Tag: الزام

  • فرانسیسی وزیر کرپشن کا الزام لگنے پر مستعفی

    فرانسیسی وزیر کرپشن کا الزام لگنے پر مستعفی

    پیرس : فرانسیسی وزیر فرانسواڈی رگبی نے کہا ہے کہ میں اپنے دفاع کے لیے مستعفی ہوا ہوں تاکہ مختلف میڈیا ہاؤسز پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے اکالوجی امور کے وزیر فرانسوا ڈی رگبی نے ملکی وزیراعظم ایڈوارڈ فِلِپے کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے، ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ٹیکس ادا کرنے والوں کی رقوم پر پُرتعیش زندگی گزار رہے ہیں، اس کے علاوہ انہوں نے اپنے وزارتی اپارٹمنٹ کی تزئین و آرائش بھی کروائی ہے۔

    مستعفی ہونے والے وزیر نے کہا کہ انہوں اپنے دفاع کے لیے استعفیٰ دیا ہے اور مختلف میڈیا ہاؤسز پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا بھی بتایا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک تحقیقاتی ویب سائٹ نے الزام عائد کیا تھا کہ فرانسواڈی نے عوام کے ادا کردہ ٹیکس کے پیسوں سے کھانوں اور اپارٹمنٹ کی تزئین و آرائش میں صرف کیے ہیں تاہم انہوں نے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے۔

    مستعفی وزیر کا کہنا تھا کہ ’میرےاور میرے اہل خانہ کے کردار پر ہونے والے حملوں اور میڈیا کے ہاتھوں تضحیک کے بعد لازمی ہوگیا ہے کہ میں استعفیٰ دے دوں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیوز ویب سائٹ نے مستعفی وزیر پر اپنے دوستوں کےلیے مہنگی دعوت کرنے کا الزام لگایا تھا۔

  • دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام، ناروے میں مذہبی پیشوا گرفتار

    دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام، ناروے میں مذہبی پیشوا گرفتار

    اوسلو: ملا کریکارپر کردستان میں حکومت گرانے میں ملوث یورپی نیٹ ورک رہوتی شاخ سے منسلک ہونے کا الزام ہے،جن کی گرفتاری کے وارنٹ اٹلی نے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے کےالزام میں جاری کیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ناروے میں گرفتار مذہبی پیشوا سے متلق ناروے کی مقامی سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا منصوبے بنانے کے الزام میں اٹلی کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر انہوں نے مذہبی پیشوا کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا تھا کہ عراقی نژاد نجم الدین فرج احمد عرف ملا کریکار کو گرفتار کیا گیاتاہم یہ بات ابھی واضح نہیں کہ اسے واپس اپنے ملک بھیجا جائے گا یا نہیں۔

    اطالوی عدالت میں مذہبی پیشوا کو شمالی عراق میں کرد حکومت کا تختہ پلٹ کر خلافت کے نفاذ کی کوشش کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 12 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

    اطالوی استغاثہ نے ناروے میں قیام پذیر کریکار پر الزام لگایا کہ کردستان میں پرتشدد طریقہ کار اپناتے ہوئے حکومت گرانے میں ملوث یورپی نیٹ ورک رہوتی شاخ سے منسلک ہے۔

    دوسری جانب کریکار نے خود پر لگے الزامات کی تردید کی اور اپنے اطالوی وکیل مارکو ورنیلو کو بتایا کہ وہ فیصلے پر اپیل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ 2015 میں یورپی حکام نے 15 عراقی کرد شہریوں کو دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار کیا تھا۔

    اطالوی استغاثہ کے مطابق رہوتی شاخ نے عراق اور شام میں سامان اور مالی امداد پہنچانے کے لیے غیر ملکی دہشت گردوں کی معاونت حاصل کی تھی، انہوں نے کریکار پر اس کی قیادت کرنے کا بھی الزام لگایا تھا۔

    مارکو ورنیلو کے مطابق کریکار سمیت صرف 5 افراد کو سزا سنائی گئی ہے۔کریکار نے اٹلی جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ٹرائل کے بعد عراق بھیج دیا جائے گا۔

  • مصر کے پبلک پراسیکیوٹر کے قتل میں الاخوان کے کویتی سیل پر ملوث ہونے کا الزام

    مصر کے پبلک پراسیکیوٹر کے قتل میں الاخوان کے کویتی سیل پر ملوث ہونے کا الزام

    کویٹ ستی / قاہرہ: کویت نے اخوان المسلمون کے گرفتار آٹھ افراد مصر کے حوالے کر دئیے، فیصلہ دونوں ملکوں کے درمیان حوالگی سمجھوتے کے تحت کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصری کی کالعدم سیاسی و مذہبی جماعت الاخوان المسلمون سے وابستہ ایک جنگجو سیل کے ارکان کو کویت میں گرفتار کر لیا گیا ہے، ان پر مصر کے سابق پبلک پراسیکیوٹر ہشام برکات کے قتل میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔ہشام برکات کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں 2015ءمیں ایک بم دھماکے میں ہلاک کردیا گیا تھا۔

    کویتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قتل کے اس واقعے میں ملوث مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے لیکن جو ارکان گرفتاری سے بچ گئے ہیں ، وہ کویت سے فرار ہوکر قطر کے دارالحکومت دوحہ چلے گئے ہیں اور وہاں سے پھر ترکی راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔

    کویت نے گرفتار کیے گئے آٹھ افراد کو بے دخل کرکے مصر کے حوالے کر دیا ہے اور یہ فیصلہ دونوں ملکوں کے درمیان حوالگی کے سمجھوتے کے تحت کیا گیا ۔

