Tag: اقوام متحدہ کی خبریں

  • مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر تشویش ہے، سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ

    مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر تشویش ہے، سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ

    نیویارک: اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے پیدا ہونی والی صورتِ حال کو قابلِ تشویش قرار دے دیا۔

    انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ انھیں مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافات کے پُر امن خاتمے کے لیے مثبت مذاکرات کیے جائیں۔

    [bs-quote quote=”شاہ محمود قریشی نے یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دوسری طرف بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ سیکریٹری جنرل یو این انتونیو گوٹیرس آج سے بھارت کا 3 روزہ دورہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل نیویارک میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے ملاقات میں مسئلۂ کشمیر حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت سے کہا جائے کہ وہ مہم جوئی سے باز رہے، انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ خطے کے دیرپا امن کے لیے بھارت کو مذاکرات میں شامل کیا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کےحل کےلیےاپنا کردارادا کرے‘ شاہ محمود قریشی


    وزیرِ خارجہ نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اکہتر ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھی کہا تھا کہ دہشت گردی کی آڑ میں بھارت کشمیر میں مزید مظالم نہیں ڈھا سکتا، خطے کے امن کی راہ میں مسئلہ کشمیر سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

  • روہنگیا مظالم: آنگ سان سوچی کو مستعفی ہوجانا چاہیے تھا

    روہنگیا مظالم: آنگ سان سوچی کو مستعفی ہوجانا چاہیے تھا

    اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی مدت مکمل کرنے والے زید کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ملٹری کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آنگ سان سو چی کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے زید رعد الحسین جو کہ اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق کے سربراہ ہیں ، کہا کہ میانمار کی نوبیل انعام یافتہ وزیراعظم کو اپنی فوج کے مظالم کی توجیہات پیش کرنے کے بجائے ایک بار پھر نظر بند ہوجانا چاہیے تھا ( یاد رہے کہ برمی فوج نے طویل عرصہ انہیں نظر بند رکھا تھا)۔

    اقوام متحدہ نے حالیہ دنوں ایک میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم منظم تھے، تاہم میانمار نے اس رپورٹ کو یک طرفہ قرار دیتے ہوئے رد کیا ہے۔

    بدھ مت کے ماننے والوں کی اکثریت پر مبنی ملک کی آرمی پر الزام ہے کہ اس نے گزشتہ برس بدھسٹ اور روہنگیا مسلمانوں کے درمیان ہونے والے فسادات میں منظم طریقے سے نسل کشی کی ہے، رپورٹ میں ملک کی وزیراعظم آنگ سان سوچی کو بھی فسادات روکنے میں ناکام رہنے کا قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔

    زید حسین نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ’ وہ اس پوزیشن میں تھیں کہ ان حالات کی روک تھام کرتیں لیکن وہ اپنی فوج کی صفائیاں دیتی رہیں۔ کم از کم انہیں خاموش رہنا چاہیے تھا بلکہ اس سے بہتر تھا کہ وہ استعفیٰ دے دیتیں۔ ان کو فوج کا ترجمان بننے کی کوئی ضرورت نہیں تھی اور نہ ہی یہ کہنے کی کہ اس معاملے میں غلط معلومات کا پورا آئس برگ ہے اور یہ سب جعلی اور تراشیدہ ہیں۔

    ا س کے بجائے انہیں اپنی فوج سے کہنا چاہیے تھاکہ میں اس ملک کی سربراہ ہوں لیکن ایسے حالات میں نہیں رہ سکتی، آپ کا شکریہ ، میں استعفی دے رہی ہوں اور میں ایک بار پھر نظر بندی برداشت کرنے کے لیے تیار ہوں۔

    یاد رہے کہ آنگ سان سوچی نے انسانی حقوق کے معاملے پر تحریک چلانے کےجرم میں سنہ 1989 سے لے کر 2010 تک کل سترہ سال نظر بندی میں گزارے تھے، اس دوران میانمار میں ملٹری کی حکومت تھی۔ سنہ1991 میں نوبیل پرائز کمیٹی نے انہیں امن کا نوبیل انعام دیا تھا، کمیٹی کا کہنا ہے کہ ان سے یہ ایوارڈ واپس نہیں لیا جائے گا۔

  • امریکا ’فلسطینیوں کے تحفظ کی قرارداد‘، سلامتی کونسل میں ویٹو کردے گا: نکی ہیلی

    امریکا ’فلسطینیوں کے تحفظ کی قرارداد‘، سلامتی کونسل میں ویٹو کردے گا: نکی ہیلی

    نیویارک: اقوامِ متحدہ میں تعینا ت امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ امریکہ ، فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے پیش کی جانے والی ’پرٹیکشن میکنزم ‘کی قرار داد کو ویٹو کردے گا۔

    جرمن خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق امریکی سفیر نکی ہیلی نے اقوام ِ متحدہ کی جانب سے ڈرافٹ کردہ قرارداد کو معاملے کا ایک رخ قرار دیتے ہوئے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ اگر یہ قرارداد اقوامِ متحدہ میں پیش ہوئی تو امریکا اسے بغیر کسی سوال جواب کے ویٹو کردے گا۔

    خیال رہے اقوام متحدہ کی جانب سے اس قرارد داد کو فلسطینی شہریوں کے لیے ’عالمی تحفظ‘ کا نام دیا جار ہا تھا اور اس کے پیچھے کچھ روز قبل اسرائیل کے بارڈر کے قریب ہونے والی فلسطینیوں کی شہادتوں کو قرار دیا جارہا ہے۔

    نکی ہیلی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ ڈرافٹ مکمل طور پر ایک طرفہ ہیں اور اس سے صرف اور صرف فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جاری امن عمل کو نقصان ہی پہنچے گا ، فائدہ کوئی نہیں ہوگا۔

    فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے یہ قراردداد کویت کی جانب سے فارورڈ کی گئی تھی جو کہ سلامتی کونسل میں عرب ممالک کی نمائندگی کرتا ہے۔ امید کی جارہی تھی کہ اسے گزشتہ شام پیش کیا جاتا ، تاہم نکی ہیلی کے بیان کے بعد اسے موخر کردیا گیا ہے۔

    پروٹیکشن میکنزم


    بتایا گیا ہے کہ قرارداد کے حتمی مسودے میں سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے ’ تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے ، یاد رہے کہ مارچ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 120 سے زائد فلطسینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ یہ بھی مطالبہ کیا جانا تھا کہ فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے ایک عالمی تحفظ کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں