Tag: اقتصادیات

  • وزیر اعظم نے پاکستان کے پہلے پیمنٹ گیٹ وے منصوبے کی منظوری دے دی

    وزیر اعظم نے پاکستان کے پہلے پیمنٹ گیٹ وے منصوبے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کے پہلے پیمنٹ گیٹ وے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کاروباری افراد کی سہولت کے لیے نئے اقدامات شروع کر دیے ہیں، اس سلسلے میں چھوٹے پیمانے پر اشیا کی بیرون ملک ترسیل کا نظام سستا، مؤثر اور تیز بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق وزیر اعظم نے پاکستان کے پہلے پے منٹ گیٹ وے منصوبے کا فیصلہ کیا ہے، پے پال، منی گرام، ویزا، ماسٹر جیسی عالمی کمپنیاں اس منصوبے کے اسٹیک ہولڈر ہوں گی، یہ فیصلہ گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت ای کامرس اجلاس میں کیا گیا ہے۔

    پیمنٹ گیٹ وے سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری افراد کو فائدہ ہوگا، جو بیرون ملک مارکیٹ میں اپنی اشیا فروخت کر کے آمدن حاصل کر سکیں گے، اس منصوبے کے تحت مصنوعات کی بہ آسانی اور سستی نقل و حرکت کو ممکن بنایا جائے گا۔ جب کہ پاکستان پوسٹ میں ٹریکنگ نظام مؤثر بنا کر اسے ای کامرس کے لیے استعمال کیا جائے گا، جس سے چھوٹے کاروباری اپنی اشیا کی بر وقت ترسیل یقینی بنا سکیں گے۔

    انٹرنیشنل پیمنٹ گیٹ وے کے ساتھ مرچنٹ پے منٹ گیٹ وے کی تشکیل پر بھی کام جاری ہے، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ دور کرنا ہوگی، ملک میں پہلی بار موجودہ حکومت ای کامرس پالیسی پر کام کر رہی ہے، کیش آن ڈیلیوری اور ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کا نظام بھی مزید مضبوط بنائیں گے۔

  • تاجروں نے 2020 کا سال بہتر ہونے کی امید باندھ لی

    تاجروں نے 2020 کا سال بہتر ہونے کی امید باندھ لی

    کراچی: معاشی اعتبار سے رواں سال (2019) تاجروں کے لیے غیر یقینی صورت حال کا شکار رہا، تاہم تاجروں نے 2020 کے سال سے امیدیں باندھ لی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 2019 کا سال معاشی اعتبار ملے جلے رحجان کا حامل رہا، کاروباری برادری حکومت کی ٹیکس اور معاشی پالیسیوں سے غیر یقینی صورت حال کا شکار رہی، تاہم تاجر پُر امید ہیں کہ آنے والا سال بہتر ہوگا۔ تاجر ہی نہیں دوسری طرف عام آدمی کے لیے بھی یہ سال مشکل ثابت ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق نئی حکومت نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ترقیاتی اخراجات کم کیے، ٹیکس چھوٹ کو جزوی طور پر کم کیا، تاہم معیشت کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کاروباری سرگرمیوں میں تیزی لانا ضروری ہے۔

    کاروباری برادری کے مطابق روپے کی قدر میں کمی، شرح سود میں اضافے اور ریگولیٹری ڈیوٹیز کی وجہ سے صنعتی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں حکومتیں قرضے لے کر روپے کی قدر کو مستحکم رکھے ہوئے تھی جن سے مثبت نتائج بر آمد ہونے کی بہ جائے معیشت پر برے اثرات رونما ہوئے، تاہم موجودہ حکومت کے معیشت کو بہتر کرنے کے اقدامات سے مستقبل میں صورت حال اچھی نظر آ رہی ہے۔

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں واضح کمی آئی ہے، امپورٹ کم ہور ہی اور ایکسپورٹ میں اضافہ ہو رہا ہے، ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لیے حکومت نے کئی سخت اقدامات کیے، جس پر تاجروں نے احتجاج بھی کیا، صنعت کاروں اور کاروباری افراد نے نئی حکومت کو طویل المدتی پالیسیاں بنانے کا مشورہ دیا۔

    حکومت کو نئے سال میں مزید بہتری کے لیے ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے جنگی بنیادوں پر اصلاحات کرنا ہوں گی، بہ صورتِ دیگر حکومت کو قرضے کے لیے ایک بار پھر بیرونی سہارا لینا پڑے گا، ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پیداواری صلاحیت کو بڑھایا نہیں جاتا، معاشی ترقی ممکن نہیں۔

    توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے توانائی کی قیمتوں میں کمی کرنا حکومت کی اوّلین ترجیح ہونا چاہیے، کیوں کہ مہنگی پیداوار کے باعث ایکسپورٹرز کا دیگر ممالک کی مصنوعات سے مقابلہ مشکل ہو جاتا ہے۔

  • مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی

    مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ نومبر میں جاری کھاتوں کا خسارہ گزشتہ سال کی نسبت 72.6 فی صد کم ہوا ہے جب کہ جولائی تا نومبر کھاتوں کا خسارہ گزشتہ سال اسی عرصے سے 73 فی صد کم ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 5 ماہ میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 1 ارب 80 کروڑ ڈالر اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے واجبات میں 3 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اس سے فاریکس بفر میں 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا، موجودہ صورت حال بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کا باعث بنے گی۔

    تازہ ترین:  آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد 13 دسمبر تک ذخائر 17.65 ارب ڈالر تک جا پہنچے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی طور پر 13 دسمبر تک ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 17.65 ڈالر ہو گئے ہیں، جب کہ شیڈول بینکوں کے ذخائر 5 کروڑ ڈالر کم ہو کر 6.76 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی ہے، 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے یہ دوسری قسط جاری کی گئی ہے، قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی تھی۔

  • معاشی معاملات گھمبیر ہیں، اہداف کے حصول میں کمی بیشی ہو سکتی ہے: وزارتِ خزانہ

    معاشی معاملات گھمبیر ہیں، اہداف کے حصول میں کمی بیشی ہو سکتی ہے: وزارتِ خزانہ

    اسلام آباد: وزارتِ خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی معاملات گھمبیر ہیں، جس کی وجہ سے مقرر کیے گئے معاشی اہداف کے حصول میں کمی بیشی ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارتِ خزانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں پہلا جائزہ کام یابی کے ساتھ مکمل ہو گیا ہے، دو طرفہ بات چیت انتہائی خوش گوار انداز میں ہوئی۔

    ترجمان عمر حمید خان نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے اصلاحات پورا کرنے کے عزم اور کوششوں کو سراہا، پاکستان بھی معاشی معاملات حل کرنے کے لیے پُر عزم ہے، معاشی معاملات کافی گھمبیر ہیں، اہداف کے حصول میں کمی بیشی ممکن ہے، تاہم اس سے اصلاحاتی پروگرام پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

    وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا کہ آئی ایم ایف نے فنانس منسٹری، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کی بھی تعریف کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی کم ہونے کی نوید سنادی، جائزہ رپورٹ جاری

    گزشتہ روز مشیرِ خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کے درست سمت میں گام زن ہونے کا اعتراف کیا، اس کام یابی پر وزیر اعظم عمران خان اور ان کی ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انٹر نیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں، پاکستان کا بیرونی اور مالیاتی خسارہ بھی کم ہو رہا ہے، پاکستان میں مہنگائی شرح کم ہونے کا قوی امکان ہے۔

  • امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے: حفیظ شیخ

    امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے: حفیظ شیخ

    واشنگٹن: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے امریکی سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری سے امریکی کمپنیوں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق عبدالحفیظ شیخ نے واشنگٹن میں ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی سرمایہ کاروں سے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، امریکی کمپنیاں ان مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

    دریں اثنا، حفیظ شیخ کی سربراہی میں امریکا جانے والے پاکستانی وفد نے ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے صدر سے بھی ملاقات کی، جس میں مختلف شعبوں میں اے ڈی بی کی سرمایہ کاری پر گفتگو کی گئی، صدر اے ڈی بی نے پاکستانی معاشی تعمیر و ترقی کے لیے مکمل تعاون کا اعادہ کیا، اور ترجیحی ترقیاتی شعبوں میں مالی امداد بڑھانے کی پیش کش کی۔

