Tag: اقوام متحدہ

  • غزہ جنگ : اسرائیلی فوج کے مظالم کیخلاف پاکستان کا اقوام متحدہ سے اہم مطالبہ

    غزہ جنگ : اسرائیلی فوج کے مظالم کیخلاف پاکستان کا اقوام متحدہ سے اہم مطالبہ

    نیویارک / اسلام آباد : غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ظلم و بربریت کی وحشیانہ کارروائیوں کیخلاف پاکستان نے تمام ممالک اور اقوام متحدہ سے خصوصی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں انسانی بحران روکنے کیلئے فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جو کچھ کررہا ہے وہ جنگ نہیں بلکہ بےدخلی، نسلی صفایا اور تباہی کی مہم ہے۔

    انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینیوں پراندھا دھند بمباری، بنیادی ڈھانچے کی منظم تباہی کوئی الگ واقعات نہیں، یہ سوچے سمجھے اقدامات ہیں جن کا مقصد ایک پوری قوم کو اس کے وطن سے مٹانا ہے۔

    پاکستانی مندوب نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر اراکین سلامتی کونسل کے سامنے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے دفاع کیلئے متحد ہو۔

    پاکستانی مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ ہم تاریخ کے ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں، پوری دنیا ہمیں دیکھ رہی ہے، کیا یہ کونسل اپنی ذمہ داری نبھائے گی یا اس المیے سے منہ موڑ لے گی؟

    عاصم افتخارنے کہا کہ فلسطینی عوام اس سلامتی کونسل سے امید، انصاف اور امن کے وعدے کی توقع رکھتے ہیں، ہمیں ان کو مایوس نہیں کرنا چاہیے، غزہ میں خونریزی ختم ہونی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مردوں، عورتوں اور معصوم بچوں کی مسلسل تکلیف کا خاتمہ ضروری ہے، پاکستان نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا مطالبہ دہرایا۔

    عاصم افتخار نے کہا کہ فلسطینی رکنیت اخلاقی ضرورت ہے جو دو ریاستی حل کی ناقابل واپسی ضمانت ہوگی، فلسطینی رکنیت اخلاقی طور پر بھی یہاں کے عوام کی ضرورت ہے جو دو ریاستی حل کی ناقابل واپسی ضمانت ہوگی، سلامتی کونسل فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرے۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے کہا کہ فوری جنگ بندی کرکے غزہ میں خونریزی اور تباہی کو روکا جائے، سلامتی کونسل غزہ کی غیرانسانی ناکہ بندی ختم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ناکہ بندی ختم کی جائے تاکہ خوراک، طبی سامان اور انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ناکہ بندی ختم کی جائے تاکہ خوراک، طبی سامان اور انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو، کونسل طبی ڈھانچے کو نشانہ بنانے، دیگرجنگی جرائم کی آزاد اور شفاف تحقیقات کرے۔

    عاصم افتخار نے کہا کہ سلامتی کونسل غزہ میں محفوظ اور مستحکم انسانی راہداریوں کے قیام کو یقینی بنائے، اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی بنیاد پر2ریاستی حل کے عمل کا آغاز کیا جائے۔

    عاصم افتخار نے کہا کہ یہ اقدام قبضے کے خاتمے، فلسطینی عوام کوحق خودارادیت کے حصول کے قابل بنائے گا، غزہ میں انسانی بحران کی سنگینی انسانی حقوق کمشنر کی رپورٹ سے واضح ہوتی ہے۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے بتایا کہ رپورٹ میں غزہ میں صحت کے ڈھانچے پر حملوں کا تفصیلی ذکرکیا گیا ہے، اکتوبر 2023 تا جون 2024 کم ازکم 136 فضائی حملے 27 اسپتالوں اور 12 دیگر طبی سہولیات پر کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ حملوں میں500سے زائد طبی کارکن اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جون 2024تک غزہ کے38میں سے22 اسپتال غیرفعال ہوگئے، اس وجہ سے غزہ میں صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بے گناہ فلسطینی عوام گزشتہ 14 ماہ سے بھی زائد عرصے سے مسلسل اسرائیلی حملوں کا سامنا کررہے ہیں، ان حملوں میں45 ہزار سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 90فیصد آبادی بےگھر،1لاکھ60ہزار مکانات تباہ ہوچکے ہیں، غزہ کے بنیادی ڈھانچے، اسکول، اسپتال، ثقافتی ورثے اور اقوام متحدہ کی سہولیات تباہ ہوچکی ہیں۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ کے ہسپتالوں کو تباہ کردیا، اقوام متحدہ

