Tag: اقوام متحدہ

  • غزہ میں اسرائیلی جبری توسیع کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے، اقوام متحدہ

    غزہ میں اسرائیلی جبری توسیع کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے، اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جبری توسیع کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل میروسلاو جینکا نے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ غزہ کو ضم کرنے کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    ڈپٹی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ 2 سال سے جاری غزہ جنگ میں اب نیتن یاہو نے اپنے سینئر سلامتی حکام سے غزہ کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا ہے کہ اب غزہ انکلیو پر مکمل قبضہ کرلیا جائے۔

    سیکیورٹی کے اجلاس میں چین کے نائب مندوب نے بھی غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے عمل کو پرخطر قرار دیا اور کہا کہ ہم اسرائیل کو کہیں گے کہ وہ یہ اکشن فوری روک دے۔

    اس سے قبل غزہ میں امدادی سامان سے لدا ٹرک دشوار سڑکوں کے باعث فلسطینیوں پر الٹ گیا جس کے نتیجے میں 20 شہری جاں بحق ہوگئے۔

    وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وسطی غزہ میں امدادی سامان لے جانے والا ٹرک فلسطینیوں پر الٹ گیا جو امداد وصول کرنے کیلیے جمع تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 20 فلسطینی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد شہری زخمی ہیں۔

    یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب بھوک سے نڈھال فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد امداد وصول کرنے کیلیے جمع تھی۔ اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں 70 فیصد فلسطینی امداد نہ ملنے کے بعد جسمانی کمزوری کا شکار ہیں۔

    وفا نیوز ایجنسی نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے امدادی سامان سے لدے ٹرک کو جان بوجھ کر دشوار سڑکوں پر چلانے پر مجبور کیا جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    لبنان کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ، ایران کا موقف سامنے آگیا

    یہ انسانی المیہ فلسطینیوں کو درپیش بھوک کے مسائل کی عکاسی کرتا ہے کیونکہ بگڑتے ہوئے تباہ کن حالات کے بنیادی اور تیز رفتار حل کی عدم موجودگی میں روٹی کے ایک نوالہ کی تلاش خطرے سے بھری پڑی ہے۔

  • کیا فلسطین اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل کر سکتا ہے؟

    کیا فلسطین اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل کر سکتا ہے؟

    برطانیہ اور فرانس کی جانب سے حمایت کے بعد فلسطینی ریاست کو عالمی سطح پر مزید تسلیم کیے جانے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جب فرانس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ وہ ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا، اس کے بعد اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے امکانات نے نیا زور پکڑ لیا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے منگل کے روز کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ کی صورت حال نہ بدلی تو برطانیہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو ریاست تسلیم کر لے گا، انھوں نے مطالبہ کیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں بحران کم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔


    برطانوی وزیراعظم کا ستمبر میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان


    اب یہ سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے، فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مشروط طور پر رضامند ہو گیا ہے، وزیر اعظم مارک کارنی نے اعلان کیا کہ کینیڈا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    سنگاپور نے بھی کہا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے اصولی طور پر تیار ہے اور اہم بات یہ ہے کہ اس طرح کے اقدام سے امن اور دو ریاستی حل کی جانب پیش رفت کو فروغ دینے میں مدد ملنی چاہیے۔

    فی الحال اقوام متحدہ میں فلسطینی اتھارٹی، جو فلسطینی عوام کی نمائندگی کرتی ہے، مکمل رکن نہیں بلکہ ایک ’’غیر رکن مبصر ریاست‘‘ کے طور پر موجود ہے۔ اس کے وفد کو رسمی طور پر ’’ریاستِ فلسطین‘‘ کہا جاتا ہے لیکن اسے جنرل اسمبلی میں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل نہیں ہوتا۔

    نومبر 2012 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کو ’’مبصر‘‘ سے بڑھا کر ’’غیر رکن ریاست‘‘ کا درجہ دیا تھا، جس کے حق میں 138 ممالک نے ووٹ دیا، صرف 9 نے مخالفت کی تھی، جب کہ 41 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔ مئی 2024 میں جنرل اسمبلی نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لیے اہل قرار دے کر ایک بڑی پیش رفت کی اور سلامتی کونسل سے اس پر مثبت غور کی سفارش کی۔

