Tag: اقرار الحسن

  • مریض کی آنکھ سے 2 موتی نکال لیے، پیر حق خطیب کا ایک اور پردہ فاش، ویڈیو دیکھیں

    مریض کی آنکھ سے 2 موتی نکال لیے، پیر حق خطیب کا ایک اور پردہ فاش، ویڈیو دیکھیں

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اور تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن نے جعلی پیر حق خطیب کی شعبدہ بازیوں اور چالاکیوں کا پردہ چاک کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

    سرعام کے تیسرے پروگرام میں بھی انہوں نے شعبدہ بازی کے ذریعے سادہ لوح عوام کو گمراہ کرنے اور انہیں لوٹنے والے پیر حق خطیب کی ویڈیو میں دکھائے جانے والے کرتبوں کی حقیقت بے نقاب کردی۔

    انہوں نے پیر حق خطیب کی طرح ایک مرد اور خاتون (بظاہر مریض) کی آنکھوں سے سونے کی چین نکال کر دکھائی جبکہ ایک اور شخص کی آنکھ سے دو موتی سب کے سامنے نکال کر دکھائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر آنکھ سے موتی نکالنا کسی کے پیر ہونے کی دلیل ہے تو میں نے بھی ایک شخص کی آنکھ سے ایک کے بجائے دو موتی نکال کر دکھائے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    اقرار الحسن نے کہا کہ میری یہ مہم اس سچ کو سامنے لانے کیلئے ہے جسے پیر حق خطیب اپنے جھوٹ کے ذریعے پھیلا کر لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پروگرام کی ریکارڈنگ کے دوران ایسے بہت سے لوگ ملے جنہوں نے بتایا کہ اس جعلی پیر نے ہمارے مریض کا علاج رکوا دیا اور وہ تکالیف سہتے سہتے اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

    انہوں نے پیر حق خطیب عرف شف شف والی سرکارکو کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ جہاں اور جب چاہیں کسی بھی کیمرے کے سامنے ہمارے اس کرتب کو جھٹکلا کر دکھائیں۔

  • سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں پیر حق خطیب کا کرتب دہرایا گیا۔ ۔ ۔ ۔! پھر کیا ہوا؟

    سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں پیر حق خطیب کا کرتب دہرایا گیا۔ ۔ ۔ ۔! پھر کیا ہوا؟

    لاہور : شعبدہ بازی کے ذریعے سادہ لوح عوام کو گمراہ کرنے اور انہیں لوٹنے والے حق خطیب نامی جعلی پیر کو اے آر وائی نیوز نے پھر بے نقاب کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اور تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن نے ایک بار پھر جعلی پیر حق خطیب کو بے نقاب کرتے ہوئے اس کی نام نہاد کرامت کی حقیقت بیان کردی۔

    اینکر اقرار الحسن نے آج نئے پروگرام میں شُف شُف والی سرکار کی طرح مریض کے منہ سے ڈھائی فٹ لمبی چین نکال کر اُس کی اصلیت بیان کی کہ کس طرح وہ لوگوں کو بے وقوف بنا رہا ہے۔

    لاہور کے لبرٹی چوک پر سیکڑوں لوگوں کی موجودگی میں حق خطیب کا کرتب دہرایا گیا، اور بتایا گیا کہ یہ کوئی کرامت نہیں محض شعبدہ بازی ہے۔

    اس موقع پر اقرار الحسن نے وہاں موجود کچھ لوگوں سے بات چیت کی جنہوں نے بتایا کہ ہمیں حق خطیب سے کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، لوگوں نے بتایا کہ ان کے اپنے لوگ موجود ہوتے ہیں جس سے اداکاری کروا کر وہ کرامات دکھاتے ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ایک اسٹنٹ مین اپنے منہ سے چین نکال رہا ہے اور اقرار الحسن نے حق خطیب کے انداز میں اس کے ماتھے پر ہاتھ رکھ کر مریض کو کھڑا کردیا۔

  • اقرار الحسن نے پیر حق خطیب کی نام نہاد کرامت کو بے نقاب کردیا

    اقرار الحسن نے پیر حق خطیب کی نام نہاد کرامت کو بے نقاب کردیا

    لاہور: اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اور تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن نے پیر حق خطیب کی نام نہاد کرامت کو بے نقاب کرنے کی ٹھان لی۔

    اینکر پرسن اقرار الحسن نے حق خطیب عُرف شُف شُف والی سرکارکی تمام کرامات کا بھانڈا پھوڑدیا اور ساتھ ہی پیر حق خطیب کو چینلچ کردیا ہے۔

    اینکر اقرار الحسن نے اپنی نئی ویڈیو میں شُف شُف والی سرکار کی طرح مریض کے منہ سے لوہے کی سوئیاں، کیلیں اور گولیاں نکال کر اُن کی ’کرامت‘ کا چہرہ بت نقاب کیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ایک اسٹنٹ مین اپنے منہ میں گولیاں، کیل اور سوئیاں جمع کرکے لوگوں کو بے وقوف بنا سکتا ہے۔

    اینکر پرسن اقرار الحسن نے کہا کہ اگر پیر حق خطیب عُرف شُف شُف والی سرکار میرا چیلنج قبول کرتے ہیں تو وہ ان کے سامنے یہ کرتب کرکے دیکھائیں گے لیکن اگر وہ منع کرتے ہیں تو اس ویڈیو کے بعد نئی ویڈیو میں منہ سے سونے کی چین نکالنے کا بھانڈا بھی پھوڑیں گے۔

    اقرا الحسن نے کہا کہ ایک ایک کر کے حق خطیب کی ہر ’کرامت‘ بے نقاب ہو گی اور پھر اُن کے آستانے پر ’’سرعام‘‘ کا فائنل ہوگا۔

  • ارشد شریف کی جائے شہادت سے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو گولیوں کے 3 خول مل گئے

    ارشد شریف کی جائے شہادت سے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو گولیوں کے 3 خول مل گئے

    نیروبی / مگاڈی: معروف اینکر پرسن اقرار الحسن نے مقتول صحافی ارشد شریف کی جائے شہادت سے گولیوں کے 3 خول دریافت کرلیے، مذکورہ شواہد انڈپینڈنٹ پولیس اتھارٹی کے حوالے کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی ٹیم اور معروف اینکر پرسن اقرار الحسن کینیا کے مضافاتی علاقے مگاڈی پہنچے جہاں معروف صحافی ارشد شریف کو بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا۔

    اقرار الحسن نے ارشد شریف کی جائے شہادت کا جائزہ لیا جس کے بعد کچھ ایسی باتیں سامنے آئیں جو مقامی پولیس کی دی گئی معلومات سے بالکل مختلف ہیں۔

    اقرار الحسن جس جگہ پر موجود ہیں وہ پکی سڑک ہے جبکہ کینین پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ارشد شریف کی گاڑی کچی سڑک پر تھی۔

    ارشد شریف کی گاڑی کے دونوں طرف گولیوں کے نشانات موجود ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ گاڑی کو دو طرف سے اور بہت قریب سے نشانہ بنایا گیا۔

    اقرار الحسن کے مطابق نہ تو کرائم سین کو محفوظ کیا گیا اور نہ ہی وہاں سے خاطر خواہ شواہد اکھٹے کیے گئے، مذکورہ مقام سے 18 دن بعد اقرار الحسن کو گولیوں کے 3 خول ملے جو مختلف ہتھیاروں کے معلوم ہوتے ہیں۔

    دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل محسن حسن بٹ نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں بتایا کہ کینیا کی پولیس کے 3 شوٹرز سے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے پوچھ گچھ کی، تینوں اہلکاروں کے بیانات میں گھمبیر نوعیت کا تضاد تھا اور وہ غیر منطقی تھے۔

    محسن حسن بٹ کا کہنا ہے کہ کینین پولیس کے 4 میں سے 1 افسر کو پاکستانی تحقیقات کاروں کے سامنے پیش نہیں کیا گیا، جس افسرکو پیش نہیں کیا گیا وہ ارشدشریف پر گولیاں چلانے والوں میں شامل تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگلا قدم ارشد شریف کی موت کے مقدمے کا پاکستان میں اندراج ہونا ہے، مقدمے کا اندراج اس وقت ہو گا جب وفاقی حکومت اس کے احکامات جاری کرے گی۔ کینیا پولیس عالمی قوانین کے مطابق صحافی کے سفاکانہ قتل کی تحقیقات میں تعاون کی پابند ہے۔

  • ٹیم سرعام سیل علاقوں میں راشن تقسیم کرنے پہنچ گئی

    ٹیم سرعام سیل علاقوں میں راشن تقسیم کرنے پہنچ گئی

    کراچی: اے آر وائی نیوز کے مقبول عام پروگرام سر عام کی ٹیم کرونا وائرس کی وبا کے باعث سیل کیے گئے علاقوں میں راشن تقسیم کرنے پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے خطرناک حد تک بڑھتے کیسز کے باعث سیل کی جانے والی کراچی کی یونین کونسلز میں خوراک پہنچانے کے لیے ٹیم سرِعام سرگرمِ عمل ہو گئی ہے۔

