Tag: اقوام متحدہ کا دن

  • اقوام متحدہ کے 76 ویں دن پر مسلح افواج کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار

    اقوام متحدہ کے 76 ویں دن پر مسلح افواج کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کے 76 ویں دن پر مسلح افواج کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ پاک فوج امن کے لیے خدمات میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مسلح افواج کی جانب سے اقوام متحدہ کے 76 ویں عالمی دن پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    ٹویٹ میں کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ پاک فوج امن کے لیے خدمات میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے، ہمارے جوانوں نے ہر آزمائش کی گھڑی میں قربانیاں دی ہیں۔

    آرمی چیف کی جانب سے کہا گیا کہ عالمی امن کے فروغ کے لیے ہماری قربانیاں دنیا کے سامنے ہیں، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق عالمی امن کے لیے ہمارا غیر متزلزل عزم گواہی دیتا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی مسلح افواج اقوام متحدہ امن مشنز میں لیڈنگ شراکت داروں میں سے ایک ہیں، پاکستانی ٹروپس کی اقوام متحدہ میں خدمات کی تاریخ طویل اور نمایاں ہے۔ پاکستانی افواج کے کردار کو ہمیشہ عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔

    پاکستان نے سنہ 1960 سے اقوام متحدہ امن مشنز میں حصہ لینا شروع کیا، پہلا پاکستانی امن دستہ کانگو میں تعینات کیا گیا۔ پاک فوج اب تک 28 ممالک میں 46 امن مشنز میں حصہ لے چکی ہے جبکہ اب تک 2 لاکھ سے زائد پاکستانی ٹروپس نے امن مشنز میں حصہ لیا ہے۔

    پاکستان کے 161 جوان امن مشنز میں خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی جان قربان کر چکے ہیں، جانوں کی قربانی دینے والوں میں 24 افسران بھی شامل ہیں۔ امن مشنز میں ہمارے 4 ہزار افسران و جوان بشمول 84 خواتین کام کر رہی ہیں۔

  • مسئلہ کشمیر 7 دہائیوں سے حل طلب اور سیکیورٹی کونسل چپ ہے: وزیر خارجہ

    مسئلہ کشمیر 7 دہائیوں سے حل طلب اور سیکیورٹی کونسل چپ ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر گزشتہ 7 دہائیوں سے حل طلب ہے۔ سیکیورٹی کونسل چپ سادھے ہوئے ہے۔ سیکیورٹی کونسل کو مسئلہ کشمیر کی قراردادوں پر عمل کا کہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے 73 ویں عالمی دن پر وزارت خارجہ میں تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں مختلف ممالک کے سفیر اور مندوبین شریک ہوئے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے بہت سے شعبوں میں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ غربت کے خاتمے اور صحت میں کارکردگی پر خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کثیر الجہتی شعبوں میں تعاون خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔ اقوام متحدہ کے عالمگیر مقاصد کا حصول یقینی بنانے کے لیے کوشاں رہیں گے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر گزشتہ 7 دہائیوں سے حل طلب ہے۔ سیکیورٹی کونسل چپ سادھے ہوئے ہے۔ سیکیورٹی کونسل کو مسئلہ کشمیر کی قراردادوں پر عمل کا کہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی توجہ مسئلہ کشمیر کی طرف مبذول کرواؤں گا۔

  • پائیدار ترقیاتی اہداف کا حصول: پاکستان کتنا کامیاب ہے؟

    پائیدار ترقیاتی اہداف کا حصول: پاکستان کتنا کامیاب ہے؟

    آج اقوام متحدہ کا دن منایا جارہا ہے۔ آج سے 71 سال قبل آج ہی کے دن اقوام متحدہ کی بنیاد رکھی گئی اور اس کا منشور نافذ العمل کیا گیا۔

    رواں برس یہ دن پائیدار ترقیاتی اہداف کے نام کیا گیا ہے۔ نئی صدی کے آغاز میں اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ملینیئم ڈویلپمنٹ گولز مقرر کیے تھے جن کی مدت 2001 سے 2015 تک تھی۔

