Tag: اقتدار

  • ہم اقتدار میں آ کر بدلہ نہیں بلکہ ملک کو آگے لے کر جائیں گے: شبلی فراز

    ہم اقتدار میں آ کر بدلہ نہیں بلکہ ملک کو آگے لے کر جائیں گے: شبلی فراز

    راولپنڈی: سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہم اقتدار میں آ کر بدلہ نہیں بلکہ ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سینیٹر شبلی فراز نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل ہائیکورٹ کی ہدایت پر ہماری ملاقات طے تھی لیکن ملاقات نہیں کرائی گئی، ملک کی خوشحالی اور ترقی کے لیے ہماری جدوجہد جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو لوگ انفرادی طور پر قانون سازی کر رہے ہیں ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے، لوگ آتے جاتے ہیں لیکن ہمارا نام لے کر قوانین بنائے جارہے ہیں، جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے ہم اقتدار میں آکر ایسا نہیں کرینگے ملک آگے لیکر جائینگے۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ منی بجٹ لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، حکومت امپورٹ ڈیوٹی مزید بڑھانے کی تیاریاں کر رہی ہے، ملک میں کاروبار بالکل نہیں ہے، لوگ ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، عدم استحکام کی کیفیت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک نمائشی چیزبن چکی جو حالات بنے ہیں یہ مارشل لا میں بھی نہیں دیکھے، آج ہم پر سختیاں ہیں لیکن یہ وقت بھی گزر جائے گا۔

  • افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے

    افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے

    پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عبوری حکومت کے اقتدار سنبھالتے ہی افغانستان دہشتگردوں کی آماجگاہ بن گیا، فتنہ الخوارج کے نورولی، مزاحم کا افغانستان میں رہائش کیلئے سرکاری اسپیشل پرمٹ  سامنے آگیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خوارج کے سرغنہ نورولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری کارڈ جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقوں کیلئے ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پرمٹ کا مقصد خوارج کی افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل وحرکت ہے، دستاویزات سے ثابت ہے، افغان حکومت دہشتگردوں کی سہولت کاری کررہی ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کی سینئر قیادت، تربیتی مراکز افغانستان میں ہیں، پاکستان نے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنہ الخوارج کی موجودگی کے شواہد فراہم کئے۔

  • اقتدار پر قابض ہوتے ہی مودی سرکار کی مسلم دشمنی سامنے آنے لگی

    اقتدار پر قابض ہوتے ہی مودی سرکار کی مسلم دشمنی سامنے آنے لگی

    مودی کی بھارتی اقلیتوں سے خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ جارحیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، مودی نے بھارت کو ہندوتوا ریاست میں تبدیل کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق 20 کروڑ مسلم آبادی والے ملک بھارت کی نئی مودی کابینہ میں ایک بھی مسلمان کو بھی شامل نہیں کیا گیا، مودی کی کابینہ میں71میں سے 61 وزرا کا تعلق بی جے پی اور باقی کا این ڈی اے اتحادیوں سے ہے مگر ایک بھی مسلم نمائندہ شامل نہیں ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار کی 71 رکنی کابینہ میں 30 وزرا اور 41 وزرائے مملکت شامل ہیں جس میں سے ایک بھی مسلمان نہیں، مودی کے اس ہتک آمیز رویے نے اس کی مسلمانوں سے نفرت کو دنیا پر عیاں کیا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بھارت کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کابینہ میں کوئی بھی مسلمان شامل نہیں، 2014 اور 2019 کی مودی کابینہ میں محض ایک ایک مسلمان وزیر شامل تھا لیکن 2024 کی کابینہ میں ایک بھی شامل نہیں۔

    تجزیہ کاروں نے اس حوالے سے کہا کہ مضبوط اپوزیشن کے سامنے مودی کے متنازعہ سیاسی امور پر اتفاق رائے اس کی حکومت کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہوگا، مسلمانوں کو نظر انداز کرنے کا بی جے پی کا رویہ تنگ نظری کا ثبوت ہے اور یہ مسلمانوں کو پسماندہ رکھنا چاہتے ہیں۔

    مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد کسی بھی مسلمان کو کابینہ میں شامل نہ کرکے یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اب بھارت میں آباد مسلمانوں کیلئے آنے والے ماہ و سال مزید مشکل ہو جائیں گے۔

    دنیا بھر میں انسانی حقوق کو لیکر واویلا کرنے والی تنظیموں کو بھارت میں مسلمانوں کیخلاف جاری ہتک آمیز رویے کا بھی نوٹس لیناچاہئے۔

  • افریقی ملک گبون میں فوج کا اقتدار پر قبضہ، انتخابی نتائج منسوخ

    افریقی ملک گبون میں فوج کا اقتدار پر قبضہ، انتخابی نتائج منسوخ

    لیبرویل: افریقی ملک گبون میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے تمام ریاستی اداروں کو تحلیل اور انتخابی نتائج کو منسوخ کردیا۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق فوج کی سینئر قیادت نے ریاستی انتخابی ادارے کے اعلان کے چند منٹ بعد سرکاری ٹیلی ویژن پرقوم سے خطاب میں کہا کہ فوج نے تمام اختیارات حاصل کرلیے ہیں اور انتخابی نتائج کو منسوخ کردیے گئے۔

    گبون کی عسکری قیادت نے کہا کہ حالیہ انتخابات قابل اعتبار نہیں تھے اس لیے انہیں معطل کردیا گیا ہے جب کہ تمام ریاستی اداروں کو تحلیل کرکے ملکی سرحدوں کو بھی بند کردیا گیا ہے۔

    افسران نے خطاب میں کہا کہ وہ وسطی افریقی ملک میں تمام سیکورٹی اور دفاعی افواج کی نمائندگی کرتے ہیں، تمام سرحدیں اگلے نوٹس تک بند اور ریاستی ادارے تحلیل ہو گئے ہیں۔

    فوجی افسران نے بیان میں کہا کہ ’’یہ پیغام گبونی لوگوں کے نام… ہم نے موجودہ حکومت کو ختم کرکے امن کا دفاع کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔

    واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق گبون کے سرکاری ٹی وی نے حال ہی میں ملک میں ہونے والے متنازع الیکشن میں علی بونگو کی تیسری مرتبہ کامیابی کا اعلان کیا تھا۔

    گبون کے الیکشن سینٹر کے مطابق علی بونگو نے الیکشن میں 64.27 فیصد ووٹ حاصل کیے اور ان کے مدمقابل البرٹ اوندو نے 30.77 فیصد ووٹ لیے۔

  • اقتدار سے علیحدگی کے بعد کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھوں گی‘جرمن چانسلر

    اقتدار سے علیحدگی کے بعد کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھوں گی‘جرمن چانسلر

    برلن : انجیلا مرکل نے چانسلر کے عہدے سے شبکدوش ہونے کے بعد کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھو گی، انجیلا مرکل 2005 سے اس عہدئے پر فائز ہیں جو 2021 میں اپنے عہدے سے شبکدوش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ وہ 2021ء تک ملک کی چانسلر ہیں۔ اقتدار سے علاحدہ ہونے کے بعد وہ کوئی سیاسی عہدہ اپنے پاس نہیں رکھیں گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ اقتدار سے علاحدگی کے بعد وہ کسی بھی طرح کی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہ لینے کےلیے پرعزم ہیں۔ اپنے ملک، یورپی یونین یا کسی دوسرے ملک یا ادارے میں کوئی عہدہ نہیں لیں گی۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق برلن میں صحافیوں سے بات چیت کےدوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ 2021ءکو چانسلر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد بھی کوئی عہدہ اپنے پاس رکھنے کی خواہاں ہوگی؟

    ان کا کہنا تھا کہ میں کسی پارٹی کی قیادت کروں گی اور نہ کوئی حکومتی یا سیاسی عہدہ اپنے پاس نہیں رکھوں گی۔جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ مستقبل کے میرے سیاسی پروگرامات میں کسی کی سیاسی سرگمی میں حصہ لینے کا کوئی پروگرام شامل نہیں۔

    جرمن چانسلر نے کہا کہ میں جرمنی یا یورپی یونین میں کوئی عہدہ نہیں لوں گی۔خیال رہےکہ انجیلا میرکل کی جانب سے یہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب ان کا نام یورپی کونسل کی سربراہ کے لیے تجویز کیے جانے کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں۔

    ان خبروں کے مطابق مسز میرکل کو 2021ء میں جرمن چانسلر کے عہدے سے سبکدوشی کے بعد یورپی کونسل کا سربراہ مقرر کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ انجیلا میرکل 2005ء سے جرمنی میں چانسلرکے عہدے پر فائز ہیں۔ وہ 2021ء کو اس عہدے سے سبکدوش ہوںگی۔

  • سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

    خرطوم : سوڈان کی فوجی قیادت اور مظاہرین کے رہنماؤں نے تین برسوں کے اندر اندر اقتدار مکمل طور پر سویلین حکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپریل میں عمر البشیر کو اقتدار سے الگ کرنے کے بعد اقتدار سنبھالنے والی ملٹری کونسل کے ایک مرکزی رکن لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ ہم نے تین سال کی عبوری مدت پر اتفاق کر لیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خود مختار کونسل کے قیام، طاقت کی تقسیم، جس میں نئی حکمران باڈی کی تشکیل بھی شامل ہے، پر حتمی معاہدہ کر لیاگیا۔

