Tag: اقوام متحدہ

  • جمہوریت کا عالمی دن: وبا سے نمٹنے کے لیے جمہوریت کا وجود ضروری

    جمہوریت کا عالمی دن: وبا سے نمٹنے کے لیے جمہوریت کا وجود ضروری

    دنیا بھر میں آج جمہوریت کا عالمی دن منایا جارہا ہے، رواں برس اس دن کو کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کی مناسبت سے منایا جارہا ہے۔

    جمہوری اداروں کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے لیے پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج جمہوریت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس موقع پر پاکستان سمیت تمام جمہوری ممالک میں عوامی حکمرانی کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    یہ دن سنہ 2007 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کردہ متفقہ قرارداد کے تحت دنیا بھر میں 15 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔

    رواں برس اس دن کو کرونا وائرس کے کی وبا کے پھیلاؤ سے منسلک کیا گیا ہے۔

    اقوام متحد ہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج جب دنیا کوویڈ 19 سے محاذ آرائی میں مصروف ہے، ایسے میں جمہوریت کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے تاکہ ہر شخص کی معلومات تک آزادانہ رسائی ہو، ضروری ہے کہ اس حوالے سے فیصلہ سازی میں عوامی شرکت ہو، اور وبا سے نمٹنے کے تمام اقدامات قابل احتساب ہوں۔

    جمہوریت کی تاریخ

    ویسے تو یونان کے شہر ایتھنز کو جمہوریت کی جائے پیدائش مانا جاتا ہے مگر مؤرخین کا ماننا ہے کہ رومن تہذیب حقیقی معنوں میں ایک جمہوری تہذیب تھی جہاں عوامی حکمرانی تھی۔

    یونان میں جمہوریت کی اصطلاح جس کا مطلب لوگوں کی حکومت ہے سکوں پر بھی کندہ کیے گئے تھے جس کا مقصد اس وقت کی حکومت کو عوامی حکومت ظاہر کرنا تھا، یہ دور 430 قبل مسیح کا دور تھا۔

    یونان میں جمہوریت کا تصور سادہ اور محدود تھا، سادہ ان معنوں میں کہ یونان میں جو ریاستیں تھیں وہ شہری ریاست کہلاتی تھی۔ یہ چھوٹے چھوٹے شہروں پر مشتمل چھوٹی چھوٹی ریاستیں ہوا کرتی تھیں۔

    جمہوریت کا ایک سراغ ہندوستان میں بھی ملتا ہے، گوتم بدھ کی پیدائش سے قبل ہندوستان میں بھی جمہوری ریاستیں موجود تھیں جنہیں جن پد کہا جاتا تھا۔

    جن مفکرین نے جمہوریت کی صورت گری کی اور جن کو آزاد خیال جمہوریت کا بانی سمجھا جاتا ہے وہ والٹیئر، مونٹیسکیو اور روسو ہیں۔ انہی کے افکار و نظریات کے ذریعہ جمہوریت وجود پذیر ہوئی۔

    آج جدید دور میں اس دن کو منانے کا مقصد شہریوں کو اپنی خواہشات کے آزادانہ اظہار اور آزادی سے جینے کے حق کو فروغ دینا ہے۔

  • امن کے لیے پاکستان کا عزم سرحدوں سے تجاوز کرتا ہے، منیر اکرم

    امن کے لیے پاکستان کا عزم سرحدوں سے تجاوز کرتا ہے، منیر اکرم

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ امن کے لیے پاکستان کا عزم سرحدوں سے تجاوز کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر منیر اکرم نے یوم دفاع پر اپنے پیغام میں کہا کہ دفاع وطن میں جان قربان کرنے والے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،یوم دفاع جارحیت کے خلاف دفاعی خود مختاری کو تسلیم کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔

    مینر اکرم نے کہا کہ پاکستان 1960 میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں شامل ہوا،پاکستان 28 ممالک میں 46 امن مشنزمیں شرکت کر چکا ہے۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بین الاقوامی امن برقرار رکھنے کی کوششوں کی حمایت کی،پاکستان نے امن کوششوں میں 6 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے تعاون کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جنگ زدہ معاشروں میں امن اور تعمیر نو میں میں مدد کی گئی،عالمی امن کے لیے ہماری شراکت بلا معاوضہ رہی ہے،انسداد دہشت گردی کی عالمی کوششوں کی رہنمائی پر فخرمحسوس کرتے ہیں۔

