Tag: اقوام متحدہ

  • مسلمانوں کے خلاف نفرت کا زہر ختم کرنا ہوگا: اقوام متحدہ

    مسلمانوں کے خلاف نفرت کا زہر ختم کرنا ہوگا: اقوام متحدہ

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے دن منانے کا مقصد مسلم مخالف نفرت کے زہر کے خاتمے کا مطالبہ ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے پہلی بار عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

    انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ اس دن کا مقصد مسلم مخالف نفرت کے زہر کے خاتمے کا مطالبہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امتیازی سلوک ہم سب کو مٹا سکتا ہے، ہمیں اس کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔

    سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ آج اور ہر دن ہمیں مشترکہ انسانیت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، تقسیم کرنے والی قوتوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

  • ایرانی خواتین اپنے ہی ملک میں دوسرے درجے کے شہریوں جیسی زندگی گزارنے پر مجبور

    ایرانی خواتین اپنے ہی ملک میں دوسرے درجے کے شہریوں جیسی زندگی گزارنے پر مجبور

    تہران: ایران میں خواتین اپنے حقوق کی پامالی کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایران میں خواتین کی حیثیت دوسرے درجے کے شہریوں جیسی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

    یہ رپورٹ 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر شائع کی گئی ہے جس میں ایرانی حکومت کی جانب سے ملک میں مختلف گروپوں کے خلاف ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں تفصیل دی گئی ہے۔

    مصنف جاوید رحمٰن کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی حقوق کی حامی خواتین، لڑکیاں، اقلیتیں، مصنفین، صحافی اور دہری شہریت کے حامل افراد حکومت کے نشانے پر ہیں۔

    انہیں بدسلوکی، تشدد، نظر بندی، ہراسگی، جبری اعتراف جرم سمیت سزائے موت جیسی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اس رپورٹ میں لڑکیوں کی شادی کے مسئلے پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال صرف 6 ماہ کے دوران ایران میں 16 ہزار سے زائد ایسی شادیاں ہوئیں جن میں لڑکیوں کی عمر 10 سے 14 سال کے درمیان ہے۔

    اس حوالے سے بات کرتے ہوئے جاوید رحمٰن کا کہنا تھا کہ آج ایران میں جب خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی بات کی جاتی ہے تو ان میں سب سے سنگین مسئلہ بچیوں کی شادی کا ہے، شادی کے لیے قانون کے مطابق موجودہ عمر ناقابل قبول ہے۔

    جاوید رحمٰن نے ایرانی صحافیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایرانی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے بارے میں رپورٹ کرنے والے صحافیوں اور مصنفین کے مسلسل نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے پریشان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جو ماہرین، صحت سے متعلق انتظامات کے بارے میں سوالات کرتے ہیں انہیں بھی اکثر قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا یا ملازمت سے محروم ہونا پڑتا ہے۔

    ایران جانے کے لیے جاوید رحمٰن کی درخواستیں کئی مرتبہ مسترد ہونے کے بعد انہوں نے سرکاری اور غیر سرکاری میڈیا سے جمع کردہ تمام ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔

    اس رپورٹ میں انہوں نے زیادتیوں کا نشانہ بننے والےافراد کے ساتھ ساتھ ان کے اہل خانہ اور وکیلوں کے انٹرویوز بھی شامل کیے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے ایرانی کوششوں کی راہ میں بین الاقوامی پابندیاں رکاوٹ تھیں، تاہم ایرانی حکومت پر تنقید بھی کی گئی کہ ناکافی اقدامات کی وجہ سے اموات میں اضافہ ہوا۔

    بعض عہدیداروں نے ان قوانین کی پابندی نہ کرنے والی خواتین کے خلاف حملوں کی حوصلہ افزائی کی اور دیگر طریقوں سے ان کے تحفظ کو خطرہ قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ یہاں پولیس، باسج ملیشیا اور چوکس اخلاقیات پولیس پردے کے قوانین کا نفاذ ممکن بناتی ہے، اکثر خواتین پر تشدد بھی ہوتا ہے، اس میں تیزاب سے حملہ اور قتل بھی شامل ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران میں کس طرح صنفی امتیاز برتا جاتا ہے، شادی، طلاق، روزگار اور ثقافت سمیت قانون اور روزمرہ زندگی میں خواتین کو دوسرے درجے کی شہری سمجھا جاتا ہے۔