    یہ مدت ختم ہونے کے بعد گزشتہ برس سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز یعنی پائیدار ترقیاتی اہداف مقرر کیے گئے ہیں جن کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا۔ اب یہ تمام شعبوں اور اداروں کا احاطہ کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پائیدار ترقیاتی اہداف کیا ہیں؟

    ان اہداف کو انگریزی حرف تہجی کے 5 ’پیز‘ میں تقسیم کردیا گیا ہے تاکہ ان اہداف کی تکمیل میں آسانی ہو۔ یہ ’پیز‘ پروسپیرٹی یعنی خوشحالی، پیپل یعنی لوگ، پلینٹ یعنی کرہ ارض، پیس یعنی امن، اور پارٹنر شپ یعنی اشتراک پر مشتمل ہیں۔

    اس میں کل 17 اہداف شامل ہیں جن میں پہلا ہدف غربت کا خاتمہ ہے۔ دیگر اہداف یہ ہیں۔

    بھوک کا خاتمہ

    بہتر صحت

    معیاری تعلیم

    صنفی برابری

    پینے اور صفائی کے لیے پانی کی فراہمی

    قابل برداشت اور صاف توانائی کے ذرائع

    باعزت روزگار اور معاشی ترقی

    صنعتوں، ایجادات اور انفراسٹرکچر کا فروغ اور قیام

    ہر قسم کے امتیاز کا خاتمہ

    sdg
    پائیدار شہری ترقی

    اشیا کا ذمہ دارانہ استعمال

    موسمیاتی (بہتری کے لیے کیا جانے والا) عمل

    آبی حیات کا تحفظ

    زمین پر پائی جانے والی حیات (درخت، جانور، پرندے) کا تحفظ

    امن، انصاف اور اداروں کی مضبوطی کے لیے اقدامات

    اہداف کی تکمیل کے لیے عالمی تعاون

    آج کے دن کا مقصد عام لوگوں میں ان تمام اہداف کے بارے میں آگاہی اور حکومتوں پر ان کی تکمیل کے لیے زور دینا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان کو ان اہداف کی تکمیل کے لیے خطیر سرمایے، ان تھک محنت اور خلوص نیت کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے ایک طویل عرصہ درکار ہے۔

    اگر صرف پہلا ہدف یعنی غربت کا خاتمہ دیکھا جائے تو پاکستان اب تک اس کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات میں بری طرح ناکام ہے اور ملک کی 38 فیصد سے زائد آبادی غربت کا شکار ہے۔

    یہی حال تعلیم کا ہے۔ پاکستان میں 2 کروڑ سے زائد بچے تعلیم سے محروم ہیں جن میں بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے۔

    اسی طرح پاکستان کے نوجوان، جو کہ ملک کی آبادی کا 63 فیصد ہیں، میں سے نصف بے روزگار ہیں جو باعزت روزگار اور معاشی ترقی کے ہدف میں ہماری ناکامی کا ثبوت ہیں۔

    صنفی امتیاز میں بھی پاکستان بہت آگے ہے۔ عالمی اقتصادی فورم کی جانب سے جاری کی جانے والی فہرست کے مطابق پاکستان صنفی امتیاز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے جہاں صنفی بنیادوں پر تفریق اپنے عروج پر ہے۔

    جہاں تک بات ماحولیات اور جنگلی و آبی حیات کے تحفظ کی ہے، خوش قسمتی سے پاکستان ان ممالک میں تو شامل نہیں جو زہریلی اور مضر صحت گیسوں کا اخراج کر کے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ کر رہے ہیں، البتہ ان 12 ممالک میں ضرور شامل ہے جو اس اضافے سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں کچھوؤں کی غیر قانونی تجارت پر پڑھیں تفصیلی رپورٹ

    ملک میں جنگلی حیات کی کئی اقسام معدومی کے خطرے کا شکار ہیں تاہم ملک میں سرگرم عمل عالمی ادارہ برائے تحفظ جنگلی حیات آئی یو اسی این، ڈبلیو ڈبلیو ایف اور حکومتی کوششوں سے اس شعبہ میں کچھ بہتری نظر آتی ہے۔