    مینر اکرم کا کہنا تھا کہ پُرامن افغانستان کے لیے ہماری کوشش کو عالمی برادری تسلیم کیا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں‌ کہا کہ خطے میں اسٹریٹجک استحکام کو مشرقی پڑوسی نے یرغمال بنا رکھا ہے،تنازع کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنے عہد وابستگی کا اعادہ کرتے ہیں۔

    ملک بھر میں یوم دفاع آج ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    واضح رہے کہ ملک بھر میں یوم دفاع پاکستان آج ملی جوش وجذبے اور شہدائے وطن کے ساتھ محبت وعقیدت کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

  • بھارت پاکستان سوال سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر قائم رہے گا: دفتر خارجہ

    بھارت پاکستان سوال سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر قائم رہے گا: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کا سوال سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے کے قدیم چیزوں میں سے ایک ہے، یہ سوال ایجنڈے پر قائم ہے اور قائم رہے گا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے سوال کیا کہ کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کیوں نہیں کیا؟ بھارت ان قراردادوں میں شامل خود ارادیت کے حق کو تسلیم نہیں کرتا، اس لیے بھارت پاکستان کا سوال یو این او کے سلامی کونسل کے ایجنڈے پر قائم رہے گا۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی منظوری تک یہ سوال سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر قائم رہے گا۔

    پاکستان کی مقبوضہ کشمیرمیں ہندی زبان کے نفاذ کے حکم کی مذمت

    ترجمان نے کہا کہ تب تک یہ سوال ایجنڈے کا حصہ رہے گا جب تک اس کی ضمانت متعلقہ یو این ایس سی کی قراردادوں سے حاصل نہ ہو، یہ سوال سلامتی کونسل کے ایجنڈے کی قدیم چیزوں میں سے ہے، یہ یوں ہی قائم رہے گا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندی زبان کے نفاذ کے حکم کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام کا مقصد کشمیریوں کی شناخت اور ثقافت کو تباہ کرنا ہے، عالمی برادری اس غیر قانونی بھارتی اقدام کا نوٹس لے۔

  • توقع ہے کہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی: وزیر خارجہ

    توقع ہے کہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کی ملاقات ہوئی، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، ڈائریکٹر جنرل اقوام متحدہ اور وزارت خارجہ افسران بھی شامل رہے۔

    ملاقات میں جنرل اسمبلی اجلاس سے متعلقہ امور اور ایجنڈے پر تبادلہ خیال ہوا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وولکن بوزکر کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے جاری ایجنڈا خوش آئند ہے، جنرل اسمبلی کا 75 واں اجلاس خصوصی اہمیت کا حامل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف دنیا کرونا وائرس عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے، دوسری طرف عالمی معاشی بحران کو پنپتا ہوا دیکھ رہے ہیں، پاکستان وبائی تناظر میں جنرل اسمبلی اجلاس کے طریقہ کار سے متفق ہے۔

    وزیر خارجہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے اور معیشتوں کی بحالی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی تجویز سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے بہت سے ممالک کوششیں کر رہے ہیں، توقع ہے کہ کرونا ویکسین میں ترقی پذیر ممالک کو ترجیح بنائی جائے گی۔

    ملاقات میں وزیر خارجہ نے نو منتخب صدر کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔ بھارت نے عالمی قوانین کی بھی صریحاً خلاف ورزی کی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو یکطرفہ اقدامات کیے، مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، نہتوں پر فائرنگ اور تشدد معمول ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے، بھارتی قابض فوج معصوم شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق عالمی سطح پر متنازعہ مسئلہ ہے، اس کی توثیق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے 8 اگست 2019 کے بیان میں بھی کی، توقع ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی، پاکستان تمام عالمی فورمز کو بھارتی عزائم سے متعلق آگاہ کر چکا ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں درمیان افغان امن عمل اور خطے میں امن و استحکام کی کاوشوں پر بھی گفتگو ہوئی، وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کے لیے مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کر رہا ہے، خطے میں دیرپا امن کے لیے بین الافغان مذاکرات کا جلد انعقاد ناگزیر ہے۔

