Tag: اقوام متحدہ جنرل اسمبلی

  • اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اشتعال انگیز بیانات،  پاکستان کا بھارت کو  کرارا جواب

    اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اشتعال انگیز بیانات، پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب

    نیویارک: اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں بھارت کے اشتعال انگیز بیانات پر پاکستان نے بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا جو اپنے ہمسایہ ممالک کیخلاف دہشت گردی کا استعمال کرتا ہے، دوسروں پر انگلیاں اٹھا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں بھارتی وفد کے اشتعال انگیز بیانات پر پاکستانی سفارتکار ربیعہ اعجاز نے بھارت کاگھناؤنا چہرہ بےنقاب کردیا۔

    ربیعہ اعجاز نے کہا بھارت پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے اقوام متحدہ کے مبصرین کی جانب سے اسلاموفوبیا سے متعلق سوالات کا جواب دے۔

    پاکستانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کا غیر قانونی الحاق کشمیری کبھی قبول نہیں کریں گے، مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت تسلیم شدہ تنازع ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہا۔

    پاکستانی وفد کی رکن نے زور دیا عالمی برادری جموں و کشمیر کے لوگوں کی مصیبتیں کم کرنے کیلئے کام کرے، کشمیریوں کو یو این چارٹر اور یواین ایس سی قراردادوں کے مطابق خودارادیت کا حق دیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ جو اپنے ہمسایہ ممالک کیخلاف دہشت گردی کا استعمال کرتا ہے، دوسروں پر انگلیاں اٹھا رہا ہے، بھارت اقلیتوں، بشمول عیسائی، مسلمان اور دلت، کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرتا ہے، اقوام متحدہ انسانی حقوق ماہرین نےبھارت میں محافظوں اورمیڈیاپرحملوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کیخلاف اشتعال انگیز بیان بازی کو سیاسی فائدےکیلئےاستعمال کیا جاتا ہے ، نریندرمودی نے انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کو ’’درانداز‘‘کہا، 1971کےواقعات بھارت کی بیرونی جارحیت اورپاکستان کی قومی خود مختاری پر حملہ تھے۔

  • اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کمیٹیوں کی سطح پر مباحثہ ، پاکستان 7 قراردادیں پیش کرے گا

    اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کمیٹیوں کی سطح پر مباحثہ ، پاکستان 7 قراردادیں پیش کرے گا

    نیویارک : پاکستان اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کمیٹیوں کے اجلاس میں 7 قراردادیں پیش کرے گا،پاکستانی سفارتکار تمام قراردادوں کی منظوری کے لیے سرتوڑ کاوشیں کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کمیٹیوں کی سطح پر مباحثہ کا آغاز ہوگیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں تمام 6 کمیٹیوں کے اجلاس آئندہ 3 ماہ تک جاری رہیں گے، جنرل اسمبلی کی 6 کمیٹیوں میں پاکستان بھرپور کردار ادا کرے گا۔

    ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان جنرل اسمبلی کی 6 کمیٹیوں میں 7 قراردادیں پیش کرے گا، جس میں غیرجوہری ممالک کا ہتھیاروں کے استعمال یا خطرے کے خلاف موثر عالمی اقدامات کی قرارداد اور پاکستان علاقائی تخفیف اسلحہ کی قرارداد شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے علاقائی اور ذیلی علاقائی تناظر میں اعتماد سازی کے اقدامات پر قرارداد اور علاقائی اور ذیلی علاقائی تناظر میں روایتی ہتھیاروں کی تحدید پر قرارداد پیش کی جائے گی۔

    پاکستان ترقیاتی امور کے لیے مالیاتی تعاون کی قرارداد ، مسئلہ کشمیر کے تناظر میں "حق خودارادیت” پر قرارداد اور پاکستان اسلاموفوبیا کی روکتھام کے لیے بھی قرارداد پیش کرے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی سفارتکار تمام قراردادوں کی منظوری کے لیے سرتوڑ کاوشیں کر رہے ہیں۔

  • اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے احساس پروگرام کے چرچے

    اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے احساس پروگرام کے چرچے

    نیویارک : معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں احساس سماجی تحفظ پروگرام کا ماڈل پیش کردیا، عالمی رہنماوں اور ماہرین نے پاکستان کے احساس پروگرام کی سماجی خدمات کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق قوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے احساس پروگرام کے چرچے ہیں، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں احساس سماجی تحفظ پرگرام کا ماڈل پیش کردیا۔

