Tag: اقوام متحدہ

  • پاکستان میں شرح پیدائش فی عورت 6 بچوں سے کتنی کم ہو گئی؟

    پاکستان میں شرح پیدائش فی عورت 6 بچوں سے کتنی کم ہو گئی؟

    پاکستان میں شرح پیدائش میں بڑے پیمانے پر تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے، 2024 میں پیدائش کی فی عورت شرح 6 بچوں سے کم ہو گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کی ورلڈ فرٹیلٹی رپورٹ 2024 کے مطابق شرح پیدائش 1994 میں فی عورت 6 بچوں تک تھی، جو کم ہو کر 2024 میں 3.6 ہو گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مستقبل میں بچوں کی پیدائش کی تعداد میں اضافے کو مزید کم کرنے سے حکومتوں اور خاندانوں کو بچوں اور نو عمروں کی صحت اور فلاح و بہبود میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے زیادہ مؤثر طریقے سے وسائل مختص کرنے کا موقع ملے گا۔

    گزشتہ نصف صدی کے دوران عالمی سطح پر پیدائش کی شرح میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے، 1970 میں فی عورت اوسط شرح 4.8 سے کم ہو کر 2024 میں 2.2 ہو گئی ہے، آج کی خواتین 1990 کے مقابلے میں اوسطاً ایک بچہ کم پیدا کرتی ہیں، جب کہ عالمی شرح پیدائش 3.3 تھی۔

    ویڈیو رپورٹ: پاکستان میں طلاق اور خلع کی شرح میں تشویشناک اضافہ کیوں؟

  • اقوام متحدہ میں یوکرین پر نیوٹرل قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی

    اقوام متحدہ میں یوکرین پر نیوٹرل قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین پر نیوٹرل قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس مخالف مغربی ممالک کے مقابلے میں نیوٹرل قرارداد کا مسودہ امریکا پیش کرے گا، مسودہ میں یوکرین پر روسی حملے کے بجائے روس یوکرین تنازع کے الفاظ کا استعمال کیا جائیگا۔

    مسودے میں یوکرین پر روسی حملے کے بجائے روس یوکرین تنازعہ کے الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے، امریکی صدارتی مشیر مائیک والٹز کا کہنا ہے کہ یوکرین پالیسی تبدیل کی جارہی ہے، امداد کی ترجیحات پر نظرِ ثانی کرنا ہو گی جس میں یوکرین کی اسٹریجیک وسائل کی فروخت سے متعلق ڈیل بھی شامل ہے۔

    دوسری جانب یوکرین کے صدر زیلنسکی نے امن کیلئے صدارت چھوڑنے کی پیشکش کردی، انہوں نے کہا کہ یوکرین کو نیٹو کا رکن بنادیں تو مستعفی ہوجاؤں گا۔

    زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنگ پر خرچ پانچ سو ارب ڈالر تو کیا سو ڈالر بھی نہیں مانتا، روس کے خلاف جنگ کیلئے بائیڈن انتظامیہ سے رقم امداد کے طور پر لی تھی، ایسی ڈیل نہیں کروں گا جس کی ادائیگی دس نسلوں کو بھگتنا پڑے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو بات پسند آئے یا نہیں لیکن امداد کی واپسی زمے داری نہیں ہوتی، ساتھ ہی یوکرین صدر نے نیٹو کی رکنیت کے حق میں دستبرادی کی بھی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر یوکرین میں امن قائم ہوتا ہے صدارت چھوڑنے کے لیے تیار ہوں۔

  • ٹرمپ حکومت نے اقوام متحدہ سے نکلنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    ٹرمپ حکومت نے اقوام متحدہ سے نکلنے کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ سے مکمل امریکی انخلا اور فنڈنگ روکنے کا بل امریکی سینیٹ میں پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کو الوداع کہنے اور اس کی فنڈنگ روکنے کا بل امریکی سینیٹ میں پیش کر دیا گیا ہے، ریپبلیکن سینیٹر مائیک لی کی جانب سے پیش کردہ بل میں یو این ملازمین کا سفارتی استثنیٰ ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    بل میں میں یو این اور اس سے منسلک اداروں سے امریکا کے مکمل انخلا، اس کی فنڈنگ روکنے، اقوام متحدہ کے ساتھ اس معاہدے کو منسوخ کرنے کی تجویز ہے جو اسے نیویارک میں سرکاری ہیڈکوارٹر رکھنے کا حق دیتا ہے۔

    اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں شرکت نہیں کرے گا۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس سے قبل ڈبلیو ایچ او اور یو این ہیومن رائٹس کونسل جیسے عالمی اداروں سے بھی دست برداری اختیار کر چکی ہے، ریپبلکن قانون سازوں نے پہلے ہی امریکی مفادات کو فروغ دینے میں اقوام متحدہ کی ناکامی اور ٹرمپ کے ’’امریکا فرسٹ‘‘ ایجنڈے سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے انخلا کی وکالت کرنے والی قانون سازی متعارف کرائی ہے۔

    امریکی فوج میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

    یوٹاہ کے سینیٹر مائیک لی کی سربراہی میں ’ڈی فنڈ ایکٹ‘ (اقوام متحدہ کے زوال سے مکمل علیحدگی) کا مقصد اقوام متحدہ اور اس سے منسلک اداروں سے امریکی رکنیت اور اس کی فنڈنگ ​​کو ختم کرنا ہے۔

  • حسینہ واجد حکومت نے 1400 مظاہرین کو ہلاک کیا، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    حسینہ واجد حکومت نے 1400 مظاہرین کو ہلاک کیا، اقوام متحدہ کی رپورٹ

    بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا پردہ چاک ہوگیا اقوام متحدہ نے سنسنی خیز رپورٹ جاری کر دی ہے۔

    اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش کی مفرور اور معزول وزیراعظم حسینہ واجد کے دور میں کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا پردہ چاک کر دیا ہے جس میں گزشتہ سال جولائی میں ہونے والے قتل عام کا ذمہ دار اس وقت کی وزیراعظم حسینہ واجد کو قرار دیا گیا ہے۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے گزشتہ سال جولائی اگست میں بنگلہ دیش میں عوامی احتجاج میں بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع پر ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ میں گزشتہ سال جولائی میں ہونے والے قتل عام میں حسینہ واجد کو ملوث قرار دیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک کی جانب سے 12 فروری کو جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال جولائی میں حکومتی کریک ڈاؤن میں تقریباً 1,400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان میں سے اکثر کو بنگلہ دیش کی سیکیورٹی فورسز نے نشانہ بنایا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے پُر تشدد کریک ڈاؤن باقاعدہ پالیسی کا حصہ تھے۔ مظاہرین اور ان کے حامیوں پر کیے گئے پُر تشدد حملوں کے شواہد ملے ہیں اور اقوام متحدہ نے ان اقدامات کو انسانیت کیخلاف جرائم میں شامل کرنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی سے 15 اگست 2024 کےدوران حکومت کیخلاف مظاہروں اور بغاوت کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ ان ہلاکتوں میں 12 سے 13 فیصد بچے تھے۔

    یو این انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کی سابق حکومت، سیکیورٹی فورسز اور عوامی لیگ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث رہے۔ اُس کریک ڈاؤن کا مقصد حسینہ واجد کی جانب سے اقتدار میں رہنا تھا۔

    فولکر ترک نے مزید کہا کہ ہم نے جو شواہد جمع کیے ہیں، وہ ریاستی تشدد اور گھات لگا کر قتل کی کارروائیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں بلکہ بین الاقوامی جرائم بھی بن سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ طلبہ کی ملک گیر احتجاجی تحریک کے بعد بنگلہ دیش کی مطلق العنان حکمران حسینہ واجد اپنا 16 سالہ اقتدار اور ملک چھوڑ کر اپنے دوست ملک بھارت فرار ہوگئی تھیں اور اب تک وہیں مقیم ہیں۔

  • پاکستان کیلیے بڑا اعزاز، 14 سالہ زنیرہ اقوام متحدہ کی یوتھ ایڈووکیٹ مقرر

    پاکستان کیلیے بڑا اعزاز، 14 سالہ زنیرہ اقوام متحدہ کی یوتھ ایڈووکیٹ مقرر

    پاکستان کو ایک اور بڑا اعزاز حاصل ہوگیا بلوچستان سے تعلق رکھنے والی 14 زنیرہ قیوم کو اقوام متحدہ نے یوتھ ایڈووکیٹ مقرر کر دیا ہے۔

