Tag: الجزیرہ

  • اسرائیلی فوج کا حملہ: الجزیرہ کے صحافی انس الشریف 5 ساتھیوں سمیت شہید

    اسرائیلی فوج کا حملہ: الجزیرہ کے صحافی انس الشریف 5 ساتھیوں سمیت شہید

    غزہ : الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اسرائیلی فوج کے غزہ پر کیے گئے ایک حملے میں پانچ ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے میں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہوگئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے 28 سالہ صحافی انس الشریف اس وقت شہید ہوئے جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لئے لگائے گئے ایک خیمے میں موجود تھے جس کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

    صحافی انس الشریف

    حملے کے نتیجے میں الجزیرہ کے 2 صحافی اور 3 کیمرا آپریٹر شہید ہوئے جن میں انس الشریف، محمد قریقہ، محمد ظاہر، محمد نوفل اور مومین علیوا شامل ہیں

    اسرائیلی فوج نے حملے میں الجزیرہ کے صحافی انس الشریف اور دیگر کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے ایک خفیہ سیل کی سربراہی کر رہے تھے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق انس الشریف اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔

    ترجمان اقوام متحدہ نے غزہ میں صحافیوں کونشانہ بنانے کی شدید مذمت اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

    دریں اثناء غزہ کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 237 ہوگئی ہے۔

  • بھارتی جھوٹ بے نقاب، پہلگام حملے میں عادل حسین شاہ بھی جاں بحق ہوا، الجزیرہ ٹی وی

    بھارتی جھوٹ بے نقاب، پہلگام حملے میں عادل حسین شاہ بھی جاں بحق ہوا، الجزیرہ ٹی وی

    الجزیرہ ٹی وی نے پہلگام واقعے پر بھارت کے پروپیگنڈے کا راز فاش کرتے ہوئے ایک اور جھوٹ بےنقاب کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الجزیرہ ٹی وی نے بتایا کہ پہلگام حملے میں مقبوضہ کشمیر کا شہری عادل حسین شاہ بھی جاں بحق ہوا، الجزیرہ ٹی وی نے عادل حسین شاہ کی نماز جنازہ کی تصاویر بھی شائع کردیں، بھارتی میڈیا دعویٰ کرتا رہا کہ حملہ آوروں نے مذہب پوچھ کر صرف ہندوؤں کو قتل کیا۔

    الجزیرہ ٹی وی نے بتایا کہ عادل حسین شاہ کی نمازجنازہ میں مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے بھی شرکت کی۔

    اس کے علاوہ مغربی میڈیا کے معروف نام رائٹرز نے بھی پہلگام واقعے پر بھارت کے پروپیگنڈے کا ایک اور جھوٹ بےنقاب کردیا۔

    رائٹرز نے بھی رپوٹ کیا ہے کہ پہلگام حملے میں مقبوضہ کشمیر کا شہری عادل حسین شاہ بھی جاں بحق ہوا، مغربی میڈیا رائٹرز نے عادل حسین شاہ کی نمازجنازہ کی تصاویر بھی شائع کردیں۔

    جریدے نے بتایا کہ عادل شاہ کی نمازجنازہ میں وزیراعلیٰ عمرعبداللہ شریک ہوئے، بھارتی میڈیا نے جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ آوروں نے مذہب پوچھ کرصرف ہندوؤں کو نشانہ بنایا۔

    https://urdu.arynews.tv/pahalgam-attack-kashmir-sikh-for-justice/

  • پہلگام حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی، الجزیرہ

    پہلگام حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی، الجزیرہ

    مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے حوالے سے غیرجانبدار غیر ملکی نشریاتی ادارے الجزیرہ نے بھارت سرکار کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔

    الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس حملے کی ذمہ داری کسی حریت پسند تنظیم نے قبول نہیں کی۔

    خود بھارتی پولیس نے سیاحوں پر حملے کے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے، بھارت کی نیوز ایجنسیوں نے بھی کسی گروپ کے ذمے داری قبول نہ کرنے کی خبر دی۔

    اصل حقائق سے روگردانی کرتے ہوئے مودی سرکار اس حملے کو کشمیری حریت پسندوں کے کھاتے میں ڈال کر اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    علاوہ ازیں سابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں کچھ بھی ہوجائے پہلا الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے بھارتی حکومت اور بھارتی میڈیا بغیر سوچے سمجھے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردیتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی غیر ملکی سربراہ کے دورے یا اہم موقع پر فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچانا بھارت کی پرانی روایت رہی ہے، تازہ ڈرامہ بھی اس وقت رچایا گیا جب امریکی نائب صدر بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔

    جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارتی ایجنسیاں اس طرح کے ڈرامے خود کرواتی ہیں اجس کے ثبوت بھی موجود ہیں، کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل اس کی واضح مثال ہے، اور اس الزام پر بھارت کے سفارت کاروں کا کینیڈا سے نکالا جانا بھی بڑا ثبوت ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد حسبِ روایت بھارتی میڈیا کی جانب سے من گھڑت پروپیگنڈا جاری ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی حکومت اور بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے ناکام ہو چکی ہے۔

  • فلسطینی اتھارٹی نے بھی الجزیرہ پر پابندی لگا دی

    فلسطینی اتھارٹی نے بھی الجزیرہ پر پابندی لگا دی

    مقبوضہ مغربی کنارے پر جزوی طور پر حکومت کرنے والی فلسطینی اتھارٹی نے علاقے میں الجزیرہ کی کارروائیوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے فلسطینی اتھارٹی کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قابض اسرائیل کے طور طریقوں ہم آہنگ قدم قرار دے دیا ہے۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ میں سیکیورٹی آپریشن پر تنقید کو خاموش کرنے کے لیے الجزیرہ پر فلسطینی اتھارٹی (PA) کی جانب سے پابندی لگائی گئی ہے۔

    ایک ماہ قبل فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے، خود کو جینین بریگیڈز کہنے والے مسلح گروپوں کے اتحاد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تھا، جنین بریگیڈز فلسطینی دھڑوں جیسے حماس، فلسطینی اسلامی جہاد (PIJ) اور الفتح پر مشتمل ہے، اگرچہ الفتح فلسطینی اتھارٹی کو کنٹرول کرنے والی جماعت ہے۔

    دسمبر کے اوائل سے پی اے نے مغربی کنارے میں ’امن و امان‘ کی بحالی کے نام پر جنین کیمپ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور اس کے زیادہ تر رہائشیوں پر پانی اور بجلی بند کر دی گئی ہے، کارکنوں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی اندھا دھند کارروائیاں کر کے آزادئ اظہار پر حملے کر رہی ہے۔

    28 دسمبر کو صحافت کی نوجوان طالبہ 21 سالہ شتھا صباغ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اپنی والدہ اور اپنی بہن کے دو چھوٹے بچوں کے ساتھ گھر سے باہر قدم رکھا، اور اگلے لمحے اس کے سر میں گولی لگی، شتھا صباغ کو فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز کے ایک سنائپر نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔

    الجزیرہ کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ فلسطین کے نیٹ ورک کی کوریج کو روکنے کے لیے جابرانہ اقدامات کا استعمال کیا گیا ہو، الجزیرہ 2000 سے فلسطین میں رپورٹنگ کر رہا ہے، پی اے مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو کنٹرول کرتا ہے اور وہاں وہ الجزیرہ کے آپریشنز کو 3 بار معطل کر چکا ہے۔

  • ویڈیو: اسرائیلی فوجی الجزیرہ کے دفتر میں گھس گئے، عملے کو بیورو چھوڑنے پر مجبور کر دیا

    ویڈیو: اسرائیلی فوجی الجزیرہ کے دفتر میں گھس گئے، عملے کو بیورو چھوڑنے پر مجبور کر دیا

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی فورسز نے صحافتی اقدار کی دھجیاں اڑا دیں، مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کے دفاتر پر دھاوا بول کر دفتر کو 45 دنوں کے لیے بند زبردستی بند کرا دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق شہر رام اللہ میں صہیونی فوجیوں نے الجزیرہ کے دفتر میں گھس کر نشریات میں خلل ڈالا اور بیورو چیف کو دھمکایا، اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کو آئندہ پینتالیس روز کے لیے کام بند رکھنے کی وارننگ دے دی۔

    بھاری ہتھیاروں سے لیس، نقاب پوش اسرائیلی فوجی زبردستی اس عمارت میں داخل ہوئے جہاں الجزیرہ کا بیورو ہے، اتوار کو علی الصبح نیٹ ورک کے مقبوضہ مغربی کنارے کے بیورو چیف ولید العمری کو 45 دن کی بندش کا حکم دے دیا۔

    بیورو چیف کے مطابق الجزیرہ کے عملے کو رام اللہ بیورو چھوڑنے پر مجبور کیا گیا، العمری نے کہا کہ اسرائیلی فوجی دستاویزات، آلات اور دفتری املاک کو ضبط کرنے کے لیے ایک ٹرک لے کر آئے تھے۔

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے آج صبح لبنان میں 110 مقامات پر حملے