    اسرائیلی فوج نے غزہ کے ہسپتالوں کو تباہ کردیا، اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں اسرائیلی فوج کے غزہ میں کیے جانے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے فضائی حملوں کو غزہ کے نظام صحت کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی فوج کے غزہ کے اسپتالوں پر حملے جنگی جرائم کے زمرے میں آسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے یہ دعوے کہ غزہ کے اسپتالوں کو فلسطینی مسلح گروپوں کی جانب سے فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جو سراسر غلط ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے غزہ کے اسپتالوں پر حملوں کے نتیجے میں صحت کی سہولیات شدید متاثر ہوئیں اور طبی عملے کے افراد سمیت شہریوں کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے جون 2024 کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے 27 اسپتالوں اور 12 دیگر طبی مراکز پر کم از کم 136 حملے کیے گئے۔ جن میں ڈاکٹروں، نرسوں، ڈاکٹروں اور دیگر عام شہریوں کو بڑا جانی نقصان پہنچا جبکہ شہری انفراسٹرکچر کو مکمل طور پر تباہ نہ ہونے کی صورت میں کافی نقصان پہنچا۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے الزامات مبہم ہیں۔ بین الاقوامی جنگی قوانین کے مطابق طبی مراکز اور عملہ محفوظ ہیں جب تک کہ وہ اپنے انسان دوست فرائض انجام دے رہے ہوں۔

    رپورٹ کے مطابق بمباری کے دوران صحت کے مراکز کی جان بوجھ کر تباہی ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں آسکتی ہے۔

    اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر وولکر ٹرک نے کہا کہ جنگ کے دوران اسپتالوں کا تحفظ لازمی ہے اور تمام فریقین کو ان قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے۔

    رپورٹ میں حملوں کی غیرجانبدار، شفاف تحقیقات اور متاثرین کو انصاف فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ غزہ جنگ میں اب تک 45 ہزار 500 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت شہریوں کی ہے

  • غزہ میں فوری غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد منظور، امریکا کی مخالفت

    غزہ میں فوری غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد منظور، امریکا کی مخالفت

    اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں غزہ میں فوری غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی گئی جس میں تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی بھی شامل ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کثرت رائے سے غزہ میں فوری غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی گئی، اس قرارداد میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی پر کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز غزہ جنگ بندی قرارداد کی منظوری کیلئے 193 رکنی سامبلی میں سے 158 ووٹ پڑے، امریکا، اسرائیل اور دیگر سات ملکوں نے قرارداد کیخلاف ووٹ دیا جبکہ 13 غیر حاضر رہے۔

    اقوام متحدہ کے رُکن ممالک کے درجنوں نمائندوں نے ووٹنگ سے قبل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینیوں کی حمایت کی، اقوامِ متحدہ میں سلووینیا کے سفیر سیموئیل زبوگر نے کہا کہ غزہ کا اب کوئی وجود نہیں ہے، یہ تباہ ہو گیا ہے۔

    الجزائر کے اقوام متحدہ کے نائب سفیر نسیم گاؤوئی نے کہا کہ فلسطینی المیے کے سامنے خاموشی اور ناکامی کی قیمت بہت بھاری ہے، اور یہ کل مزید بھاری ہوگی۔

    اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے گزشتہ ہفتے خصوصی اجلاس میں پہلے دن بحث کے دوران کہا تھا کہ آج کا غزہ فلسطین کا زخمی دل ہے۔

    فلسطین کے سفیر ریاض نے کہا کہ ہمارے بچوں کے پیٹ میں کھانا نہیں اور نہ ہی مستقبل کے لیے کوئی اُمید ہے، ایک سال سے زیادہ تکلیف اور نقصان برداشت کرنے کے بعد دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنا چاہیے اور اس کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہییں۔