    کلائمیٹ ایکشن کی نمائندگی کرنے والی زنیرہ قیوم کو اقوامِ متحدہ کے انسانی اور ترقیاتی ادارے نے جمعہ کو یوتھ ایڈووکیٹ کے طور پر مقرر کیا گیا ہے اور انہیں یہ اعزاز پاکستان میں کلائمیٹ ایکشن اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے کی کوشش پر دیا گیا۔

    زنیرہ جن کا تعلق بلوچستان کے ضلع حب سے ہے، اس سے قبل وہ یونیسیف کے ساتھ تعاون کر چکی ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب سے ان کے آبائی ضلع میں لڑکیوں کی ثانوی تعلیم پر کیا اثرات ہوئے، اس موضوع پر ان کی تحقیق 2023 میں یونیسیف پالیسی ریسرچ چیلنج کے فاتحین میں شامل تھی۔

    صرف یہی نہیں بلکہ انہوں نے اپنے آبائی شہر میں نوعمروں کو ایڈووکیسی، پالیسی، تحقیق اور نیٹ ورک کی تعمیر کے بارے میں تربیت دی ہے۔

    زنیرہ قیوم نے اپنی تقرری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لیے یوتھ ایڈوکیٹ کے طور پر یونیسیف پاکستان میں شمولیت میرے لیے باعثِ اعزاز ہے۔

    واضح رہے کہ یونیسیف نے موسمیاتی تبدیلی، تعلیم اور بچوں کے حقوق جیسے اہم مسائل پر بچوں کی آواز بلند کرنے کے لیے یوتھ ایڈووکیٹ کا تقرر کرتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد نوجوان رہنماؤں کو پالیسی سازی میں مشغول ہونے اور عالمی پلیٹ فارمز پر شعور پیدا کرنے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔

    اقوامِ متحدہ کی ایجنسی نے امید ظاہر کی کہ ان کی جانب سے ایڈووکیسی زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو موسمیاتی اور تعلیمی چیلنجوں سے نمٹنے میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دے گی۔

  • اقوام متحدہ نے ٹرمپ کو غزہ سے متعلق خبردار کردیا

    اقوام متحدہ نے ٹرمپ کو غزہ سے متعلق خبردار کردیا

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضے کے اعلان پر دنیا بھر سے شدید رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی توثیق کرتے ہیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا کہ نسل کشی کی کسی بھی قسم سے گریز کرکے بین الاقوامی قانون پر قائم رہنا ضروری ہے، غزہ تنازع کے حل کی تلاش میں ہمیں مسائل بدتر نہیں کرنے چاہییں۔

    ادھر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ غزہ پر ٹرمپ کا بیان بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ صدر ٹرمپ کے قبضے کا بیان اشتعال انگیز اور شرمناک ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنا جنگی جرم ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ کے گزشتہ روز غزہ پر قبضے کے بیان کے بعد چین کی جانب سے مخالفت کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق چین سے جاری بیان میں چینی وزارت خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان پر ردعمل دیا ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کی مخالفت کرتے ہیں۔ فلسطین پر فلسطینیوں کی حکمرانی بنیادی اصول ہے، غزہ کے باشندوں کی جبری منتقلی کے مخالف ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے تاکہ وہ کبھی ایٹمی قوت نہ بن سکے۔

    اپنے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے سے خونریزی ختم ہوجائے گی۔

    خواتین کھلاڑیوں کے حقوق کیلئے جاری جنگ آج ختم ہوگئی، ٹرمپ کا بڑا اعلان

    ٹرمپ کا کہنا تھاکہ ہم غزہ کے لوگوں کیلئے ملازمتیں دیں گے، شہروں کو بسائیں گے، غزہ کو دوبارہ تعمیر کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کا عمل ان لوگوں کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی (انروا) کی آئندہ فنڈنگ پر پابندی کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کر دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کے ایگزیکٹو آرڈر پردستخط کردیئے۔

