Tag: اقتصادی کونسل اجلاس

  • وزیراعظم سے اقتصادی کونسل اجلاس میں سندھ حکومت کے شکوے، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    وزیراعظم سے اقتصادی کونسل اجلاس میں سندھ حکومت کے شکوے، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف سے اقتصادی کونسل اجلاس میں سندھ حکومت کے شکووں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اقتصادی کونسل اجلاس کا اندرونی احوال سامنے آ گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے چھوٹے صوبوں کے مسائل توجہ سے سنے، وزیر اعظم نے سندھ کے شکوے پر وفاقی فنڈز میں اٹھارہ ارب اور عوام کو بنیادی سہولتوں کے لیے بیس ارب روپے اضافی دینے پر آمادگی ظاہر کی۔

    اس کے علاوہ ایم این ایز کا بجٹ پچاس ارب روپے سے بڑھا کر ستر ارب روپے کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ این ای سی میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئندہ سال ٹریکٹرز درآمد پر ڈیوٹی کی رعایت مانگی تھی تاہم پنجاب کی درآمدی ٹریکٹرز پر ڈیوٹی میں ریلیف کی تجویز نہیں مانی گئی۔

    اجلاس میں سندھ کا ترقیاتی بجٹ سینتالیس ارب سے بڑھا کر پینسٹھ ارب روپے کر دیا اور کراچی پورٹ سے حیدرآباد تا سکھر ایم سکس کیلئے مختص فنڈ آدھا کر دیا گیا ہے جبکہ ایم سکس کا بجٹ تیس ارب سے کم کرکے پندرہ ارب روپے کر دیا گیا۔

    وزیراعظم نے ہدایت کی کہ زراعت کی پیداوارکم ہو رہی ہے بڑھائی جائے، سندھ حکومت کا مؤقف تھا کہ زرعی انکم ٹیکس لگنے سے زراعت کی پیداوار مزید کم ہوگی۔

    خیبرپختونخوا نے بقایاجات کی مد میں محاصل اور این ایف سی ریوائز کرنے کا مطالبہ کیا، اجلاس میں این ایف سی کو ازسرنو مقرر کرنے کیلئے اگست میں اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • پندرہ سال بعد نئی قومی ہوا بازی پالیسی کا اعلان

    پندرہ سال بعد نئی قومی ہوا بازی پالیسی کا اعلان

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی قومی ایوی ایشن پالیسی 2015 کی منظوری دی جبکہ گندم کی برآمد میں ایک ماہ کی توسیع دے دی ہے۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی ایوی ایشن شجاعت اعظیم نے بتایا کہ نئی پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے بنائی گئی ہے۔

    نئی پالیسی کے تحت چھوٹے جہاز چھوٹے شہرون کو فضائی سفر کی سہولیات فراہم کر سکیں گے جبکہ جنوبی اور شمالی دیہی علاقوں میں گارگو سہولیات مہیا کرنے کے لیے کارگو ویلیجز بنائے جائیں گے۔

    دوسری جانب اجلاس میں پنجاب کے لیے گندم برآمد کرنے کی مدت میں پندرہ مئی تک جبکہ سندھ کے لیے تیس اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ گندم اور اس سے بنی ہوئی مصنوعات پر پچیس فیصد کی ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

     کمیٹی نے لوہے کی ہاٹ رولڈ مصنوعات اور پائپس کی درآمد پر پچیس فیصد ریگولیٹی ڈیوٹی لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

     اجلاس میں بتایا گیا چھیاسٹ لاکھ ٹن گندم خریدنے کے لیے چاروں صوبے اور پاسو کو دو کھرب بائیس ارب روپے درکار ہونگے۔ اجلاس میں کوئلے اور سولر توانائی سے چلنے والے منصوبوں کے قانونی امور کی منظوری دی گئی۔