Tag: اقدام

  • پی ٹی آئی کے اقدامات پر ایکشن کیوں نہیں ہوتا؟ کیا ریاستی ادارے اتنے کمزور ہیں؟ جاوید لطیف

    پی ٹی آئی کے اقدامات پر ایکشن کیوں نہیں ہوتا؟ کیا ریاستی ادارے اتنے کمزور ہیں؟ جاوید لطیف

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے جو اقدام کرتے ہیں اس پر ایکشن کیوں نہیں ہوتا؟کیا ریاستی ادارے اتنے کمزور ہیں؟

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے  اےآر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو میں کہا کہ خوف میں مبتلا ہو کر دونوں کمیٹیاں بنی تھیں، خوف ختم نہیں ہوا اسی طرح ہے اور مذاکرات کرنیوالے مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کی کوشش نہیں کررہے وہ انجوائے کررہے تھے۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ اندر بیٹھے بندےکو پتہ ہے یہ چھوڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، اندر بیٹھے بندے کی کوشش ہے ان پر دباؤ بڑھے، کیا 9،10 مئی، 26 نومبر اور 190 ملین پاؤنڈحقیقت نہیں ہے؟، ایک ادارے کے اندر بغاوت کی منصوبہ بندی اور اکسانہ کیا حقیقت نہیں ہے؟

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے امید لگائے بیٹھے تھے کہ 20 جنوری کو ایک شخص آئے گا اور اڈیالہ جیل کا دروازہ کھول کر لے جائیگا۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ مذاکرات اور جیل میں بیٹھے بندے کو چھڑوانے کیلئے عالمی قوتوں کا دباؤ ہے، 2014  میں ان کو سڑکوں پر لایا گیا، کیا آج تک وہ چیزیں تھمنے کا نام لے رہی ہیں؟

    ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور سرکاری وسائل استعمال کرتا ہے، جب علی امین گنڈاپور ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکتا ہے تو اسے ہٹا کر تازہ دم گھوڑا لے آتا ہے، یہ کیا طریقہ ہےکہ آج بھی بیک ڈور چینلز استعمال ہورہے ہیں، کہا جاتا ہے کہ سیاسی لوگوں سے بات ہونی چاہیے ہم سے نہیں ہونی چاہیے۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ پی ٹی آئی والے جو اقدام کرتے ہیں اس پر ایکشن کیوں نہیں ہوتا؟ کیا ریاستی ادارے اتنے کمزور ہیں؟ نہ تو وہ مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں اور نہ ہی تحریک کیلئے سنجیدہ ہیں، جو آئین وقانون کی بالادستی کی جدوجہد کرتے ہوئے گرفتار ہوا ہو تو پہلے میں اس کیلئےآواز اٹھاتا، جس طرح اسے اقتدار میں لایاگیا تھا تو وہ اب بھی یہی چاہتا ہے دوبارہ اسی طرح نوکری پر رکھا جائے۔

  • قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کیلئے سوئیڈن حکومت کا اقدام

    قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کیلئے سوئیڈن حکومت کا اقدام

    سوئیڈش حکومت نے قرآن پاک کی توہین روکنےکے لیے قانونی امکانات پر غور کرنا شروع کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ملکی صورتحال کو دیکھتے ہوئے سوئیڈش حکومت نے سوئیڈن میں پولیس کو قرآن پاک کی بےحرمتی روکنے کے اختیارات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سوئیڈش وزیر انصاف کا کہنا ہے کہ وہ ایک کمیشن تشکیل دیں گے جو پولیس کو قرآن کی بےحرمتی روکنے جیسے معاملات کیلئے وسیع اختیارات دے گا۔

    سوئیڈش حکومت کی جانب سے قومی سلامتی کو درپیش خطرات بنیاد بنانے پر غور کیا جارہا ہے اور سوئیڈن میں دہشتگردی کا خطرہ دوسری بلند ترین سطح پر کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات رونما ہوئے ہیں جن پر دنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے۔

