Tag: الاسکا

  • امریکی جنگی طیاروں نے 4 روسی بمبار طیارے فضا میں روک لیے

    امریکی جنگی طیاروں نے 4 روسی بمبار طیارے فضا میں روک لیے

    ماسکو: امریکی جنگی طیاروں نے 4 روسی بمبار طیاروں کو فضا میں روک لیا اور ساتھ لے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ امریکی فائٹر جیٹس نے چار روسی بمبار طیاروں کو مشترکہ سرحد کے قریب غیر جانب دار پانیوں کے اوپر روکا اور اپنے جلو میں ساتھ لے گئے۔

    مذکورہ روسی طیارے جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، خبر ایجنسی کے مطابق انھیں الاسکا کے قریب دیکھا گیا تھا اور پھر امریکی طیاروں نے انھیں روک لیا، روسی ڈیفنس منسٹری کا کہنا تھا کہ طیارے معمول کی پرواز پر تھے۔

    روس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے Tu-95MS بمبار طیارے گیارہ گھنٹوں کی پرواز پر تھے، اور بین الاقوامی قانون کے مطابق اڑان بھر رہے تھے، پھر پروزا کے دوران الاسکا کے قریب کسی موقع پر امریکی F-22 راپٹر ٹیٹیکل فائٹرز انھیں اپنے ساتھ لے گئے۔

    جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے روسی بمبار طیارے Tu-95MS کی فائل فوٹو

    روسی وزارت دفاع نے غیر ملکی میڈیا کو واضح کیا کہ روسی طیارے معمول کی پرواز پر نیوٹرل سمندری علاقے کے اوپر تھے۔

    امریکی F 22 راپٹر طیارے کی فائل فوٹو

    روسی طیاروں Tu-95 کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ اسٹریٹیجک (کروز یا بیلسٹک قسم کے) میزائل طیارے ہیں، جو 1952 سے مختلف مقاصد کے لیے استعمال میں ہیں، اور اب بھی انھیں روسی ایئر فورس آپریٹ کر رہی ہے۔

  • دانتوں کے ڈاکٹر کی عجیب حرکت اسے مہنگی پڑ گئی

    دانتوں کے ڈاکٹر کی عجیب حرکت اسے مہنگی پڑ گئی

    امریکا میں ایک ڈینٹسٹ کو اس وقت مقدمے کا سامنا کرنا پڑ گیا جب ایک مریض کا دانت نکالتے ہوئے اس نے غیر پیشہ وارانہ رویے کا مظاہرہ کیا اور ہاور بورڈ پر سوار ہو کر دانت نکالنے کا عمل سر انجام دیا۔

    امریکی ریاست الاسکا میں کام کرنے والے ایک ڈینٹسٹ لک ہارٹ کے خلاف سنہ 2017 میں ایک درخواست دائر کی گئی، درخواست کی وجہ ایک ویڈیو بنی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر نے بے ہوش مریضہ کا دانت نکالا اس کے بعد وہ ہاور بورڈ پر کمرے سے باہر نکل گیا، مریض کا دانت نکالتے ہوئے بھی وہ ہاور بورڈ پر سوار تھا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ڈینٹسٹ کا رویہ پیشہ وارانہ معیار سے میل نہیں کھاتا، ڈاکٹر نے بے ہوش مریض کے دانت نکالنے کا تکلیف دہ عمل اس وقت انجام دیا جب وہ ہاور بورڈ پر سوار تھا۔

    درخواست میں لک ہارٹ کی فون پر کی جانے والی ایک گفتگو کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں اس نے کہا کہ ’ہاور بورڈ پر سوار ہو کر دانت نکالنا نیا معیار ہے‘۔

    مقامی عدالت نے لک ہارٹ پر اپنے کام کے دوران غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے سمیت متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں جبکہ اس پر میڈیکل بلوں میں فراڈ کرنے اور مریضوں سے غیر ضروری اخراجات لینے کے الزامات پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    درخواست کی سماعت کے دوران جج نے کہا کہ ڈاکٹر نے اپنی ان سرگرمیوں کا ذکر اپنے دوستوں سے بھی کیا، یوں اس کے فون کالز اور ٹیکسٹ میسجز کی صورت میں ہمیں اس کے خلاف مضبوط ثبوت ملے۔

