Tag: اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: گندم کی امدادی قیمت میں اضافے کی منظوری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: گندم کی امدادی قیمت میں اضافے کی منظوری

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت میں 50 روپے اضافے کی منظوری دیتے ہوئے گندم کی امدادی قیمت 1350 روپے فی من مقرر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس منعقد ہوا۔ کمیٹی نے گندم کی امدادی قیمت میں 50 روپے من اضافے کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت 1350 روپے فی من مقرر کردی گئی، کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ امدادی قیمت میں اضافے سے کسانوں کی مشکلات دور ہوں گی۔ فیصلہ عالمی منڈی میں گندم کی قیمت کے تناظر میں کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک میں زرعی اجناس، گندم کے ذخائر اور قیمتوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اجلاس میں کمیٹی ارکان کو روز مرہ کی اشیا کی قیمتوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں مختلف شعبوں کی معاشی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اس سے گزشتہ اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات پر او ایم سی، ڈیلرز مارجن پر نظر ثانی اور بحری جہازوں کی درآمد کو جی ایس ٹی اور کسٹمز ڈیوٹی سے استثنیٰ دینے کی سمری پیش کی گئی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا مارجن 25 پیسے، پیٹرول پر ڈیلرز مارجن میں 34 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈیلرز مارجن 29 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی۔

    اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کے واپڈا پر 1 ارب روپے سے زائد واجبات اور حبیب اللہ کوسٹل پاور کمپنی کو گیس فراہمی کی سمری بھی پیش کی گئی تھی۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب، وزیر اعظم سیکریٹریٹ کے لیے اضافی فنڈز کا معاملہ ایجنڈے میں شامل

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب، وزیر اعظم سیکریٹریٹ کے لیے اضافی فنڈز کا معاملہ ایجنڈے میں شامل

    اسلام آباد: مشیر خزانہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا، وزیر اعظم سیکریٹریٹ کے لیے اضافی فنڈز کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کل اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، اجلاس میں 23 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا، وزیر اعظم سیکریٹریٹ کی دیکھ بھال پر اضافی فنڈز کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہے۔

    سپریم کورٹ اسلام آباد کی عمارت کے لیے بھی اضافی فنڈز پر غور کیا جائے گا، ججوں کی رہایش گاہوں، ریسٹ ہاؤسز کی دیکھ بھال کے اضافی فنڈز پر بھی غور ہوگا۔

    کراچی میں گرین لائن بس آپریشنل کرنے کے لیے سیڈ منی کی فراہمی، وزارت اطلاعات کے واجبات کی ادائیگی کے لیے ضمنی گرانٹ ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    ای سی سی نے ملک میں گندم کی صورت حال پر رپورٹ طلب کر لی، اجلاس میں بحری جہازوں کی درآمد پر سیلز ٹیکس، کسٹمز ڈیوٹی ختم کرنے کی سمری پیش ہوگی، میری ٹائم فلیگ پروٹیکشن سے متعلق فیصلوں پر عمل درآمد کا معاملہ بھی دیکھا جائے گا۔

    فاٹا اور ٹی ڈی پیز کے لیے 20 ہزار میٹرک ٹن گندم فراہمی کی سمری پر غور کیا جائے گا، برآمدات بڑھانے کی اسکیموں کے لیے ضمنی گرانٹ کی منظوری دی جائے گی اور دیگر مختلف وزارتوں، ڈویژنز کے لیے ضمنی گرانٹس کی سمریاں بھی پیش کی جائیں گی۔

  • حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری کرلی، فیصلہ آج ہونے کا امکان

    حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری کرلی، فیصلہ آج ہونے کا امکان

    اسلام آباد : حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی تیاری کرلی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سمری منظوری کیلئے جاری اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافےکی سمری پرغور کیا جائے گا جبکہ ملک کے دیگرمعاشی اشاریوں کا بھی جائزہ لیا جائے۔

    حکومت کی جانب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں تین روپے پچھتر پیسے تک اضافہ متوقع ہے جبکہ نیپرا نے حکومت کو 3روپے 82پیسے فی یونٹ اضافہ کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اضافہ رواں مالی سال کیلئے مقررہ قیمتوں میں کیا جائے گا، اضافے سے صارفین سے چارسو ارب روپے ماہانہ وصول کئے جائیں گے۔

    خیال رہے اس سے قبل حکومت دو مرتبہ بجلی کی قیمت میں اضافے کو موخر کر چکی ہے۔

    دو اکتوبر کو وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی کے نرخ نہیں بڑھائے جا رہے، بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ ای سی سی میں کیا گیا۔

    یاد رہے 25 ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا تھا اور اور ساتھ ہی بلز کی 100 فی صد وصولی یقینی بنانے اور ترسیل وتقسیم کے نقصانات کم سے کم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    جس کے اگلے ہی روز 26 ستمبر کو نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دی تھی، جس کے مطابق اگست کے کیلئے بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ سولہ پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا تھا، قیمت میں اضافہ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوا تھا۔

    انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط میں بجلی کی قیمت میں اضافہ اولین اور بنیادی شرط ہے۔

    واضح رہے گزشتہ ماہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ کیا تھا۔