    انہوں نے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایران امتیازی قوانین کو منسوخ کرے اور خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خاتمے کے کنونشن کی توثیق کرے، واضح رہے کہ ایران ان چند ریاستوں میں سے ایک ہے جنہوں نے اس کنونشن پر دستخط نہیں کیے۔

  • یوکرین جنگ : پاکستان نے اقوام متحدہ میں روس کے کیخلاف قرارداد پر ووٹ کیوں نہیں دیا؟

    یوکرین جنگ : پاکستان نے اقوام متحدہ میں روس کے کیخلاف قرارداد پر ووٹ کیوں نہیں دیا؟

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے پاکستان نے یوکرین میں منصفانہ اور دیرپا امن کے تحت جنرل اسمبلی میں روس کیخلاف ووٹنگ کی حمایت یا مخالفت میں حصہ نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب منیر اکرم نے روس کے خلاف قرارداد میں ووٹ نہ ڈالنے کی وجوہات بتائی۔

    منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان نے یوکرین میں منصفانہ اور دیرپا امن کے تحت جنرل اسمبلی میں ووٹنگ کی حمایت یا مخالفت میں حصہ نہیں لیا، قرارداد کے حق میں 141، مخالفت میں 7 ووٹ ملے،اسمبلی نےاسےمنظور کیا۔

    پاکستانی مستقبل مندوب کا کہنا تھا کہ طاقت کے استعمال سے ریاستوں کو توڑا نہیں جا سکتا، ان اصولوں کا عالمی سطح پر اطلاق اور احترام نہیں کیا گیا۔

    انھوں نے بتایا کہ میرا وفد قرارداد کے مسودے میں موجود اصولوں اور شقوں سےاتفاق کرتاہے، کچھ شقیں ایسی ہیں جو قرارداد میں شامل کچھ عناصر پر پاکستان کے اصولی موقف سےمطابقت نہیں رکھتیں۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ سیکرٹری جنرل کشیدگی کم کرنے، مذاکرات اورپرامن سفارتی حل کیلئے کرداراداکریں، پاکستان امید کرتا ہے فریقین جلدباہمی اور دشمنی کے خاتمے کو قبول کر لیں گے۔

    مستقبل مندوب نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹرکی بنیاد پر تنازعات کےپائیدارحل کیلئےبات چیت کےدوبارہ آغاز کی امید کرتے ہیں۔

  • یوکرین جنگ :  اقوام متحدہ میں روس کیخلاف قرارداد: پاکستان اور چین نے ووٹ نہ دیا

    یوکرین جنگ : اقوام متحدہ میں روس کیخلاف قرارداد: پاکستان اور چین نے ووٹ نہ دیا

    نیویارک : اقوام متحدہ میں یوکرین جنگ پر روس کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی، پاکستان اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین جنگ پرروس کیخلاف اقوام متحدہ میں مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    جنرل اسمبلی میں ایک سو اکتالیس نے حق میں اور سات نے مخالفت ووٹ کاسٹ کیا۔

    پاکستان، چین، روس، ایران اور بھارت سمیت بتیس ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ قرارداد میں کچھ شقیں پاکستانی موقف سے مطابقت نہیں رکھتیں، طاقت کے استعمال سے ریاستوں کو توڑا نہیں جا سکتا۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملے پرعالمی اصول کی پاسداری نہیں کی گئی، بھارت کی جموں وکشمیر کے زبردستی الحاق کی کوشش عالمی اصول کیخلاف ہے۔

    انھوں نے مزید کہا براہ راست یا بالواسطہ مذاکرات یا ثالثی کے ذریعے منصفانہ اور پائیدار حل کےحامی ہیں۔

  • ’بدلتے ہوئے موسم بعض ممالک کے لیے موت کا پیغام‘

    ’بدلتے ہوئے موسم بعض ممالک کے لیے موت کا پیغام‘

    اقوام متحدہ نے ایک بار پھر گلوبل وارمنگ اور سطح سمندر میں اضافے سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندروں کی سطح میں اضافہ بعض ممالک کے لیے موت کا پیغام ہوگا۔

    اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سنہ 1900 کے بعد سے سمندروں کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس سے 90 کروڑ لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گتریس کا کہنا ہے کہ سمندری سطح میں مسلسل اضافے سے بنگلہ دیش، چین، بھارت اور نیدر لینڈز کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انتونیو گتریس کا کہنا تھا کہ سمندروں کی سطح میں مزید اضافہ ہوگا چاہے گلوبل وارمنگ کو معجرانہ طور پر ایک اعشاریہ پانچ ڈگری تک بھی لے آیا جائے جو کہ ایک بین الاقوامی ہدف ہے۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال ان ممالک کے لیے سزائے موت ہے جو کمزور ہیں اور سمندر کے قریب ہیں، ان میں وہ چھوٹے ممالک بھی شامل ہیں جو جزیروں پر ہیں۔

    خطرے سے دو چار ممالک کے علاوہ انہوں نے کچھ بڑے شہروں کا ذکر بھی کیا کہ جنہیں سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا، ان میں قاہرہ، لاگوس، ماپوتو، بنکاک، ڈھاکہ، جکارتہ، ممبئی، شنگھائی، لندن، لاس اینجلس، نیویارک اور سین تیاگو شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایک ڈگری کو بھی گلوبل وارمنگ کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر درجہ حرارت میں 2 سیلیس کا اضافہ ہو جائے تو سمندری سطح دو گنا ہو سکتی ہے اور درجہ حرارت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت خطرناک ہیں، ’عالمی سطح پر 1900 کے بعد سے سمندروں میں پانی کی سطح میں اتنا اضافہ ہوا جتنا 3 ہزار سال کے دوران بھی نہیں ہوا تھا‘۔

    ان کے مطابق سمندروں کا درجہ حرارت بھی پچھلی صدی کے دوران اتنا بڑھا جتنا پچھلے 11 ہزار سال میں بھی نہیں بڑھا تھا۔

  • شام میں جنگ بندی کی جائے تاکہ امداد پہنچ سکے: اقوام متحدہ کی اپیل

    شام میں جنگ بندی کی جائے تاکہ امداد پہنچ سکے: اقوام متحدہ کی اپیل

    اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ شام میں فوری جنگ بندی کی جائے تاکہ امدادی کارروائیاں کی جاسکیں اور زلزلے سے متاثر لوگوں تک امداد پہنچائی جاسکے۔

    اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے ترکیہ اور شام کے 8 لاکھ 74 ہزار زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے 7 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی رقم فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

    ڈبلیو ایف پی کی جانب سے جمعے کی اپیل کے بعد اقوام متحدہ نے شام میں امدادی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    ڈبلیو ایف پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترکیہ میں گھروں سے محروم ہونے والے افراد کی تعداد 5 لاکھ 90 ہزار جبکہ شام میں 2 لاکھ 84 ہزار تک پہنچ چکی ہے، اور اس میں 4 ہزار 500 تارکین وطن بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ پیر کو آنے والے اس زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، یہ اس خطے میں صدی کا بدترین زلزلہ ہے۔

    ڈبلیو ایف پی نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ 4 دونوں میں ترکیہ اور شام میں 1 لاکھ 15 ہزار افراد کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر کورین فلیشر نے کہا ہے کہ زلزلے سے متاثر ہونے والے ہزاروں افراد کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت خوراک کی ہے، وہاں کھانا تیار کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ شام کے شورش زدہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کافی مشکلات کا شکار ہے، وہاں ڈبلیو ایچ او اب تک 41 ہزار افراد تک پہنچ سکا ہے، امدادی سرگرمیوں کے لیے شام میں فوری سیز فائر کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے دفتر نے جمعے ہی کو کہا ہے کہ شام کے زلزلے سے متاثر علاقے میں موجود افراد کی مدد کے لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کی جائے۔

    خیال رہے کہ امریکا نے دونوں ممالک کے متاثرہ علاقوں کے لیے ابتدائی طور پر 85 ملین ڈالر کے امدادی ایمرجنسی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

    یہ امداد متاثرہ علاقوں میں کام کرنے والے شراکت داروں کو فراہم کی جا رہی ہے تاکہ لاکھوں ضرورت مندوں کو فوری طور پر خوراک، شیلٹر اور صحت کی ہنگامی سہولیات مہیا کی جا سکیں۔