  • یو این نمائندوں نے بھارت سے جبری گم شدگیوں کا حساب مانگ لیا

    یو این نمائندوں نے بھارت سے جبری گم شدگیوں کا حساب مانگ لیا

    جینوا: اقوام متحدہ کے نمائندوں نے جموں و کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے بھارتی مظالم بند کرانے کے لیے فوری ایکشن کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے کشمیر کی ریاستی خود مختاری کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ کے نمائندگان نے کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری بھارتی مظالم بند کرانے کے لیے فوری ایکشن لے۔

    یو این نمائندگان برائے انسانی حقوق نے بھارت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ بے گناہ اور معصوم کشمیریوں کو فوری طور پر رہا کرے، مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ پر عائد پابندیاں بھی ختم کی جائیں، اور بھارت 1989 سے کشمیر میں جاری جبری گمشدگیوں کا حساب دے۔

    امریکی کانگریس مین کا اپنے حلقے کے کشمیری ووٹرز سے متعلق اہم بیان

    اقوام متحدہ کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں خفیہ اجتماعی قبروں کے حوالے سے خبروں کی فوری انکوائری کی جائے، اور بھارت اقوام متحدہ کے نمائندگان کو مقبوضہ وادی تک رسائی بھی دے۔

    اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن

    اقوام متحدہ میں مستقل مندوب خلیل ہاشمی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر یو این نمائندوں کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان میں آج ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آج پورے پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، اور دنیا بھر میں مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت اور مظلوم کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا جائے گا۔

  • پاکستان اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل کا صدر منتخب

    پاکستان اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل کا صدر منتخب

    نیویارک: پاکستان کو اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل کا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کا متفقہ طور پر صدر منتخب کر لیا گیا۔پاکستان اس اہم عہدے پر چھٹی بار منتخب ہوا ہے۔

    پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم اقتصادی کونسل کی صدارت کریں گے۔منیر اکرم 2005 میں بھی اقتصادی اور سماجی کونسل کے صدر رہ چکے ہیں۔

    مینر اکرم نے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پاکستان کی ترجیحات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کو اس وقت کئی مسائل درپیش ہیں،کرونا کے عالمی معیشت،صحت،ممالک کی ترقی پراثرات اہم مسئلہ ہے۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ بیرونی تسلط،مقبوضہ علاقوں میں محصورین پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے،کروناکی ویکسین کی تمام ممالک تک رسائی ہماری ترجیح ہوگی۔

    منیر اکرم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف کوشش کو تقویت دینا ترجیحات میں شامل ہے، انہوں نے بتایا کہ پاکستان عمران خان کے عالمی اقتصادی وژن کو مزید فروغ دےگا۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ سائنس وٹیکنالوجی کی ترقی پزیر ممالک تک رسائی پر خصوصی توجہ دیں گے۔

  • اقوام متحدہ کی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ پر پابندیاں عائد، اثاثے منجمد

    اقوام متحدہ کی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ پر پابندیاں عائد، اثاثے منجمد

    نیویارک : اقوام متحدہ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ  نور ولی محسود پرپابندیاں عائد کردیں اور ان کے اثاثے بھی منجمد کردئیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی رہنما نور ولی محسود پرپابندیاں عائدکردیں، پابندیاں القاعدہ سے تعلق پر کی بنیاد پر لگائی گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نورولی محسود اقوام متحدہ کی دہشت گردگروہوں کی فہرست میں شامل ہے، اقوام متحدہ نے نورولی محسود پر سفری پابندیاں عائد کرکے ان کے اثاثے بھی منجمد کردئیے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال ستمبر میں امریکا نے کالعدم تنظیم تحریک طالبان نئی پابندیاں لگاتے ہوئے تنظیم کے تمام اثاثے اور جائیدادیں منجمد کردیئے جبکہ رہنما نور ولی کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا تھا، نور ولی کی سربراہی میں کالعدم ٹی ٹی پی نے پاکستان میں حملے کئے۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے کالعدم تحریک طالبان پرنئی پابندیاں لگا دیں

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق پابندیاں صدر ٹرمپ کے ایگزیکیٹو آرڈر کے تحت لگائی گئیں۔

    خیال رہے 2018 میں تحریک طالبان پاکستان نے پہلی بار اپنے سربراہ مولوی فضل اللہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ فضل اللہ امریکی حملے میں مارا گیا ہے اورتنظیم کے شوریٰ کونسل نے مفتی نور ولی محسود کو فضل اللہ کی جگہ نیا سربراہ منتخب کیا تھا۔