  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس بلا لیا

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس بلا لیا

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے آج ایک ہنگامی اجلاس بلالیا ہے۔ جس میں شام کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اجلاس ایسے وقت میں بلایا گیا ہے جب شام کے مختلف شہروں پر باغی گروپوں نے قبضہ کرلیا ہے اور بشارالاسد کے ملک سے فرار ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    واضح رہے کہ شام میں 2011 میں خانہ جنگی کی شروعات کا آغاز ہوا تھا، طویل عرصے تک مرکزی شہر پر اپنی نظر بنائے رکھنے کے بعد باغیوں نے پہلے 24 گھنٹے میں 4 شہروں الدرعا، کونیترا، سویدا اور حمص پر قبضہ کرلیا۔ اس کے بعد دمشق میں داخل ہوکر اس پر بھی قابض ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے شام پر فضائی حملے تیز کردیئے ہیں، اسرائیلی فوج سن 1974ء کے معاہدے کے بعد پہلی بار بفرزون میں داخل ہوئی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے شام میں درعا، سوید اور دمشق کے قریب میزائل سے اسلحے کے ذخائر کو ٹارگٹ کیا ہے۔

    شام کی جیلوں سے ہزاروں خواتین اور سیاسی قیدی رہا، ویڈیو وائرل

    اسرائیلی فورسز نے اعلان کیا ہے کہ شام کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے، اسرائیل اور شام کے درمیان گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی کی فوج تعینات ہے۔

  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کردیا

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کردیا

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کے قیام اور اسرائیل سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے نکلنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دو ریاستی حل کے قیام کے لیے جون میں بین الاقوامی کانفرنس بلانے کا اعلان بھی کیا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 8 کے مقابلے میں 157 ووٹوں سے قرارداد کو منظور کرلیا۔ واضح رہے کہ امریکا اور اسرائیل نے قرارداد کی مخالفت کی تھی جبکہ 7 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں ڈالا تھا۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ شام میں موجودہ انتشار یو این قرارداد 2254 پر عمل درآمد میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔

    اقوام متحدہ نے شمالی شام میں سامنے آنے والی گزشتہ دنوں کی ڈرامائی پیش رفت پر صورت حال کی سنگینی کے بارے میں خبردار کیا ہے، شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے اتوار کے روز کہا کہ موجودہ لڑائی کے علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

    انھوں نے کہا ”آج ہم شام میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں یہ دراصل سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 پر عمل درآمد میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔“

    لبنان میں زخمی ایرانی سفیر منظرِعام پر آگئے

    یاد رہے کہ 18 دسمبر 2015 کو سلامتی کونسل نے ’قرارداد 2254‘ پاس کی تھی، جس میں شام میں برسوں سے جاری جنگ ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی نگرانی میں سیاسی عمل شروع کرنے اور 6 ماہ کے اندر قابل اعتبار اتھارٹی اور ایسی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس میں تمام فریقوں کی نمائندگی ہو۔

  • شام میں چند دنوں میں 50 ہزار افراد بے گھر ہو گئے، اقوام متحدہ

    شام میں چند دنوں میں 50 ہزار افراد بے گھر ہو گئے، اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شام میں چند روز قبل ہونے والی کشیدگی کے باعث 50 ہزار افراد بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔

    مشرق وسطیٰ پہلے ہی جنگی تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔ ایسے میں شام میں چند روز قبل شروع ہونے والی کشیدگی نے حالات مزید خراب کر دیے ہیں اور لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ شمال مغربی شام میں چند روز قبل ہونے والی کشیدگی کے نتیجے میں تقریباً 50 ہزار افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور وہ محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال علاقے میں ہونے والی کشیدگی کے انسانی زندگیوں پر خطرات اور اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔

    اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور ’اوچا‘ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 30 نومبر تک 48,500 سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے دفتر رابطہ دفتر برائے انسانی امور کے مطابق 26 نومبر سے یکم دسمبر تک شمال مغربی شام میں 12 بچوں اور سات خواتین سمیت کم از کم 44 شہری مارے گئے۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے پیر کو شام میں "تمام فریقین سے کشیدگی کو کم کرنے” کا مطالبہ کیا۔ کشیدگی کے جلو میں روسی اور شامی جنگی طیاروں نے ملک کے شمال میں مسلح دھڑوں کی طرف سے کیے گئے اچانک حملے کے بعد فضائی حملے کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ھیۃ تحریر الشام جسے پہلے النصرہ فرنٹ کہا جاتا تھا نے دوسرے مسلح دھڑوں کے ساتھ مل کر حلب پر اچانک حملہ کردیا تھا۔ تنظیم کے جنگجوؤں نے ڈرامائی انداز میں پورے شہر کا کنٹرول سنھبالنے کے بعد ادلب اور حماۃ کے مختلف شہروں کا کنٹرول بھی سنھبال لیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/rebels-seize-bashar-al-assads-residence/