    صہیونی فوج نے دفتر کے علاقے منارا راؤنڈ اباؤٹ کو گھیر لیا تھا، اور انھوں نے فائرنگ کی اور آنسو گیس فائر کیے، فلسطینی صحافیوں کی تنظیم نے اسرائیلی اقدام کی شدید مذمت کی، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ الجزیرہ کا دفتر ’دہشت گردی کی حمایت‘ پر بند کیا جا رہا ہے۔

    بیورو چیف کا کہنا تھا کہ انھیں اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے حکم نامہ دیا گیا ہے جو قانونی ٹیم کو حوالے کر دیا گیا ہے، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ایک اسرائیلی جنرل نے کیا ہے، جب کہ باقی تفصیلات اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹر میں دی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ علاقہ مقبوضہ مغربی کنارے کا A علاقہ ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ فلسطینی اتھارٹی کے مکمل کنٹرول میں ہے۔ لیکن اسرائیلی فوج جس طرح چاہے آتی اور جاتی ہے۔ یہاں راتوں رات چھاپے مارے جاتے ہیں، اور فلسطینیوں کو مارا جاتا ہے، شہری انفراسٹرکچر کو تباہ کیا جاتا ہے، اس لیے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ الجزیرہ کا دفتر مقبوضہ مغربی کنارے میں ان اسرائیلی دراندازیوں کا اگلا شکار تھا۔

    فلسطین نیشنل انیشیٹو کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ برغوتی کے مطابق الجزیرہ کے دفتر کی بندش سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کسی بھی ایسی آواز کو دبانا چاہتا ہے جو فلسطینی سرزمین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی حقیقت کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے اور الجزیرہ کے ساتھ کام کرنے والے صحافیوں سمیت تقریباً 170 صحافیوں کو قتل کر دیا ہے جب کہ دیگر کو قید اور تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

    انھوں نے کہا رام اللہ میں الجزیرہ کا دفتر فلسطینیوں کی سیکیورٹی اور سول انتظامیہ کے تحت ایریا اے میں آتا ہے، اسرائیل کو قانونی طور پر ایریا A یا B میں کسی بھی دفتر کو بند کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، اس سے پتا چلتا ہے کہ اسرائیل نے اب مؤثر طریقے سے مغربی کنارے پر مکمل طور پر دوبارہ فوجی قبضہ کر لیا ہے۔

  • اسرائیل نے 2010 سے حزب اللہ کی جیومیپنگ کررکھی ہے، الجزیرہ

    اسرائیل نے 2010 سے حزب اللہ کی جیومیپنگ کررکھی ہے، الجزیرہ

    الجزیرہ ٹی وی کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے 2010 سے اے آئی کے ذریعے حزب اللہ کی جیومیپنگ کررکھی ہے۔

    خلیجی چینل الجزیرہ ٹی وی کا کہنا تھا کہ لبنان میں مواصلاتی نظام پر حملے بڑے فوجی آپریشن سے پہلے کی علامت ہے، عسکری تجزیہ کار نے بتایا کہ عام طور پر ہرجنگ میں پہلا حملہ کمانڈ اینڈ کنٹرول بیس پر کیا جاتا ہے۔

    تجزیہ کار کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل نے لبنان میں مواصلاتی نظام کو ٹارگٹ کرکے کمانڈ اینڈ کنٹرول پرحملہ کیا ہے۔

    غیرملکی خبرایجنسی نے بتایا کہ لبنان میں ایک مرتبہ پھر کمیونی کیشن ڈیوائسز پھٹ گئیں، حزب اللہ کے زیراستعمال واکی ٹاکیز دھماکے سے پھٹ گئی، گزشتہ روز بھی لبنان اور شام میں پیجر ڈیوائسز پھٹ گئی تھیں۔

    نئے دھماکے پیجرز میں نہیں بلکہ دیگر مواصلاتی آلات میں ہوئے، حزب اللہ قیادت نے لبنانی عوام کو مواصلاتی آلات کے استعمال سےروک دیا ہے۔

    دریں اثنا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل کےخلاف قرارداد منظور کرلی گئی ہے، قرارداد میں کہا گیا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل اپنی غیرقانونی موجودگی فوری ختم کرے۔

    قرارداد کے حق میں 124 اور مخالفت میں صرف 14 ووٹ آئے، فلسطین اتھارٹی کی قرارداد پر 43 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، قرارداد میں اسرائیل کو مقبوضہ علاقوں سے واپسی کیلئے ایک سال کی ڈیڈلائن دی گئی۔

