Tag: اقتصادی مشاورتی کونسل

  • پالیسیوں پر عمل درآمد اور ٹیکس گزاروں کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں، اسد عمر

    پالیسیوں پر عمل درآمد اور ٹیکس گزاروں کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ٹیکس گزاروں کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں، پاکستان آمدن بڑھا کر معاشی مشکلات کم کرسکتا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل ذیلی گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، گورنر اسٹیٹ بینک نے قومی شمولیاتی اسٹریٹیجی پر بریفنگ دی۔

    گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اسٹریٹیجی سے ہر شخص کو ڈیجیٹل رسائی فراہم کی جائے گی، چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروبار کرنے والوں کو سروسز دی جائیں گی۔

    اجلاس میں ایف بی آر کی جانب سے بھی ٹیکس سسٹم پر وزیر خزانہ کو بریفنگ دی گئی، ایف بی آر عہدیدار کا کہنا تھا کہ ٹیکس پالیسی ایڈہاکزم کا شکار ہے جس کی وجہ سے وصولیاں کم ہیں، ان پالیسیوں سے معاشی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے، ٹیکس پالیسی اور ایڈمنسٹریشن کو الگ الگ کردیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے، اور ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائیاں بھی تیز کی جارہی ہیں، اس کے علاوہ وفاق اور صوبوں میں ٹیکس پالیسی میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر نے ہدایت دی کہ قومی شمولیاتی اسٹریٹیجی پر عمل درآمد تیز کیا جائے، ٹیکس پالیسیوں پر عمل درآمد کرکے ٹیکس گزاروں کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں، پاکستان آمدن بڑھا کر معاشی مشکلات کم کرسکتا ہے اور ٹیکسوں کے نظام میں شفافیت پیدا کی جائے۔

  • پھلوں، پُر تعیش گاڑیوں اور اسمارٹ فونز وغیرہ کی درآمد پر پابندی لگانے پر غور شروع

    پھلوں، پُر تعیش گاڑیوں اور اسمارٹ فونز وغیرہ کی درآمد پر پابندی لگانے پر غور شروع

    اسلام آباد: پاکستان کے اقتصادی ماہرین نے پُر تعیش گاڑیوں، اسمارٹ فونز، پنیر، پھلوں وغیرہ کی درآمد پر پابندی لگانے پر غور شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ملکی اقتصادی حالات کے پیشِ نظر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مالی تعاون سے بچنے کے لیے اقتصادی مشیروں کا ایک وسیع المقاصد سیشن منعقد ہوا۔

    سیشن میں معاشی ماہرین نے اس نکتے پر غور کیا کہ متعدد پاکستانی برآمدات پر پابندی لگائے جانے سے ملکی خزانے کو اتنی بچت ہوسکتی ہے جس کے بعد پاکستان کو ایک بار پھر مالی تعاون کے حصول کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع نہیں کرنا پڑے گا۔

    ذرائع کے مطابق سیشن میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا تاہم نئی تشکیل شدہ اقتصادی مشاورتی کونسل نے ملک کے موجودہ مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے جامع اور بھرپور اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔

    [bs-quote quote=”حکومت چاہتی ہے کہ آئی ایم ایف سے مزید کوئی قرضہ نہ لیا جائے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ملک کے موجودہ حسابات کے خسارے سے نمٹنے کے لیے تحریکِ انصاف کی نئی حکومت کی ترجیحات بھی سامنے آ گئی ہیں، حکومت چاہتی ہے کہ آئی ایم ایف سے کوئی قرضہ نہ لیا جائے۔

    گزشتہ ہفتے وزیرِ مالیات اسد عمر کی زیرِ صدارت اکانومک ایڈوائزری کونسل نے اپنا پہلا اجلاس منعقد کیا، اجلاس میں کہا گیا کہ ایک طرف پاکستانی ایکسپورٹس میں کوئی تحرک نہیں ہے دوسری طرف درآمدات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے معیشت میں ڈالرز کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کا ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے مراعاتی پیکج کا فیصلہ


    ملک میں ڈالر کی موجودہ صورتِ حال کے باعث روپے پر دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ بیرونی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں بھی مسلسل کمی آتی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورتِ حال میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1980 کے بعد سے پندرہویں بار قرضے کے لیے رجوع کرنا پڑے گا۔

    تاہم وزیرِ اعظم عمران خان نے جرأت مندانہ فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف کے قرضوں پر انحصار کے اس کلچر کو اب ترک کرنا پڑے گا، سیشن میں اقتصادی مشیروں نے تجویز پیش کی ہے کہ صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے غیر معمولی اور غیر روایتی آئیڈیاز پر توجہ مرکوز کرنی پڑے گی۔

  • وزیراعظم عمران خان کی اکنامک ایڈوائزی کونسل سے ایک اور ممبر کا استعفیٰ

    وزیراعظم عمران خان کی اکنامک ایڈوائزی کونسل سے ایک اور ممبر کا استعفیٰ

    اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان کی اقتصادی مشاورتی کونسل سے ایک اور رکن پروفیسر عمران رسول نے بھی کونسل سے علیحدگی اختیار کرلی اور کہا بھاری دل سے عہدہ چھوڑ رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقتصادی مشاورتی کونسل سے میاں عاطف کو الگ کرنے کے فیصلے پر ایک اور ممبر نے استعفیٰ دے دیا۔

    عمران رسول نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کونسل سے استعفے کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ ’’میں بھاری دل کے ساتھ اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کونسل چھوڑنے کے بعد بھی پاکستان کیلئے مالیاتی امور پر مشورہ دیتا رہوں گا۔

    اس سے قبل حکومت نے شدید تنقید کے بعد عاطف میاں کو اکنامک ایڈوائزری کونسل سے ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد عاصم خواجہ نے احتجاجاََ رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔

    عاصم خواجہ کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ میں نے اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفیٰ دے دیا ہے، یہ فیصلہ میرے لیے بہت تکلیف دہ اور افسردہ کن تھا۔

    گذشتہ روز حکومت کی جانب سے ماہر معاشیات عاطف میاں کو اکنامک ایڈوائزری کونسل سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، میاں عاطف نے کونسل کی رکنیت چھوڑ دی اور استعفیٰ حکومت کو بھجوادیا تھا۔

    وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا تھا عاطف میاں کی اقتصادی مشاورتی کمیٹی سے نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا، حکومت علماء اور تمام معاشرتی طبقات کو ساتھ لے کر ہی آگے بڑھنا چاہتی ہے، ایک نامزدگی سے مختلف تاثر پیدا ہوتا ہے تو یہ مناسب نہیں۔

    سینیٹرفیصل جاوید نے بھی معاملے پر پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ عاطف میاں مستعفی ہونے پر رضا مند ہوگئے ہیں، ان کے متبادل کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    خیال رہے چند روز قبل ہی وزیراعظم عمران خان نے 11 افراد پر مشتمل اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے تھی، جس میں ماہرین تعلیم، ماہرین اقتصادیات اور ترقی کے ماہرین کو شامل کیا گیا تھا۔

  • حکومت کا عاطف میاں کی اقتصادی مشاورتی کمیٹی سے نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ

    حکومت کا عاطف میاں کی اقتصادی مشاورتی کمیٹی سے نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے عاطف میاں کی اقتصادی مشاورتی کونسل سے نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ کرلیا ، وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا عمران خان کا آئیڈیل ریاست مدینہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حکومت کی ماہر اقتصادیات عاطف میاں کو اقتصادی مشاورتی کمیٹی سے الگ کرنے کے فیصلہ کی تصدیق کردی۔

    اپنے ٹوئٹر پیغام میں فواد چوہدری نے کہا حکومت علما، تمام معاشرتی طبقات کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے، ایک نامزدگی سے مختلف تاثر پیدا ہوتا ہے تو یہ مناسب نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا عمران خان کا آئیڈیل ریاست مدینہ ہے، وزیراعظم اوران کی کابینہ کے ارکان عاشقان رسولﷺہیں، ختم نبوتﷺہمارے ایمان کا حصہ ہے اور حال ہی میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر حکومت نے کامیابی حاصل کی۔

    دوسری جانب سینیٹرفیصل جاوید نے بھی معاملے پر پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عاطف میاں مستعفی ہونے پر رضا مند ہوگئے ہیں ،ان کے متبادل کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل ہی وزیراعظم عمران خان نے 11 افراد پر مشتمل اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے تھی، جس میں ماہرین تعلیم، ماہرین اقتصادیات اور ترقی کے ماہرین کو شامل کیا گیا تھا۔