Tag: اقوام متحدہ

  • افغانستان میں چائلڈ لیبر کی شرح میں سنگین حد تک اضافہ

    افغانستان میں چائلڈ لیبر کی شرح میں سنگین حد تک اضافہ

    کابل: افغانستان میں چائلڈ لیبر کی شرح میں سنگین حد تک اضافہ ہوگیا۔

    2021 میں افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد سے سیاہ ترین باب کا آغاز ہوا، طالبان کی ناقص پالیسیوں، جنگ اور غربت کے باعث افغانستان میں چائلڈ لیبر کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، 12 جون کو دنیا بھر میں چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن منایا گیا۔

    چائلڈ لیبر کے عالمی دن پر اقوام متحدہ دفتر برائے انسانی امور کی خصوصی رپورٹ پیش کی گئی رپورٹ میں تمام ممالک میں چائلڈ لیبر کے اعداد و شمار بتائے گئے۔

    رپورٹ میں افغانستان میں چائلڈ لیبر کی شرح کو سنگین ترین قرار دیا گیا اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 19 فیصد افغان بچے چائلڈ لیبر میں ملوث ہیں، او سی ایچ اے افغانستان میں بچوں کی موجودہ صورتحال مستقبل کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے طالبان پر زور دیا گیا کہ وہ چائلڈ لیبر کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کریں اقوام متحدہ کی جانب سے طالبان سے مطالبہ کیا گیا کہ چائلڈ لیبر میں ملوث بچوں کے خاندانوں کی کفالت کی جائے۔

    بین الاقوامی تنظیم سیو دی چلڈرن کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں سال افغانستان میں چائلڈ لیبر کی شرح میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے، طالبان نے بچوں کی آزادی اور بچپن کو چھین کر ان کو اپنے حقوق سے محروم کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق طالبان کے دور میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا اور معاشی حالات کی وجہ سے بچے کام کرنے پر مجبور ہوگئے، افغانستان میں لاتعداد بچے اینٹوں کی تیاری، قالین کی بُنائی، تعمیرات، کان کنی اور کھیتی باری کا کام کر رہے ہیں اسکے علاوہ بڑی تعداد میں بچے سڑکوں پر بھیک مانگ رہے یا کچرا جمع کر رہے ہیں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کب تک طالبان اپنی ناقص حکمرانی سے افغانستان کے مستقبل کو گہری تاریکیوں میں دھکیلتے رہیں گے؟۔

  • افغان خواتین کی تعلیم پر پابندی کو ایک ہزار دن مکمل

    افغان خواتین کی تعلیم پر پابندی کو ایک ہزار دن مکمل

    طالبان نے 2021 میں اقتدار سنبھالتے ہی بچیوں کی تعلیم پر نام نہاد عارضی پابندی لگائی لیکن 8 جون 2024 کو اس عارضی پابندی کو ایک ہزار دن مکمل ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان نے عورتوں پر نہ صرف رسمی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے پر پابندی لگائی بلکہ گھروں میں غیر رسمی اسکولوں کو بھی زور زبردستی سے بند کروا دیا۔

    طالبان کے قبضے سے پہلے افغان شہری خصوصاً خواتین جو امریکی، یورپی یا دیگر ممالک کے ساتھ کام کر رہے تھے ان کو بھی خصوصی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، افغانستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں عورتوں کو تعلیم تک رسائی حاصل نہیں۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے بھی طالبان کو بارہا وارننگز جاری کی جاچکی ہیں اور 18 جون 2024 کو اقوام متحدہ میں خصوصی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔

    افغانستان میں انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ کی خصوصی رپورٹ میں طالبان کی عورتوں کیخلاف غیر انسانی اور مجرمانہ کاروائیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