  • بھارتی عوام بے روزگاری کے باعث شدید مالی عدم استحکام کا شکار

    بھارتی عوام بے روزگاری کے باعث شدید مالی عدم استحکام کا شکار

    بھارتی عوام بے روزگاری کےباعث شدید مالی عدم استحکام کا شکار ہے، بھارت کے نصف سے زیادہ نوجوان آن لائن نوکریاں کرکے اپنا پیٹ پال رہے ہیں۔

    مودی سرکار دنیا کی سب سے بڑی اکانومی ہونے کا دعویٰ کر رہی ہے وہیں بھارت بےروزگاری کے باعث شدید عدم استحکام کا شکار ہے۔

    مودی سرکار کے زیر اقتدار بھارت میں بےروزگاری اور غربت انتہائی سنگین حد تک پہنچ گئی اور بھارت سے بے روزگاری ختم کرنے کے تمام تر وعدے اور دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔

    انڈیا ایمپلائمنٹ رپورٹ کے مطابق بھارت کی بے روزگار عوام کا 83 فیصد حصہ نوجوانوں کا ہے، بےروزگاری اور مودی سرکار کی بے حسی سے تنگ آکر بھارتی نوجوان غیر رسمی نوکریاں کرنے پر مجبور ہیں ، بھارت کے نصف سے زیادہ نوجوان آن لائن نوکریاں کرکے اپنا پیٹ پال رہے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ بھارت میں بے روزگاری کے باعث تقریباً 70 فیصد تعمیراتی مزدور کم سے کم اجرت پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔

    بھارتی تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں ملازمتوں کا معیار بہت گر چکا ہے۔

    نئی دہلی میں قائم انسٹی ٹیوٹ فار ہیومن ڈیولپمنٹ کے سینٹر فار ایمپلائمنٹ اسٹڈیز کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ’’بھارتی معیشت میں غیر رسمی نوکریوں میں بہت اضافہ ہوا ہے۔‘‘

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں 90 فیصد عوام غیر رسمی نوکریاں کرنے پر مجبور ہے اور اور رسمی ملازمت کا گراف بہت نیچے آگیا ہے۔

    الجزیرہ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2022 میں باقاعدہ ملازمت 24.2 فیصد سے گر کر 22.7 رہ گئی ہے۔

    الجزیرہ کو بھارتی شہری روہیت کمار ساھو نے انٹرویو میں کچھ حیرت انگیز انکشافات کیے، ساھو نے الجزیرہ کو بتایا کہ، "مجھے مجبوراً ڈیلیوری بوائے کی نوکری کرنا پڑ رہی ہے تا کہ اپنے کالج کی فیس بھر سکوں”

    اس کا کہنا تھا کہ "ملک میں بے روزگاری اور مالی استحصال کی وجہ سے میں غیر رسمی نوکریاں کرنے پر مجبور ہوں لیکن اسکے باوجود میری تعلیم کے اخراجات پورے کرنے میں قاصر ہوں”۔

    ساھو کے مطابق گورمنٹ کی 12 ہزار سیٹوں پر 4 لاکھ بھارتی درخواستیں جمع کرواتے ہیں۔ اب ایسے حالات میں ہمیں کون نوکری دے گا۔

    بے روزگاری کے خوف سے بھارتی عوام ہر قسم کا قانونی اور غیر قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہیں،بھارت میں بے روزگاری سے تنگ عوام غیر قانونی طور پر امریکااور برطانیہ منتقل ہو رہی ہے، بھارت میں بڑھتی بےروزگاری سے انسانی اسمگلنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔

  • الجزیرہ نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کر دی

    الجزیرہ نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کر دی

    الجزیرہ نے دفاتر بند کرنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ’مجرمانہ فعل‘ ہے۔

    الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے اسرائیل میں دفاتر کی بندش کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’مجرمانہ فعل‘ قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے آزاد صحافت کو دبانا ’’بین الاقوامی اور انسانی قانون کے منافی ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ اسرائیلی کابینہ نے ملک میں الجزیرہ کے آپریشنز کو بند کرنے کے لیے متفقہ طور پر ووٹ دیا ہے، وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ الجزیرہ نیٹ ورک کے خلاف احکامات ’’فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔‘‘

    نیٹ ورک نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ’’الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک اس مجرمانہ فعل کی شدید مذمت اور اسے مسترد کرتا ہے جس سے انسانی حقوق اور معلومات تک رسائی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ الجزیرہ اپنے عالمی سامعین کو خبریں اور معلومات فراہم کرنا جاری رکھنے کے اپنے حق پر قائم رہے گا۔‘‘