  • اقوام متحدہ میں ایک اور سعودی خاتون کی اہم عہدے پر تقرری

    ریاض: سعودی عرب نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے دفتر میں سیاسی امور کی خاتون انچارج مقرر کردی، سعودی خاتون وکیل جود الحارثی اس سے قبل کئی اہم عہدوں پر کام کرچکی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی خاتون وکیل جود الحارثی کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے دفتر میں سیاسی امور کا انچارج مقرر کیا گیا ہے۔

    جود الحارثی اس سے قبل اقوام متحدہ میں سیاسی امور کے ادارے میں کام کر چکی ہیں، وہ قیام امن کے شعبے سے منسلک رہی ہیں۔

    وہ اقوام متحدہ کے ماتحت جنیوا بین الاقوامی کانفرنس میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی نمائندگی کر چکی ہیں، انہیں یورپی ممالک میں او آئی سی کی جانب سے نوجوانوں کی نمائندگی کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

    جود الحارثی نے بین الاقوامی قانون اور سیاسی امور کی تعلیم برطانیہ کی سوانزی یونیورسٹی سے حاصل کی ہے۔

  • اقوام متحدہ کا ایران سے پھانسیوں کی سزا روکنے کا مطالبہ

    نیویارک: اقوام متحدہ میں ہیومن رائٹس کے سربراہ وولکر ترک نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر پھانسی کی تمام سزاؤں کو روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ ہیومن رائٹس وولکر ترک نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران میں پھانسی کی سزا ریاستی قتل کے مترادف ہے، ایران مظاہروں میں ملوث افراد کو پھانسی کی سزا دے کر انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق وولکر ترک نے کہا پھانسی مجرمانہ طریقہ کار ہے، عوام کو بنیادی حقوق کے استعمال پر سزا دی جا رہی ہے، تاکہ عوام میں خوف پیدا کیا جا سکے۔

    یاد رہے کہ ایران میں 16 ستمبر کو کرد خاتون مہسا امینی کی گرفتاری اور زیر حراست ہلاکت کے بعد ردعمل کے طور پر مظاہروں کے سلسلے میں کم از کم 4 افراد کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے۔

    ایران میں مزید 2 مظاہرین کی پھانسی پر امریکا کا ردعمل

    ایران کی عدلیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان افراد کو سیکیورٹی فورسز کے ارکان پر حملہ کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔ دوسری طرف اقوام متحدہ میں ہیومن رائٹس گروپ اور دیگر انسانی حقوق کے گروپوں نے اس تیز رفتار عدالتی کارروائی پر تنقید کی ہے۔

    ہفتے کے روز 2 افراد کو پھانسی دی گئی ہے اور اس کے بعد سے مزید کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے، اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کے دفتر کو یہ اطلاع ملی ہے کہ مزید 2 افراد کو پھانسی دیے جانے پرعمل درآمد ہونے والا ہے۔

  • ایک سال میں 50 لاکھ کمسن بچے موت کے منہ میں چلے گئے

    نیویارک: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس دنیا بھر میں 50 لاکھ بچے مختلف امراض و مسائل کا شکار ہو کر موت کے گھاٹ اتر گئے۔

    اردو نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث سنہ 2021 کے دوران دنیا بھر میں 5 برس سے کم عمر کے 50 لاکھ بچے موت کے منہ میں چلے گئے جو ناقابل برداشت انسانی نقصان ہے اور اس سے بچا جا سکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے اطفال یونیسف کی اسپیشلسٹ ودیا گنیش کا کہنا ہے کہ ہر روز متعدد والدین اپنے بچوں کو کھو دینے کا دکھ جھیلتے ہیں، ان میں سے ایسے بچے بھی ہیں جو پیدائش سے قبل ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے پیمانے پر ایسے المیے کو کسی صورت قابل قبول نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ اس سے بچا جا سکتا ہے، مضبوط سیاسی عزم اور مخصوص سرمایہ کاری بچوں اور خواتین کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کر سکتے ہیں۔

    مرنے والے 50 لاکھ بچوں میں سے 23 لاکھ ایسے ہیں جو پیدائش سے قبل یا پیدائش کے دوران ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث پہلے ماہ ہی دنیا سے چلے گئے۔