    پاکستانی وفد نے صدر ایشین ڈیولپمنٹ بینک کو دورۂ پاکستان کی دعوت دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حفیظ شیخ کی عالمی بینک کے نائب صدر سے ملاقات، ملکی معیشت پر تبادلہ خیال

    وزارت خزانہ کے مطابق پاکستانی وفد نے اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر سے بھی ملاقات کی، مشیر خزانہ نے انھیں معیشت کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا، صدر اسلامی ترقیاتی بینک نے کہا کہ پاکستانی معیشت کے استحکام کے لیے ترجیحی بنیاد پر امداد دی جائے گی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف اور عالمی بینک گروپ کے اجتماعی اجلاس میں بھی شرکت کی۔

    یاد رہے دو دن قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ہارٹ ویگ سے بھی ملاقات کی تھی جس میں آئی ایم ایف سے قرضے سمیت ملکی معیشت کے لائحہ عمل کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

  • پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے نجی سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے: مشیر خزانہ

    پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے نجی سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، چاہتے ہیں کہ شفاف انداز میں اداروں کی نج کاری ہو۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ، چیئرمین ایف بی آر و دیگر نے نیوز کانفرنس کی، مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سے وابستہ عوام کی امیدوں کو پورا کرنے جا رہے ہیں، 30 کمپنیوں میں ری اسٹرکچرنگ کریں گے، 10 نئی کمپنیوں کی پرائیوٹائزیشن کے لیے اشتہار دے دیے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آیندہ سے ہر ماہ 16 تاریخ کو ٹیکس ری فنڈ ہو جایا کرے گا، حکومت پر ٹیکس ری فنڈ کا کوئی بوجھ باقی نہیں رہا، سب ادائیگیاں کر دی گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم سخت انداز میں اخراجات میں کمی لائے ہیں، ایکسچینج ریٹ بہتر ہوا، جون جولائی میں روپے کی قدر بڑھی، نان ٹیکس آمدنی کے تحت 2 سیلولر کمپنیوں سے 70 ارب وصول ہوئے، ایک اور سیلولر کمپنی سے 70 ارب روپے اضافی ملنے کی امید ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ آر ایل این جی پلانٹس کی نج کاری اس سال ہو جائے گی، حکومت نے اخراجات پر کنٹرول کے لیے اسٹیٹ بینک سے ادھار نہیں لیا، ہر ماہ سرکلر ڈیٹ میں 38 ارب اضافہ ہو رہا ہے، ایک سال میں بجلی چوری کی روک تھام سے 100 ارب کی بچت ہوئی۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 ہفتے سے اسٹاک مارکیٹ اور ایکسچینج ریٹ میں استحکام ہے، اے ڈی بی اور ورلڈ بینک سے قرضوں پر بات ہو رہی ہے، ملک میں معاشی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، ٹیکس آمدن میں نمایاں اضافے سے معیشت پر مثبت اثرات پڑے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے گردشی قرضوں میں کمی لا رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ستمبر میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچایا، مہنگائی کنٹرول کرنا چیلنج ہے، حکومت کی کوشش ہے مہنگائی کنٹرول کرے۔

  • حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے: حماد اظہر

    حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے: حماد اظہر

    اسلام آباد: وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی کے ذریعے غربت میں کمی کی جاسکتی ہے، حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ اداروں کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن (ایس ای سی پی ) میں تقریب سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے معاشی وسائل کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی معیار کی کیپٹل مارکیٹ قائم کر رہا ہے، مضبوط کیپٹل مارکیٹ سے معاشی بہتری آئے گی۔ معاشی ترقی کے ذریعے غربت میں کمی کی جاسکتی ہے۔ حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ اداروں کو مضبوط کیا جا رہا ہے، گورننس بہتر کی جا رہی ہے۔

    تقریب کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر مثبت عملدرآمد ہو رہا ہے، ایف اے ٹی ایف کے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس ستمبر میں ہوگا۔ پاکستان اپنی رپورٹ جوائنٹ ورکنگ گروپ کو پیش کرے گا۔

    حامد اظہر کا کہنا تھا کہ رپورٹ پر مثبت پیشرفت ہوئی ہے، امریکی وفد نے پاکستان کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ برطانیہ کے پولیٹیکل قونصلر کو آج بریفنگ دی جائے گی۔ پاکستان دوست ممالک کے ساتھ مل کر لابنگ کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں بھارت ویٹو کے اختیارات کو استعمال نہ کر سکے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی بڑی کامیابی ہے۔ اسٹیٹ بینک کو با اختیار کرنا ضروری تھا۔ اسٹیٹ بینک ماضی میں وزارت خزانہ سے ڈکٹیشن لیتا تھا۔

  • مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ رہ گئے ہیں جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6.95 ارب ڈالر موجود ہیں۔

    ایک ہفتے میں زر مبادلہ کے ذخائر میں 1 ارب 2 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی گئی، ایک ارب ڈالر پاکستان سورین بانڈز کی مد میں ادا کیے گئے، جب کہ بیرونی قرض کی مد میں 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ادا ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزارت خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دیے جانے کا امکان

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 29 فی صد کمی ہوئی، 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 9 ارب 59 کروڑ ڈالر رہ گیا، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 58 کروڑ ڈالر تھا۔

    مارچ 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 82 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا، جنوری سے مارچ 2019 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.97 ارب ڈالر رہا، جب کہ پچھلے سال اکتوبر سے دسمبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.81 ارب ڈالر تھا۔

  • آج کا پاکستان 6 ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے: عالمی میڈیا

    آج کا پاکستان 6 ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے: عالمی میڈیا

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کے وژن اور کام یاب معاشی و خارجہ پالیسی کی بہ دولت پوری دنیا کا میڈیا پاکستان کی ترقی کا معترف نظر آ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت کی اقتصادی و خارجہ پالیسی کے پیشِ نظر عالمی میڈیا اس بات کا معترف ہے کہ پاکستان اب ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔

    [bs-quote quote=”پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کے باعث دنیا میں پاکستان کا وقار بحال ہو رہا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عالمی میڈیا”][/bs-quote]

    عالمی میڈیا کے مطابق پاکستان خطے کے استحکام میں اپنی جغرافیائی اہمیت منوا رہا ہے۔

    فنانشنل ٹائمز کا کہنا ہے کہ آج کا پاکستان چھ ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مستحکم اور مضبوط ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق تحریکِ انصاف کی حکومت نے محض چھ ماہ میں خلیجی ممالک سے تعلقات میں بہتری سمیت کرتار پور راہ داری اور طالبان امریکا مذاکرات جیسی کام یابیاں حاصل کی ہیں۔

    اخبار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کے باعث دنیا میں پاکستان کا وقار بحال ہو رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی کابینہ نے سعودی عرب کے ساتھ 8 معاہدوں کی منظوری دے دی

    اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان کا دورہ اس سلسلے کی ایک اور کڑی ہے جو پاکستان کی معیشت کی بحالی میں اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

    صرف چھ ماہ کے قلیل عرصے میں سفارتی و معاشی محاذ پر یہ تمام کام یابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان بالکل درست سمت میں گام زن ہے۔

    [bs-quote quote=”خطے میں پاکستان ایک نئے چیپٹر میں داخل ہو چکا ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”ولی نثر” author_job=”ڈین، جان ہاپکنز یونی ورسٹی”][/bs-quote]

    جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے اسکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ڈین ولی نثر کا کہنا ہے کہ خطے میں پاکستان ایک نئے چیپٹر میں داخل ہو چکا ہے، اب افغانستان کے مسئلے کے کسی بھی حل کے لیے پاکستان ہی کی ضرورت ہے، چناں چہ پاکستان امریکا کے ساتھ کھیلتے ہوئے مطالبات کرنے کی اچھی پوزیشن میں آ چکا ہے۔

    ہانگ کانگ میں ایک عالمی مالیاتی کمپنی کے ریجنل ہیڈ یوحنا شووا کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ سے ملنے والے تعاون نے حکومتِ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام سے بات چیت کے لیے مزید وقت فراہم کر دیا ہے، اگرچہ یہ تعاون پاکستان کی عالمی پوزیشن کے لیے فوری طور پر مثبت اثر کا حامل نہیں۔