    جس میں بتایا گیا ہے کہ احساس سماجی تحفظ پروگرام کے تحت کووڈ کے دوران غریب ومستحق گھرانوں کی مدد کی گئی ، کورونا میں لاک ڈاون کے دوران کروڑوں افراد کو ان گھروں تک ایمرجنسی کیش امداد پہنچائی گئی اور احساس پروگرام کو عالمی سطح پر سماجی تحفظ کا گلوبل ماڈل تسلیم کیا گیا۔

    ڈاکٹر ثانیہ نے کورونا کے دوران روزگار کے لئے قومی و علاقائی ترجیحات پر بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا عالمی سطح پر ترقی پذیر ممالک کیلیئےمنصفانہ مالی وسائل کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گرین و ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کیلیئےنجی و سرکاری سرمایہ کاری، تجارتی اصلاحات ناگزیر ہیں، سماجی تحفظ کیلیئے مربوط اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

    عالمی رہنماوں اور ماہرین نے پاکستان کے احساس پروگرام کی سماجی خدمات کی تعریف بھی کی ، جنرل اسمبلی اجلاس میں متعدد عالمی رہنما شریک تھے ، ڈاکٹر ثانیہ نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

    اجلاس کی صدارت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، جمائکا کے وزیراعظم، ڈائریکٹر جنرل انٹرنشنل لیبر آرگنائزیشن نے کی ، جس میں بیلجئیم اور مصرکے وزراء اعظم،کاسٹاریکا، سلواڈور،آرجنٹینا کے صدور، نائیجیریا کے نائب صدر سے خطاب کیا جبکہ بنگلہ دیش، سلواڈور، روانڈا و دیگر ممالک کے وزراء، یورپی کمشنر برائے انٹرنیشنل پارٹنرشپس بھی شریک ہوئے۔

    ڈاکٹر ثانیہ نے کہا احساس پروگرام کو عالمی سطح پر بطور گلوبل ماڈل سماجی تحفظ تسلیم کرنا اعزاز کی بات ہے ،پاکستان، ترکی، نائجیریا، کاسٹا ریکا، عالمی بینک کے ساتھ مل کر سماجی تحفظ فورم کی تشکیل کا کرے گا۔

  • اقوام متحدہ  جنرل اسمبلی کے صدر آج 3روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں

    اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر آج 3روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں

    اسلام آباد : اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکر آج 3روزہ دورےپرپاکستان پہنچیں گے، دورے کے دوران وہ وزیرخارجہ سمیت پاکستان کی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکر آج 3روزہ دورےپرپاکستان پہنچیں گے، وولکن بوزکر28مئی تک پاکستان میں قیام کریں گے، دورےمیں وزیرخارجہ سمیت پاکستان کی قیادت سےبھی ملاقاتیں ہوں گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وولکن بوزکر پہلےترک نژاداقوام متحدہ اسمبلی کےصدربنےہیں، وہ سابق سفارتکاراورسینئرسیاستدان ہیں، پاکستان دورے میں اقوام متحدہ کےصدرکو ایوان صدر میں پاکستان کےسول ایوارڈسےنوازاجائے گا۔

    خیال رہے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکراگست2020میں حلف اٹھانےسےپہلےپاکستان کادورہ کرچکےہیں، جس میں انھوں نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں تھیں۔

    وزیراعظم عمران خان نے ملاقات میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکان بوزکر کو 75ویں سیشن کی صدارت ملنے پر مبارک باد دیتے ہوئے ایک بار پھر کشمیر کا مسئلہ اٹھایا تھا۔

    واضح رہے وولکن بوزکر گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں سیشن میں صدر منتخب ہوئے تھے۔

  • فلسطینی وزیر خارجہ  کا خطاب، اسرائیلی مندوب اجلاس چھوڑ کر چلتے بنے

    فلسطینی وزیر خارجہ کا خطاب، اسرائیلی مندوب اجلاس چھوڑ کر چلتے بنے

    نیویارک: فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر ریاض المالکی کی تقریر کے دوران اسرائیلی مندوب نے واک آؤٹ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں فلسطینی وزیر خارجہ کا خطاب شروع ہوتے ہی اسرائیلی ایلچی گیلاد ایرڈن اجلاس چھوڑ کر چلتے بنے۔

