag: اقامہ

  • کویتی اقامے رکھنے والے افراد کے لیے وضاحت جاری

    کویتی اقامے رکھنے والے افراد کے لیے وضاحت جاری

    کویت سٹی: کویتی حکام نے واضح کیا ہے کہ کویت کے اقامے رکھنے والے افراد کسی بھی وقت کویت میں داخل ہوسکتے ہیں، کسی بھی فرد کو روکے جانے کے حوالے سے پھیلنے والی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔

    کویتی میڈیا کے مطابق رہائشی امور کی عمومی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزارت داخلہ کی طے شدہ صحت کی ضروریات کے مطابق جائز رہائشی اقامہ رکھنے والے افراد کو کویت میں داخلے کا حق حاصل ہے۔

    محکمہ ریزیڈنسی کے امور نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ کویت سے باہر دوسرے ممالک میں پھنسے ہوئے تارکین وطن اگر 31 دسمبر تک کویت میں داخل نہیں ہوئے تو انہی 31 دسمبر کے بعد ملک میں داخلہ نہیں ملے گا۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ جو لوگ کویت سے باہر ہیں وہ اپنے رہائشی اجازت نامے کی آن لائن تجدید کر سکتے ہیں جس کے لیے رہائشی امور کے محکمہ سے نظر ثانی کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

    اگر وزارت داخلہ نے ملک سے باہر پھنسے تارکین وطن کے لیے نئے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا بھی تو وزارت داخلہ میں تعلقات عامہ کی عام انتظامیہ کے ذریعہ اس بات کا باضابطہ طور پر اعلان کیا جائے گا۔

    جنرل ریذیڈنسی امور کا کہنا ہے کہ کوئی بھی رہائشی جس کے پاس جائز رہائشی اقامہ ہے، چاہے وہ عمر کے کسی بھی حصے میں ہو کویت میں داخل ہونے کا حق دار ہے بشرطیکہ صحت سے متعلق احکامات اور ضروریات پوری کی جائیں، خاص طور پر 34 ممنوعہ ممالک کے شہریوں کے لیے کویت میں داخل ہونے سے پہلے 14 دن غیر پابندی والے ملک میں رہنا ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق تمام اقامتی رہائشی اجازت ناموں خاص طور پر آرٹیکل 22 کی آن لائن تجدید کی گئی ہے جس سے ان والدین کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اگر ان کے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کر رہے ہیں، تو 6 ماہ سے زیادہ کویت سے باہر رہنے کے باوجود ان کے رہائش اقامے منسوخ ہونے کا خدشہ نہیں ہے۔

    ذرائع نے وزٹ یا انٹری ویزا کے بارے میں بتایا کہ اس بارے میں ابھی تک کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں جبکہ اس طرح کا فیصلہ عام طور پر وزرا کی کونسل کے ذریعے جاری کیا جاتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزٹ ویزا کے فیصلے میں توسیع انسانی بنیادوں پر جاری کی گئی تھی، یکم ستمبر 2020 کو جاری کردہ وزارتی قرارداد کے تحت دیے گئے رہائشی اقاموں اور وزٹ ویزوں میں 3 ماہ کی توسیع کی شرط رکھی گئی ہے جو اس ماہ 30 نومبر 2020 کو اختتام پذیر ہوگی۔

    اس میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی لہٰذا میعاد ختم ہونے والے ویزا پر رہنے والے افراد کو اپنی حیثیت میں ترمیم کرنی ہوگی، علاوہ ازیں ان کو قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ملک چھوڑنا ہوگا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ تارکین وطن اپنے پاسپورٹ کی میعاد کی مدت چیک کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ان کے اقامے کی تجدید کی جاسکے، پاسپورٹ کی میعاد رہائش کی مدت سے زیادہ ہونی چاہیئے۔

  • کویت حکومت کا اقامہ کے حوالے سے اہم اعلان

    کویت حکومت کا اقامہ کے حوالے سے اہم اعلان

    کویت سٹی: خلیجی ملک کویت نے 60 سال کی عمر والے 68 ہزار غیر ملکی ملازمین کو سبکدوش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت میں افرادی قوت کے محکمے نے ایسے غیر ملکی ملازمین کا ڈیٹا تیار کرنا شروع کر دیا ہے جو 60 برس یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں اور وہ ثانوی اسکول پاس ہیں یا اس سے کم درجے والی ڈگری رکھتے ہیں۔