    رپورٹ میں طالبان کے امتیازی سلوک، انسانی حقوق کی پامالی اور خواتین کو خارج کرنے کے منظم اور باضابطہ نظام کیخلاف آواز اٹھائی گئی ہے، افغانستان میں عورتوں کے حقوق کی پامالی سب سے سنگین مسئلہ ہے جو کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید بدتر ہوتا جا رہا ہے۔

    مارچ 2024 میں طالبان کی جانب سے افغان خواتین کے خلاف پتھر اور کوڑے مار کر قتل کرنے کی سزائیں بھی سنائی گئیں، افغان خواتین میں خودکشی کی شرح بھی سنگین حد تک بڑھ چکی ہے۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اپنی رپورٹ میں جن اقدامات کا مطالبہ کیا ہے ان میں مندرجہ ذیل شامل ہیں، بین الاقوامی قانون کے تحت صنفی نسل پرستی کو ایک جرم کے طور پر تسلیم کیا جائے، خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خاتمے کے کنونشن کی خلاف ورزیوں پر طالبان کیخلاف بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ دائر کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی عدالت میں طالبان کے جرائم کی تحقیقات کی جائیں، تمام ممالک طالبان کی قانونی حیثیت کو کالعدم قرار دیں جب تک افغانستان میں انسانی حقوق کے تقاضے پورے نہ ہوں اور خصوصاً خواتین کیلئے بہتری کا مظاہرہ نہ کیا جائے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا طالبان اس مرتبہ اقوام متحدہ کے مطالبات پر کان دھریں گے یا اس بار بھی افغان خواتین اپنے حقوق سے محروم رہیں گی؟۔

  • اقوام متحدہ کے اسکول پر خوفناک بمباری، بچوں اور خواتین سمیت 32 فلسطینی شہید

    اقوام متحدہ کے اسکول پر خوفناک بمباری، بچوں اور خواتین سمیت 32 فلسطینی شہید

    غزہ: صہیونی فورسز نے ایک اور وحشیانہ کارروائی میں اقوام متحدہ کے ادارے ’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘ کے قائم کردہ اسکول کو بمباری سے تباہ کر دیا، جس کے نتیجےمیں بچوں اور خواتین سمیت 32 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ میں قائم UNRWA کے اسکول میں بے گھر افراد نے پناہ لی ہوئی تھی، غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ خوفناک اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا شرمناک اعتراف

    اسرائیلی فوج نے شرمناک اعتراف کیا ہے کہ اس کے جیٹ طیاروں نے غزہ میں UNRWA کے ایک اسکول کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ عمارت میں حماس کے جنگجوؤں نے پناہ لی ہوئی تھی۔

    اسرائیلی فوج نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حماس کے جنگجوؤں نے پناہ گاہ کو استعمال کیا، اور اسکول کے علاقے سے کارروائیاں کیں، اسرائیلی فوج نے انھیں نشانہ بنا کر ختم کر دیا۔ عام شہریوں کو نقصان کم سے کم ہو، اس مقصد کے لیے بھی اقدامات کیے گئے۔

    غزہ سرکاری میڈیا آفس کا رد عمل

    غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے نصیرات پناہ گاہ میں حماس کے جنگجوؤں کی موجودگی کے اسرائیلی دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ سرکاری میڈیا آفس کے ترجمان اسماعیل الثوبتہ نے روئٹرز کو بتایا کہ اسرائیل درجنوں بے گھر افراد کے خلاف کیے گئے وحشیانہ جرم کو جواز فراہم کرنے کے لیے ’جھوٹی من گھڑت کہانیاں‘ بنا رہا ہے۔

    حکومتی میڈیا آفس نے کہا نصیرات پناہ گزین کیمپ میں ’خوفناک قتل عام‘ ’نسل کشی‘ کا واضح ثبوت ہے، اسماعیل الثوبتہ نے کہا کہ شہید ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جب کہ زخمیوں کی ایک بڑی تعداد اب بھی الاقصیٰ شہدا اسپتال پہنچ رہی ہے، جو گنجائش سے تین گنا زیادہ زخمی مریضوں سے بھرا ہوا ہے۔