    ڈاکٹر ریاض المالکی نے یو این جنرل اسمبلی سے پرجوش خطاب کرتے ہوئے کہا اسرائیل کو دفاع کا حق دینے والے ظلم کے حمایتی ہیں، بہت ہوگیا اسرائیل کا غاصبانہ تسلط ختم کرانا ہوگا۔

    فلسطینی وزیر خارجہ کہا اسرائیلی فوج غزہ میں قتل عام کر رہی ہے اور اس پر شرمندہ تک نہیں ہے، یہ واضح پیغام ہے کہ سب غزہ میں جاری حالیہ صورت حال سے متعلق اقدامات چاہتے ہیں، اسرائیلی فورسز کی جانب سے بچوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز رات کو سوئے فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہی ہے، وبا کے دوران اقوام متحدہ اسرائیلی جارحیت کو رکوائے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

    فلسطینی وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی عوام نے حب الوطنی کے اصولوں کو ترک نہیں کیا، اسرائیل نے مقدس مہینے میں بیت المقدس کو نشانہ بنایا، اسرائیل عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اسرائیل نے عالمی معاہدوں کو بھی نظر انداز کیا، جو کہتے ہیں اسرائیل کو دفاع کا حق ہے وہ ظلم کی حمایت کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ مسجد الاقصیٰ میں نہتے نمازیوں پر یلغار کی گئی، اسرائیل نے نہتے فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا کر رکھی ہے، اب بہت ہوگیا دنیا کو اسرائیلی تسلط کا خاتمہ کرنا ہوگا۔

  • کرونا سے نمٹنے میں پاکستان نے دنیا کے لیے مثال پیش کی،وولکن بوزکر

    کرونا سے نمٹنے میں پاکستان نے دنیا کے لیے مثال پیش کی،وولکن بوزکر

    اسلام آباد: اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کا کہنا ہے کہ کرونا سے نمٹنےمیں پاکستان نے دنیا کے لیے ایک مثال پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے صدر سے درپیش چیلنجز اور کووڈ 19 کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم نے وولکن بوزکر کی توجہ مسئلہ کشمیرکی طرف مبذول کرائی،وولکن بوزکر کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا،وولکن بوزکر کو بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزیوں سے متعلق بتایا۔

    دوسری جانب نو منتخب صدر وولکن بوزکر نے کہا کہ پاکستان میں پرتپاک استقبال پر بہت خوشی ہوئی،جنرل اسمبلی کے سیشن کی صدارت ملنا بہت بڑا اعزاز ہے،مہمان نوازی پر پاکستان کے حکام کا بہت شکرگزار ہوں۔

    وولکن بوزکر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے نقطہ نظر سے یہ دورہ بہت ضروری تھا،پاکستان اقوام متحدہ کا بہت متحرک رکن ہے،اقوام متحدہ کے مشنز میں پاکستان بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ میں نے ایک پاکستانی کو ڈپٹی چیف کیبنٹ بھی چنا ہے۔

    نو منتخب صدر وولکن بوزکر نے کہا کہ عمران خان خطے اور دنیا میں امن قائم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں،وزیراعظم اور اقوام متحدہ کا نقطہ نظرعالمی معاملات پر ایک ہی سمت میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کے باعث پاکستان میں جانی نقصان پر افسوس ہے،کرونا سے نمٹنے میں پاکستان نے دنیاکے لیے ایک مثال پیش کی، پاکستان سے کرونا کے خلاف بہت سے ممالک سے زیادہ اچھا کردار ادا کیا۔

    وولکن بوزکر کا کہنا تھا کہ کرونا کے خلاف متحدہ جدوجہدکے لیے ہمیں وسائل کی ضرورت ہے،میرے خیال میں جنرل اسمبلی کا اپنی عمومی اجلاس شروع کر دینے چاہییں۔

  • اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر کا دورہ پاکستان منسوخ

    اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر کا دورہ پاکستان منسوخ

    اسلام آباد: اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر کا دورہ پاکستان منسوخ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کا دورہ پاکستان منسوخ ہوگیا۔انہوں نے پیر کو پاکستان کے دورے پر آنا تھا۔

    جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کا دورہ لاجسٹکس مسائل کے باعث منسوخ ہوا۔نو منتخب صدر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر دورہ کرنا تھا۔

    وزارت خارجہ نے نو منتخب صدر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا دورہ منسوخ ہونے کی تصدیق کر دی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق نو منتخب صدر اقوام متحدہ میں ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پاکستان آئیں گے۔