    یونیسف کے مطابق پیدائش کے ایک ماہ بعد نمونیا، ڈائریا اور ملیریا جیسی انفیکشن والی بیماریاں بچوں کے لیے بہت بڑا خطرہ بن کر سامنے آتی ہیں، زیادہ تر اموات کو بہتر ہیلتھ کیئر، ویکسی نیشن، غذا اور پانی و نکاسی آب کے بہتر نظام کے ذریعے روکا جا سکتا ہے۔

    یونیسف کا کہنا ہے کہ کرونا کی وبا کے باعث ویکسی نیشن مہم میں تعطل آنے کے بعد بچوں کی ایمونائزیشن کی شرح میں سنہ 2020 کے مقابلے میں سنہ 2021 میں 20 لاکھ کی کمی آئی جبکہ سنہ 2019 کے مقابلے میں یہ شرح 60 لاکھ کم ہوئی۔ اس طرح مستقبل میں بچوں کی اموات کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    تاہم رپورٹ میں کہا گیا کہ کچھ مثبت چیزیں بھی ہیں۔

    دنیا میں سنہ 2000 کے بعد 5 برس سے کم عمر کے بچوں میں موت کی شرح 50 فیصد کم ہوئی ہے جبکہ بڑے بچوں اور نوجوانوں میں موت کی شرح میں 36 فیصد کمی ہوئی۔

    رپورٹ میں دنیا کے مختلف خطوں میں عدم مساوات کو واضح کیا گیا ہے، براعظم افریقہ کے سب سہارا خطے میں پیدائش کے وقت بچوں کی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

    ورلڈ بینک کے گلوبل ڈائریکٹر برائے صحت، غذائیت اور آبادی ژاں پابلو یورب نے بتایا کہ ان اعداد و شمار کے علاوہ لاکھوں ایسے خاندان اور بچے ہیں جن کو صحت کی بنیادی سہولیات تک رسائی حاصل نہیں۔

  • سیلابی صورت حال میں پاکستان کی مدد قرضوں کی ادائیگی میں تعاون سے بھی ہو سکتی ہے، انتونیو گوتریس

    جنیوا: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ سیلابی صورت حال میں پاکستان کی مدد قرضوں کی ادائیگی میں تعاون سے بھی ہو سکتی ہے۔

    سیلاب متاثرین علاقوں کی تعمیر اور بحالی کیلئے عالمی ڈونرز کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے تباہی کے مناظر دیکھ کر دل ٹوٹ گیا ہے۔

    جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام سے یکجہتی کرنیوالے ممالک کاشکریہ اداکرتاہوں، پاکستان میں سیلاب کی تباہی کے باعث پاکستان میں  80 لاکھ لوگ بےگھر ہوئے ہیں۔

    یواین سیکریٹری جنرل نے کہا کہ برے حالات میں بھی پاکستانی عوام کی فیاضی اورجذبہ دیکھ کر حیران ہوا، پاکستانی عوام نے سیلاب زدگان کی متاثرین کیلئے فراخدلی کامظاہرہ کیاہے انہوں نے سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچے انکی مدد کی اور محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

    انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ کانفرنس کے ذریعے کیش، ٹرانسفر اور دیگر طریقہ کار سے پاکستام کو امداد دی جاسکتی ہے، سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے پاکستان کو فوری طور پر 16 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونیوالی سیلاب سے تباہی کا خود جاکر مشاہدہ کیا، میں نے دیکھا ہے پاکستانی خواتین نے بھی آگے بڑھ کر سیلاب زدہ علاقوں میں خود کام کیا۔

    انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کاسامنا اور قرضوں کی ادائیگی بھی کرنی ہے، سیلابی صورتحال میں پاکستان کی مدد قرضوں کی ادائیگی میں تعاون سے بھی ہوسکتی ہے

    یو این جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سامنے آئے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنیوالے ممالک کو فوری مدد کی ضرور ہے اور آج کی کانفرنس پر سیلاب متاثرین کی بحالی اور دوبارہ تعمیر نو کیلئے پہلا قدم ہے۔

    یو این سیکریٹری جنرل انتونیوو گوتریس نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان قدرتی آفات کیساتھ اخلاقی طور پرکرپٹ بین الاقوامی معاشی سسٹم کاشکار ہے۔