Tag: اقامہ

  • اقامہ رکھنے والے افراد کے لیے ضروری ہدایت

    اقامہ رکھنے والے افراد کے لیے ضروری ہدایت

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اقامہ رکھنے والے وہ افراد جو فضائی راستے بند ہونے کی وجہ سے سعودی عرب واپس نہیں آسکے، ان کے ویزوں کی مدت میں توسیع کردی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکام کی جانب سے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ جو افراد کرونا وائرس کے سبب فضائی راستے بند ہونے کی وجہ سے سعودی عرب نہیں آسکے انہیں خصوصی رعایت دی جائے گی۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو چھٹی پر پاکستان گئے ہوئے ہیں اور وقت مقررہ پر سعودی عرب نہیں آسکے، ان کے خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری ویزوں) کی مدت میں توسیع کر دی جائے گی۔

    سعودی اداروں کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ جوں ہی حالات نارمل ہوں گے اور سفری پابندیاں ختم ہوں گی، تو ویزوں کی توسیع خود کار طریقے سے کی جائے گی۔

    تاہم اس بارے میں کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا اس کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس کے 12 سو 99 سامنے آچکے ہیں جبکہ 8 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • سعودی عرب: اقامہ رکھنے والے غیرملکیوں کے لیے بڑی خبر

    سعودی عرب: اقامہ رکھنے والے غیرملکیوں کے لیے بڑی خبر

    ریاض: سعودی مالیاتی اتھارٹی نے اقامہ رکھنے والے غیرملکیوں کو خصوصی رعایت دے دی۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا اقامہ ختم ہونے پر اب ان کا بینک اکاؤنٹ فریز نہیں کیا جائے گا۔ مالیاتی اتھارٹی نے تمام بینکوں کو خصوصی ہدایت جاری کردی۔

    سعودی مالیاتی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے حالات کا جائزہ لینے کے بعد صارفین کو مزید سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نئے فیصلے سے نا صرف اقامہ رکھنے والے بلکہ دیگر اعتبار سے بھی شہری مستفید ہوں گے جن میں سعودی شہریوں کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ختم ہونے پر بینک اکاؤنٹ معطل نہ کرنا بھی شامل ہے۔

    پاکستان اور بھارت میں موجود اقامہ ہولڈرز کے لئے سعودی عرب کا اہم اعلان

    نئی حکمت عملی کے تحت سعودی مالیاتی اتھارٹی نے تمام بینکوں کو ہدایت جاری کر دی۔

    کروناوائرس کے پیش نظر وہ بینک اکاؤنٹ جن میں ایک عرصے سے ٹرانزیکشن نہیں ہوئی انہیں بھی معطل نہیں کیا جائے گا۔ سعودی عرب کے تمام بینکوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مالیاتی اتھارٹی کے حکم پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

  • سعودی اقامہ رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے اہم خبر

    سعودی اقامہ رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے اہم خبر

    ریاض: پاکستان نے سعودی اقامہ رکھنے والوں سمیت عمرہ زائرین کی مشکلات آسان کرنے کے لیے سعودی حکومت سے رابطہ کرلیا اور معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں قائم پاکستانی قونصل خانے نے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو مملکت میں پھنسے پاکستانیوں کی مدد کے لیے ہرممکن کوشش کررہی ہے۔ جبکہ سفری پابندیوں کے باعث اقامہ ہولڈرز کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بھی سعودی حکام سے بات چیت جاری ہے۔

    ایک انٹرویو میں قونصل جنرل خالد مجید کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں تقریباً 40 ہزار کے قریب عمرہ زائرین پھنسے ہوئے ہیں، جن کی ہر ممکن مدد کی جارہی ہے اور اقامہ ہولڈرز کا اہم معاملہ بھی زیرغور ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن اور ایئر بلیو کے ذریعے 18 ہزار عمرہ زائرین سعودی عرب آئے جبکہ اتنی ہی تعداد میں زائرین خلیجی ممالک کی ایئرلائنز کے ذریعے بھی پہنچے۔

    پاکستان اور بھارت میں موجود اقامہ ہولڈرز کے لئے سعودی عرب کا اہم اعلان

    پاکستان کی کوشش ہے کہ عمرہ زائرین بروقت اور خیریت سے وطن واپس پہنچ جائیں۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب نے پاکستان اور بھارت سمیت کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک سے اقامہ رکھنے والے تارکین کو واپس آنے کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے ان ممالک کے سفر پر عارضی پابندی بھی عائد کررکھی ہے۔

  • سعودی عرب: مخصوص خواتین کو 5 سال کے لیے مفت اقامہ دینے کا فیصلہ

    سعودی عرب: مخصوص خواتین کو 5 سال کے لیے مفت اقامہ دینے کا فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب نے مملکت میں مقیم غیر ملکی مطلقہ اور بیوہ خواتین کے لیے 5 سالہ مفت اقامہ حاصل کرنے کا طریقہ کار متعارف کروا دیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے طلاق یافتہ یا بیوہ خواتین کے لیے 5 سالہ مفت اقامہ حاصل کرنے کا طریقہ کار متعارف کروا دیا ہے۔

    بیوہ یا مطلقہ کو 5 سالہ اقامے کے حصول کے لیے مخصوص دستاویزات اور کاغذات پیش کرنا ہوں گے، محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ 5 سالہ مفت اقامہ صرف ان مطلقہ یا بیوہ خواتین کو دیا جائے گا جو سعودی اولاد کی مائیں ہوں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے سعودی اولاد کی غیر ملکی ماں کو مفت اقامہ دینے کے لیے لائحہ عمل بھی جاری کیا ہے، جس کے مطابق بیوہ یا مطلقہ کو مندرجہ ذیل دستاویزات پیش کرنا ہوں گی۔

    درخواست گزار کو پہلے مستقل اقامے والا فارم بھرنا ہوگا، پاسپورٹ کی فوٹو کاپی اور اقامہ کارڈ کی فوٹو کاپی پیش کرنا ہوگی اس کے علاوہ طلاق نامے کی فوٹو کاپی کے ساتھ نکاح نامے کی فوٹو کاپی بھی دینا ہوگی۔

    اس کی شرط یہ ہے کہ نکاح نامے پر وزارت داخلہ کی جانب سے شادی کی منظوری بھی تحریر ہو۔ سعودی محکمہ پاسپورٹ کے مطابق  سعودی اولاد کے برتھ سرٹیفکیٹ کی کاپی  اور فیملی کارڈ کی فوٹو کاپی پیش کرنا ہوگی۔

    ایک حلفیہ دستاویز  یہ بھی پیش کرنا ہوگی کہ وہ مطلقہ یا بیوہ اپنے شوہر کی وفات یا طلاق ملنے کے بعد اب تک کسی اور کے نکاح میں نہیں ہے، شوہر کے انتقال کی صورت میں ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوگا۔

  • اقامہ رکھنے والوں کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    اقامہ رکھنے والوں کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    ریاض: سعودی عرب میں منفرد اقامہ رکھنے والے غیر ملکیوں کے لیے ایک نئی سہلوت متعارف کروادی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس میں سعودی کابینہ نے منفرد اقامہ قانون کی دفعہ گیارہ میں ایک نئی شق شامل کی ہے، جسے شق نمبر 3 قرار دیا گیا ہے۔

    نئی شق کے تحت منفرد اقامہ منسوخ کیے جانے پر خاندان کے افراد 2 صورتوں میں حقوق اور سہولتوں سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے۔

    اگر مقررہ قانون کے مطابق کسی کا منفرد اقامہ منسوخ کیا گیا تو ایسی صورت میں منفرد اقامہ رکھنے والے کے اہل و عیال مقررہ حقوق اور سہولتوں سے اتنی مدت تک ہی استفادہ کرسکیں گے، جتنا کہ منفرد اقامے کے لیے قانون میں مقرر کی گئی ہے۔

    یہ منفرد اقامہ، قانون کی دفعہ 9 کی ذیلی شق کے مطابق اس وقت منسوخ ہوسکتا ہے اگر منفرد اقامہ رکھنے والے کی موت واقع ہو جائے یا وہ منفرد اقامے کی اہلیت سے محروم ہوجائے۔

    تاہم اب نئی شق کے اضافے سے منفرد اقامہ رکھنے والے کے اہل و عیال، اقامے کی منسوخی کے بعد بھی اس سے استفادہ حاصل کرسکیں گے۔

    خیال رہے کہ منفرد اقامہ رکھنے والوں کو سعودی عرب میں سرمایہ کاری سمیت کئی حقوق اور مراعات حاصل ہیں اور ایسے افراد کو سعودی عرب آنے جانے میں کسی طرح کی پابندی کا سامنا نہیں ہے۔

  • سعودی محکمہ پاسپورٹ نے غیرملکیوں کو وارننگ دے دی

    سعودی محکمہ پاسپورٹ نے غیرملکیوں کو وارننگ دے دی

    ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ نے اقامہ رکھنے والے تمام غیرملکیوں کو خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ اقامے کی میعاد ختم ہونے کی صورت میں اس کی تجدید میں تاخیر کی گئی تو بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پاسپورٹ انتظامیہ نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ اقامہ کے میعاد ختم ہونے کی صورت میں اس کی تجدید 3 دن کے اندر اندر کرائی جائے بصورت دیگر تاخیر کا جرمانہ ہوگا۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ نے یہ وضاحتی بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دیا۔