  • کرونا وبا کے دوران غذائی قلت کا بحران ابتر ہوگیا، اقوام متحدہ

    کرونا وبا کے دوران غذائی قلت کا بحران ابتر ہوگیا، اقوام متحدہ

    جنیوا: اقوام متحدہ نے کرونا وبا کے دوران بھوک اور غذائی قلت کے بحران کو ابتر قرار دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے کرونا وبا سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کرونا وبا سے دنیا بھر میں بھوک اور غذائی قلت کا بحران ابتر ہوگیا، دنیا بھر میں ہر 9 میں سے ایک شخص غذا سے محروم اور بھوک کا شکار ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا میں اب تک 6 کروڑ 90 لاکھ کے قریب افراد غذائی قلت کا شکار ہیں، کرونا وبا نے غربت کے شکار ممالک میں زیادہ تباہی مچائی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق کرونا سے رواں سال مزید ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کے غذائی قلت کا شکار ہونے کا اندیشہ ہے، 2030 تک دنیا سے بھوک کے خاتمے کا عزم خطرے میں پڑ گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کرونا وائرس سے زیادہ بھوک سے اموات ہوسکتی ہیں

    رپورٹ کے مطابق 5 سالوں میں لاکھوں افراد غذائی قلت کا شکار افراد میں شامل ہوئے، ایشیا میں سب سے زیادہ غذائی قلت کا شکار افراد کی تعداد 381 ملین ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل برطانیہ میں قائم امدادی ادارے آکسفیم نے متنبہ کیا تھا کہ عالمی سطح پر کرونا وائرس سے اتنی اموات نہیں ہوں گی جتنی بھوک کی وجہ سے ہو سکتی ہیں۔

    آکسفیم کی رپورٹ کے مطابق اس وائرس سے پیدا ہونے والے حالات کے سبب معاشی بحران طبی بحران سے کہیں زیادہ شدید ہوگا اور روزانہ 12 ہزار افراد اس وبا کے باعث بھوک سے مرسکتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وسیع پیمانے پر بے روزگاری، خوراک کی پیداوار میں خلل اور وبائی امراض کے نتیجے میں کم ہونے والی امداد کے باعث اس سال 12 کروڑ دس لاکھ افراد فاقہ کشی پر مجبور ہوسکتے ہیں۔

  • شیریں مزاری کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط

    شیریں مزاری کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بھارت کا 5 اگست 2019 کا اقدام غیر قانونی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب بدلنے کے عمل کو رکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا 5 اگست 2019 کا اقدام غیر قانونی ہے،انسانی حقوق کا ادارہ بھارتی اقدام غیر قانونی قرار دے چکا ہے، اقوام متحدہ کا ادارہ مقبوضہ کشمیر پر 2رپورٹس جاری کرچکا ہے۔

    وفاقی وزیر کی جانب سے لکھے گئے خط میں مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جنیوا کنونشن کے خلاف بھارت نے 25 ہزار غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل دیے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ سوپور میں 3 سال کے بچے کی حالیہ تصویر بھارتی بربریت کی عکاس ہے۔

  • اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    نیویارک : اقوام متحدہ نے اسرائیل کوخبردارکیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کے علاقوں کے الحاق سے باز رہے، الحاق کیا توعالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل مغربی کنارے کے الحاق کا منصوبہ ترک کردے، مغربی کنارے میں اسرائیل نے یہودی بستیوں کا الحاق کیا توعالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔

    اسرائیل کا مغربی کنارے کا الحاق فلسطینیوں کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے، اس اقدام سے دوریاستوں کے منصوبے کونقصان پہنچے گا۔

    خیال رہے اسرائیلی حکومت مقبوضہ فلسطینی مغربی کنارے کو یکم جولائی سے اسرائیل میں انضمام کرلینے کا فیصلہ کیا ہے ، مغربی کنارے کے کچھ حصے کے انضمام کے بعد وادی اردن کے بیشتر علاقوں اور اس خطے میں تعمیر 235 ”غیر قانونی“ اسرائیلی بستیوں پر اسرائیل کو خود مختاری حاصل ہوجائے گی۔ یہ مغربی کنارے کے تقریباً 30 فیصد علاقے پر مشتمل ہوگا۔

    عالمی برادری کی طرف سے اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدامات کی سخت مخالفت کی جا رہی ہے جبکہ اقوام متحدہ سے وابستہ انسانی حقوق کے ماہرین نے اسرائیل کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