Tag: الحمرا آرٹس کونسل

  • خواتین کا ایک روزہ کاروباری میلہ

    خواتین کا ایک روزہ کاروباری میلہ

    لاہور کے الحمرا آرٹس کونسل میں ایک روزہ خواتین کاروباری میلے کا انعقاد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں خواتین کا ایک روزہ کاروباری میلہ منعقد کیا گیا، جس میں لاہور کالج کی طالبات، کنیئرڈ کالج اور جی سی یو کے زیر اہتمام مباحثے کا مقابلہ کیا گیا۔

    تقریب میں نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار، سیکریٹری این سی ایس ڈبلیو عارف انور بلوچ اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

    نیلوفر بختیار کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں خواتین پر تشدد کے خلاف 16 دن کی مہم چلائی جا رہی ہے، اس سلسلے میں مقامی سماجی اداراہ بھی سلسلہ وار تقریبات کا انعقاد کر رہا ہے۔

    انھوں نے کہا نیشنل کمیشن کا مقصد خواتین کے خلاف تشدد اور گھریلو تشدد کی روک تھام اور مقابلہ کرنے کے قانون کی تعمیل میں تشدد کے مقدمات کا جواب دینے کے لیے مقامی حکام کی صلاحیت کو مضبوط کرنا ہے۔

    چیئرپرسن اے پی ڈبلیو اے اور ممبر این سی ایس ڈبلیو روحی سید نے اپنے خیر مقدمی نوٹ میں ایک مطالعاتی دورے اور ایک بین الاقوامی سیمینار کے ذریعے سرکاری عہدے داروں کے درمیان خواتین کے خلاف تشدد بشمول جنسی تشدد کے کیسز کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ضرورت کے بارے میں بیداری بڑھانے پر زور دیا۔

    تقریب کے آخر میں طالبات کو نقدی انعامات اور سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔

  • غیر ملکی سفیروں کی پاکستانی ملبوسات میں منفرد کیٹ واک

    غیر ملکی سفیروں کی پاکستانی ملبوسات میں منفرد کیٹ واک

    لاہور میں پیپرز مریکل اور الحمرا آرٹس کونسل کے تعاون سے چوتھے سالانہ فنڈ ریزنگ شو کا انعقاد کیا گیااس شو سے حاصل آمدنی پاکستان میں موجود معذور افراد کی اعانت میں استعمال کی جائے گی۔

    fashion-post-1

    چوتھے سالانہ فنڈ ریزنگ پروگرام میں 45 فنکاروں نے 35 مختلف فن پارے پیش کیے اور حیران کن طور پر یہ تمام فنکار کوئی پیشہ ور ماڈلز یا گلوکار نہیں بلکہ غیر ملکی سفیر اور سفارت کار تھے جن کو سفارتی امور کی انجام دہی کا تو خوب تجربہ تھا تا ہم شو بز سے دور دورتک تعلق نہ تھا لیکن محض معذور افراد کی مدد و اعانت کے لیے پروگرام کا حصہ بنے۔

    modeling-1

    پیپرز مریکل اور الحمرا آرٹس کونسل کے اشتراک سے معذور افراد کے لیے چندہ اکھٹے کرنے کے لیے رکھی گئی پیش کیے گئے کلر آف فیوژن میں جرمنی، آسٹریلیا، جاپان، بوسنیا، ڈنمارک اور پولینڈ کے سفیر شامل تھے جنہوں نے اپنی بیگمات کے ساتھ پاکستان کے روایتی ملبوسات زیب تن کر کیٹ واک کی۔

    modeling-2

    یہی نہیں بلکہ امریکہ، بلجیئم، اٹلی، تھائی لینڈ اور سری لنکا کے سفارت کاروں نے بھی پروگرام میں روایتی ٹیبلیو، نغمے اور خاکے پیش کیئے جس سے حاضرین محظوط ہوئے۔

    modeling-4

    جب کہ جاپانی موسیقی پر رقص نے ماحول کو مزید خوشگوار بنادیا جب کہ مختلف ممالک کی دھنوں پر سفیروں اور سفارت کاروں کے بچوں نے بھی ٹیبلو اور رقص پیش کیئے۔

    modeling5

    تاہم مشہور پاکستانی ملی نغمی دل دل پاکستان پیش کر کے بوسنیا کے سفیر اور ان کی اہلیہ نے سب سے زیادہ داد و تحسین سمیٹی اور تقریب اپنے نام کر لی۔

    modeling-3

    واضح رہے مریکل پیپرز اپنی نوعیت کی منفرد پلیٹ فارم ہے جو فالتو ردی سے مار آمد اور خوبصورت چیزیں تیار کرتے ہیں اور یہ ہنر غریب خواتین کو بھی سیکھاتے ہیں جس سے وہ خواتین نہ صرف باعزت روزگار حاصل کر پاتی ہیں بلکہ معاشی و سماجی تحفظ کا احساس بھی رہتا ہے۔