    المغازی اور بوریج کیمپوں پر بھی حملے

    صیہونی فورسز نے بوریج اور المغازی پناہ گزین کیمپوں پر بھی فضائی حملے کیے، جن میں 15 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، دیر البلح میں بھی ایک گھر پر بمباری سے 5 فلسطینی شہید ہوئے، اس طرح گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 80 سے زائد فلسطینی شہید اور 182 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں 36 ہزار 586 فلسطینی شہید اور 83 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے پناہ گاہوں پر پہلے بھی حملے ہوئے

    اسرائیل کئی بار غزہ میں UNRWA کی پناہ گاہوں پر کھلے عام حملے کر چکا ہے، ایجنسی کی تازہ ترین صورت حال کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر سے لے کر اب تک غزہ میں یو این کی تنصیبات میں پناہ لینے کے دوران ایک اندازے کے مطابق 455 بے گھر افراد مارے جا چکے ہیں۔

    نصیرات پناہ گزین کیمپ میں یو این اسکولوں کو بار بار نشانہ بنایا گیا ہے، ایجنسی نے بتایا کہ 11 اور 13 اپریل کے درمیان اسکول کی پناہ گاہ کو 3 بار نشانہ بنایا گیا اور 7 افراد کی جانیں گئیں۔ اکتوبر سے اب تک ایجنسی کے 186 احاطوں کو نشانہ بنانے کے 430 واقعات ہو چکے ہیں، کئی عمارتوں کو اسرائیلی فورسز نے متعدد بار نشانہ بنایا۔

    ایجنسی جنگ سے قبل غزہ میں 183 اسکول چلا رہی تھی، تاہم اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد ان اسکولوں کو پناہ گاہوں میں تبدیل کر دیا گیا تھا، جنگ کے ابتدائی مہینوں میں تقریباً 10 لاکھ افراد نے اسکولوں کی عمارتوں میں پناہ لی تھی۔

    اب یونیسیف کا کہنا ہے کہ طبی سہولتوں کے فقدان کے سبب زخمیوں اور مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں، عالمی برادی فوری غزہ میں فیلڈ اسپتال قائم کرے۔

  • پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن بننے کیلئے پُر امید

    پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن بننے کیلئے پُر امید

    نیویارک : پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن بننے کیلئے پُر امید ہے، اس سے قبل بھی سات مرتبہ سلامتی کونسل کاغیرمستقل رکن رہ چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی  سکیورٹی کونسل (یو این ایس سی) کے پانچ غیر مستقل ارکان کا تقرر آج کرے گی۔

    پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بننے کیلئے پر امید ہے، اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کیلئے آٹھویں مدت کیلئے آج منتخب کیا جا سکتا ہے ۔

    اس  کے علاوہ دیگر چار ممبران اگلے دو سال کیلئے خدمات انجام دیں گے، سلامتی کونسل پندرہ ممالک پر مشتمل ہے، جس میں پانچ مستقل ارکان میں چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکا جبکہ دس غیرمستقل ارکان شامل ہیں۔

    دس غیر مستقل اراکین کو جنرل اسمبلی دو سال کی مدت کیلئے منتخب کرتی ہے، سکیورٹی کونسل کی رکنیت کیلئے پاکستان کو تریپن رکنی ایشیائی گروپ سے توثیق ملی ہے۔

    اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک اس انتخاب میں شامل ہوتے ہیں، یہ انتخاب خطے کے لحاظ اور جغرافیائی تقسیم کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ووٹنگ خفیہ بیلٹ کے ذریعے کی جاتی ہے۔

    پاکستان کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا رکن منتخب ہونے کے امکانات روشن ہیں، پاکستان پہلے ہی ایشیائی ممالک کے گروپ سے متفقہ امیدوار کے طورپر حمایت حاصل کرچکا۔

    منتخب ہونے کی صورت میں سیکیورٹی کونسل میں پاکستان کی رکنیت یکم جنوری 2025 سے شروع ہوکر31 دسمبر 2026 کو ختم ہوگی

    ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیرمستقل ارکان کے انتخاب کے لیے پاکستان نے ایک مخصوص حکمت عملی بنا رکھی ہے ، جس کے تحت ووٹ کے حصول کے لیے چند مخصوص خطوں اور ممالک کے گروپس پر خصوصی کام کیا گیا ہے۔

    خیال رہے پاکستانی وفد کی قیادت اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ منیر اکرم اور عثمان جدون کر رہے ہیں۔

  • پاکستان کا اقوام متحدہ کے امن مشنز میں خدمات اور قربانی دینے والے بہادروں  کو خراج تحسین پیش

    پاکستان کا اقوام متحدہ کے امن مشنز میں خدمات اور قربانی دینے والے بہادروں کو خراج تحسین پیش

    راولپنڈی : پاکستان نے اقوام متحدہ کے امن مشنز میں خدمات اور قربانی دینے والے بہادروں کو خراج تحسین پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے عالمی امن کیلئے کوشاں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ ادنیا سمیت پاکستان میں ”اقوام متحدہ کے امن دستوں کا عالمی دن منا یا جا رہا ہے،ا پاکستانی قوم بہادروں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کے قیام امن کیلئےاپنی دیرینہ وابستگی پرفخر ہے، 1960 سے لیکر ابتک پاکستان نے 29ممالک میں اقوامِ متحدہ کے 48 امن مشنز میں حصہ لیا، پاکستان نے اقوام متحدہ کے امن مشنزمیں 2لاکھ35ہزار فوجیوں کو تعینات کیا۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان یواین امن مشن میں اپنی افواج کے ذریعے سب سے زیادہ تعاون کرنیوالا ملک ہے، پاکستانی امن دستے مصیبت زدہ علاقوں میں امن کی بحالی تک کام جاری رکھیں گے۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے امن مشنز کے دوران 181 پاکستانی اہلکاروں نے جانوں کی قربانیاں دیں، پاکستان اقوام متحدہ کی صنفی مساوات سے متعلق حکمت عملی پر کاربند رہے گا اور خواتین کی شمولیت بڑھانے سے متعلق پاکستان یو این یونیفارم جینڈر پیرٹی اسٹریٹجی پر کار بند رہے گا۔

    پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی امن کیلئے خدمات اور قربانی دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتاہے، یو این پیس مشنز میں پاکستان کی شمولیت بین الاقوامی سلامتی سے وابستگی کا اظہار ہے ، پاکستانی امن مشنز مشکلات سے گھرے خطوں میں بہتری کیلئے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

  • غزہ میں ریٹائرڈ بھارتی فوجی کی ہلاکت، اقوام متحدہ نے بڑا قدم اٹھا لیا

    غزہ میں ریٹائرڈ بھارتی فوجی کی ہلاکت، اقوام متحدہ نے بڑا قدم اٹھا لیا

    اقوام متحدہ نے غزہ میں بین الاقوامی عملے کی پہلی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی۔

    الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ نے غزہ میں پیر کو ہونے والے ایک اسرائیلی ٹینک حملے کی تحقیقات شروع کی ہے، جس میں ایک ریٹائرڈ بھارتی فوجی اہلکار ہلاک ہوا تھا، یہ 7 اکتوبر کے بعد سے یو این کے لیے کام کرنے والے پہلے غیر ملکی شہری کی موت ہے۔

    بھارتی فوج سے ریٹائرڈ ہونے والے 46 سالہ افسر کرنل ویبھؤ انیل کالے اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ و سلامتی کے ساتھ کام کر رہے تھے، اسرائیلی ٹینک حملے کی زد پر آنے کے وقت وہ اقوام متحدہ کے نشان والی گاڑی میں رفح کے قریب یورپی اسپتال جا رہے تھے، اس حملے میں ایک اور اہلکار زخمی ہو گیا تھا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ آیا بھارتی فوجی کے موت کی ذمہ دار فورسز ہیں، تاہم اسرائیلی میڈیا کو فوجی ترجمان نے بتایا کہ متاثرین ایک فعال جنگی زون میں مارے گئے ہیں جہاں لڑائی جاری تھی۔

    اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اقوام متحدہ انھیں گاڑی کے روٹ سے آگاہ کرنے میں ناکام رہا، جیسا کہ اس قسم کے واقعات سے بچنے کے لیے روٹ سے آگاہی ایک معیاری طریقہ کار ہے۔ تاہم دوسری طرف اقوام متحدہ نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔

    بھارتی حکومت نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملے میں اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے ریٹائرڈ فوجی افسر کی ہلاکت پر انھیں گہرا دکھ ہوا ہے۔ کرنل ویبھؤ 2022 میں ہندوستانی فوج میں کرنل کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے اور غزہ کے جنگ زدہ رفح علاقے میں اقوام متحدہ کے محکمہ تحفظ اور سلامتی میں سیکیورٹی کوآرڈینیشن آفیسر کے طور پر کام کر رہے تھے۔

  • اقوام متحدہ کا فلسطین کو آزاد ریاست کا درجہ دینے کا امکان

    اقوام متحدہ کا فلسطین کو آزاد ریاست کا درجہ دینے کا امکان

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو مکمل آزاد و خود مختار ریاست کا درجہ دیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے جنرل اسمبلی میں جمعے کو قرارداد پیش کی جائے گی، جنرل اسمبلی کے 140 اراکین پہلے ہی فلسطین کو بطور ریاست قبول کرچکے ہیں۔

    فلسطین کو مکمل رکن بنانے کی قرارداد امریکا نے سلامتی کونسل میں ویٹو کردی تھی، امارات کی قرارداد میں سلامتی کونسل سے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا جائے گا۔

    جنرل اسمبلی سے قرارداد منظور ہونے کے باوجود فلسطین کو ووٹ کا حق نہیں مل سکے گا۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کا غزہ کو قحط زدہ قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ علاقے کے کچھ حصوں میں وہاں کے مکین شدید بھوک اور پیاس کا شکار ہیں۔

    اقوام متحدہ کی ورلڈ فوڈ پروگرام کی سربراہ سنڈی میک کین کے مطابق غزہ کے موجودہ حالات کو دیکھنا بہت مشکل ہے اور سننا اس سے زیادہ دشوار ہے!۔

    امریکا نے اسرائیل کو بموں کی ترسیل روک دی

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ جنگ کے بعد سے وہاں وحشت کا ماحول ہے، ہم اپنی پوری کوشش کررہے ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ہر ممکن حد تک کشیدگی کم کرکے جنگ بندی کا معاہدہ کرواسکیں۔

  • غزہ میں قحط سالی سے متعلق اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    غزہ میں قحط سالی سے متعلق اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    اقوام متحدہ نے غزہ کو قحط زدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے کے کچھ حصوں میں وہاں کے مکین شدید بھوک اور پیاس کا شکار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی ورلڈ فوڈ پروگرام کی سربراہ سنڈی میک کین نے بتایا ہے کہ غزہ کے موجودہ حالات کو دیکھنا بہت مشکل ہے اور سننا اس سے زیادہ دشوار ہے!۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ جنگ کے بعد سے وہاں وحشت کا ماحول ہے، ہم اپنی پوری کوشش کررہے ہیں کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ہر ممکن حد تک کشیدگی کم کرکے جنگ بندی کا معاہدہ کرواسکیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ کی پٹی کے کچھ حصے شدید قحط سالی کا شکار ہیں اور یہ صورتحال بہت تیزی کے ساتھ جنوبی علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے۔

    gaZa

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کے انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے جبکہ غزہ کیلئے آنے والی امداد کو بھی شہر میں جانے نہیں دیا جارہا۔

