Tag: اقتصادی رابطہ کمیٹی

  • یوٹیلٹی اسٹورز پر ریلیف میں شامل 3 اشیا کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد

    یوٹیلٹی اسٹورز پر ریلیف میں شامل 3 اشیا کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد

    اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یوٹیلٹی اسٹورزپر ریلیف میں شامل 3اشیاکی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی اضافے کومعقول سطح پر لے جا کر دوبارہ سمری لائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹا، چینی اور گھی کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز پیش کی گئی۔

    ای سی سی نے یوٹیلٹی اسٹورزپرریلیف میں شامل 3اشیاکی قیمتوں میں اضافےکی تجویزمسترد کرتے ہوئے ہدایت کی اضافے کو معقول سطح پرلے جا کر دوبارہ  سمری لائی جائے۔

    اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورزکو ڈیجیٹل کرنے کا منصوبہ منظور کرلیا گیا ، منصوبے پر 2ارب لاگت آئےگی ، وزیراعظم ریلیف پیکیج کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز پر 21 ارب  روپے خرچ ہوچکے ہیں۔

    ای سی سی نے بارانی علاقوں میں زیرکاشت رقبہ بڑھانے کے لیے 42ارب کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری اور سوئی سدرن کے لیے کمرشل پیداوار کے لیے گیس  کنووں کی نشاندہی کی منظوری دی۔

    اجلاس میں ٹیکسٹائل پالیسی 2ہفتوں کے لیے موخر کردی گئی اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اورڈیلرز کے منافع کا جائزہ لیتے ہوئے گوادر کے لیے 300 میگا واٹ  کوئلے کے  پاورپلانٹ اور زائرین کے لیے مینجمنٹ پالیسی کی منظوری دے دی۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس :  5 سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دی جائے گی

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس : 5 سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دی جائے گی

    اسلام آباد : کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 5سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری اور روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کو وسعت دینے کی تجویز پیش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا ، اجلاس میں چھ نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا، اور وزارت صنعت و پیداوار چینی کی درآمدپرٹیکس چھوٹ کی سمری پیش کرے گی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی 5سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دے گی ، ٹیکسٹائل پالیسی میں انڈسٹری کی بحالی کیلئے مراعات رکھی گئی ہیں جبکہ بند ٹیکسٹائل ملزکی بحالی کیلئے بھی خصوصی اقدامات کئے جانے کاامکان ہے، گزشتہ اجلاس میں ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری مؤخر کردی گئی تھی۔

    اجلاس میں روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کووسعت دینےکی تجویزپیش کی جائےگی اور وزارت مذہبی امور روڈٹو مکہ منصوبے سےمتعلق سمری پیش کرےگی ، حکام کا کہنا تھا کہ روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت حج پر جانے والوں کوامیگریشن کی سہولت دی گئی ، سہولت اسلا آباد,کراچی,لاہور,پشاور ایئر پورٹ کےلیےدی گئی ۔

    حکام نے بتایا کہ پاکستان کوفروری 2019 میں روڈ ٹومکہ منصوبے میں شامل کیا گیا ، سعودی ولی عہدکےدورہ پاکستان میں پاکستان منصوبے میں شامل ہوا ، وزیر اعظم نے جولائی 2019 میں روڈ ٹو مکہ منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔

    قومی فریٹ اینڈ لاجسٹکس پالیسی ای سی سی کے ایجنڈے میں شامل ہیں جبکہ ایف سی بلوچستان نارتھ کے ہیلی کاپٹر کے پرزہ جات کیلئے فنڈز کے اجرا پر غور ہوگا۔

    وزارت داخلہ نے ہیلی کاپٹر کے پرزوں کیلئےایک کروڑکی ضمنی گرانٹ مانگی ہے ، وزارت منصوبہ بندی 16ارب 62 کروڑ89 لاکھ کی ضمنی گرانٹ کیلئے سمری پیش کرے گی۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کل 5 سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دے گی

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کل 5 سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دے گی

    اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی کل 5سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دے گی ، ٹیکسٹائل پالیسی میں انڈسٹری کی بحالی کیلئے مراعات رکھی گئی ہیں جبکہ بند ٹیکسٹائل ملزکی بحالی کیلئے بھی خصوصی اقدامات کئے جانے کاامکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا ، جس میں ٹیکسٹائل پالیسی پیش کی جائے گی اور کمیٹی 5سالہ ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دے گی، ای سی سی منظوری کے بعد وفاقی کابینہ سے ٹیکسٹائل پالیسی کی حتمی منظوری لی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل پالیسی میں انڈسٹری کی بحالی کیلئے مراعات رکھی گئی ہیں جبکہ بندٹیکسٹائل ملزکی بحالی کیلئے بھی خصوصی اقدامات کئے جانے اور ٹیکسٹائل برآمدی صنعتوں کوبجلی گیس میں رعایت دیئے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق نئی ٹیکسٹائل مل لگانے کےلئے خصوصی پیکج رکھاگیاہے، موثرٹیکسٹائل پالیسی نہ ہونے سےگزشتہ دورمیں 200ملز بند تھیں، وزیراعظم کی ہدایت پر پانچ سالہ پالیسی تیار کی گئی ہے۔

    چیئرمین اپٹما عادل بشیر کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل پالیسی سےانڈسٹری کی بحالی کیلئےپرامید ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں ٹیکسٹائل سیکٹر میں برآمد کنندگان کے لیکویڈیٹی مسائل کے حل کیلئے وزارت تجارت نے 1.78 ارب کی رقم جاری کئے گئے تھے ،مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ہمارے برآمد کنندگان کے لیکویڈیٹی مسائل حل ہوجائیں گے، نان ٹیکسٹائل سیکٹر کے ڈی ایل ٹی ایل کو بھی جلد ہی رقم جاری کی جائے گی۔

  • کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 15 کروڑ ڈالر کی گرانٹ  منظور

    کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 15 کروڑ ڈالر کی گرانٹ منظور

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس میں کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 15 کروڑ ڈالر کی تکنیکی  ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں 6نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملازمین کے بقایاجات کیلئے اور وزارت تعلیم کیلئے 50 کروڑ کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے این آئی ٹی بی کیلئے 68 کروڑ33لاکھ روپے کے بجٹ کی منظوری اور کورونا ویکسین خریداری کیلئے 15 کروڑ تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی۔

    اجلاس میں جی20ممالک سےقرض پرسودادائیگی کی معطلی کی6ماہ کیلئے توسیع کی منظوری دے دی گئی ، ای سی سی منظوری کے بعد وفاقی کابینہ سےبھی منظوری لی جائے گی۔

    ای سی سی نے پنجاب کو3 لاکھ 40 ہزار ٹن گندم درآمد کرنے کی بھی اجازت دے دی ، یہ گندم ٹریڈنگ کارپوریشن کے ذریعے درآمد کی جائے گی جبکہ اینگرو فرٹیلائزرزکوگیس کی فراہمی کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    خیال رہے وزارت صحت نے متوقع کورونا ویکسین کی ایڈوانس بکنگ سے متعلق سمری ای سی سی کوارسال کی تھی ، جس میں کہا گیا ہے کہ ای سی سی متوقع کوروناویکسین کی بکنگ کیلئے15کروڑڈالرمختص کرے۔

    سمری میں کہا گیا تھا کہ ٹیکنیکل ایکسپرٹ کمیٹی نےکوروناویکسین بکنگ کا تخمینہ 15 کروڑ ڈالر لگایا ہے، عالمی سطح پر کورونا ویکسین کی تیاری فیزتھری میں داخل ہوچکی ہے، تمام ممالک کورونا ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کررہے ہیں، کورونا ویکسین2021 کی پہلی اور دوسری سہ ماہی میں دستیاب ہوگی۔

    وزارت صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان نےمفت ورعایتی ویکسین فراہمی کیلئے گاوی سے رابطہ کیا ہے، گاوی سے ویکسین2021 کے آخر میں ملنے کا امکان ہے، ویکسین سے متعلق بین الوزارتی، نیشنل ایکسپرٹ کمیٹی قائم کی گئی تھی جبکہ کورونا ویکسین کی بکنگ کا معاملہ این سی اوسی میں زیربحث آچکا ہے۔