    لک ہارٹ کے خلاف اس کے کئی مریض عدالت میں پیش ہوئے، ان میں وہ مریضہ بھی شامل تھی جس کا دانت لک ہارٹ نے ہاور بورڈ پر سوار ہو کر نکالا تھا۔

    مذکورہ خاتون اپنے ساتھ ہونے والی اس حرکت سے ناواقف تھیں اور جب تفتیش کاروں نے ان سے رابطہ کر کے ان کی ویڈیو دکھائی اور بتایا کہ ان کا دانت کس طرح نکالا گیا تو وہ چیخ اٹھیں، ’یہ سراسر غیر پیشہ وارانہ عمل ہے‘۔

    لک ہارٹ کو مقامی عدالت جلد سزا سنا دے گی۔

  • کلائمٹ چینج کے باعث دنیا بھر میں غیر معمولی واقعات

    کلائمٹ چینج کے باعث دنیا بھر میں غیر معمولی واقعات

    واشنگٹن: امریکی سائنسی ماہرین نے حال ہی میں ایک چونکا دینے والی رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج نے سال 2015 میں دو درجن سے زائد ایسے موسمیاتی مظاہر پیدا کیے جن کا اس سے پہلے تصور بھی ناممکن تھا۔

    ماہرین نے ان واقعات میں سنہ 2015 میں کراچی کو اپنا نشانہ بنانے والی خوفناک اور جان لیوا ہیٹ ویو کو بھی شامل کیا ہے۔

    report-1

    امریکا کے نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیریک ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری کی گئی اس تحقیقاتی رپورٹ میں دنیا بھر میں ہونے والے 24 سے 30 ایسے غیر معمولی واقعات کی فہرست بنائی ہے جو اس سے پہلے کبھی ان علاقوں میں نہیں دیکھے گئے۔

    ان واقعات میں دنیا کے 11 علاقوں بشمول پاکستان اور بھارت کی ہیٹ ویو، برطانیہ میں سردیوں کے موسم میں سورج کا نکلنا، اور امریکی شہر میامی کے ایسے سیلاب کو شامل کیا گیا ہے جو اس وقت آیا جب سورج سوا نیزے پر تھا۔

    report-2
    امریکی شہر میامی میں آنے والا سیلاب

    رپورٹ میں مزید واقعات میں جنوب مشرقی چین کی شدید بارشیں، جبکہ شمال مغربی چین کی سخت گرمی، برفانی خطے الاسکا کے درجہ حرارت میں اضافہ اور اس کی وجہ سے وہاں کے جنگلات میں آتشزدگی، اور مغربی کینیڈا میں ہونے والی سخت خشک سالی شامل ہے۔

    ادارے کے پروفیسر اور رپورٹ کے نگران اسٹیفنی ہیئرنگ کے مطابق ان عوامل کی وجوہات کا تعین ہونا ضروری ہے۔

    report-3
    الاسکا کے جنگلات میں آگ

    انہوں نے کہا کہ دنیا کو تیزی سے اپنا نشانہ بناتا کلائمٹ چینج دراصل قدرتی عمل سے زیادہ انسانوں کا تخلیق کردہ ہے اور ہم اپنی ترقی کی قیمت اپنے ماحول اور فطرت کی تباہی کی صورت میں ادا کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے مطابقت کیسے کی جائے؟

    پروفیسر اسٹیفنی کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ غیر معمولی تو ضرور ہے تاہم غیر متوقع ہرگز نہیں اور اب ہمیں ہر سال اسی قسم کے واقعات کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ مراکش میں ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق عالمی کانفرنس کوپ 22 میں بھی ماہرین متنبہ کر چکے تھے کہ موسمیاتی تغیرات میں مزید شدت آتی جائے گی اور یہ دنیا کے تمام حصوں کو متاثر کرے گی۔