  • اقوام متحدہ دو نیوکلیئر طاقتوں‌ کے آمنے سامنے آنے سے پہلے اپنا کردار ادا کرے، وزیراعظم

    اقوام متحدہ دو نیوکلیئر طاقتوں‌ کے آمنے سامنے آنے سے پہلے اپنا کردار ادا کرے، وزیراعظم

    نیویارک: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مودی کو اس کے غرور نے اندھا کردیا ہے، کرفیو اٹھنے کے بعد کشمیرمیں خون کی ندیاں بہیں گی، اقوام متحدہ کو کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تاریخی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا مودی سمجھتا ہے کہ کرفیو کے بعد کشمیری خاموشی سے اسے قبول کرلیں گے، کرفیو اٹھنے کے بعد کشمیر میں خون کی ندیاں بہیں گی، بھارت مقبوضہ کشمیر میں فوری کرفیو اٹھائے اور سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر شدت پسندی کی طرف آیا تو اس کی وجہ اسلام نہیں ناانصافی ہوگی، جب ناانصافی ہوتی ہے تو انسان انتہائی قدم اٹھانا ہے، ناانصافی کے خلاف انسانی ردعمل کا تعلق مذہب سے نہیں ہوتا ہے، کشمیریوں کو شدت پسندی کی طرف دھکیلا جارہا ہے، بہت نازک وقت ہے، دو نیوکلیئر طاقتیں آمنے سامنے ہوں گی۔

    عمران خان نے کہا کہ ایک لاکھ کشمیریوں سے زائد کو قتل، 11 ہزار سے زائد خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، کشمیر میں 80 لاکھ لوگ گھروں میں محصور ہیں، 80 لاکھ لوگوں پر 9 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں۔

    وزیراعظم نے تقریر کے دوران کلبھوشن کے دہشت گرد نیٹ ورک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو نے بلوچستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا۔

    انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس وہ تنظیم ہے جو ہٹلر اور مسولینی سے متاثر ہے، آر ایس ایس نسل پرستی اور آریہ سماج پر یقین رکھتی ہے، آر ایس ایس مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی اور نفرت پر یقین رکھتی ہے، ار ایس ایس کی سوچ کے باعث مودی نے 2002 میں گجرات میں مسلمانوں کو قتل عام کیا، مودی پر امریکا میں گجرات میں قتل عام کے الزامات پر پابندی لگی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت نواز کشمیری رہنماؤں کو بھی بند کردیا گیا ہے اس سے کشمیریوں میں انتہا پسندی مزید بڑھے گی، ایسے حالات کے بعد مزید پلواما جیسے واقعات ہوں گے، ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ ہم 5 سو دہشت گرد بھیجیں گے، نو لاکھ  فوج کے آگے پانچ سو بندے کیا کریں گے۔

     وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا خطرناک رفتار سے بڑھا، یورپ اور مغربی ممالک میں لاکھوں مسلمان اقلیت کے طور پر رہتے ہیں، مغرب میں حجاب کو ہتھیار سمجھا جاتا ہے، اسلامو فوبیا اس لیے ہوا کہ کچھ مغربی رہنماؤں نے دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ صرف ایک اسلام ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ہے، اسلامو فوبیا سے مسلمانوں کو تکلیف پہنچی اور صورت حال بدترین ہورہی ہے، مسلمان لیڈروں کو انتہا پسندی سے اتنا خطرہ تھا کہ وہ جدید مسلمان بن گئے۔

    عمران خان نے کہا کہ اللہ کے رسول نے حکم دیا قانون کے سامنے سب برابر ہیں، اسلام کے چوتھے خلیفہ نے یہودی کے خلاف اپنا مقدمہ ہارا، اللہ کے رسول ہمارے دلوں میں رہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسلامی معاشرے میں ایسا سوچا بھی نہیں جاسکتا ہے، اقلیت سے اچھا سلوک نہ کرنا اسلامی تعلیمات کے برعکس ہے، ہولوکاسٹ کے بارے میں احتیاط کی جاتی ہے کہ یہودیوں کو تکلیف ہوتی ہے، ہم چاہتے ہیں اللہ کے رسول کی عزت کی جائے۔

    وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کا پاکستان پر بہت برا اثر ہوا، پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ملک ہے، پاکستان اور بھارت کے دریاؤں میں پانی گلیشیئر سے آتا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، ہمارا 80 فیصد پانی گلیشیئرز سے آتا ہے، ہم 5 ہزار گلیشیئرز جھیلیں ڈھونڈ چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے پانچ سال میں ایک ارب درخت لگائے، اب ہمارا ٹارگٹ 5 سال میں 10 ارب درخت لگانا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اللہ نے انسان کو بڑی طاقت دی ہے وہ کچھ بھی کرسکتا ہے، اللہ نے انسان کو زبردست اختیارات دے رکھے ہیں، انسانی کی صلاحیتیں ہی دنیا کے لیے امیدیں جگاتی ہیں، اقوام متحدہ کو ماحولیات کے سلسلے میں سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ ہر سال اربوں ڈالر غریب ملکوں سے امیر ملکوں میں غیرقانونی طور پر جاتے ہیں، یہ ترقی پذیر ملکوں کے لیے تباہ کن ہے، غریب ممالک کے اربوں ڈالر غیرقانونی ترقیاتی ممالک میں چلے جاتے ہیں، آف شور کمپنیوں کے ذریعے غریب ممالک کے اثاثے جدید دنیا میں چلے جاتے ہیں، ہم انسانوں پر کیسے پیسہ خرچ کریں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اس غیرقانونی دولت سے ہی المیے جنم لیتے ہیں، امیر ممالک بتائیں ان کے پاس ٹیکس چوری کی جنتیں کیوں قائم ہیں، امید ہے اقوام متحدہ اس میں سب سے آگے آئے گی۔

  • اسرائیل طویل عرصہ فلسطین کی زمین پر قابض نہیں رہ سکتا، اوباما

    اسرائیل طویل عرصہ فلسطین کی زمین پر قابض نہیں رہ سکتا، اوباما

    نیویارک: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ داعش اور مذہبی انتہاء پسندی دنیا بھر کے لیے سنگین خطرہ بن گئی ہے جس کے باعث پوری دنیا میں مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بارک اوباما کا کہنا تھاکہ مذہبی انتہاء پسندی پوری دنیا کے لیے بڑا چیلنج بن گئی ہے جبکہ دہشت گرد تنظیم داعش عالمی برادری کے لیے کسی بڑے خطرے سے کم نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’’عالمی برادری کو مختلف چیلجز کا سامنا ہے تاہم پوری عالمی برادری کو مل کر ان مسائل کو حل کرنا ہوگا اور عوام کے لیے بہتر اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس وقت پوری دنیا کو دو راستوں تقسیم اور تعاون کا سامنا ہے تاہم یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم مسائل کا حل کیسے نکالیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھاکہ ’’دنیا کی معیشت اربوں لوگوں کی مدد کررہی ہے تاہم سارے ممالک کو مل کر معیشت کو ہر ایک کے لیے مزید بہتر بنانا ہوگا اور امیر غریب کے فرق کو ختم کرنا ہوگا کیونکہ دنیا میں دہشت گردی کی وجوہات میں سے یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے‘‘۔

    بارک اوباما نے کہا کہ ’’دنیا کی ترقی کو کسی صورت نہیں رُکنا چاہیے مگر ترقی پذیر ممالک میں ہونے والے کرپشن کے خاتمے کے لیے فی الفور اقدامات کیے جائیں، اُن کا کہنا تھاکہ کرپشن متوسط طبقے پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے‘‘۔

    امریکی صدر کی حیثیت سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے آخری خطاب کرتے ہوئے بارک اوباما نے کہا کہ ’’ہمیں نوجوانوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا ہوگا تاکہ وہ دہشت گردی کی طرف مائل نہ ہو سکیں اور ساتھ ہی ساتھ تمام رہنماؤں کو مل کر دنیا کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے‘‘۔

    اوباما کا کہنا تھا کہ ’’دہشت گرد سوشل میڈیا کو معصوم مہاجرین کے خلاف استعمال کررہے ہیں سب کو مل کر دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام کرنا ہوگا، انہوں نے بھارت اور چین میں ہونے والی معاشی ترقی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ 25 سال کے دوران جمہوری اقوام میں اضافہ ہوا ہے جو ہم سب کے لیے ایک اچھی علامت ہے‘‘۔

    بارک اوباما نے کہا کہ ’’اسرائیل زیادہ لمبے عرصے تک فلسطین کی زمین پر قبضہ قائم نہیں رکھ سکتا، دنیا سمجھتی ہے کہ ہر مسئلے کا حل امریکا کے پاس ہے تاہم مسائل کا حل ممالک کو آپس میں باہمی اتفاق سے نکالنا ہوگا‘‘۔