Tag: اقتصادی امور ڈویژن

  • شہباز حکومت نے جولائی سے جنوری کے دوران کتنا قرضہ لیا؟

    شہباز حکومت نے جولائی سے جنوری کے دوران کتنا قرضہ لیا؟

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے جولائی سے جنوری کے دوران لئے جانے والے قرضوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی امور ڈویژن نے‌ حکومت کی جانب سے لئے جانے والے قرضوں کی تفصیلات جاری کردیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت نے جولائی سے جنوری کے دوران 4 ارب 58 کروڑ ڈالر قرض لیا، کثیرالجہتی معاہدوں کے تحت 2 ارب 32 کروڑ 22 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

    اقتصادی امور کی رپورٹ میں کہنا تھا کہ باہمی معاہدوں کے تحت 32 کروڑ 91 لاکھ ڈالر، 50 کروڑ ڈالر فارن کمرشل لون لیا گیا اور نیا پاکستان سرٹیفیکیٹس کی مد میں 1 ارب 12 کروڑ 68 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔

    رواں مالی سال کیلئے مجموعی طور پر 19 ارب 39 کروڑ ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا تاہم گزشتہ سال کی نسبت رواں مالی سال فنانسنگ میں تقریبا 30 فیصد تک کمی ہوئی۔

    گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران 6 ارب 30 کروڑ ڈالر قرض لیا تھا جبکہ اے ڈی بی نے جولائی سے جنوری کے دوران 1 ارب 4 کروڑ 86 لاکھ ڈالر فراہم کیے۔

    عالمی بینک نے جولائی سے جنوری کے دوران 57 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کا قرضہ دیا، چین سے 9 کروڑ 91 لاکھ ڈالر، فرانس سے 10 کروڑ 25 لاکھ ڈالر کی فنانسنگ ہوئی۔

    اسلامک ڈولپمنٹ بینک سے مجموعی طور پر 40 کروڑ ڈالر قرض ملا جبکہ ملٹی لیٹرل اداروں سے مجموعی طور پر 2 ارب 32 کروڑ ڈالر موصول ہوئے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • پاکستان کو کتنے ارب ڈالر بیرونی فنڈز ملے؟ رپورٹ جاری

    پاکستان کو کتنے ارب ڈالر بیرونی فنڈز ملے؟ رپورٹ جاری

    اسلام آباد : اقتصادی امور ڈویژن نے پاکستان کو ملنے والے فنڈز کی رپورٹ پیش کردی، جس کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کو 3.52 ارب ڈالر کے بیرونی فنڈز ملے ہیں۔

    وزارتِ اقتصادی امور کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلی سہ ماہی میں ملنے والی فنڈنگ میں 3.49ارب ڈالرز قرض اور 34 ملین گرانٹ شامل ہے جبکہ بیرونی فنڈنگ میں 2.65 ارب ڈالرز بجٹ سپورٹ اور 874 ملین ڈالرز پراجیکٹ امداد کے طور پر ملے ہیں۔

    گذشتہ سال اسی عرصے میں 2.234 ارب ڈالر کے فنڈز ملے تھے، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان کر بیرونی فنڈنگ میں 58 فی صد اضافہ ہوا،پہلی سہ ماہی میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے فورا بعد 2.89 ارب ڈالر کی فنڈنگ ہوئی ہے۔

    آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر اور یو اے ای سے ایک ارب ڈالر موصول ہوئے، اگست کے مہینے میں پاکستان 321 ملین ڈالر کی بیرونی فنڈنگ ہوئی، گذشتہ سال ستمبر میں 316 ملین ڈالر کی فنڈنگ ہوئی تھی۔

    سعودی عرب سے دو ارب ڈالر موصول ہوئے، چین سے 508 ملین اور 490.5 ملین ڈالر مختلف اداروں سے موصول ہوئے، باہمی قرض کے طور پر 324.5 ملین ڈالر موصول ہوئے، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 204.5 ملین ڈالر موصول ہوئے، رواں مالی سال کے دوران مجموعی طور پر 17.62 ارب ڈالر کی بیرونی فنڈنگ کا تخمینہ ہے۔

    دوسری جانب ڈالر کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیوں کے بعد پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے دنیا کی بہترین کرنسیوں میں شامل ہوگیا ہے۔

    انٹربینک میں ڈالر اب تک 31 روپے 50 پیسے سستا ہوچکا ہے، 5 ستمبر کو انٹربینک میں ڈالر 307 روپے 10 پیسے کی بلند ترین سطح پر موجود تھا ،آج امریکی ڈالر انٹربینک میں 275 روپے تک پہنچ گیا ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں لگ بھگ 10 فیصد کی نمایاں بہتری آئی ہے،اوپن مارکیٹ میں ڈالر 333 روپے کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ ہوا ہے،اوپن مارکیٹ میں ڈالر اب تک مجموعی طور پر 56 روپے سستا ہوچکا ہے،اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا بھاؤ اس وقت 277 روپے پر ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر میں بہتری اور ساتھ ہی ڈالر کی اسمگلنگ کو ناکام بنانے والی کارروائیوں کے سبب روپیہ مضبوط ہوا ہے، معاشی تجزیہ کار کہتے ہیں ایسے ہی سلسلہ جاری رہا تو ڈالر مزید سستا ہوسکتا ہے۔

