Tag: اقصیٰ

  • اسلام آباد میں کمسن اقصیٰ کے اندھے قتل کا معمہ حل

    اسلام آباد میں کمسن اقصیٰ کے اندھے قتل کا معمہ حل

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں پولیس نے بری امام میں 11 سالہ اقصیٰ کے اندھے قتل کا مقدمہ حل کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں 11 سالہ بچی کے قتل کا معمہ حل کرلیا گیا، سی آئی اے، تھانہ سیکریٹریٹ پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق ملزمان خورشید، شاہ سوار اور حماد نقوی بری امام کے رہائشی ہیں، ملزمان نے بری امام کے علاقے میں 11 سالہ اقصیٰ کو گلا دبا کر قتل کیا تھا۔

    وفاقی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کے لیے لاش کمرے میں لٹکا کر فرار ہوگئے تھے۔

    پولیس کے مطابق گرفتارملزم خورشیدسابقہ ریکارڈ یافتہ ہے،ملزمان نے زیادتی کی کوشش پربچی کے شورمچانے پر اسےقتل کیا۔

    کمسن بچی کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس پی سٹی، ایس پی انویسٹی گیشن کی زیر نگرانی دو ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 11 سالہ اقصیٰ بی بی کے چچا اور ماموں کا کہنا تھا کہ وقوعہ کے روز اقصیٰ بی بی کی والدہ اور والد مزدوری کے سلسلے میں گھر سے باہر تھے جبکہ اقصیٰ بی بی اور اس کی چھوٹی بہن گھر میں موجود تھی تاہم جب والدین گھر پہنچے تو بچی کی لاش کمرے میں لٹک رہی تھی۔

  • کمسن اقصیٰ کا قتل، ملزم جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کمسن اقصیٰ کا قتل، ملزم جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سعید آباد میں اندھی گولی کا نشانہ بننے والی طالبہ اقصی کے قتل میں نامزد پولیس اہلکار کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن کے علاقے سعید آباد میں اندھی گولی کا نشانہ بننے والی اقصیٰ کے قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے نامزد ملزم وسیم خان کو جج کے روبرو پیش کیا۔

    پولیس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم اپنے سرکاری اسلحے کی صفائی کررہا تھا کہ اسی دوران گولی چل گئی اور وہ اقصیٰ کی کمر میں جاکر لگی جس کے نتیجے میں طالبہ جاں بحق ہوئی۔

    مزید پڑھیں: اندھی گولی سے جاں بحق اقصیٰ کا قاتل پولیس کانسٹیبل نکلا، ملزم گرفتار، مقدمہ درج

    عدالت نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو 8 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔

    واضح رہے کہ بلدیہ ٹاؤن میں 28 ستمبر کو 7 سالہ اقصیٰ کے گولی لگ گئی تھی جس کے بعد وہ دو روز تک موت و زندگی کی کشمکش میں رہے اور 30 ستمبر کو زندگی کی بازی ہار گئی تھی۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ بچی کو چھوٹے ہتھیار کی گولی دل کے قریب لگی جس کے باعث اُس کی موت واقع ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: اندھی گولی نے کم سن بچی کی جان لے لی

    پہلی جماعت کی طالبہ کو لگنے والی اندھی گولی کا معمہ گزشتہ روز حل ہوا اور یہ بات سامنے آئی کہ ایک بار پھر غیر تربیت یافتہ پولیس اہلکار (وسیم کانسٹیبل‘ معصوم بچی کی موت کی وجہ بنا۔