  • خواتین کے لیے سب سے خطرناک جگہ اُن کا گھر ہے، اقوام متحدہ

    خواتین کے لیے سب سے خطرناک جگہ اُن کا گھر ہے، اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خواتین کے لیے سب سے خطرناک جگہ اُن کا اپنی ہی گھر ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2023 میں 85 ہزار خواتین کو مردوں نے دانستہ طور پر قتل کیا۔

    رپورٹ کے مطابق ان 85 ہزار خواتین میں سے 60 فیصد خواتین اپنے ساتھی یا خاندان کے کسی فرد کے ہاتھوں قتل کی گئیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں روزانہ تقریباً 140 خواتین شریک حیات یا خاندان کے کسی فرد کے ہاتھوں اپنی جان گنوا دیتی ہیں۔

    اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خواتین (یو این ویمن) کی نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ نجی اور گھریلو زندگی میں جہاں خواتین کو سب سے زیادہ محفوظ ہونا چاہیے، وہیں وہ جان لیوا تشدد کا سامنا کرتی ہیں۔

    یو این ویمن کی نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ کئی ایسے علاقے ہیں جہاں ہمیں معلومات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اِس رپورٹ کے اعداد و شمار تو صرف ایک جھلک ہیں، کیونکہ تمام خواتین کی ہلاکتوں کو ریکارڈ کرنا ممکن نہیں ہے، نہ ہی تمام اموات کو درست طور پر قتلِ نسواں کے طور پر درج کیا جاتا ہے۔

    اس سے قبل سعودی عرب میں خواتین پر تشدد سے تحفظ فراہم کرنے کے مرکز کا کہنا تھا کہ خواتین اور لڑکیاں گھریلو تشدد سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی اقدام کے حوالے سے تین نکات کو ذہن میں رکھیں۔

    گھریلو یا خانگی تشدد کا شکار ہونے والی خواتین یا لڑکیاں سب سے پہلے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے حالات کو بگڑنے سے بچانے کی کوشش کریں۔

    تشدد کرنے والے کا ارادہ معلوم ہونے کے ساتھ ہی اُن کی یہ کوشش ہونی چاہئے کہ خود کو کسی محفوظ مقام پر لے جائیں تاکہ براہ راست جسمانی تشدد سے محفوظ رہا جاسکے۔

    جب آپ محفوظ مقام پر پہنچ جائیں تو فوری طور پر خاندان کے ایسے فرد سے رابطہ کریں جو بروقت مدد کے لیے پہنچ سکے یہ بھی ضروری ہے کہ جس سے رابطہ کیا جائے وہ بھروسے کا شخص ہو، اسے تمام معاملے سے متعلق بتائیں۔

    اسرائیل نے غزہ کے پناہ گزین کیمپوں پر قیامت ڈھا دی، مزید 100 شہید

    سینٹر کی جانب سے ٹول فری نمبر 1919 مخصوص کیا گیا، جس پر رابطہ کرتے ہی رپورٹ درج کی جاتی ہے اورقانونی کارروائی کے لیے متعلقہ ادارے کو مطلع کر دیا جاتا ہے۔

  • اقوام متحدہ نے شام میں موجودہ انتشار کی وجہ بتا دی

    اقوام متحدہ نے شام میں موجودہ انتشار کی وجہ بتا دی

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شام میں موجودہ انتشار یو این قرارداد 2254 پر عمل درآمد میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔

    اقوام متحدہ نے شمالی شام میں سامنے آنے والی گزشتہ دنوں کی ڈرامائی پیش رفت پر صورت حال کی سنگینی کے بارے میں خبردار کیا ہے، شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے اتوار کے روز کہا کہ موجودہ لڑائی کے علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

    انھوں نے کہا ’’آج ہم شام میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں یہ دراصل سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 پر عمل درآمد میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ 18 دسمبر 2015 کو سلامتی کونسل نے ’قرارداد 2254‘ پاس کی تھی، جس میں شام میں برسوں سے جاری جنگ ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی نگرانی میں سیاسی عمل شروع کرنے اور 6 ماہ کے اندر قابل اعتبار اتھارٹی اور ایسی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس میں تمام فریقوں کی نمائندگی ہو۔