    احتجاجی مظاہرے کرنے والی تحریک ایف ڈی ایف سی کے رکن ساتیع الحج کا کہنا تھا کہ ہمارے خیالات ایک دوسرے سے قریب ہیں اور انشااللہ ہم جلد ہی ایک معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔“ بتایا گیا ہے کہ ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد تک ایک نئی کونسل ملک کو چلائے گی۔

    مزید پڑھیں : مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ عبوری دور کے دوران تین سو اراکین والی ایک پارلیمان تشکیل دی جائے گی اور اس میں ستاسٹھ فیصد اراکین کا تعلق احتجاجی تحریک کے گروپوں سے ہو گا جبکہ باقی وہ اراکین ہوں گے، جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے چھ ماہ ان باغیوں کے ساتھ امن معاہدے کرنے کے لیے وقف کیے جائیں گے، جو ملک کے جنگ زدہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔

  • فوج اقتدار سے چمٹی رہی تو ملین مارچ کریں گے، سوڈانی اپوزیشن کی دھمکی

    فوج اقتدار سے چمٹی رہی تو ملین مارچ کریں گے، سوڈانی اپوزیشن کی دھمکی

    خرطوم : سوڈان میں مظاہرین کے رہنماوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ملک کے فوجی حکمرانوں نے ان کے مطالبات نہ مانے اور اقتدار سویلین انتظامیہ کو نہ سونپا گیا، تو وہ عام ہڑتال کی کال دے سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مظاہرین کے رہنما صدیق فاروق نے کہا کہ اگر ملکی فوج عبوری حکومت سے الگ نہیں ہوتی، تو وہ ملین مارچ اور ملک بھر میں پہیہ جام ہڑتال بھی کر سکتے ہیں۔

    حال ہی میں بڑے عوامی مظاہروں کے بعد سوڈان میں برسوں تک حکومت کرنے والے عمر البشیر کا اقتدار ختم ہو گیا تھا، تاہم تب سے اقتدار عبوری طور پر ملکی فوج کی ایک کونسل نے اپنے ہاتھ میں لے رکھا ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی تنظیموں سمیت افریقہ کی یونین نے بھی سوڈانی فوج پر ڈباؤ ڈالا تھا کہ وہ سویلین تک اقتدار منتقل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افریقی یونین کے رہنماؤں نے قاہرہ میں منعقدہ اجلاس میں سوڈان میں حکمران فوجی کونسل کو ملک میں جمہوری اصلاحات کے لیے تین ماہ کی مہلت دی ہے۔

    قبل ازیں سوڈان کی عبوری فوجی قیادت کو اقتدار کی سول قیادت کو منتقلی کے لیے گزشتہ ہفتے صرف پندرہ دن کی مہلت دی تھی، جو اب تین ماہ کردی گئی تھی۔

    دریں اثنا افریقی یونین کے ایک سربراہی اجلاس کے بعد مصری صدر السیسی نے منگل کے روز قاہرہ میں کہا کہ سمٹ کے شرکاء نے سوڈانی فوج کو مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے، صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

  • مصر کے آئین میں تبدیلی سے سیسی ’2030 تک اقتدار میں رہ سکتے ہیں

    مصر کے آئین میں تبدیلی سے سیسی ’2030 تک اقتدار میں رہ سکتے ہیں

    قاہرہ : مصر کی پارلیمان نے آئینی ترامیم منظور کی ہیں جن کے مطابق صدر عبدل فتع ال سیسی 2030 تک اقتدار میں رہ سکتے ہیں، مذکورہ ترامیم صدر سیسی کو عدلیہ پر مزید اختیارات دیں گی اور سیاست میں فوج کا کردار یقینی بنائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق 2022 میں اپنی دوسری چار سالہ مدت کے اختتام پر عہدہ صدارت سے سبکدوش ہونے والے صدر عبد الفتح السیسی نئی ترامیم کی منظوری کے بعد 2030 تک اقتدار سنبھال سکتے ہیں اور مذکورہ ترامیم کے باعث مدت اقتدار بھی چھ سال ہوجائے گی، انھیں ایک اور مدت کے لیے انتخابات میں کھڑے ہونے کی اجازت مل جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مصری حکومت کو پارلیمنٹ سے منظور ہونے والی ترامیم پر تیس روز کے اندر ریفرنڈم کرانا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ نئی ترامیم صدر سیسی کو عدلیہ پر مزید اختیارات دیں گی اور سیاست میں فوج کا کردار بھی یقینی بنائیں گی، 2013 میں صدر سیسی نے مصر کے پہلے منتخب کردہ جمہوری صدر محمد مُرسی کے اقتدار کے خلاف جاری احتجاج کے پیشِ نظر فوج کی قیادت میں اقتدار حاصل کیا تھا۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ان کی نگرانی میں مخالف آوازوں کو دبانے کی بے مثال کوششیں کی گئی ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد جیلوں میں قید ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عبد الفتح السیسی 2014 میں پہلی بار صدر منتخب ہوئے اور گذشتہ سال 97 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد انھیں دوبارہ صدر منتخب کیا گیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انھیں کسی سخت مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا کیونکہ ان کے اکثر ممکنہ حریفوں نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا یا ان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    پارلیمان میں بھی صدر سیسی کے حمایتیوں کا غلبہ ہے اور حزبِ اختلاف کی جماعتیں یہ کہہ کر اسے تنقید کا نشانہ بناتی ہیں کہ یہ ان کے اقدامات کی رسمی منظوری کا ہی کام کرتی ہے۔