    ٹیم کے بے لوث ارکان نے حفاظتی انتظامات کے ساتھ کرونا ریڈ زونز میں پہنچ کر مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کیا، ٹیم کی جانب سے مختلف علاقوں میں راشن پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے، ٹیم کے سربراہ اقرار الحسن نے کہا کہ ہم وبا کے باعث سیل کیے گئے علاقوں میں راشن تقسیم کر رہے ہیں، آپ سب سے دعاؤں کی درخواست ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کرونا ریڈ زونز قرار دیے گئے علاقوں میں ٹیم سرِعام کی جانب سے راشن کی تقسیم جاری رہے گی، سیل شدہ علاقوں میں مدد کی اشد ضرورت ہے، ٹیم سرِعام جو کر سکتی ہے کرے گی، لیکن حکومت اور باقی اداروں کی توجہ کی بھی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ اقرار الحسن کی قیادت میں ٹیم سرعام حفاظتی سوٹ اور ماسک پہن کر متاثرہ علاقوں میں مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کر رہی ہے، ٹیم کے جاں بازوں نے ملک بھر میں اپنی مدد آپ کے تحت راشن تقسیم کیا، ٹیم نے تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کے عطیات بھی دیے۔

    ایسٹر کا تہوار: وزیراعظم کی ہدایت پر مسیحی برادری میں راشن کی تقسیم

    واضح رہے کہ کراچی اور لاہور میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد متعدد علاقوں کو سیل کیا جا چکا ہے، مذکورہ علاقوں کے داخلی اور خارجی راستے مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں، اور کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں ہے، جس کے باعث مکینوں کے لیے راشن کی فراہمی کا مسئلہ پریشان کن صورت اختیار کر چکا ہے۔

    گزشتہ روز کراچی میں ڈسٹرکٹ ایسٹ، کنٹونمنٹ اور دیگر یوسیز کو سیل کیا گیا تھا، ڈالمیا کے علاقے میں 15 گلیوں کو رکاوٹیں اور شامیانے لگا کر سیل کیا گیا، راشد منہاس روڈ کو نیشنل اسٹیڈیم جانے والے روڈ پر سیل کیا گیا، گلزار ہجری، گلشن اقبال کی مختلف شاہراہوں کو بھی رکاوٹیں لگا کر بند کیا گیا۔

    ادھر لاہور میں کرونا پھیلاؤ کے خدشے کے باعث 16 مقامات کو سیل کیا گیا، کچھ علاقے جزوی اور کچھ مکمل سیل کیے گئے، رائے ونڈ، بیگم کوٹ، بھٹہ چوک، سکندریہ کالونی، مکھن پورہ اور صدر کے بیش تر علاقے، شاہدرہ، رستم پارک کو مکمل سیل کیا گیا۔

  • اقرار الحسن کو سالگرہ مبارک

    اقرار الحسن کو سالگرہ مبارک

    کراچی: اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام سے شہرت کی بلندیوں کو پہنچنے والے اینکر اقرار الحسن اپنی 35ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 29 مئی 1984 کو لاہور میں پیدا ہونے والے اقرار الحسن نے ابتدائی تعلیم پنجاب کے دارالحکومت سے ہی حاصل کی، بعد ازاں انہوں نے جی سی کالج لاہور سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔

    اقرار الحسن کو اردو ادب اور شاعری سے خصوصی سے لگاؤ تھا، انہوں نے پی ٹی وی پر نشر ہونے والے انعام گھر میں بیت بازی مقابلوں میں حصہ لیا اور منفرد لب و لہجے کی وجہ سے فاتح بھی قرار پائے۔

    تعلیم مکمل کرنے کے بعد اقرار الحسن نے اپنے کیریئر کی شروعات عام نیوز کاسٹر کی حیثیت سے کی البتہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی میزبانی ملنے والے بعد انہوں نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔

    اے آر وائی نیوز سے نشر ہونے والا سرعام ایک ایسا شو ہے جس میں معاشرتی اور سماجی پہلوؤں کو اجاگر کیا جاتا ہے اور اس کے ذریعے ہی جعلی لوگوں کو پکڑا جاتا ہے۔