    الجزیرہ نے کہا کہ غزہ پر جارحیت کے آغاز سے اب تک 140 سے زیادہ فلسطینی صحافی مارے جا چکے ہیں، اسرائیل کی جانب سے آزاد صحافت پر دباؤ ڈالنا دراصل غزہ کی پٹی میں اپنے اقدامات کو چھپانے کی کوشش ہے، یہ بین الاقوامی اور انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے، صحافیوں کو براہ راست نشانہ بنانا اور قتل کرنا، گرفتاریاں اور دھمکیاں الجزیرہ کو اپنے عزم سے باز نہیں رکھ سکیں گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں کی آواز دبانے کے لیے دنیا کو نیتن یاہو حکومت کی بربریت اور حقائق سے مسلسل واقف رکھنے والے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • مودی سرکار کا یوٹیوب چینلز پر انتخابات کے لیے پروپیگنڈا

    مودی سرکار کا یوٹیوب چینلز پر انتخابات کے لیے پروپیگنڈا

    الجزیرہ نے بھارت میں 2024 کے انتخابات پر انکشافی رپورٹ شائع کردی ، جس میں کہا ہے کہ مودی سرکار کی انتخابی مہم کو بڑھاوا دینے کیلئے یوٹیوب چینلز کے ذریعے جھوٹا مواد پھیلایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں 2024 کے انتخابات پر الجزیرہ نے انکشافی رپورٹ شائع کردی، رپورٹ میں مودی سرکارکی قیادت میں بھارتی میڈیا کے منظر نامے کی تبدیلی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

    جس میں بتایا کہ حالیہ برسوں میں بھارتی میڈیا کی غیرجانبداری اورآزادی صحافت پر مودی کا اثرورسوخ بڑھ گیاہے، بھارتی یوٹیوب نیوز چینلز بھی غلط معلومات اوراسلاموفوبیا پرمبنی من گھڑت خبریں چلارہےہیں، یہ چینلز منفی مواد بناکر اپوزیشن رہنماؤں کو بھی نشانہ بناتے ہوئے مودی سرکاراوربی جے پی کوخوش کررہےہیں۔

    مودی سرکار کی انتخابی مہم کو بڑھاوا دینے کیلیے یوٹیوب چینلز کے ذریعےجھوٹا مواد پھیلایاجارہا ہے اور یہ چینلز مسلمانوں کے بارے میں سازشی اورمن گھڑت نظریات پیش کررہےہیں۔

    بھارتی نیوز ذرائع کےمطابق بھارتی عوام یوٹیوب اور واٹس ایپ سے آنیوالی خبروں پرزیادہ اعتماد کرتےہیں ، جس پرمودی سرکار کا غلبہ ہے۔

    دہلی کی نیریٹو ریسرچ لیب کے گزشتہ تین ماہ کے درمیان یوٹیوب چینلزپرشائع ہونے والی ڈھائی ہزارسے زائد ویڈیوز کے تجزیے میں سامنے آیا کہ بھارتی نیوز چینلز اپوزیشن جماعتوں کو کوئی کوریج نہیں دے رہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ چینلزاسلاموفوبک جذبات کو اُبھارتے اور مُسلم دشمنی کا استعمال کرتےہیں۔

  • قیدیوں کی تعداد اسرائیلی وزیراعظم کی سوچ سے کہیں زیادہ ہے، حماس

    قیدیوں کی تعداد اسرائیلی وزیراعظم کی سوچ سے کہیں زیادہ ہے، حماس

    غزہ : فلسطین کی عسکری تنظیم حماس کے رہنما نے دعویٰ کیا ہے کہ کارروائی کے دوران گرفتار کیے گئے اسرائیلیوں کی تعداد درجنوں سے کہیں زیادہ ہے۔

    قطر کے ٹیلی وژن الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کی عسکری شاخ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان نے پیغام میں کہا ہے کہ زیر حراست اسرائیلیوں کی تعداد اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کردہ تعداد سے کہیں زیادہ ہے جنہیں غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں رکھا گیا ہے۔

    Hamas

    حماس ترجمان نے یرغمال بنائے گئے افراد کے بارے میں اسرائیلی بیانات کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ آپریشن باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا، اسرائیلی علاقے میں داخلے اور میزائل حملے بھی سوچی سمجھی کارروائی کا حصہ تھے، اس آپریشن کے بیشتر نکات ہماری منصوبہ بندی کے مطابق چل رہے ہیں۔

    prisoner

    یاد رہے کہ گزشتہ روز حماس نے عرب اسرائیلی جنگ کی پچاسویں سالگرہ پر علی الصبح پہلی بار غزہ سے بیک وقت کامیاب طریقے سے بری، بحری اور فضائی کارروائی کرکے سینکڑوں اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