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری اور پابندیوں کی وجہ سےغزہ اس وقت شدید نوعیت کے بحرانات سے دوچار ہے جس میں بھوک کا سنگین بحران سار فہرست ہے۔

    مسلسل گولہ باری اور پابندیوں کی وجہ سے علاقے میں متاثرین کو مالی اور طبی امداد پہنچانا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔ غزہ میں داخل ہونے والی امداد کی مقدار میں حال ہی میں اضافہ ہوا ہے لیکن امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ کافی نہیں ہے۔

  • پاکستان کا  فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت کی درخوست پرنظرثانی کا مطالبہ

    پاکستان کا فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت کی درخوست پرنظرثانی کا مطالبہ

    نیویارک : پاکستان نے فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت کی درخوست پرنظرثانی کامطالبہ کردیا اور کہا اس سے فلسطینی عوام کیخلاف تاریخی ناانصافی کاازالہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے خطاب میں کہا کہ سلامتی کونسل فلسطین کی یواین ممبرشپ کی درخواست پرنظرثانی کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی رکنیت سےفلسطینی عوام کیخلاف تاریخی ناانصافی کاازالہ ہوگا، دو ریاستی حل کےقیام کی راہ بھی ہموارہوگی۔

    یاد رہے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کے مکمل رکن کے طور پر شامل کیا جائے تاکہ دو ریاستی حل کو یقینی بنایا جاسکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے تمام ارکان اسرائیل کاامن کو مسلسل مسترد کرنے پر احتساب کریں۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب  نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کےظالمانہ حملوں پرآوازنہ اٹھاناشرم کی بات ہے، فلسطین کی عوام کو حق رائےدہی کاحق دیناہوگا۔

  • اقوام متحدہ نے غزہ کے لیے 2.8 ارب ڈالر کی فنڈنگ کی اپیل کر دی

    اقوام متحدہ نے غزہ کے لیے 2.8 ارب ڈالر کی فنڈنگ کی اپیل کر دی

    اقوام متحدہ نے بدھ کو غزہ اور مغربی کنارے کے لیے 2.8 ارب ڈالر کی فنڈنگ کی اپیل کر دی ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے کی 31 لاکھ آبادی کے لیے فوری امداد کی ضرورت ہے، او سی ایچ اے کے مطابق شمالی غزہ کے بازاروں میں بنیادی غزائی اشیا کی شدید کمی ہے۔

    اقوام متحدہ نے غزہ کی پٹی میں اُن 23 لاکھ فلسطینیوں کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرائی ہے، جن کے متعلق ’غذائی عدم تحفظ‘ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وہ 6 ماہ سے زیادہ کی شدید اسرائیلی بمباری اور ایک زمینی کارروائی کے بعد قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔

    منگل کو غزہ شہر میں ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز کے میزائل حملے میں درجن سے زائد فلسطینیوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں، یو این ویب سائٹ کے مطابق دیر البلح کے الاقصیٰ اسپتال سے سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں مغازی پناہ گزین کیمپ پر حملے کے بعد زخمی اور شہید ہونے والے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔

    یو این آفس رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) کے مطابق شمالی علاقوں میں قحط آنے والا ہے اور مئی 2024 کے درمیان کسی بھی وقت اس کے آنے کا امکان ہے، کیوں کہ غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی بھوک کی تباہ کن سطح کا سامنا کر رہی ہے، بازاروں میں بنیادی غذائی اشیا کی کمی ہے اور ان کا انحصار امدادی راشن پر ہے۔

    دوسری طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کو مکمل ریاست کی رکنیت دینے کی درخواست پر کل ووٹنگ ہوگی۔ ادھر اسرائیلی فورسز کی جارحیت برقرار ہے، رفح میں بمباری میں خواتین اور بچے سمیت 7 فلسطینی شہید ہوئے۔