    شام کے باغیوں پر روس اور شام کے طیاروں کی شدید بمباری

    اقوام متحدہ کی طرف سے یہ انتباہ ھیۃ تحریر الشام (ماضی میں النصرہ فرنٹ) اور دیگر مسلح دھڑوں کے حلب شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سامنے آئے ہیں۔ حلب پر قبضے کے بعد اب حکومت مخالف جنگجوؤں نے حلب اور دمشق کو ملانے والی مرکزی شاہراہ ’ایم فائیو‘ کو بند کر دیا ہے۔ منغ ملٹری ایئربیس اور کوریس شہر اور اس کے فوجی بیس پر بھی جنگجوؤں نے کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ان دھڑوں نے ادلب پر بھی اپنے مکمل کنٹرول کا اعلان کیا ہے اور حماۃ کے دیہی علاقوں میں درجنوں دیہات میں مزید آگے بڑھنے کا عزم کیا۔

    دوسری جانب سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ شامی فوج روسی فضائی کور کے ساتھ حماۃ کے قصبوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اور روسی طیارے حماۃ گورنری اور حلب کے علاقوں پر بمباری کر رہے ہیں۔

  • مسئلہ فلسطین کا حل ماضی کے مقابلے میں آج زیادہ دور ہے، اقوام متحدہ

    مسئلہ فلسطین کا حل ماضی کے مقابلے میں آج زیادہ دور ہے، اقوام متحدہ

    فلسطینی عوام کے عالمی یوم یکجہتی پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا کہ علاقے میں ان کے بنیادی مقاصد ماضی کے مقابلے میں آج زیادہ دور ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیویارک کے مرکزی دفتر میں منعقدہ تقریب میں اقوام متحدہ کی معاون سیکرٹری جنرل امینہ جے محمد نے گوتیرس کا خط پڑھ کر سنایا۔

    گوتیرس نے اپنے خط میں لکھا کہ یہ سال کو منانا خاص طور پر دردناک ہے کیونکہ بنیادی مقاصد ماضی کے مقابلے میں بہت دور ہیں۔

    خط کے مطابق ایک سال سے زیادہ عرصے میں اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں غزہ کو ریزہ ریزہ کردیا گیا، اس دوران زیادہ تر خواتین اور بچوں سمیت 43 ہزار سے زائد شہریوں کو موت کی نیند سلادیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ انسانی بحران ہر روز مزید خراب سے خراب تر ہورہا ہے، یہ بہت ہی خوفناک اور معاف نہیں کیا جا سکتا۔

    اپنے خط میں سیکرٹری جنرل نے لکھا کہ اسرائیل اور فلسطین کے امن اور سلامتی کے ساتھ ایک دوسرے کے قریب رہنے اور القدس دونوں ریاستوں کے مشترکہ دارالحکومت ہونے کے لیے دو ریاستی حل کی طرف واپسی میں پیش رفت کا وقت بہت پہلے گزر چکا ہے۔

    خط میں اُنہوں نے کہا کہ مشرقی قدس اور زیر قبضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی بمباری، آباد کاریوں کا پھیلاؤ، بے دخل کرنا، مکانات کی تباہی، آباد کاروں کی طرف سے تشدد اور ضم کی دھمکیاں مزید درد اور ظلم کا باعث بن رہی ہیں۔

    گوتیرس نے کہا کہ فلسطینی عوام کے ”امن، سلامتی اور عزت کے ساتھ رہنے کے حقوق” کی اقوام متحدہ مسلسل حمایت جاری رکھے گی۔

    سعودی عرب: چار لاکھ ملازمتوں کی خوشخبری سنادی گئی

    اُنہوں نے کہا کہ میں فوری طور پر فلسطینی عوام کے لیے جان بچانے والی انسانی امداد کی مکمل حمایت کا مطالبہ کرتا ہوں۔

  • اقوام متحدہ کا پاکستان میں احتجاج کے دوران فوج کی تعیناتی کا نوٹس

    اقوام متحدہ کا پاکستان میں احتجاج کے دوران فوج کی تعیناتی کا نوٹس

    جنیوا : اقوام متحدہ نے پاکستان میں احتجاجی مظاہروں کے دوران فوج کی تعیناتی کا نوٹس لے لیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ مظاہرین اور فورسز سے پُرسکون رہنے اور تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نائب ترجمان کے ذریعے بیان جاری کیا گیا ہے۔

    ترجمان انتونیوگوتریس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں احتجاج اور فوج کی تعیناتی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ مظاہرین اور فورسز سے پُرسکون رہنے اور تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں، اقوام متحدہ کسی بھی تشدد کی مذمت کرتا ہے۔

    نائب ترجمان سیکریٹری جنرل یو این نے مزید کہا کہ اظہار رائے کی آزادی اور پرامن اجتماع کے حق کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