    اقرار الحسن کی سالگرہ کے موقع پر مداحوں نے انہیں مبارک باد بھی پیش کی جبکہ اینکر نے خود اے آر وائی کی رمضان ٹرانسمیشن میں اپنی سالگرہ سے متعلق اشعار پڑھ کر خوب داد سمیٹی۔

    نامور اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور اُن کی اہلیہ سیدہ طوبیٰ نے بھی اقرار الحسن کو سالگرہ کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے لمبی عمر کی دعا دی۔

  • لاہور: بچیوں سے زیادتی اور ان کی ویڈیوز بنانے والا ملزم گرفتار

    لاہور: بچیوں سے زیادتی اور ان کی ویڈیوز بنانے والا ملزم گرفتار

    لاہور: اے آر وائی نیوز کی ٹیم کی نشان دہی پر ایف آئی اے نے لاہور میں ایکشن لیتے ہوئے بچیوں سے زیادتی اور ان کی ویڈیوز بنانے والا ملزم گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں بچیوں کے ساتھ زیادتی اور ویڈیوز بنانے والا ملزم اے آر وائی نیوز کی ’سرِ عام‘ ٹیم کی کئی ہفتوں کی کوششوں کے بعد قانون کے شکنجے میں آ گیا۔

    [bs-quote quote=”ایف آئی اے نے ملزم سے 27 ویڈیوز بھی برآمد کر لی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایف آئی اے کی کارروائی کے دوران گرفتار شخص کے قبضے سے بچیوں کی درجنوں ویڈیوز بھی بر آمد ہوئیں۔

    ملزم نے گھناؤنے کام کرنے کے لیے بادامی باغ کے علاقے میں مکان خرید رکھا تھا، اے آر وائی کی ٹیم نے کئی ہفتوں تک ملزم کی سرگرمیوں پر نظر رکھی اور مکمل ثبوتوں کے ساتھ گرفتار کروایا۔

    اینکر پرسن اقرار الحسن نے بتایا کہ ان کی ٹیم کو اطلاع ملی تھی کہ مذکورہ شخص بچیوں کے ساتھ زیادتی کے بعد ان کی ویڈیوز بنا کر انھیں بلیک میل کرنے میں ملوث ہے۔

    اطلاع کے بعد کئی ہفتوں تک سر عام ٹیم نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل کے ساتھ اس کی نگرانی کی۔


    یہ بھی پڑھیں:  لاہور: ایک اور ننھی کلی زیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتار دی گئی


    ملزم کے سیل فون سے 27 ایسی ویڈیوز ملی ہیں جن میں چھ چھ سال کی معصوم بچیوں کی ویڈیوز بھی شامل ہیں، یہ ویڈیوز ملزم نے خود بنائیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم سے ملنے والے ثبوتوں کی بنیاد پر اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن کے مطابق علاقے کے لوگ ملزم کے کردار اور مشکوک سرگرمیوں کے باعث شک و شبہے میں مبتلا تھے۔ ملزم جعلی آئل بنانے کے کاروبار میں بھی ملوث ہے۔

  • کراچی کا پانی کیسے چوری کیا جاتا ہے، ’سرعام‘ ٹیم نے پتہ لگالیا

    کراچی کا پانی کیسے چوری کیا جاتا ہے، ’سرعام‘ ٹیم نے پتہ لگالیا

    کراچی: شہر قائد کے رہائشیوں کا پانی کب، کیسے اور کہاں سے چوری کیا جاتا ہے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سرعام‘ کی ٹیم نے پتا لگالیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے شہری آئے روز پانی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، کراچی والوں کا پینے کا پانی کب، کیسے اور کہاں سے چوری کیا جاتا ہے اے آر وائی نیوز کی ٹیم ’سرعام‘ نے پتا لگالیا۔

    دھابے جی سے آنے والی پائپ لائن سے رات گئے موٹریں لا کر پانی چوری کیا جاتا ہے، چوری شدہ پانی قبضہ کی گئی سرکاری زمینوں پر کاشتکاری کے لیے استعمال ہورہا ہے۔