    واضح رہے کہ نئی رکنیت کی خواہش مند ریاست پہلے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو درخواست دیتی ہے، جو یہ معاملہ سلامتی کونسل کو بھیجتے ہیں۔ پھر ایک کمیٹی اس درخواست کا جائزہ لیتی ہے۔ اگر کم از کم 9 ممالک درخواست کی حمایت کریں اور مستقل اراکین (امریکا، روس، چین، فرانس، برطانیہ) میں سے کوئی ویٹو نہ کرے، تو معاملہ جنرل اسمبلی میں جاتا ہے، جہاں 2 تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ میں شمولیت کے لیے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی دونوں کی منظوری لازمی ہے۔

  • امریکا کی اقوام متحدہ کی فلسطین کے حوالے سے کانفرنس پر تنقید

    امریکا کی اقوام متحدہ کی فلسطین کے حوالے سے کانفرنس پر تنقید

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے اقوام متحدہ کی فلسطین کے حوالے سے کانفرنس پر تنقید کی ہے، اور کہا ہے کہ امریکا اس میں شرکت نہیں کرے گا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں فلسطین کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا امریکا اس میں شرکت نہیں کرے گا، دو ریاستی حل پر اقوام متحدہ کی کانفرنس اکتوبر 7 کے متاثرین پر طمانچہ ہے۔

    ٹیمی بروس نے کہا غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، صدر ٹرمپ غزہ کے لوگوں کی تکلیف کو دور کرنا چاہتے ہیں، اور انھیں محصور علاقے میں انسانی جانوں کے ضیاع اور بحران پر تشویش ہے۔

    ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونا شروع ہو گئے ہیں، ہماری توجہ غزہ میں پُرتشدد ماحول کو ختم کرنا ہے، لیکن اقوام متحدہ کی کانفرنس اور فرانس کا فیصلہ حماس کی حمایت کرنے کے مترادف ہے، یہی وجوہ ہیں کہ جنگ بندی کے لیے حماس تعاون نہیں کر رہا۔


    ’فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا حماس کو انعام دینے کے مترادف ہوگا‘


    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا حماس کو انعام دینے کے مترادف ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ حماس کو انعام دینا چاہیے۔ انھوں نے کہا امریکا اس کیمپ میں نہیں جس نے فلسطینی ریاست تسلیم کی، ہو ہم نے اسرائیل سے براہِ راست بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • اقوام متحدہ میں بھارتی الزامات پر پاکستانی سفیر کا کرارا جواب

    اقوام متحدہ میں بھارتی الزامات پر پاکستانی سفیر کا کرارا جواب

    نیویارک: اقوام متحدہ میں بھارتی الزامات پر پاکستانی سفیر عثمان جدون نے کرارا جواب دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیر عثمان جدون نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت جموں و کشمیر پر غیر قانونی قابض ہے، بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ بھارت پاکستان اور دیگر ممالک میں دہشتگردی کی سرپرستی کرتا ہے، بھارت اقلیتوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔

    پاکستانی سفیر عثمان جدون کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ غیر قانونی طور پر معطل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت نے 7 سے 10 مئی کے دوران پاکستان پر کھلی جارحیت کی۔

    عثمان جدون نے کہا کہ پاکستان نے فوجی اہداف کو نشانہ بنا کر مؤثر جواب دیا، 6 بھارتی طیارے تباہ کئے، بھارتی کارروائیوں کا خاتمہ پاکستان کے مضبوط مؤقف اور امریکی کردار سے ممکن ہوا، بھارت حقیقت کا سامنا کرے، الزام تراشی سے باز رہے۔

  • اقوام متحدہ نے زرعی شعبے کی نجی پاکستانی اسٹارٹ اپ کو ایوارڈ کے لیے منتخب کر لیا

    اقوام متحدہ نے زرعی شعبے کی نجی پاکستانی اسٹارٹ اپ کو ایوارڈ کے لیے منتخب کر لیا

    اسلام آباد: زرعی شعبے کی ایک نجی اسٹارٹ آپ کمپنی ’فل فوڈز‘ اقوام متحدہ کے عالمی انوویشن ایوارڈ کے لیے منتخب ہو گئی ہے، جو پاکستان کے لیے ایک اعزاز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی زرعی اسٹارٹ اپ فل فوڈز کو اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ فورم اسٹارٹ اپ انوویشن ایوارڈز میں شامل ہونے کے لیے منتخب کیا گیا ہے، یہ پاکستان کی واحد کمپنی ہے جو اس عالمی مقابلے میں تقریباً 2,000 درخواستوں میں سے منتخب ہوئی ہے۔

    فل ایک ایسا نظام تیار کر رہا ہے جو مقامی سطح پر اگنے والے ڈک ویڈ (ایک تیزی سے بڑھنے والا آبی پودا) کے ذریعے جانوروں کے لیے پروٹین فراہم کرتا ہے، تاکہ مہنگے درآمدی سویا بین کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔

    فل کے بانی عمر کاظمی نے کہا ’’ہم نے تین سال تحقیق اور تجربے کے بعد ایک ایسا ماڈل تیار کیا ہے جو پاکستانی کسانوں کے لیے سستا، مقامی، اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں ہو۔ اس اعزاز کے ذریعے ہم پاکستان کے لیے عالمی سطح پر آواز بنیں گے۔‘‘

    ورلڈ فوڈ فورم، جو اقوام متحدہ کے فاؤ (FAO) کے تحت چلتا ہے، نے فل کو Driving Innovation in Agrifood Systems کیٹیگری میں سیمی فائنلسٹ قرار دیا، یہ ایوارڈ دنیا بھر سے ان اسٹارٹ اپس کو دیا جاتا ہے جو خوراک، ماحول اور معیشت کے بحرانوں کا مقامی سطح پر حل پیش کر رہے ہیں۔

  • پاکستان کی پانی کو ہتھیار بنانے کی کوششوں پر اقوام متحدہ میں سخت تنبیہ

    پاکستان کی پانی کو ہتھیار بنانے کی کوششوں پر اقوام متحدہ میں سخت تنبیہ

    پاکستان نے بھارت کی طرف سے پانی کو ہتھیار بنانے کے خلاف سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسے تقسیم کا ذریعہ بنانے کے سنگین علاقائی اور عالمی نتائج ہو سکتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پائیدار ترقی کیلئے پانی  کے حصول کیلئے ایک اجلاس ہوا، اقوام متحدہ میں نائب مستقل مندوب، سفیر عثمان جدون نے پاکستان کے پانی کے لیے عالمی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔

    اقوامِ متحدہ میں پائیدار ترقی کے ہدف چھ پر پاکستانی نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے کہا پانی تفرقہ نہیں، اتحاد کی علامت ہے، پانی کو ہتھیار بنا کر تقسیم کی کسی بھی کوشش سے گریز کیا جائے۔

    سفیر جدون نے آئندہ 2026 واٹر کانفرنس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کانفرنس سرحدی دریاؤں کے پائیدار نظم و نسق کا نادر موقع ہے جس میں قانونی فریم ورک، تعاون، اور تنازعہ سے بچاؤ پر توجہ دی جائے۔

    پاکستانی نائب مستقل مندوب نے کہا کہ گلوبل ساؤتھ کی آواز کو بلند کرنا ضروری ہے، مشترکہ پانیوں کے منصفانہ استعمال اور نقصان سے بچاؤ عالمی ذمہ داری ہے۔

    عثمان جدون نے اجلاس میں “سرحد پار آبی تعاون” کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ 2 ارب افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہے جس سے دنیا خطرے میں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھی موسمیاتی اور پانی کے بحرانوں سے متاثر ہو رہا ہے، سندھ طاس 22 کروڑ عوام کی زندگی، صحت اور توانائی کا ضامن ہے اس لیے پاکستان عالمی آبی کانفرنس کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کرےگا۔

    گزشتہ ماہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھی تو جنگ ہو گی۔

    انہوں نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کے پاس دو آپشن ہیں: یا تو وہ سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے، یا پاکستان اس کا جواب جنگ سے دے‘‘۔

    https://urdu.arynews.tv/indus-waters-treaty-suspend-indian-announcement-against-international-law-pakistan/

  • ’پانی امن کا ذریعہ ہے، ہتھیار نہیں‘ اقوام متحدہ میں پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب

    ’پانی امن کا ذریعہ ہے، ہتھیار نہیں‘ اقوام متحدہ میں پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی تھرڈ سیکریٹری محمد فہیم نے بھارت کے الزامات اور مؤقف پر سخت ردعمل دیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی تھرڈ سیکریٹری محمد فہیم نے بھارت کو واضح کیا کہ پانی امن کا ذریعہ ہے، ہتھیار نہیں۔

    پاکستانی سفارتکار محمد فہیم نے بھارتی آبی جارحیت بے نقاب کردی، انہوں نے اپنے جواب میں کہا انڈس واٹر ٹریٹی پر بیان مسخ شدہ حقائق پر مبنی ہے۔

    پاکستانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ بھارت مستقل ثالثی عدالت کے فیصلے کو بھی نظر انداز کر رہا ہے، ثالثی عدالت نے 27 جون 2024 کو معاہدے کو مؤثر وقانونی قرار دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو معاہدہ یکطرفہ معطل کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں، پانی کو ہتھیار یا سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔

  • برطانیہ فلسطین ایکشن گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار نہ دے، یو این ماہرین نے متنبہ کر دیا

    برطانیہ فلسطین ایکشن گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار نہ دے، یو این ماہرین نے متنبہ کر دیا

    جنیوا: اقوام متحدہ کے ماہرین نے برطانیہ پر زور دیا ہے کہ وہ احتجاجی گروپ فلسطین ایکشن کے خلاف دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال نہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ منگل کو اقوام متحدہ کے ماہرین نے برطانیہ پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی ایکٹ 2000 کے تحت فلسطینی گروپ ’’ڈائریکٹ ایکشن‘‘ پر دہشت گرد تنظیم کے طور پر پابندی نہ لگائے۔

    اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی فرانسسکا البانیز نے برطانیہ کو تنبیہ کی کہ سیاسی احتجاج کو دہشت گردی کہنا آزادی اظہار کے لیے خطرہ ہے، فلسطین ایکشن گروپ کی سرگرمیاں انسانی جانوں کے لیے خطرناک نہیں ہیں، پرامن سیاسی احتجاج کو دہشت گردی کے زمرے میں نہ لایا جائے۔

    دوسری طرف یو این ماہرین نے کہا ’’ہمیں سیاسی احتجاجی تحریک کو بلا جواز ’دہشت گرد‘ کے طور پر پیش کرنے پر تشویش ہے۔ بین الاقوامی معیار کے مطابق احتجاج کی ایسی کارروائیاں جن میں املاک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے، لیکن ان کا مقصد لوگوں کو مارنا یا زخمی کرنا نہیں ہے، دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتیں۔‘‘


    اسرائیلی فوج کا خان یونس فوری خالی کرنے کا حکم


    برطانوی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ گروپ ’’دہشت گرد‘‘ ہے کیوں کہ اس کے کچھ ارکان نے مبینہ طور پر اپنے سیاسی مقصد کو آگے بڑھانے اور حکومت پر اثر انداز ہونے کے لیے فوجی اڈوں اور اسلحہ ساز کمپنیوں سمیت دیگر املاک کو مجرمانہ طور پر نقصان پہنچایا۔

    یو این ماہرین نے واضح کیا کہ ’’بین الاقوامی قانون میں دہشت گردی کی کوئی پابند تعریف نہیں ہے، بین الاقوامی معیار دہشت گردی کو مجرمانہ کارروائیوں تک محدود کرتے ہیں جن کا مقصد موت، سنگین ذاتی چوٹ یا یرغمال بنانا، کسی آبادی کو ڈرانے یا حکومت یا کسی بین الاقوامی تنظیم کو مجبور کرنا یا کسی عمل سے باز رکھنا ہو۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’برطانیہ نے 2004 میں سلامتی کونسل کی قرارداد 1566 کے لیے ووٹنگ میں اس نقطہ نظر کی حمایت کی تھی، زندگی کو خطرے میں ڈالے بغیر محض املاک کو نقصان پہنچانا، دہشت گردی کہلوانے کے لیے سنگین اقدام نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے خبردار کیا کہ فلسطین گروپ پر دہشت گرد کے طور پر پابندی عائد کی جائے گی تو گروپ سے متعلق تمام کارروائیاں بشمول رکنیت، حمایت میں مدعو کرنا، حمایت میں میٹنگ کا اہتمام کرنا اور پبلک میں اس سے متعلق مخصوص لباس پہننا یا اس گروپ سے وابستہ مضامین لے کر جانا مجرمانہ اقدام بن جائیں گے، ماہرین نے متنبہ کیا کہ 14 سال تک قید کی غیر متناسب سزائیں لاگو ہو سکتی ہیں۔