  • گندم کی فی من امدادی قیمت میں اضافے کا امکان

    گندم کی فی من امدادی قیمت میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ ملک میں گندم کی فی من امدادی قیمت میں آج اضافہ کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج اسلام آباد میں مشیر خزانہ کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس ہوگا، جس میں 2 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں گندم کے دستیاب ذخائر کا جائزہ لیا جائے گا، گندم کی فی من امدادی قیمت میں اضافے کی سمری بھی پیش کی جائے گی۔

    ذرایع کے مطابق گندم کی فی من امدادی قیمت میں 345 روپے تک اضافے کا امکان ہے، جس سے فی من قیمت 14 سو روپے سے بڑھ کر 17 سو 45 ہو جائے گی۔

    گندم کی امدادی قیمت 1400 روپے فی من مقرر

    خیبر پختون خوا نے گندم کی 18 سو روپے امدادی قیمت مقرر کرنے کی تجویز دی ہے، جب کہ پنجاب کی جانب سے گندم کی فی من قیمت ایک ہزار 650 روپے مقرر کیے جانے کی تجویز ہے۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ بلوچستان نے 17 سو 45 روپے فی من مقرر کرنے کی تجویز دی ہے تاہم سندھ نے فی من گندم کی امدادی قیمت کے لیے کوئی تجویز نہیں دی۔

    گندم کی امدادی قیمت کے علاوہ اجلاس کے ایجنڈے میں زیرو ریٹڈ سیکٹر کے لیے بجلی وگیس کی رجسٹریشن سے متعلق سمری بھی شامل ہے۔

  • ای سی سی نے معذور افراد کیلئے ڈیوٹی فری گاڑی درآمد کرنے کی اجازت دے دی

    ای سی سی نے معذور افراد کیلئے ڈیوٹی فری گاڑی درآمد کرنے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی نے معذورافراد اسکیم کے تحت ڈیوٹی فری گاڑی درآمد کرنےکی حد بڑھانے کی اجازت دے دی . گزشتہ دس سال میں گاڑی نہ خریدنے والے اس سہولت سے فائدہ حاصل کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں معذور افراداسکیم کے تحت کسٹمزڈیوٹی فری گاڑیوں کی درآمد قانون میں ترمیم پرغور کیا گیا۔

    ای سی سی نے معذور افراد کیلئے ڈیوٹی فری گاڑی درآمدکرنےکی اجازت دے دی ، :1500سی سی تک گاڑی ڈیوٹی فری درآمد کی جا سکےگی اور معذور افراد 10میں سے ایک گاڑی درآمد کر سکیں گے۔

    ترمیم کے تحت معذورافراد کی آمدن کی حد بڑھا کر 2لاکھ ماہانہ تک کردی گئی، پہلے ڈیوٹی فری گاڑی کیلئے معذور افراد کی آمدن کی حد 20 ہزار سے ایک لاکھ ماہانہ تک تھی،گزشتہ دس سال میں گاڑی نہ خریدنے والے اس سہولت سے فائدہ حاصل کرسکیں گے۔

    پاکستان سنگل ونڈو کمپنی کی قیام اور ڈائریکٹرز کی منظوری دے دی گئی جبکہ کمیٹی نے این سی او سی کے لیے 21 کروڑ 96 لاکھ 31 ہزار کی تکنیکی ضمنی گرانٹ ، وزارت ریلوے کی اخراجات کےلیے6ارب کی اضافی گرانٹ کی منظوری دی ، 50کروڑ ماہانہ کی رقم تنخواہوں، پنشن اور ضروری اخراجات پر خرچ ہوں گے۔

    اجلاس میں دینی مدارس کےلیے9 کروڑ 61 لاکھ کی ضمنی گرانٹس اور ’’سب کیلئے ہنر‘‘ پروگرام کیلئے 16 کروڑ کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، ضمنی گرانٹس کی سمری وفاقی وزارت تعلیم اورپروفیشنل ٹریننگ نےپیش کی۔

    کمیٹی نے رولنگ اسپیکٹرم اسٹرٹیجی 23-2020کی اشاعت کی منظوری بھی دی جبکہ گندم کی درآمد کا معاملہ مزید غور کے لیے مؤخر کردیا گیا۔

  • اکتوبر کے بل  : کے الیکٹرک صارفین تیار ہوجائیں

    اکتوبر کے بل : کے الیکٹرک صارفین تیار ہوجائیں

    اسلام آباد : مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی  ایک روپے 09 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی گئی، اضافہ اکتوبر کے بجلی بل میں شامل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کے الیکٹرک کےلیےسہ ماہی ایڈجسمنٹ کی منظوری دے دی، ای سی سی نےبجلی ٹیرف میں ایک روپے 09 پیسےفی یونٹ اضافے کی منظوری دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلے کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوگا، اکتوبر کے بجلی بل میں اضافہ شامل ہوگا، اضافہ 2016 سے 2019 کے دوران سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں کیاگیا۔

    موجودہ بجٹ سےکے الیکٹر ک کیلئے 4.7ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت دے دی ، وفاقی حکومت کےالیکٹرک کو4.7 ارب روپےسبسڈی کی مدمیں دےگی۔

    ای سی سی نے ہوٹل روزویلٹ کےلیے14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی منظوری بھی دی ، رقم قرضے، سود اور واجبات کی ادائیگی کےلیےفراہم کی  جائےگی۔

    گذشتہ روز نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں 86 پیسے فی یونٹ اضافے کیا تھا، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے صارفین پر 10 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

    اس سے قبل کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ پر نیپرا نے ایکشن لیتے ہوئے کےالیکٹرک پر بیس کروڑکاجرمانہ عائدکردیا تھا ، نیپرا کا کہنا تھا ، کے الیکٹر ک نےکراچی میں لوڈشیڈنگ کی حد نہیں چھوڑی تھی، کے الیکٹرک پر جرمانہ جون،جولائی میں لوڈشیڈنگ پرعائدکیاگیا۔

  • آٹے کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اہم قدم

    آٹے کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اہم قدم

    اسلام آباد: آٹے کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے ٹریڈنگ کارپوریشن کو 2 لاکھ ٹن گندم کی درآمد کا آرڈر جاری کرنے کی اجازت دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری فوڈ کی جانب سے بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ نجی شعبے سے 5 لاکھ ٹن گندم کی درآمد شروع ہو چکی ہے۔

    سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ نجی شعبے کی درآمد کے سلسلے میں پہلا جہاز رواں ماہ 26 تاریخ کو پاکستان پہنچ جائے گا، نجی اور سرکاری طور پر گندم کی درآمد سے قیمتوں میں استحکام آئے گا۔

    اجلاس میں وزیر اقتصادی امور نے سیکریٹری فوڈ کو گندم کی خریداری کے لیے صوبوں سے رابطے کی ہدایت کی۔

    بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ٹی سی پی پنجاب کے لیے 7 لاکھ، خیبر پختون خوا کے لیے 3 لاکھ ، پاسکو کے لیے 5 لاکھ ٹن گندم درآمد کر رہا ہے، دوسری طرف ملک میں گندم کے دستیاب ذخائر کا حجم 26.05 ملین ٹن ہے، جب کہ ملکی ضرورت کے لیے مزید 1.41 ملین ٹن گندم درکار ہوگی۔

    دریں اثنا، اجلاس میں نجی شعبے کے ذریعے چینی کی درآمد پر عائد محصولات کی شرح میں کمی لانے کا فیصلہ کیا گیا، اس سلسلے میں بریفنگ میں کہا گیا کہ چینی کے موجودہ ذخائر 1.2 ملین ٹن ہیں، جو نومبر تک کے لیے کافی ہوں گے۔

    قبل ازیں، سیکریٹری خزانہ کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبوں اور وفاقی انتظامیہ نے قیمتیں کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات سے کمیٹی کو آگاہ کیا، کمیٹی نے صوبوں کو گندم، آٹا اور چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کی ہدایت کی۔

    کمیٹی نے کہا کہ گندم، آٹا اور چینی کی سستی قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے، ضروری اشیا کی بڑھتی قیمتوں کو بھی کنٹرول کیا جائے، اور ذخیرہ اندوزی، اشیا کی اسمگلنگ اور ملاوٹ کو روکا جائے۔ کمیٹی نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت صوبوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، پھلوں، دالوں اور سبزیوں کی تھوک و پرچون قیمتوں کا جائزہ لیا جائے، اور پھر کمیٹی کو قیمتوں اور منافع کے اعداد و شمار فراہم کیے جائیں۔

  • ای سی سی نے پاکستان ٹریڈنگ کارپوریشن کو 2 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اجازت دےدی

    ای سی سی نے پاکستان ٹریڈنگ کارپوریشن کو 2 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اجازت دےدی

    اسلام آباد : مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ٹریڈنگ کارپوریشن کو 2 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اجازت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس ہوا، اجلاس میں ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے بجلی کےاسپیشل پیکج پرغور کیا گیا اور گندم کی درآمد سمیت اسٹاک کی صورتحال پربریفنگ دی گئی۔

    ای سی سی نے پاکستان ٹریڈنگ کارپوریشن کو2لاکھ ٹن گندم درآمدکی اجازت دے دی ، بریفنگ میں بتایا گیا کہ نجی شعبے نے5لاکھ ٹن گندم درآمد شروع کردی، پہلا جہاز 26اگست کوپاکستان پہنچ جائے گا، جہاز آنےسے ملک میں گندم کی قیمتوں میں استحکام آئے گا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈکےکنٹینرزکےپورٹ چارجزمعاف کرنےکی سمری پیش کی گئی۔

    گذشتہ مشیر ای سی سی اجلاس میں روز ویلٹ ہوٹل نیو یارک کو مالی امداد کی فراہمی کی منظوری دی گئی تھی ، پی آئی اے کے ذمے روز ویلٹ ہوٹلز کے 105 ملین ڈالرز ادا کیے جاسکیں گے۔

    اجلاس میں پائیدارترقی اہداف پروگرام کے لیے 8ارب سےزائدکےفنڈ اور اے ڈی بی کو آف شور بانڈز کے اجرا کی منظوری دے دی گئی ، بانڈز مارکیٹ کی صورتحال دیکھتے ہوئے جاری کیےجائیں گے۔

    ای سی سی نے کامیاب جوان پروگرام تمام شہریوں کے لیےبلا امتیازشروع کرنے، ٹریول اور ٹوارازم کےلیےسالانہ فیس کی چھوٹ کی منظوری بھی دی، اقدام سے ایک سال کے دوران 17 ارب کی سہولت مل سکے گی۔

  • پاکستان میں کم قیمت پر اسمارٹ فون کی دستیابی ،  بڑی خبر آگئی

    پاکستان میں کم قیمت پر اسمارٹ فون کی دستیابی ، بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کی ہدایت پر اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ پر سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی کوبھجوا دی گئی ، امین الحق کا کہنا ہے ملک میں کم قیمت پر سمارٹ فون کی دستیابی وزارت آئی ٹی کی ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت آئی ٹی نے اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ پرسمری اقتصادی رابطہ کمیٹی کوبھیج دی، سمری وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کی ہدایت پر بھیجی گئی۔

    وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ ملک میں کم قیمت پر سمارٹ فون کی دستیابی وزارت آئی ٹی کی ترجیح ہے، ملکی سطح پر اسمارٹ فون مینوفیکچر نگ کی صلاحیت کوبڑھاناناگزیرہے، اقدام موبائل ایکسپورٹ سے زرمبادلہ اور نوکریاں بڑھانے میں معاون ہوگا۔

    یاد رہے رواں سال فروری میں انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) نے موبائل ڈیوائس کی مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دی تھی تاکہ مقامی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔

    خیال رہے کہ پاکستان موبائل فون کے لیے دنیا کی تیسری بڑی مارکیٹ ہے جہاں سالانہ 3 کروڑ 40 لاکھ موبائل فونز فروخت ہوتے ہیں۔

    مقامی سطح پر موبائل کی مینوفیکچرنگ سے ملک میں تقریباً 2 لاکھ روزگار پیدا ہوں گے اور ملک عالمی سطح پر سپلائی چین کا حصہ بن سکے گا۔