  • ترکی کو اسلحہ فروخت پر پابندی کے لئے نیا امریکی اقدام

    ترکی کو اسلحہ فروخت پر پابندی کے لئے نیا امریکی اقدام

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان نے ترکی کو اسلحہ کی فروخت پر پابندی کے لیے کانگریس میں ایک نیا بل لانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان نمائندگان کی طرف سے کانگریس میں ایک نیا بل لایا جا رہا ہے جس میں ترکی کی جانب سے روس کے ایس 400 دفاعی نظام کی خریداری کی صورت میں انقرہ کو ایف 35 جنگی طیاروں اور دیگر اسلحہ کی فروخت پر پابندی کی سفارش کی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی تین رکنی مسلح فوج کمیٹی، جس میں ری پبلیکن اور ڈیموکریٹ پارٹی کے مائیک ٹیرنر، جون گرامنڈی اور پال کک شامل ہیں، نے 2019ء کے دوران نیٹو کا فضائی تحفظ کے عنوان سے نیا بل لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس بل کی حمایت کرنے والوں میں سینیٹر جیمز لانکفورڈ اور کئی دوسرے ارکان کانگریس بھی پیش پیش ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ رکن کانگریس گارامنڈی نے ایک پریس بیان میں کہا کہ اگر ترکی روسی ساختہ ایس 400 فضائی دفاعی نظام خرید کرتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ امریکا سے ایف 35 جنگی طیارے بھی خرید لیتا ہے تو یہ سودا امریکی طیاروں، اس کی ترقی یافتہ ٹکنالوجی کو خطرے میں ڈالنے کا سبب بنے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے امریکا اور نیٹو کے مشترکہ دفاعی مشن کو بھی شدید خطرات لاحق ہوں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایوان نمائندگان میں لایا جانے والا بل ترکی کے لیے سخت پیغام ہو گا تاکہ وہ روس سے ایس 400 کی خریداری کا فیصلہ واپس لے۔ یہ مسودہ قانون ترکی کے لیے پیغام ہوگا کہ واشنگٹن، انقرہ کے حوالے سے کسی قسم کی نرمی اور لچک دکھانے کے لیے تیار نہیں ہے۔

  • برطانیہ میں پلاسٹک بیگ کا استعمال ختم کرنے کے لیے انوکھا قانون

    برطانیہ میں پلاسٹک بیگ کا استعمال ختم کرنے کے لیے انوکھا قانون

    لندن: برطانیہ میں سپر مارکیٹس میں استعمال ہونے والے پلاسٹک بیگز پر حکومت کی جانب سے قیمت وصول کی جانے لگی جس کے بعد رواں برس پلاسٹک بیگز کے استعمال میں 85 فیصد کمی دیکھی گئی۔

    یہ اقدام ماحول کو پلاسٹک سے درپیش خطرات اور اس کے نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ برس اکتوبر میں اٹھایا گیا۔ ایک پلاسٹک بیگ کی قیمت 5 پاؤنڈ رکھی گئی تھی اور یہ قانون تجرباتی طور پر لندن کی 7 بڑی سپر مارکیٹوں پر نافذ کیا گیا۔

    p3

    اس سے قبل ان سپر مارکیٹس نے اپنے گاہکوں کے استعمال کے لیے 7 بلین کے قریب پلاسٹک بیگز بنوائے لیکن اس اقدام کے صرف 6 ماہ بعد ان سپر اسٹورز نے صرف 5 ملین بیگز ہی منگوائے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قیمت کی وصولی کے باعث گاہکوں نے شاپنگ بیگ لینا چھوڑ دیا۔

    یہ اعداد و شمار برطانیہ کے شعبہ برائے ماحولیات، غذا اور دیہی امور ڈیفرا کی جانب سے جاری کیے گئے۔

    صرف 6 ماہ قبل اٹھایا جانے والا یہ قدم صرف سپر مارکیٹس کے لیے تھا۔ چھوٹی دکانیں اس سے مستشنیٰ تھیں۔

    برطانیہ کے وزیر ماحولیات تھریس کوفے نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پلاسٹک بیگز کے استعمال میں 6 بلین کی کمی ایک خوش آئند بات ہے۔ اس سے ہماری سمندری حیات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بھی کم ہوگا، جبکہ ہمیں ایک صاف ستھرا ماحول میسر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک مثال ہے کہ ایک چھوٹے سے قدم سے آپ کتنی بڑی تبدیلی لاسکتے ہیں۔

    اس سے قبل برطانیہ میں پلاسٹک بیگز کے استعمال کی شرح 140 فی شخص ماہانہ تھی، جبکہ اس کی کل مقدار 61000 ٹن تھی۔ ایک ہفتہ میں ان 7 سپر اسٹورز سے 3 ملین پلاسٹک بیگز گاہکوں کو دیے جاتے تھے۔

    p4

    واضح رہے کہ پلاسٹک ایک ایسا مادہ ہے جسے ختم ہونے یا زمین کا حصہ بننے کے لیے ہزاروں سال درکار ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ماحول، صفائی اور جنگلی حیات کے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کیا جاتا ہے۔

    ساحلوں پر پھینکی جانے والی پلاسٹک کی بوتلیں اور تھیلیاں سمندر میں چلی جاتی ہیں جس سے سمندری حیات کی بقا کو سخت خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ اکثر سمندری جانور پلاسٹک کے ٹکڑوں میں پھنس جاتے ہیں اور اپنی ساری زندگی نہیں نکل پاتے۔ اس کی وجہ سے ان کی جسمانی ساخت ہی تبدیل ہوجاتی ہے۔

    p1

    کچھ سمندری حیات پلاسٹک کو کھا بھی لیتی ہیں جس سے فوری طور پر ان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

    ماہرین پلاسٹک بیگ کے متبادل کے طور پر کپڑے کے تھیلے استعمال کرنے کی تجویز دیتے ہیں جو کافی عرصہ تک استعمال کیے جاسکتے ہیں۔