    قانون ساز محمد حمید، جنھوں نے آئینی ترامیم کے لیے مہم چلائی، نے بتایا کہ سیسی ایسے صدر تھے جنھوں نے اہم سیاسی، اقتصادی اور حفاظتی اقدامات لیے اور لیبیا اور سوڈان جیسے ہمسائیہ ممالک میں جاری بدامنی کے پیشِ نظر انھیں اصلاحات کی اجازت دینی پڑی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیبرل ’ال دستور‘ پارٹی کے خالد داود نے اسے مضحکہ خیز کہہ کر مسترد کر دیا اور بتایا کہ یہ اصلاحات صدر سیسی کی جانب سے اقتدار پر قبضے کی کوشش کو ظاہر کرتی ہیں۔

  • اقتدارعوام کی بےلوث خدمت کا نام ہے‘ شہبازشریف

    اقتدارعوام کی بےلوث خدمت کا نام ہے‘ شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کس منہ سےعوام کا سامنا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ بے بنیادالزامات کی سیاست کرنے والوں کی کارکردگی قوم کےسامنے ہے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ ان لوگوں نے دھرنوں، لاک ڈاؤن کرکے قوم کا وقت ضائع کیا، باشعورعوام بہتان تراشی کرنےوالوں کےعزائم پہچان چکے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اقتدارعوام کی بے لوث خدمت کا نام ہے، جھوٹے الزامات لگا کرعوام کی خدمت نہیں کی جا سکتی۔

    شہبازشریف نے کہا کہ دھرنا گروپ کو وقت ضائع ، رکاوٹیں کھڑی کرنے کا حساب دینا ہوگا، عوام شکست خوردہ عناصر کو انتخابات میں ایک بارپھرمسترد کردیں گے۔


    پاکستان کی 70سال کی تاریخ میں ہمارا دور شفاف ترین ہے، شہبازشریف


    یاد رہے کہ تین روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 70سال کی تاریخ میں ہمارا دور شفاف ترین ہے، عوام کی خدمت کے لئے مٹی کے ساتھ مٹی ہونا پڑتا ہے، ہم نے عوامی خدمت کے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شارٹ کٹ سےاقتدارمیں آنےکاخواب شرمندہ تعمیرنہیں ہوگا‘ وزیراعلیٰ پنجاب

    شارٹ کٹ سےاقتدارمیں آنےکاخواب شرمندہ تعمیرنہیں ہوگا‘ وزیراعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ شکست خوردہ عناصر ملک کو ترقی کی پٹری سے اتارنے کے درپے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نےسیاست میں ہمیشہ تعمیری ومثبت سوچ اپنائی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کےاستحکام کےلیے ن لیگ نے ہراول دستےکا کردارادا کیا۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ شکست خوردہ عناصرملک کوترقی کی پٹری سےاتارنےکےدرپے ہیں انہوں نے کہا کہ جھوٹ،منافقت کی سیاست کرنے والوں کو ہوش کے ناخن لینےچاہیے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے سیاسی مخالفین کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شارٹ کٹ سے اقتدارمیں آنےکا خواب شرمندہ تعمیرنہیں ہوگا۔


    نوازشریف جمہوریت کےشہہ سوارہیں‘ شہبازشریف


    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے 4 سالہ دورمیں ملکی ترقی کےلیےبے مثال خدمات کوبھلایا نہیں جاسکتا۔


    ہر چور اورلٹیرے سے حساب لینا ہوگا، جس نے غریب قوم کاخون چوسا، شہباز شریف


    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہرچور اورلٹیرے سے حساب لینا ہوگا جس نےغریب قوم کاخون چوسا، 2018 میں عوام کی تقدیر کھوٹی کرنے والوں کی سیاست سمندر برد ہوجائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