    واضح رہے کہ ویلز کی پارلیمنٹ کے باہر فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا گیا، کارڈف بے میں سیکڑوں افراد نے انسانی زنجیر بنا کر پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا، مظاہرے کا انعقاد امن تنظیموں، مزدور یونینز اور ماحولیاتی گروپوں نے کیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ نسل کشی میں شریک نہیں ہو سکتے، قانون ساز بھی بولیں، برطانیہ اسرائیل کو اسلحہ دینا فوری بند کرے۔

  • امریکا نے ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیدیا

    امریکا نے ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیدیا

    امریکا کی جانب سے ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دے دیا گیا ہے۔

    بین ا لاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو لکھے خط میں امریکا نے ایران کے خلاف کارروائی کو اجتماعی دفاع قرار دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت ختم کرنا ہدف تھا، ایران کے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے اور استعمال کے خطرے کو روکنا ضروری تھا۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 22 جون کو ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد امریکا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کردیا گیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فردو، نطنز اور اصفحان میں نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے، فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کردی گئی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کے فردو، نطنز اوراصفحان میں موجود جوہری تنصیبات پر حملہ کیا اور امریکی طیارے ایرانی فضائی حدود سے باہر آچکے ہیں۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر دوبارہ حملے سے بالکل گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالانکہ ان کے ملک کو تباہ کردیا گیا، ایران کی تین جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔

  • غزہ میں صاف پانی، ایندھن اور طبی سامان کی شدید قلت، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    غزہ میں صاف پانی، ایندھن اور طبی سامان کی شدید قلت، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بنیادی ضروریات کی شدید قلت کے باعث بیماریوں کا پھیلاؤ خطرناک سطح تک پہنچ چکا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں 19,000 سے زائد اسہال کے کیس سامنے آئے ہیں، اس کے علاوہ یرقان جیسی علامات اور خون آمیز دست کے 200 سے زائد کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق یہ بیماریاں صاف پانی، صفائی کے ناقص انتظامات اور ایندھن کی عدم دستیابی کے نتیجے میں پیدا ہو رہی ہیں۔ غزہ کے اسپتالوں کو طبی سامان، پانی کی فراہمی، اور صفائی سے متعلق اشیاء کی اشد ضرورت ہے تاکہ عوامی صحت کے نظام کو مزید تباہی سے محفوظ رکھا جاسکے۔

    دریں اثنا عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے مکمل ناکہ بندی کے بعد پہلی بار طبی سامان غزہ منتقل کیا گیا ہے، کیرم شالوم (کرام ابو سالم) کراسنگ سے نو ٹرکوں کے ذریعے ضروری طبی سامان، 2,000 یونٹ خون اور 1,500 یونٹ پلازما لایا گیا، جو کہ خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلیکس کے کولڈ اسٹوریج میں محفوظ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کی سلسلہ جاری ہے، بمباری کے باعث مزید 70 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، اسرائیلی فضائی حملے غزہ شہر، جبالیا، شاطی پناہ گزین کیمپ، شجاعیہ کالونی، التفاح محلہ اور مغربی علاقوں تک پھیل چکے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت جنگ بندی کی کوئی نئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ امداد کے منتظر فلسطینیوں پر نتساریم اور شمال مغربی غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ جاری رہی ہے۔ ایک ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ البریج پناہ گزین کیمپ کے شمال میں رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

    بھارت، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال، متعدد افراد لاپتا

    القسام بریگیڈز کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں دو اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں چھ اسرائیلی فوجی اور ایک افسر مارا گیا۔ جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کے لیے انسانی امداد اس وقت تک معطل کر دی گئی ہے جب تک وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے 48 گھنٹوں کے اندر نیا منصوبہ پیش نہیں کیا جاتا۔