    فنانشل ٹائمز کے مطابق یہ خوش قسمتی ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان پر اقتصادی دباؤ کم ہوا ہے، اور بیرونی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے آنے والی کمی کی رفتار بھی کم ہو گئی ہے، تاہم 2017 سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 30 فی صد گر گئی ہے، جس کے باعث عالمی مارکیٹ میں پاکستانی برآمدات زیادہ مسابقتی ہوں گے۔

  • معروف بین الاقوامی کمپنی کا پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

    معروف بین الاقوامی کمپنی کا پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان سے انٹرنیشنل کمپنی کارگل کے سربراہ مارشل اسمتھ نے ملاقات کی، کمپنی نے پاکستان میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ایک اور بڑی سرمایہ کاری کا آغاز ہونے جا رہا ہے، وزیرِ اعظم سے کارگل نامی ایک بین الاقوامی کمپنی کے ہیڈ مارشل اسمتھ نے ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے خصوصی ملاقات کی۔

    [bs-quote quote=”مارشل اسمتھ سے وزیرِ اعظم عمران خان کا سابقہ حکومت کے رویے پر اظہار افسوس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سرمایہ کاری زراعت، ڈیری فارمنگ، آئل سیڈ، اور خوردنی تیل کی پیداوار کے شعبوں میں کی جائے گی، جو آئندہ 3 سے 5 برس کے دوران ہوگی۔

    کمپنی کے سربراہ مارشل اسمتھ نے کہا کہ کارگل کمپنی پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے، کمپنی پاکستان میں عالمی طرز پر ڈیری فارمنگ کے شعبے کو وسعت دے گی۔

    مارشل اسمتھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری اور روزگار کے وسیع مواقع فراہم کریں گے۔

    دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان نے کارگل کمپنی کی سرمایہ کاری کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ’کارگل کمپنی کو ملک میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کریں گے۔‘

    یہ بھی  پڑھیں:  چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے، وزیر اعظم کا ترک ٹی وی کو انٹرویو

    وزیرِ اعظم نے کہا کارگل کمپنی کو درآمدی معاملات میں سہولت دی جائے گی، موجودہ حکومت کاروباری اور سرمایہ کار طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کو سرمایہ کاری کے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں گے، تمام معاملات میں آسانی اور شفافیت حکومت کی ترجیح ہے، وفاقی حکومت ہر سطح پر کارگل کمپنی کے ساتھ تعاون کرے گی۔

    عالمی سرمایہ کار پاکستان سے کیوں گئے، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    وزیرِ اعظم سے عالمی کمپنی کارگل کے سربراہ کی ملاقات میں اہم انکشافات ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مارشل اسمتھ نے کہا کہ کارگل کمپنی 2012 میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے جا رہی تھی لیکن ناگزیر وجوہ کی بنا پر پاکستان سے سرمایہ کاری ختم کر کے واپس لوٹنا پڑا۔

    [bs-quote quote=”ماضی کی حکومت کرپٹ تھی، سرمایہ کاری میں مشکلات تھیں۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”مارشل اسمتھ”][/bs-quote]

    مارشل اسمتھ کا کہنا تھا ’ماضی کی حکومت کرپٹ تھی، سرمایہ کاری میں مشکلات تھیں، 2012 میں کرپٹ حکومت کی وجہ سے پاکستان چھوڑ کر جانا پڑا، عالمی سرمایہ کار نے سابقہ حکومت کی بد نیتی، مس مینجمنٹ سے پاکستان میں کاروبار بند کیا۔‘

    انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت شفاف اور قابل اعتماد ہے۔ مارشل اسمتھ سے وزیرِ اعظم عمران خان نے ملاقات کے دوران سابقہ حکومت کے رویے پر اظہار افسوس کیا۔
    وزیرِ اعظم نے کہا ’موجودہ حکومت میرٹ اور شفافیت سمیت احتساب پر یقین رکھتی ہے، کرپشن کرنے والے انجام کو پہنچ چکے، اب سرمایہ کاروں کو پریشانی نہیں ہوگی، پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔‘