Tag: اقتصادی رابطہ کمیٹی

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اقتصادی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ بجلی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق سمری بھی زیر غور آئی۔

    اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا۔ نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 82 پیسے اضافے کی تجویز دی تھی جبکہ پاور ڈویژن نے بھی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی سفارش کی تھی۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی 4 بار بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر چکی ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے سے پہلے بجلی قیمتوں میں اضافہ ناگزیز ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور ڈویژن نے ماہانہ 50 یونٹ تک استعمال والے صارفین کو استثنیٰ کی سفارش بھی کی ہے۔ بجلی کی قیمت میں اضافے سے سالانہ 200 ارب اضافی حاصل ہوسکتے ہیں۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ اضافہ کیا بھی تو اتنا نہیں کریں گے، بجلی کی چوری کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔ بجلی واجبات کی وصولی کا عمل بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وصولیوں کا عمل بہتر ہونے تک بجلی کی قیمت نہیں بڑھانے دوں گا، بدھ کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس بلایا ہے۔ خصوصی اجلاس میں بجلی واجبات کی وصولیوں کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک ماہ سے وصولیاں بہتر بنانے کا کہہ رہے ہیں، نتائج نہیں مل رہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے جائزہ مشن سے مذاکرات بھی زیر غور آئے جبکہ بلوچستان کے لیے زرعی ٹیوب ویلز پر سبسڈی دینے پر بھی غور کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    پچھلے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کیا تھا جبکہ ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا تھا جس کے بعد درآمدات سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہونے کا امکان تھا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اگلا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں بجلی کی قیمتوں سمیت اہم معاملات زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔

    اجلاس میں اقتصادی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ بجلی کے نرخوں میں اضافے سے متعلق سمری بھی زیر غور آئے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 81 پیسے اضافے کی تجویز دی ہے جبکہ پاور ڈویژن نے بھی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی سفارش کی ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی 2 بار بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر چکی ہے۔ پاور ڈویژن نے ماہانہ 50 یونٹ تک استعمال والے صارفین کو استثنیٰ کی سفارش بھی کی ہے۔

    اجلاس میں آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے جائزہ مشن سے مذاکرات زیر غور آنے کا بھی امکان ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    پچھلے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کیا تھا جبکہ ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا تھا جس کے بعد درآمدات سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہونے کا امکان تھا۔

  • حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا

    حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق آج وزیرخزانہ اسدعمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، وزیرتوانائی عمرایوب نے تفصیلی بریفنگ دی.

     کمیٹی کی جانب سے نیپرا اور پاور ڈویژن کو  آئندہ پانچ سال کے لئے جامع منصوبہ بندی کی ہدایات جاری کی گئیں.

    ساتھ ہی بلز کی 100 فی صد وصولی یقینی بنانے اور ترسیل وتقسیم کے نقصانات کم سے کم کرنے کی ہدایت کی ہے.

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مشاورت کے بعد آئندہ اجلاس تک بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا. واضح رہے کہ نیپرا نے 3 روپے75 پیسےفی یونٹ اضافے کی تجویزدی تھی.


    مزید پڑھیں : گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں نہیں امیروں پر ڈالا گیا، وزیرِ خزانہ


    یاد رہے کہ گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وفاقی حکومت کو گیس کی قیمتوں میں‌اضافے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا.انھوں نے مطالبہ کیا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافےکوفوری واپس لیاجائے.

    وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے شہباز شریف کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں پر نہیں، بلکہ امیروں پر ڈالا گیا ہے، اضافے سے عام صارف متاثر نہیں ہوگا۔

  • وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب

    وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں بجلی کے نرخوں میں 2 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے جبکہ نیپرا کی بجلی 3 روپے 75 پیسے یونٹ بجلی مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پاور ڈویژن بجلی ٹیرف سے متعلق سمری ای سی سی میں پیش کرے گی۔ اجلاس میں ایل این جی ٹرمینلزسے متعلق رپورٹ پر بھی غور ہوگا۔

    گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں نہیں امیروں پر ڈالا گیا‘ وزیرِ خزانہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمرکا کہنا تھا کہ گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں پر نہیں بلکہ امیروں پر ڈالا گیا ہے، اضافے سے عام صارف متاثر نہیں ہوگا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمت میں اضافے کا اثر کسان پر نہیں پڑنے دیا جائے گا، گیس کی مد میں 154 ارب روپے کا خسارہ نواز حکومت کا پیدا کردہ ہے، بجلی کے نظام میں بھی ایک سال کے دوران 453 ارب کا خسارہ ہوا، یہ خسارے گزشتہ حکومت نے دیے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

    اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی، وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ جس کے بعد گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کر دیا گیا جبکہ ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کرکے 10 فیصد کر دیا گیا، جس کے بعد درآمدات سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہوگی۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں چھیالیس فیصد اضافے کی منظوری دی تھی اور گیس چوری روکنے کے لئے فوری اقدامات کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : گیس کی قیمت میں اضافے کو مؤخر کر دیا ہے: فواد چوہدری

    بعد ازاں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا میڈیا بریفنگ میں کہا تھا کہ کوشش ہے قیمتوں میں اضافے سے غریب لوگ متاثر نہ ہوں، گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا، اضافے کو مؤخر کر دی ہے۔

    حکومت کی جانب سے سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں کے بعد سوئی گیس حکام کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ فی الحال نہیں ہوا، ابھی گیس کی قیمت بڑھانے کی اجازت نہیں ملی۔

    حکام کے مطابق گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور آئی اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی تجویز تھی۔

    خیال رہے 30 اگست کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں گیس کی قیمت میں اضافے کی سمری مؤخر کردی تھی۔

    اوگرا نے گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت تین گنا اور کمر شل صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں تیس فیصد اضافہ تجویز کیا تھا۔

  • گیس کی قیمت میں اضافے کو مؤخر کر دیا ہے: فواد چوہدری

    گیس کی قیمت میں اضافے کو مؤخر کر دیا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کوشش ہے قیمتوں میں اضافے سے غریب لوگ متاثر نہ ہوں، گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا، اضافے کو مؤخر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کسان ہماری حکومت کی اقتصادی پالیسی کا اہم حصہ ہیں۔ ای سی سی نے فیصلہ کیا ہے کسانوں پر اضافہ بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آج اجلاس میں گیس کی قیمتوں سے متعلق بھی بات کی گئی، کسانوں کو سہولت مہیا کرنے کے لیے سبسڈی دی جائے گی۔ یوریا کھاد کی قیمت 1615 روپے ہے۔ درآمد کرنے پر 2575 روپے فی بوری پڑتی ہے۔ ’960 روپے کا فرق حکومت برداشت کرے گی‘۔

    انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کھاد پر سبسڈی دیں گی۔ گیس سلنڈر کی قیمت میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔ اس اضافے کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوشش ہے قیمتوں میں اضافے سے غریب لوگ متاثر نہ ہوں، گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا۔ گیس کی قیمت میں اضافے کو مؤخر کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن اور ناردرن کو ن لیگ حکومت میں 156 ارب کا نقصان پہنچا، ملک میں یوریا کھاد کی ضرورت 5.833 ملین ٹن ہے۔ ’ایسا نظام لا رہے ہیں جس میں غریب کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملے‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پانچ سال کے بعد ہم 156 ارب کے نقصان پر کھڑے ہیں، گیس صرف 40 فیصد عوام کو میسر ہے 60 فیصد سلنڈر استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے گیس سے متعلق معاہدے حقیقت کے برعکس ہیں، سبسڈی کا معاملہ وزیر اعظم عمران خان کے سامنے رکھا جائے گا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے پی ایس او کیلئے دس ارب روپے کے اجراء اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں بڑے فیصلے سامنے آئے ہیں، اجلاس میں پاکستان اسٹیٹ آئل کیلئے دس ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ گیس کی قیمت میں اضافے کی سمری مؤخر کردی۔

    اوگرا نے گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت تین گنا اور کمر شل صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں تیس فیصد اضافہ تجویز کیا تھا، اس کے علاوہ اجلاس میں توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں پربریفنگ بھی دی گئی۔

    ای سی سی کو بتایا گیا کہ گردشی قرضوں کا مجموعی حجم گیارہ سو اٹھاسی ارب روپے ہوگیا ہے۔ وزیر خزانہ نے تمام متعلقہ محکموں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    گردشی قرضوں کے بارے میں فیصلہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا، اجلاس میں مالی بحران کا شکار پاکستان اسٹیٹ آئل کیلئے دس ارب روپے کے بیل آوٹ پیکج کی منظوری بھی دی گئی۔

  • وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : نئی حکومت کا پہلا اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں گیس کی قیمتوں سیمت سرکلر ڈیٹ اور دیگر معاملات زیر بحث آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہونے جارہا ہے، اجلاس کے ایجنڈے میں گیس کی قیمت سمیت اہم پوائنٹس شامل ہوں گے، جس میں گردشی قرضے اوراس کے پاور سیکٹر پر اثرات اور پی ایس او کی مالی صورت حال شامل ہیں۔

    اجلاس میں اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمت میں اضافے کی تجویز پر غور کیا جائے گا، اوگرا نے گھریلو صارفین کے لئے گیس کی قیمت تین گنا کرنے جبکہ کمرشل صارفین کیلئے قیمت میں تیس فیصد اضافہ تجویز کیا ہے۔

    اوگرا کے مطابق گیس کی قیمت می کافی عرصے سے اضافہ نہ ہونےکےباعث ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل کمپنی کے مالیاتی خسارہ میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں خریف کی فصلوں کے لئے کھاد کی دستیابی زیر بحث آئے گی۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے 12 ارکان پر مشتمل اقتصادی رابطہ کمیٹی تشکیل دی تھی اور وزیرخزانہ اسد عمر کو ای سی سی کا چیئرمین مقرر کیا تھا جبکہ کمیٹی میں مواصلات، قانون، بجلی اور پیٹرولیم کے وزراء بھی شامل ہوں گے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں منصوبہ بندی، نیشنل فوڈ سیکیورٹی، نجکاری، ریلویز، شماریات اور آبی وسائل کے وزراء، تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار و سرمایہ کاری کے مشیر بھی شامل ہیں، ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت شعاری کے مشیر بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

  • وفاقی حکومت کا ایک ارب 73 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کا اعلان

    وفاقی حکومت کا ایک ارب 73 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایک ارب 73 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کا اعلان کردیا جس کے تحت رمضان میں عوام کو رعایتی نرخ پراشیائے خوردونوش فراہم کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت گزشتہ روز وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ایک ارب 73 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دی گئی۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ہدایت کی رمضان پیکج کے تحت روزمرہ استعمال کی اشیاء مارکیٹ سے کم نرخوں پرفراہم کی جائیں۔

    وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے رمضان میں یوٹیلیٹی اسٹورز پرجن اشیاء پرسبسڈی فراہم کی جائے گی ان میں آٹا، گھی، چینی، خوردنی تیل، دالیں، کھجوریں، چاول، مشروبات، دودھ اور چائے کی پتی سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔

    ای سی سی نے اجلاس میں 660 کلوواٹ ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (ایچ وی ڈی سی) مٹیاری- لاہور ٹرانسمیشن لائن کی مالیاتی بندش کی تاریخ، پرفارمنس گارنٹی کی رقم دگنا کیے بغیر 7 ماہ یعنیٰ یکم دسمبر تک توسیع کی بھی منظوری دی گئی۔

    وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے یہ فیصلہ تھر اور کراچی کے قریب کوئلے سے چلنے والے بجلی کے آئندہ منصوبوں اور کراچی میں 1100 میگا واٹ کے ٹو پراجیکٹ کی الاٹمنٹ کے لیے کیا گیا۔

    اجلاس میں توانائی سیکٹر کو بحران سے نکالنے کے لیے کمرشل بینکوں سے 100 ارب قرض لینے کی بھی منظوری دی گئی، اس رقم کو بجلی فراہم کرنے والی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور بجلی بنانے والی کمپنیوں کی ضروریات کو پورا کرنے اور فیول کی مد میں خرچ کیا جائے گا۔

    ای سی سی نے اجلاس میں مالی سال 18-2017 کے لیے تمباکو سیس ریٹس پرنظرثانی کی بھی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ پاسکو کو سمندری راستے کے ذریعے 1155 ڈالرفی ٹن کے ری بیٹ پر5 لاکھ ٹن فصل گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی کیلئے ‘رمضان ریلیف پیکج’ کی منظوری آج متوقع

    عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی کیلئے ‘رمضان ریلیف پیکج’ کی منظوری آج متوقع

    اسلام آباد : رمضان المبارک میں عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی کیلئے رمضان پیکج کی منظوری آج متوقع ہے، پیکج کے تحت چینی، آٹا،بیسن سیمت انیس اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان میں عوام کیلئے ریلیف کے لئے حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز کے زریعے رمضان ریلیف پیکج دے گی، پیکج منظوری کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کیا جائے گا۔

    زرائع کے مطابق پیکج کے تحت ایک ارب تہترکروڑ تیس لاکھ روپے سبسڈی دینےکی تجویزدی گئی ہے، پیکج کےتحت انیس اشیا پر چار سے پچاس روپے تک سبسڈی دی جائےگی جبکہ آٹے پر چار روپےاور چینی پر فی کلو پانچ روپے رعایت دیئے جانے کا امکان ہے۔

    رمضان پیکج کے تحت گھی پندرہ روپے اور آئل دس روپے فی لیٹر،دال چنا بیس روپے اور دال مونگ پندرہ روپے فی کلو سستی ہوجائے گی جبکہ دال ماش دس روپے اور دال مسور پر دس روپے فی کلو،سفید چنے پر پچیس روپے اور بیسن پر فی کلو بیس روپے سبسڈی دینے کا امکان ہے۔

    کھجور پرتیس روپےاور باسمتی چاول پر پندرہ روپے فی کلو سبسڈی دی جائےگی جبکہ شربت کی بڑی بوتل پر پندرہ روپے، چھوٹی بوتل پر دس روپے ڈسکاونٹ دیا جائےگا اور چائے پر پچاس روپے اور مسالحہ جات پر دس فیصد سبسڈی دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    پیکچ کی آگاہی مہم کیلئے بھی دس کروڑروپے مختص کئے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