    اس کے علاوہ انہوں نے فلسطینی امدادی ایجنسی انروا کیلئے فنڈنگ روکنے کی دستاویز اور
    ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کے میمو پر بھی دستخط کردیئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ایران نیوکلیئر ہتھیار بنانے کے انتہائی قریب ہے۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ یو ایس ایڈ کے فنڈز کو بائیں بازوں کے افراد نے بہت بےدردی سے استعمال کیا، اسے  بند کریں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ اب خطرناک جگہ ہے، وہ رہنے کے قابل نہیں رہی، فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے لیکن یہ دیکھنا ہوگا مصر اور اردن فلسطینیوں کو جگہ دیں گے یا نہیں؟ ضروری نہیں کہ غزہ میں اسرائیلیوں کی آبادکاری کی حمایت کروں۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیرقانونی تارکین وطن کو ملک سے باہر نکالوں گا، جرائم میں ملوث ان غیر قانونی تارکین وطن نے کئی شہریوں کی جانیں لی ہیں، مجرموں کو امریکا میں کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ چینی صدر سے مناسب وقت پر بات کریں گے اور اس کیلئے کوئی جلدی نہیں، چین اگر جوابی طور پر ٹیرف عائد کرتا ہے تو بھی ٹھیک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے امریکی محکمہ تعلیم کو بند کردوں، ٹھیک ہوگا اگر امریکی مجرموں کو کسی دوسرے ملک کی جیلوں میں قید کیا جائے، کئی ملک اپنے غیرقانونی تارکین وطن کو واپس لینے پر رضامند ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکہ کی جانب سے انروا کی فنڈنگ 2024 میں جو بائیڈن انتظامیہ کے تحت معطل کر دی گئی تھی، جب اسرائیل نے انروا کے چند ملازمین پر 7 اکتوبر 2023 کے حماس حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

  • اقوام متحدہ کا یمن کے حوثیوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    اقوام متحدہ کا یمن کے حوثیوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    اقوام متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیوں کو معطل کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعا سے اقوام متحدہ اسٹاف کو حراست میں لیے جانے کے باعث حوثی علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کردی ہیں۔

    بیان کے مطابق سکیورٹی خدشات اور اسٹاف کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے حوثیوں کے زیر اثر علاقوں میں اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

    واضح رہے کہ حوثیوں نے جمعرات کے روز دارالحکومت صنعا میں اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے عملے کو گرفتار کرلیا تھا۔

    حوثیوں کی جانب سے حالیہ کارروائی میں کتنے افراد کو گرفتار کیا گیا، اس حوالے سے اقوام متحدہ کی وضاحت سامنے نہیں آئی، مگر کہا گیا ہے کہ وہ اس گروپ کے اعلیٰ نمائندوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر 2 افراد پر فردِ جرم عائد

    یاد رہے کہ امریکا نے جعمرات کو یمنی حوثی گروپ کو ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔

  • اسرائیلی اقدامات خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں: منیر اکرم

    اسرائیلی اقدامات خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں: منیر اکرم

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ اسرائیلی اقدامات خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں خود مختاری کے احترام، امن مشنز کو مضبوط بنانےاورشام کی سرزمین پراسرائیلی جارحیت اور فورسز کی غیر قانونی دراندازی کی مذمت کی ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے خطاب میں اسرائیلی اقدامات کو یواین چارٹر کی کھلی خلاف اور خطے کے استحکام کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن مشنز پر حملہ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ غزہ میں حالیہ جنگ بندی ایک جامع حل کی راہ ہموار کرے گی جس میں خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہوگا۔

    پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کو یقینی بنائے۔

  • اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ معاہدے کے نتیجے میں قیدیوں اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور امداد کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے، سیکڑوں امدادی ٹرک صلاح الدین اسٹریٹ کے راستے جنوبی غزہ پٹی میں داخل ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب حماس رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا جنگ بندی معاہدے کے بعد نیا دور شروع ہوگا۔

    اس کے علاوہ سعودی عرب نے قطر، مصر اور امریکی ثالثی کی تعریف کی اور کہا غزہ کے خلاف اسرائیلی جارحیت ختم کرنے کیلئے معاہدہ پر عمل درآمد کیا جائے، اسرائیلی فورسز کی مکمل واپسی کیلئے معاہدہ پر ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔

    غزہ میں جنگ بندی کب سے نافذ العمل ہوگی؟ قطری وزیراعظم نے بتا دیا

    ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا امید ہے کہ یہ معاہدہ خطے اور پوری انسانیت کے لیے فائدہ مند ہوگا، اور یہ دیرپا امن اور استحکام کا راستہ کھولے گا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کا بالآخر معاہدہ ہوگیا، 15 ماہ ایک ہفتے تک جاری جنگ میں غزہ پر 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا۔

    بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔

    وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