    رات گئے کیے جانے والے آپریشن میں خاردار جھاڑیوں میں چھپائی گئی پانی کی چوری کی مشینیں بھی برآمد کرلی گئی ہیں، وڈیروں کی جانب سے پمپ اور جنریٹر لگا کر پانی چوری کیا جارہا تھا۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ خالد شیخ نے کہا کہ پانی چوری کی تین دن پہلے ایف آئی آر کٹوائی گئی ہے، تحقیقات کررہے ہیں ملزمان کے خلاف ہر صورت کارروائی کی جائے گی۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ خالد شیخ سے جب یہ پوچھا گیا کہ ایف آئی آر کس کے خلاف کٹوائی گئی ہے تو وہ بتانے سے قاصر رہے اور آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کہتے ہیں کہ اقرار الحسن ہمارے ہیرو ہیں، ماضی میں بھی انہوں نے بہت کچھ اپنے پروگرام سرعام میں بے نقاب کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقرار الحسن نے بطور شہری پانی چوری کی نشاندہی کی، اقرار الحسن کا شکر گزار ہوں انہوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، پانی کی چوری کا شروع دن سے اظہار کررہا ہوں وڈیروں کی نشاندہی بھی کی۔

    واضح رہے کہ پانی کی چوری کو بے نقاب کرنے کا پروگرام جمعے کی شام 7 بجکر 5 منٹ پر نشر کیا جائے گا۔

  • روہنگیا مسلمانوں پر مظالم، 600 بستیاں، مدارس اور مساجد نذر آتش

    روہنگیا مسلمانوں پر مظالم، 600 بستیاں، مدارس اور مساجد نذر آتش

    ینگون: میانمار میں موجود اے آر وائی نیوز کے نمائندہ خصوصی اقرار الحسن نے کہا ہے کہ برما میں گھروں، مساجدوں اور مدارس کو نذر آتش کردیا گیا، برمی حکومت نے مساجد کی تعمیر پر پابندی لگا رکھی ہے، ہم ابھی تک جن علاقوں میں گئے وہاں صورتحال انتہائی خراب ہے اور مسلمان جنگلوں میں چھپے ہوئے ہیں۔

    میانمار میں موجود اے آر وائی نیوز کے نمائندہ خصوصی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ برمی حکومت کے مظالم جاری ہیں جس کی وجہ سے صورتحال انتہائی خراب ہے، ہزاروں روہنگیا مسلمان جنگلوں میں چھپنے پر مجبور ہیں۔

    پڑھیں: روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لیے اے آر وائی نیوز کی ٹیم میانمار پہنچ گئی

    اقرار الحسن نے بتایا کہ ہم جن علاقوں میں گئے وہاں مساجد، مدارس اور مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش کیا جاچکا ہے، اقرار الحسن نے کہا کہ ہماری ٹیم کو متاثرہ علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے برمی نوجوان نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پر فوج اور بدھسٹ انتہاء پسندوں کے حملے جاری ہیں، بدھ مت کے ماننے والے شدت پسندوں نے 600 سے زائد بستیاں نذر آتش کردیں جس کے باعث متعدد مسلمان جھلس کر شہید ہوگئے، میں خود اپنی لاپتہ بہنوں کو تلاش کررہا ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: ’سرعام‘ کی نشاندہی پر گیسٹ ہاؤس سے مغویہ بازیاب

    کراچی: ’سرعام‘ کی نشاندہی پر گیسٹ ہاؤس سے مغویہ بازیاب

    کراچی: اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سرعام‘ کی نشاندہی پر گیسٹ ہاؤس سے اغوا کی گئی خاتون کو بازیاب کرلیا گیا۔ واقعے میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام کی ٹیم کو اطلاع موصول ہوئی کہ ایک لڑکی کو اس کے رشتہ دار نے رقم کی عوض کراچی میں واقع گیسٹ ہاؤس کے مالک کو فروخت کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے درخشاں پولیس کے ہمراہ مذکورہ گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مار کر اغوا کی گئی خاتون کو بازیاب کروا لیا۔

    پولیس کے مطابق کارروائی میں 2 ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا جن کے خلاف لڑکی کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا تاہم گیسٹ ہاؤس کا مالک فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    بازیاب ہونے والی لڑکی کا تعلق لاہور سے ہے۔ کارروائی کے بعد خاتون کو فلاحی ادارے کے شیلٹر میں منتقل کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سر عام کی ٹیم کامیاب کارروائیاں کر کے کئی جرائم کو منظر عام پر لا چکی ہے۔ اس سے قبل سندھ اسمبلی میں سیکیورٹی کی خامیوں کا پول کھولنے پر پروگرام کے میزبان اقرار الحسن کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔

    ایک اور موقع پر سر عام کی ٹیم نے نادرا کی بد ترین کرپشن کا پردہ چاک کیا جب نادرا اہلکاروں نے چند روپوں کے عوض ایک افغانی شخص کا شناختی کارڈ بنا کر دے دیا۔