Tag: اقوام متحدہ کی رپورٹ

  • غزہ میں تباہی : اقوام متحدہ کی رپورٹ نے دنیا کو غمزدہ کردیا

    غزہ میں تباہی : اقوام متحدہ کی رپورٹ نے دنیا کو غمزدہ کردیا

    غزہ : اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں ہونے والی تباہی پر اقوام متحدہ کی رپورٹ نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے او سی ایچ اے نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں پر بمباری کے نتیجے میں 2 لاکھ 60ہزار سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    انہوں نے فلسطینی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بمباری کی مہم نے 1ہزار سے زائد مکانات کو تباہ کردیا ہے اور 560 کو اس قدر شدید نقصان پہنچا ہے کہ وہ ناقابل رہائش ہیں۔

    انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ جو لوگ بے گھر نہیں ہوئے ہیں ان کے لیے بنیادی ضروریات کو پورا کرنے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر پہلے سے ہی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور علاقے کا مکمل محاصرہ کر کے خوراک، پانی، ایندھن کی ترسیل روک دی ہے اور اس اقدام سے پہلے سے ہی سنگین انسانی صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔

  • روئے زمین اور زندگی سے متعلق پریشان کُن حقائق اور انکشافات

    روئے زمین اور زندگی سے متعلق پریشان کُن حقائق اور انکشافات

    تیز رفتار صنعتی ترقی اور تجارتی سرگرمیوں کے ساتھ انسان نے روئے زمین اور اس کے قدرتی ماحول کی طرف سے جو غفلت برتی، اس نے زمین اور اس پر بسنے والی ہر نوع کی مخلوق کو سنگین خطرات سے دوچار کردیا ہے۔ سائنس داں مسلسل خبردار کررہے ہیں کہ اگر انسان نے اپنے اس مسکن کو محفوظ بنانے کی کوشش نہ کی تو اس ہولناک اور بھیانک نتائج سامنے آئیں گے، لیکن عالمی ادارے، ترقی یافتہ اور مال دار ممالک اس مسئلے پر اجلاسوں‌ کے انعقاد اور تقاریر سے آگے بڑھتے نظر نہیں آتے۔

    کیا آپ جانتے ہیں‌ کہ موسمی تغیرات اور یہ ماحولیاتی تبدیلیاں کس نوع کی ہیں اور کیا آپ کو اس مسئلے کی سنگینی کا اندازہ ہے؟

    ماحولیاتی تغیرات سے متعلق یہ حقائق اور ماہرین کے انکشافات پریشان کُن ہیں۔

    اقوامِ متحدہ ایک رپورٹ میں کہا گیا تھاکہ سمندر اور منجمد خطوں کو اس دور میں جتنا نقصان ہو رہا ہے اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    عالمی ادارے سے وابستہ سائنس دانوں کے مطابق سمندروں کی سطح مسلسل اور تیزی سے بلند ہو رہی ہے، برف پگھل رہی ہے جب کہ انسانوں کی نقل و حرکت کے بڑھ جانے سے بہت سی جنگلی حیات اپنا مسکن تبدیل کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔

    سائنس دانوں‌ کے مطابق سمندروں کا پانی گرم سے گرم تَر ہو رہا ہے اور برفانی خطے تیزی سے پگھل رہے ہیں جس کے اثرات روئے زمین پر بسنے والی ہر مخلوق پر پڑیں گے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 1970 سے سمندر کے گرم ہونے کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا، اب تک جاری ہے۔ سمندر انسانوں کی سرگرمیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی حدّت کا 90 فی صد جذب کرچکے ہیں اور ان کے گرم ہونے کی رفتار 1993 کے بعد سے دگنی ہو گئی ہے۔

    قطب شمالی اور قطب جنوبی کے برفانی ذخائر 2007 سے 2016 کے درمیان تیزی سے پگھلے ہیں اور یہ سلسلہ اکیسویں صدی میں‌ بھی جاری رہے گا۔

    دنیا کے کچھ علاقوں کے گلیشیئر اس صدی کے تمام ہونے تک 80 فی صد پگھل چکے ہوں گے۔

    سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ برف کے پگھلنے سے جو پانی سمندر میں مسلسل داخل ہو رہا ہے، وہ سمندروں کی سطح بلند کررہا ہے اور یہ ساحلی آبادی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

    اقوامِ متحدہ سے وابستہ سائنس دان مسلسل خبردار کررہے ہیں‌ کہ سمندروں کے بلند درجہ حرارت کے سبب دنیا کو تباہ کن اور خوف ناک طوفانوں‌ کا سامنا کرنا پڑے گا اور ناگہانی آفات کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ ماہرین کے مطابق اس کے نتیجے میں‌ سمندر سے دور آباد انسانوں کا طرزِ زندگی بھی متاثر ہو گا۔

    کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مسلسل اخراج کو زمین کے ماحول کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے ماہرین کہتے ہیں کہ یہ سمندری حیات کے لیے بھی ہلاکت خیز اور تباہ کن ثابت ہورہا ہے۔ سمندری جاندار اپنا ٹھکانہ بدلیں‌ گے۔ آبی جاندار بڑھتی ہوئی آلودگی اور مضرِ صحّت اجزا کے سبب انسانوں کی خوراک بن کر انھیں بیمار کرسکتے ہیں۔

  • پاکستان نے انسداد دہشت گردی کیلئے مؤثر کارروائیاں کیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    پاکستان نے انسداد دہشت گردی کیلئے مؤثر کارروائیاں کیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    اسلام آباد : اقوام متحدہ نے انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف کیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے مؤثر کارروائیاں کرکے داعش کو پنجے گاڑنے نہیں دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی22ویں رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے، رپورٹ کا اجراء اقوام متحدہ مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے کیا گیا جس میں اقوام متحدہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستانی کاوشوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے جارہ کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کیلیے انتہائی مؤثر کارروائیاں کی ہیں، پاکستانی فورسز کی جانب سے کیے گئے مؤثرآپریشنز کے باعث داخلی سطح پر دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ مانیٹرنگ کمیٹی1267کی رپورٹ پاکستانی کاوشوں کا ثبوت ہے، مانیٹرنگ ٹیم نے پاکستان کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی کاوشوں کا برملا اعتراف کیا ہے۔

    اقوام متحدہ رپورٹ میں پاکستان کے کامیاب فوجی آپریشنز کا ذکر کیا گیا ہے، ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے اپنی سرزمین پر داعش کو پنجے گاڑنے نہیں دیئے۔

    رپورٹ کے مطابق دہشت گرد حملے مقامی تنظیموں اور سرحد پار عناصر کے تعاون سے ہوئے، گلوبل ٹیررازم انڈیکس نے بھی پاکستان میں قیام امن کو تسلیم کیا ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔

  • سن2100میں پاکستان کی آبادی 36 کروڑ 40 لاکھ ہوسکتی ہے،اقوام متحدہ

    سن2100میں پاکستان کی آبادی 36 کروڑ 40 لاکھ ہوسکتی ہے،اقوام متحدہ

    نیویارک : اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سن2100 میں پاکستان کی آبادی چھتیس کروڑ چالیس لاکھ ہوسکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دو ہزار پندرہ سے دو ہزار پچاس کے درمیان دنیا کی نصف آبادی کی گروتھ نو ممالک میں ہوسکتی ہے، جن میں بھارت، نائجیریا، پاکستان، کانگو، ایتھوپیا، تنزانیہ، امریکا، انڈونیشیا اور یوگانڈا شامل ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ آئندہ سات سالوں میں ہندوستان کی آبادی چین سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔

    اس وقت پاکستان کی آبادی انیس کروڑ کے قریب ہے جبکہ دوہزار تیس تک یہ آبادی چوبیس اعشاریہ چار کروڑ ہونے کا خدشہ ہے۔

  • موٹاپے سے نجات کیلئے شکر کا استعمال کم کریں،عالمی ادارہ صحت

    موٹاپے سے نجات کیلئے شکر کا استعمال کم کریں،عالمی ادارہ صحت

    نیو یارک : عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ خوراک میں شکر کی مقدار میں کمی لاکر موٹاپے سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سال دوہزار چودہ میں ایک اعشاریہ نو ارب سے زائد افراد موٹاپے کا شکار تھے، جس کی بڑی وجہ شکر کا زیادہ استعمال تھا۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق بچوں اور بڑوں کو خوراک میں شکر کی مقدار دس فیصد تک کم کر دینی چاہئے ۔ گذشتہ کئی سالوں سے ایسی چیزوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے جس میں شکر ، گلوکوز اور فرکٹوز کی مقدار زیادہ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خوراک میں شکر کی مقدار کم کر کے نہ صرف موٹاپےسے نجات ممکن ہے بلکہ دانت بھی محفوظ رکھے جا سکتے ہیں۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ بچوں اور بڑوں کو خوراک میں شکر کی مقدار دس فیصد تک کم کر دینی چاہئے۔