Tag: اقتصادی سرگرمیاں

  • دبئی میں کل سے اقتصادی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان

    دبئی میں کل سے اقتصادی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں کل سے اقتصادی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دے دی گئی، تمام سرگرمیوں کے دوران حفاظتی تدابیر کی پابندی لازمی ہوگی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دبئی میں حکام نے بدھ 27 مئی سے اقتصادی سرگرمیاں بحال کرنے اور آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، تجارتی ادارے روزانہ صبح 6 سے رات 11 بجے تک کھلے رہیں گے۔

    ولی عہد دبئی اور ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے عید الفطر کے چوتھے دن سے دبئی میں اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی کا اعلان کیا ہے۔

    دبئی کے ولی عہد کا کہنا ہے کہ اقتصادی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ امارات کے نائب صدر اور دبئی کے حاکم اعلیٰ شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے ملک میں قدرتی آفات اور بحرانوں کی اعلیٰ کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا ہے۔

    آن لائن اجلاس میں دبئی کے نائب سربراہ شیخ مکتوم بن محمد بن راشد آل مکتوم، بحرانوں کی اعلیٰ کمیٹی کے سربراہ شیخ منصور بن محمد بن راشد آل مکتوم اور کمیٹی کے ارکان شریک ہوئے۔

    شیخ حمدان بن محمد نے بتایا کہ اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی کا فیصلہ ریاست کے تازہ حالات کی روشنی میں اقتصادی، سماجی اور صحت اثرات کا گہرائی سے جائزہ لے کر کیا گیا ہے۔

    ولی عہد دبئی نے تمام سرکاری اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے 24 گھنٹے احتیاطی تدابیر پر عمل کروائیں، اس حوالے سے آگہی مہم پر خصوصی توجہ دیں۔

    شیخ حمدان نے مزید کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ کرونا کی وبا کے باعث عالمی بحران نے تمام شعبوں کو متاثر کیا ہے تاہم امارات کا معاشرہ ہر چیلنج پر پورا اتر کر رہے گا۔

    انہوں نے اطمینان دلایا ہے کہ ملک میں کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے تمام ممکنہ سہولتیں موجود ہیں، نجی ادارہ بھی تعاون کر رہا ہے۔ دبئی ورلڈ کمرشل سینٹر میں فیلڈ ہسپتال 3 ہزار بستروں پر مشتمل ہے۔

    شیخ حمدان نے تمام سرکاری محکموں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہا ہے کہ وہ مختلف اقتصادی سرگرمیوں، بازاروں اور اداروں سے حفاظتی تدابیر کی پابندی کروائیں۔

  • سعودی حکومت کا اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرنے پر غور

    سعودی حکومت کا اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرنے پر غور

    ریاض: کرونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور کاروبار زندگی ٹھپ ہوچکا ہے تاہم سعودی حکومت اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرنے پر غور کررہی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ سعودی حکومت اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرنے کی تجویز پر غور کررہی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت صحت عامہ کو نقصان پہنچائے بغیر اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرے گی، اس حوالے سے جائزے تیار کیے جارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا بحران کے نقصانات کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کرونا کی تازہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ شاہ سلمان نے جی 20 کے قائدین سے درخواست کر کے پہلی ہنگامی آن لائن سربراہی کانفرنس طلب کی تھی، کانفرنس کے موقع پر جی 20 کے قائدین نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ تمام ممالک مل کر وبا سے پیدا ہونے والے سماجی اور اقتصادی نقصانات کی تلافی کریں گے اور معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ کرونا بحران کئی ماہ تک چلے گا، ممکن ہے کہ اس سے پیدا ہونے والے صحت مسائل 2020 کے آخر تک چلتے رہیں، اگر صحت حالات نے اجازت دی تو حکومت اقتصادی سرگرمیاں بتدریج بحال کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے احتیاط، مسلسل نگرانی اور ضروری فیصلے جلد کرنے کا اہتمام کیا جائے گا۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت سلامتی سعودی حکومت کی پہلی ترجیح ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے صحت کے شعبے کو 47 ارب ریال کا اضافی بجٹ دیا گیا ہے۔

    ان کے مطابق سعودی حکومت مزید مدد کے لیے کرونا بحران سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبوں کے حالات کا مسلسل جائزہ بھی لے رہی ہے، فیسوں کی ادائیگی یا بعض فیسیں نہ لینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ فیسوں کی وصولی 6 ماہ سے 9 ماہ تک ملتوی کی جاسکتی ہے، جن فیسوں کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے انہیں مکمل طور پر معاف کرنے کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