    کویت حکومت کا کہنا ہے کہ 2021 سے ایسے غیر ملکی ملازمین کے نہ تو ورک پرمٹ بنائے جائیں گے نہ ان کے ورک پرمٹ میں توسیع ہوگی اور نہ ہی انہیں نقل کفالہ کی سہولت دی جائے گ، ان سے متعلق تمام کارروائی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    کویتی عہدیدار نے بتایا کہ ملک میں 60 سال یا اس سے زیادہ عمر والے غیر ملکی ملازمین کی مجموعی تعداد 68 ہزار 318 ریکارڈ کی گئی ہے، یہ ایسے کارکن ہیں جو یا تو ثانوی پاس ہیں یا اس سے کم درجے کا سرٹیفکیٹ رکھتے ہیں۔

    محکمہ افرادی قوت کے عہدیدار کے مطابق وہ غیر ملکی کارکن جن کی عمر 59 برس ہوچکی ہے یا وہ فی الوقت 60 سال کے ہیں ان کی مدت ملازمت میں ایک برس تک کی توسیع ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری 2021 سے 60 سال یا اس سے زیادہ عمر والے کسی بھی غیر ملکی کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہوگی، ایسے ملازمین کو زیادہ سے زیادہ 2021 کے آخر تک ملک چھوڑنا ہوگا۔

  • کیا وزٹ ویزہ اقامہ میں تبدیل ہوسکتا ہے؟ سعودی حکام کی وضاحت

    کیا وزٹ ویزہ اقامہ میں تبدیل ہوسکتا ہے؟ سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے واضح کیا ہے کہ ایسی کوئی صورت نہیں کہ قانونی طور پر وزٹ ویزے پر آنے والوں کے لیے اقامہ حاصل کیا جائے، وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی صورت نہیں کہ قانونی طور پر وزٹ ویزے پر آنے والوں کے لیے اقامہ حاصل کیا جائے کیونکہ امیگریشن قوانین میں ایسی کوئی شق نہیں کہ وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل کیا جا سکے۔

    یہ وضاحت غیر ملکی افراد کے سوالوں کے جواب میں کی گئی ہے جس میں غیر ملکیوں نے دریافت کیا ہے کہ انہوں نے اپنے آبائی ممالک سے اپنے اہلخانہ میں سے کسی شخص کو وزٹ ویزے پر بلایا، تاہم اب حالات کی خرابی کے باعث وہ انہیں مستقل یہیں رکھنا چاہتے ہیں۔

    ایک اور سوال کے جواب میں حکام کا کہنا تھا کہ اگر کسی غیر ملکی کا اقامہ گم ہوگیا ہے تو اسے 24 گھنٹے کے اندر گمشدگی رپورٹ درج کروانی ہوگی وگرنہ 1 ہزار ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں رہائشی پرمٹ کے لیے اقامہ جاری کیا جاتا ہے جو اس امر کا ثبوت ہے کہ آپ قانونی طور پر مملکت میں مقیم ہیں، اقامہ وہ دستاویز ہے جسے گھر سے باہر جاتے وقت ساتھ رکھنا چاہیئے کیونکہ بعض اوقات چیکنگ کے دوران تفتیشی اہلکار اقامہ طلب کرتے ہیں۔

    اگر مذکورہ شخص کے پاس اقامہ نہیں ہوگا تو اسے قانونی خلاف ورزی میں شمار کرتے ہوئے اسے ڈیپوٹیشن سینٹر بھیج دیا جاتا ہے، علاوہ ازیں اقامہ نہ ہونے پر جرمانہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

  • سعودی خواتین کی سہولت کے لیے اہم تجویز زیر غور

    سعودی خواتین کی سہولت کے لیے اہم تجویز زیر غور

    ریاض: سعودی عرب میں غور کیا جارہا ہے کہ سعودی خواتین کی غیر ملکی اولاد کے لیے اقامہ دائمہ جاری کیا جائے، اس کے لیے سعودی خاتون کی شادی متعلقہ ادارے کی منظوری سے ہونا ضروری ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مجلس شوریٰ کے 8 ارکان نے سعودی خواتین کی غیر ملکی اولاد کے لیے اقامہ دائمہ جاری کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

    شوریٰ کے ارکان کا کہنا ہے کہ اقامہ نظام میں ایک دفعہ کا اضافہ کیا جائے جس کے تحت سعودی خواتین کی غیر ملکی اولاد کو غیر معینہ مدت کے لیے بلا فیس اقامہ دائمہ جاری کیا جائے۔

    تاہم اس کے لیے سعودی خاتون کی شادی متعلقہ ادارے کی منظوری سے ہوئی ہو یا نکاح نامہ سرکاری ادارے کی طرف سے مصدقہ ہو۔

    ارکان شوریٰ نے نئی تجویز کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایسی سعودی خواتین جن کی اولاد غیر ملکی ہیں وہ کئی مسائل سے دوچار ہیں۔ انہیں سعودی عرب میں رائج الوقت قانون شہریت کے تحت سعودی شہریت حاصل کرنے کا حق نہیں۔

    علاوہ ازیں سعودی ماؤں کی غیر ملکی اولاد کا اقامہ ماں کی موت پر ختم ہوجاتا ہے جس سے مملکت میں ان کا قیام غیر قانونی ہوجاتا ہے، انہیں یہاں رہنے کے لیے کفیل حاصل کرنا پڑتا ہے جبکہ کفیل کا حصول بے حد دشوار اور مشکل ہے۔

    ماضی میں اقامہ دائمہ کی تجویز مختلف شکل میں پیش کی گئی تھی۔ ارکان شوریٰ نے اس وقت تجویز دی تھی کہ وزارت داخلہ قانون شہریت کے لائحہ عمل پر نظر ثانی کر کے اسے جدید خطوط پر اس انداز سے استوار کرے کہ سعودی ماؤں کی غیر ملکی اولاد کو اقامہ دائمہ دیا جا سکے۔

    اس تجویز پر اس وقت مجلس شوریٰ میں کافی بحث ہوئی تھی، تجویز کے حق میں 74 ووٹ آئے تھے جبکہ منظوری کے لیے 76 ووٹ درکار تھے۔

  • اقاموں اور ویزوں میں توسیع کے طریقہ کار کا اعلان کب ہوگا؟

    اقاموں اور ویزوں میں توسیع کے طریقہ کار کا اعلان کب ہوگا؟

    ریاض: محکمہ پاسپورٹ سعودی عرب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقاموں اور ویزوں میں توسیع کے طریقہ کار کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کے اقاموں اور ویزوں سے متعلق سرکاری رعایتوں پر عمل درآمد کے طریقہ کار کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے پانچ جولائی کو اعلان کیا گیا تھا کہ سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے غیر ملکیوں کے اقاموں اور ویزوں میں متعدد سہولتوں کی منظوری دی ہے۔

    کیا ویزے کی تجدید نہ کروانے پر جرمانہ ہوگا؟

    شاہی فرمان میں خوش خبری دی گئی تھی کہ غیر ملکیوں کے خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) اور بیرون مملکت خروج وعودۃ (ری انٹری ویزے) پر موجود غیر ملکیوں کے اقاموں میں 3 ماہ کی مفت توسیع ہوگی۔

    جن غیر ملکیوں ری انٹری ویزہ لے کر استعمال نہ کیا ہو تو اس کی میعاد میں بھی 3 ماہ کی توسیع دی جائے گی، وزٹ ویزے پر بھی سعودی عرب میں موجود غیر ملکیوں کے قیام میں 3 ماہ کی توسیع دی گئی-

    مذکورہ سہولتوں کے بارے میں فرمان میں بتایا گیا کہ ان کے لیے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔ سعودی عرب کی جانب سے یہ رعایتیں سفری پابندیوں کی وجہ سے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • دبئی کے شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین تجویز

    دبئی کے شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین تجویز

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں دبئی کے ایوان صنعت و تجارت نے تجویز دی ہے کہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اقامہ فیس اور ریاستی خلاف ورزیوں پر مقرر تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں جبکہ ٹیکس میں بھی کمی کی جائے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی ایوان تجارت نے اقامہ فیس میں کمی، جرمانوں کی منسوخی، ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں 2 فیصد اور بجلی و پانی کے بل میں 50 فیصد کمی کی تجویز دی ہے۔

    دبئی ایوان صنعت و تجارت نے تجویز دی کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس یا تو 2 فیصد تک کم کردیا جائے یا ٹیکس کی ادائیگی 2020 کے آخر تک ملتوی کردی جائے۔

    ایوان تجارت نے موجودہ مرحلے کے لیے تعمیری اقتصادی اسکیمیں تیار کرنے کے لیے وسیع البنیاد اقتصادی کونسل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے، ایوان کا کہنا ہے کہ کسٹم ڈیوٹی نیز پانی، بجلی و خدمات فیس رواں سال کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائیں۔

    دبئی ایوان صنعت و تجارت نے نجی اداروں کی طرف سے موجودہ عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے جو تجاویز شیخ احمد بن سعد آل مکتوم کو پیش کی ہیں وہ یہ ہیں۔

    سرکاری ادارے اور اس کے ماتحت کمپنیاں ٹھیکے داروں، سامان درآمد کرنے والے تاجروں اور مستحق افراد کو مقررہ بجٹ کی قسطیں جلد از جلد ادا کریں۔

    حد سے زیادہ غیر ملکی عملے کو وطن واپس بھجوانے میں کمپنیوں کی مدد کی جائے، غیر ملکی ورکرز کی بے دخلی کے اخراجات کے لیے فنڈ فراہم کیے جائیں۔

    تجارتی لائسنسوں کے اجرا اور توسیع کی فیس 2020 تک یا تو منسوخ کردی جائے یا 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    دبئی میں کام کرنے والے تمام اداروں پر مقرر مارکیٹ فیس 2.5 فیصد سنہ 2020 کے آخر تک معطل کردی جائے۔

    کسٹم ڈیوٹی 2020 کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    پانی بجلی اور خدمات فیس 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    ویلیو ایڈڈ ٹیکس کم کر کے یا تو 2 فیصد کردیا جائے یا ادائیگی 2020 کے آخر تک ملتوی کردی جائے اور کمپنیوں کی کیش پوزیشن بہتر بنانے کے لیے اس حوالے سے تمام جرمانے ختم کردیے جائیں۔

    اقامہ فیس کم کردی جائے، جن لوگوں کے اقامے ختم ہوگئے ہوں ان کے اقاموں میں توسیع کردی جائے۔ جن کے اقامے منسوخ ہوگئے ہوں وہ بھی سال رواں کے آخر تک بڑھا دیے جائیں اور اس حوالے سے تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔

    اقامے سے متعلق سہولت سرمایہ کاروں، عام افراد اور ان کے خاندانوں، سب کو دی جائے۔

    سنہ 2020 کے آخر تک وفاقی و ریاستی خلاف ورزیوں پر مقرر تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔

    دکانوں کے کرایوں کے معاہدے کسی شرط یا جرمانے کے بغیر منسوخ کرنے کی اجازت دی جائے۔

  • سعودی حکام کی منفرد اقامے کے حوالے سے اہم ہدایت

    سعودی حکام کی منفرد اقامے کے حوالے سے اہم ہدایت

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ غیر ملکی افراد منفرد اقامے کے لیے صرف سرکاری ویب سائٹ کا رخ کریں، اس کے علاوہ اور کسی فارم کی کوئی حیثیت نہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں منفرد اقامہ مرکز (پریمیئم ریذیڈنسی سینٹر) نے کہا ہے کہ منفرد اقامے کے حصول کے لیے فارم صرف سرکاری ویب سائٹ سے ہی ڈاون لوڈ کیا جائے۔

    مرکز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بعض غیر ملکی منفرد اقامے کی درخواست دینے کے لیے گوگل پلے اسٹور اور ایپل اسٹور سے ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کر رہے ہیں، یہ ایپلی کیشن منفرد اقامہ مرکز کے نام سے مختلف ویب سائٹس پر موجود ہیں، ان کی کوئی سرکاری حیثیت نہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جو افراد منفرد اقامہ حاصل کرنے کے لیے قانونی کارروائی کرنا چاہتے ہوں وہ مرکز کی سرکاری ویب سائٹ سے فارم ڈاؤن لوڈ کریں۔

    منفرد اقامہ سینٹر کے مطابق اگر درخواستوں کی وصولی کے لیے کسی اور چینل کا اضافہ کیا گیا تو سرکاری اکاؤنٹ پر اس کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت نے ملکی معیشت کو سہارا دینے اور تیل پر انحصار کم کرتے ہوئے دیگر شعبوں کی جانب اپنا رخ کیا ہے، اس نئی پالیسی کے تحت غیر ملکیوں کے لیے ’اقامہ ممیزہ‘ یعنی منفرد اقامہ جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

  • سعودی اقامے کی معیاد ختم ہونے سے پریشان افراد کے لیے ایک اور سہولت

    سعودی اقامے کی معیاد ختم ہونے سے پریشان افراد کے لیے ایک اور سہولت

    ریاض: سعودی حکام نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ اقامے کی تاریخ ختم ہوجانے کی وجہ سے بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے، یا اے ٹی ایم کارڈ ختم ہونے کی وجہ سے رقم فریز کرنے جیسی تمام کارروائیاں فی الحال روک دی جائیں اور صارفین کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ جن کھاتے داروں کے اے ٹی ایم کارڈ ختم ہوگئے ہوں یا ختم ہونے والے ہوں ان کی تاریخ میں توسیع کردی جائے۔

    ساما نے یہ پابندی بھی لگائی ہے کہ اے ٹی ایم کارڈ میں توسیع کرتے وقت کھاتے داروں کی منظوری ضرور لی جائے، توسیع کی کارروائی میں کھاتے داروں کو ضروری سہولت مہیا کی جائے اور ممکنہ وسائل کی مدد سے تجدید شدہ کارڈ کھاتے داروں تک پہنچائے جائیں۔

    ساما نے قومی شناختی کارڈ یا اقامے کی تاریخ ختم ہوجانے کی وجہ سے بینک اکاؤنٹ منجمد نہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے، اسی طرح اکاؤنٹ ایکٹو نہ ہونے کی صورت میں اسے منجمد کرنے کی پابندی بھی معطل کرنے کے لیے کہا ہے۔

    ساما نے بینکوں کو ایک ہدایت یہ بھی دی ہے کہ اگر شناختی کارڈ ختم ہونے یا مختار نامے کی میعاد ختم ہوجانے کی وجہ سے کمپنیوں اور اداروں کے اکاؤنٹ کسی قسم کے اسباب کی وجہ سے منجمد کر دیے گئے ہوں تو انہیں بھی کھول دیا جائے اور تا اطلاع ثانی منجمد کھاتے بحال کردیے جائیں۔

    ساما کا کہنا ہے کہ مذکورہ تمام سہولتیں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے مسائل حل کرنے کی خاطر دی جارہی ہیں۔

  • سعودی اقامہ رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    سعودی اقامہ رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے کی مدت میں کسی فیس کے بغیر 3 ماہ کے لیے توسیع کردی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے اعلان کیا ہے کہ سعودیہ میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے (رہائشی پرمٹ) کی مدت میں کسی فیس کے بغیر خود بخود 3 ماہ کے لیے توسیع کردی جائے گی۔

    محکمہ پاسپورٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق نجی شعبے کےغیر ملکی کارکنان پر ہوگا جن کے اقامے کی معیاد ختم ہوچکی ہے، یا 18 مارچ کے بعد اور 30 جون تک ختم ہوگی، چاہے وہ افراد مملکت میں موجود ہیں یا نہیں۔

    ایسے تمام غیر ملکیوں کو انفرادی طور پر ٹیکسٹ میسج کے ذریعے اقامے کی توسیع کے بارے میں مطلع کردیا جائے گا۔

    محکمہ پاسپورٹ کے مطابق یہ قدم سعودی حکومت کی طرف سے کرونا وائرس کے باعث مالی اور معاشی رکاوٹ کو دور کرنے کی تازہ ترین کوشش ہے۔

    سعودی حکومت نجی اداروں اور اقتصادی سرگرمیوں پر کرونا وائرس سے پڑنے والے نقصانات کا بوجھ کم کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کا اعلان کر چکی ہے۔

    وائرس کے نقصانات سے اداروں کو بچانے کے لیے کئی ہنگامی پروگرام، اسکیمیں اور اقدامات طے کیے گئے ہیں۔

  • سعودی عرب میں غیرملکیوں اور اقامہ رکھنے والوں کے لیے خصوصی سہولتیں

    سعودی عرب میں غیرملکیوں اور اقامہ رکھنے والوں کے لیے خصوصی سہولتیں

    ریاض: سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود غیرملکیوں اور ایکسپائر اقامہ رکھنے والوں کو وطن واپسی کے لیے مزید سہولتیں فراہم کر رہی ہے۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایسے غیرملکی جن کے اقامے ایکسپائر ہوچکے ہیں اور تجدید نہیں کرائے گئے وہ بھی وطن واپسی کے لیے خصوصی اقدامات کے تحت مزید سہولتوں سے مستفید ہوسکیں گے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے سعودی عرب میں مقیم ایسے غیرملکی جو وطن جانے کے خواہش مند ہیں ان کے لیے مزید سہولت فراہم کررہی ہے جس کے ذریعے فائنل ایگزٹ یا ایگزٹ ری انٹری حاصل کیا جاسکے گا۔

    شاہ سلمان کا سعودی ملازمین کے لیے بڑا اعلان

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے وہ غیرملکی جو وطن واپس جانا چاہتے ہیں ان کے آجر یا کمپنی آن لائن درخواست بھی دائر کرسکتے ہیں جس کی منظوری متعلقہ ادارے کریں گے۔

    آجر کی جانب سے اپنے کارکنوں کا فائنل ایگزٹ یا ری انٹری لگانے کی درخواست آن لائن ’ابشر‘یا ’مقیم‘سسٹم کے ذریعے جمع کرائی جائے گی جس کی منظوری سے متعلق اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    وزارت کا مزید کہنا تھا کہ آجر پر لازم ہے کہ وہ فائنل ایگزٹ پر جانے والے کارکنوں کے واجبات ادا کرے۔