  • گزشتہ سال آئی ایم ایف پروگرام معطلی سے پاکستان کو کتنا نقصان ہوا؟ تفصیلات جاری

    گزشتہ سال آئی ایم ایف پروگرام معطلی سے پاکستان کو کتنا نقصان ہوا؟ تفصیلات جاری

    اسلام آباد: گزشتہ سال آئی ایم ایف پروگرام معطلی سے پاکستان کو غیر ملکی امداد میں 53 فیصد ریکارڈ کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

    اقتصادی امور ڈویژن نے گزشتہ مالی سال کی غیر ملکی امداد کی تفصیلات جاری کر دیں، رپورٹ کے مطابق  پاکستان کو گزشتہ مالی سال 10 ارب 88 کروڑ ڈالر کا قرض ملا۔

    اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال غیر ملکی امداد کا بجٹ تخمینہ 22 ارب 88 کروڑ ڈالر کا تھا، آئی ایم ایف پروگرام معطلی سے گزشتہ مالی سال ملک کو غیر ملکی امداد میں 12 ارب ڈالر کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

    اقتصادی امور ڈویژن کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال ایشیائی ترقیاتی بینک نے 2 ارب 26 کروڑ ڈالر قرض دیا، عالمی بینک نے ایک ارب 80 کروڑ ڈالر قرض دیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی مالیاتی اداروں سے مجموعی طور پر 5 ارب 22 کروڑ ڈالر کا قرض ملا، حکومت نے عالمی مالیاتی اداروں سے گزشتہ مالی سال 7 ارب 67 کروڑ ڈالر کی امداد کا تخمینہ لگایا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال سعودی آئل فیسلیٹی میں 1 ارب 18 کروڑ ڈالر کی امداد ملی، گزشتہ مالی سال کمرشل بینکوں سے 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کا قرض لیا گیا۔

    اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال ایک ارب 16 کروڑ ڈالر کا قرض دیا۔

  • وزیر اعظم نے وزارت خزانہ کو دو الگ وزارتوں میں تقسیم کر دیا

    وزیر اعظم نے وزارت خزانہ کو دو الگ وزارتوں میں تقسیم کر دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وزارت خزانہ کو دو الگ وزارتوں میں تقسیم کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وزارت خزانہ سے اقتصادی امور ڈویژن واپس لے لیا، اس طرح وزارت خزانہ کو دو الگ وزارتوں میں تقسیم کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے اقتصادی امور کو وزارت خزانہ سے الگ کرنے کی منظوری دے دی، جس کے بعد اقتصادی امور ڈویژن کو الگ وزارت کا درجہ حاصل ہو گیا ہے، اقتصادی امور کے الگ وزارت کے طور پر اطلاق فوری ہوگا۔

    دوسری طرف وزارت خزانہ کو ریونیو ڈویژن تک محدود کر دیا گیا ہے، وزیر اعظم نے خسرو بختیار کو وفاقی وزیر اقتصادی امور ڈویژن کا قلم دان دیا تھا، خسرو بختیار اب وفاقی وزیر اقتصادی امور ہوں گے۔

    حماد اظہر کو بین الاقوامی ادارے نے بڑا اعزاز دے دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) نے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا نام نوجوان عالمی رہنماؤں کی فہرست میں شامل کیا تھا، ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے جاری ہونے والی فہرست میں حماد اظہار کا نام 114 نوجوان عالمی رہنماؤں کے ساتھ شامل کیا گیا، انھیں ادارے کی جانب سے یہ اعزاز کم عمر وزیر بننے اور اچھے انداز سے سیاسی خدمات انجام دینے پر دیا گیا تھا۔

    بین الاقوامی ادارے کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں جنوبی ایشیا میں حماد اظہر کو دوسرا نمبر دیا گیا۔

  • وزیر خزانہ کی یورو بانڈز کی بروقت ادا ئیگی کی ہدایات

    وزیر خزانہ کی یورو بانڈز کی بروقت ادا ئیگی کی ہدایات

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اقتصادی امور ڈویژن کویورو بانڈز کےپچاس کر وڑ ڈالر کی بروقت ادائیگی کی ہدایت کر دی۔

    وزارت خزانہ کے مطابق یہ بانڈز پرویز مشرف اور شوکت عزیز دور میں سات فیصد کی شرح سود پر جاری کیے گئے تھے۔ تاہم اب ان یورو بانڈز کی ادائیگی کی آخری تاریخ آگئی ہے جو کہ اکتیس مارچ ہے ۔

    وزیر خزانہ نے اقتصادی امور ڈویژن سے کہا ہے کہ یوروبانڈز کی مقررہ تاریخ تک ادائیگی کیلئے اسٹیٹ بنک آف پاکستان کو ہدایت کی جائے، ان بانڈز کے واجبات کی ادائیگی سے پاکستان کےبیرونی قرضے میں بھی ہچاس کروڑ ڈالر کی کمی ہو جائیگی۔