    سعودی عرب کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    مملکت میں مقیم ایک غیرملکی نے ٹوئٹر پر پاسپورٹ انتظامیہ سے سوال کیا تھا کہ اقامہ ختم ہونے پر تجدید نہ کرانے کی صورت میں جرمانہ کب سے نافذ ہوگا؟ ردعمل میں محکمہ پاسپورٹ نے وضاحت کی۔

    دریں اثنا سعودی انتظامیہ نے یہ بھی توجہ دلائی ہے کہ سعودی عرب میں مقیم تمام غیرملکی اپنے اہل خانہ سمیت فنگرپرنٹس اور آنکھوں کے عکس پاسپورٹ آفس میں ریکارڈ کرائیں ورنہ شناختی ریکارڈ بلاک بھی ہوسکتا ہے۔

  • سعودی عرب: پولیس نے جعلی اقامے فروخت کرنے والا گروہ دھر لیا

    سعودی عرب: پولیس نے جعلی اقامے فروخت کرنے والا گروہ دھر لیا

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں جعلی اقامے فروخت کرنے والا غیر ملکی گروہ گرفتار کرلیا گیا، پولیس نے گروہ کے پاس موجود متعدد جعلی اقامے بھی ضبط کرلیے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان 2 سوڈانی تارکین ہیں جو انتہائی مہارت سے اقاموں میں جعلسازی کرتے تھے اور نہایت کامیابی سے جعلی اقامے فروخت کرنے کا دھندا جاری رکھے ہوئے تھے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس کو رپورٹ ملی تھی کہ ایک غیر ملکی جعلساز گروہ دارالحکومت ریاض میں اقاموں کا دھندا کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس نے سراغ رسانوں کی خصوصی ٹیم کی مدد سے پہلے ان کی نشاندہی کی اور پھر انہیں ظہراللبن محلے سے گرفتار کیا۔ یہ ریاض کا مغربی محلہ ہے جہاں جعلسازوں کے اڈے سے جعلی اقامے برآمد ہوئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق گرفتار افراد سے تفتیش کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب سعودی حکومت نے اقامہ کی میعاد ختم ہونے پر 3 دن تک تجدید نہ کروانے کی صورت میں جرمانہ بھی عائد کردیا ہے۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ کسی کا اقامہ ختم ہونے پر تاخیر کا جرمانہ اقامہ ختم ہونے کے 3 دن بعد نافذ ہوگا۔ اگر 3 دن کے اندر اقامے کی تجدید کروالی گئی تو ایسی صورت میں جرمانہ نہیں ہوگا۔

  • سعودی عرب کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    سعودی عرب کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    ریاض: سعودی ہیلتھ انشورنس کونسل کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی شہری اب اپنی انشورنس سروس، میڈیکل انشورنس کارڈ کے بجائے صرف اپنا شناختی کارڈ یعنی اقامہ دکھا کر ہی حاصل کرسکیں گے۔

    سعودی ہیلتھ انشورنس کونسل کا کہنا ہے کہ یکم جنوری 2020 سے انشورنس کے لیے شناختی کارڈ (اقامہ) دکھانا ہی مؤثر ہوگا جبکہ مقامی شہریوں سے ان کا قومی شناختی کارڈ طلب کیا جائے گا۔

    ہیلتھ انشورنس کونسل کے سیکریٹری جنرل شباب الغامدی کے مطابق یکم جنوری 2020 سے اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز میں علاج اور طبی معائنے کے لیے جانے والوں کو ہیلتھ انشورنس کارڈ دکھانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ سعودی شہری قومی شناختی کارڈ اور غیر ملکی اپنے اقامے کی بنیاد پر میڈیکل انشورنس سہولت حاصل کرسکیں گے۔ شناخت کا واحد ذریعہ اقامہ یا قومی شناختی کارڈ ہی ہوگا۔

    سیکریٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ ہیلتھ انشورنس کونسل نے ’سھلناھا علیک‘ کے نام سے نئی مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس کے معنی ہیں ’ہم نے سروس آپ کے لیے آسان کردی‘۔

    مذکورہ مہم کے تحت انگریزی، عربی، اردو، فلپائنی، ہندی اور بنگالی 6 زبانوں میں سوشل میڈیا پر 2 ماہ تک آگہی پیغامات بھیجے جائیں گے۔ اس کے لیے ذرائع ابلاغ، ریڈیو، ٹی وی اور اخبارات سے بھی استفادہ کیا جائے گا۔

  • منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    ریاض : سعودی وزارت محنت کا کہنا ہے کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد و خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں محنت اور سماجی ترقی کی وزارت کے سرکاری ترجمان خالد ابا الخیل کا کہنا ہے کہ کابینہ کی جانب سے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان فوائد میں مسابقت میں اضافہ، سرمایہ کاروں کے لیے کشش اور تجارتی پردہ پوشی پر روک شامل ہے جب کہ اس سے سعودی مرد اور خواتین شہریوں کی ملازمتوں کے مواقع متاثر نہیں ہوں گے۔

    وزارت کے سرکاری ترجمان نے عرب ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد اور خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    ابا الخیل نے باور کرایا کہ وزارت محنت کی جانب سے مملکت میں بہت سے پیشوں، سرگرمیوں اور سیکٹروں میں کام کو سعودی مرد اور خواتین تک محدود رکھنے کی پالیسی جاری رہے گی۔

    سعودی وزارت محنت میں باخبر ذرائع نے عرب ٹی وی کو بتایا تھا کہ کابینہ کی جانب سے منظور ہونے والا منفرد اقامہ پروگرام سعودی شہریوں کی ملازمتوں کو ہر گز متاثر نہیں کرے گا۔

    مذکورہ ذرائع کے مطابق منفرد اقامہ پروگرام سے مستفید ہونے والوں پر سعودیوں کے لیے مخصوص پیشوں میں کام کرنے پر پابندی ہو گی۔سعودی عرب میں منفرد اقامہ پروگرام کا فیصلہ ملک میں اقتصادی ترقی اور معاشی تنوع سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کاحصہ ہے۔

    گذشتہ بدھ کو سعودی شوریٰ کونسل نے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی تھی جس کے تحت کاروباری اداروں، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور باصلاحیت تارکین وطن کو مملکت میں محدود پیمانے پر کفیل سے آزاد رہ کر زندگی گذارنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    منفرد اقامہ پروگرام دائمی اور عارضی دو اقسام پر مشتمل ہو گا۔ عارضی اقامہ پروگرام محدود اور مخصوص فیس ادا کر کے حاصل کیا جا سکے گا۔ مملکت میں رائج کئے جانے والے منفرد اقامہ پر مقیم تارک وطن کو سعودی عرب میں بعض اضافی مراعات حاصل ہوں گی۔ وہ محدود پیمانے پر سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لے سکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ منفرد اقامہ پروگرام رکھنے والے غیر ملکی کو اپنے خاندان کو ساتھ رکھنے، رشتے داروں کو ملاقات کے لیے بلانے، مزورد منگوانے، جائیداد بنانے، نقل وحمل کے وسائل کی ملکیت حاصل کرنے کی اجازت ہو گی۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کے عوض طے شدہ ضوابط کے مطابق فیس ادا کرنا ہو گی۔ منفرد اقامہ حاصل کرنے والے کو سعودی عرب میں آمد و رفت کی اجازت ہو گی۔ دائمی اقامہ غیر معینہ مدت کے لیے ہو گا، یا اس کی تجدید کرائی جا سکے گی۔

  • فریال تالپور کے خلاف اقامہ رکھنے کی درخواست پرسماعت

    فریال تالپور کے خلاف اقامہ رکھنے کی درخواست پرسماعت

    کراچی : فریال تالپورو دیگرکے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران خواجہ شمس الاسلام نے کہا کہ فیصلے تک فریال تالپور سےعوامی عہدہ واپس لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپوراور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جےآئی ٹی سپریم کرٹ نے تشکیل دی تھی، درخواست سے جے آئی ٹی کا کوئی تعلق نہیں۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ فریال تالپور نے اپنے جواب میں اقامہ ظاہرنہیں کیا، ملک لوٹ کر بیرون ملک اثاثے بنائے گئے۔

    خواجہ شمس الاسلام نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ کی ہرگلی تباہی کی داستان سنا رہی ہے،21 جولائی 2014 کو اقامہ جاری ہوا، 3 بارتوسیع ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ فریال تالپورنے جواب میں دبئی کے اثاثے بھی ظاہرنہیں کیے، شارجہ کا بینک اکاؤنٹ بھی چھپایا گیا۔

    خواجہ شمس الاسلام نے کہا کہ ہم مشکورہیں جوثبوت نہیں تھے وہ جواب میں انہوں نے جمع کرا دیے، انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف سے متعلق کیس کا یہاں بھی اطلاق ہوتا ہے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ نےقراردیا عوامی نمائندوں کوصادق وامین ہونا چاہیے، عدالت عظمیٰ قراردے چکی عدالتیں خاموش نہیں بیٹھ سکتیں۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے اقامے کی درخواست پر 22 فروری کو سماعت ہوگی۔