    اخبار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس سیل کے ترکی ، قطر اور کویت میں اجلاس ہوتے رہے ہیں۔اس سیل میں شامل افراد پر مصر میں الاخوان المسلمون کے لیے چندہ جمع کرنے کا بھی شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کویتی پارلیمان کے بعض ارکان نے ان مشتبہ افراد کی رہائی کے لیے مہم بھی چلائی تھی لیکن وہ ناکام رہے تھے۔انھوں نے ان افراد کی کویت سے مصر بے دخلی رکوانے کی کوشش بھی کی تھی۔

  • سرکاری افسر پر کیچڑ اچھالنے کے الزام میں رکن کانگریس گرفتار

    سرکاری افسر پر کیچڑ اچھالنے کے الزام میں رکن کانگریس گرفتار

    مہاراشٹر : بھارت کی ریاست مہاراشٹرا کی پولیس نے ممبئی گووا ہائی وے پر کام کا جائزہ لینے والے ڈپٹی انجینئر پر گدلے پانی سے حملہ کرنے پر کانگریس کے رکن اسمبلی نتیش رینے کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلیٰ نارائن رینے کے بیٹے نتیش رینے کی جانب سے ممبئی گووا ہائی وے کی خراب حالت پر احتجاج کرتے ہوئے سرکاری انجینئر پر گدلا پانی انڈیلنے کی ویڈیو سامنے آئی۔

    رپورٹ کے مطابق واقعے کے بعد نتیش کے خلاف ان کے حلقے کانکاؤلی میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرادی گئی، سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ڈکشٹ گیدام کا کہنا تھا کہ انہیں مذکورہ کیس میں پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

    رکن اسمبلی کی جانب سے سرکاری انجینئر پر گدلا پانی انڈیلنے کی ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہوئی جس میں نتیش اور کانکاؤلی میونسپل کونسل کے صدر سمیر نالاواڈے کو ڈپٹی انجینئر پراکاش خیدکار پر مٹی سے بھرے گدلے پانی کی بالٹی انڈیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ نتیش اور ان کے حامیوں کے خلاف سرکاری ملازم پر تشدد کی سیکشن 353 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    نتیش کی جانب سےسرکاری عہدیدار سے نامناسب رویہ اختیار کرنے پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید پر سابق وزیر اعلیٰ نارائن رینے نے اپنے بیٹے کی کردار پر معذرت بھی کرلی تھی۔

    مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے بیٹے کی جانب سے سرکاری عہدیدار پر گدلا پانی پھینکنے پر میں معذرت خوا ہوں، یہ احتجاج علاقے کے لوگوں کے لیے تھا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما کیلاش ویجیاوارگیے کے بیٹے اور رکن اسمبلی آکاش کی جانب سے ایک سرکاری ملازم پر کرکٹ کے بلے سے تشدد کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔

  • سڈنی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3 افراد گرفتار

    سڈنی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3 افراد گرفتار

    کینبرا : آسٹریلیا نے داعش سے وابستگی رکھنے والے گروپ کے تین مبینہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے، حکام کو شبہ ہے کہ مذکورہ افراد سڈنی میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی فیڈرل پولیس کے اعلیٰ افسرنے کہاکہ گرفتار ہونے والے تینوں مبینہ جہادیوں کی پلاننگ میں منظم انداز میں سڈنی شہر میں واقع پولیس اور دفاعی عمارتوں کے علاوہ سفارتی مشنز، عدالتوں اور گرجا گھروں کو نشانہ بنانا شامل تھا، ان کو ایسی سازش کو پلان کرنے کی ابتدا میں ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    فیڈرل پولیس کے اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں ایک بیس سالہ نوجوان بھی شامل ہے اور یہ ایک سال سے اپنی مشتبہ سرگرمیوں کی وجہ سے پولیس کی مسلسل نگرانی میں تھا۔

    یہ بھی بتایا گیا کہ یہ جہادی آسٹریلیا میں اپنے دہشت گردانہ منصوبوں پر عمل کرنے کے بعد افغانستان پہنچ کر وہاں فعال ہوتی داعش کی مسلح کارروائیوں میں شرکت کا ارادہ رکھتے تھے، ان افراد پر دہشت گرادانہ منصوبوں کی سازش کرنے کی فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔ یہ ایک سال قبل لبنان سے آسٹریلیا پہنچا تھا۔

    آسٹریلوی پولیس کے مطابق بیس سالہ مشتبہ شخص انفرادی سطح پر بھی افغانستان پہنچ کر اپنے منصوبوں پر عمل کرنے کی خواہش رکھتا تھا۔عدالت میں الزام ثابت ہونے کی صورت میں بیس سالہ مشتبہ جہادی کو تو کم از کم عمر قید کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے اور بقیہ دو کو بھی طویل مدتی سزائیں سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان گرفتار شدگان میں ایک تیئیس سالہ مبینہ جہادی کو مختلف دہشت گردانہ تنظیموں کے ساتھ رابطے رکھنے کے الزام کا سامنا ہے، آسٹریلوی پولیس نے گرفتار ہونے والے تیسرے شخص کی عمر تیس برس بتائی ۔

    اس کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ بیس اور23سالہ جہادیوں کی پلاننگ میں مالی معاون کے طور پر شریک تھا۔ اس مشتبہ شخص کا دولت اکھٹی کرنے کا طریقہ لوگوں کو نوکریوں کا لالچ دے کر پیسے ہتھیانا بتایا گیا ۔ان تینوں افراد کو امکاناً ابتدائی چھان بین کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    وفاقی پولیس کے مطابق تینوں مشتبہ افراد کی منصوبہ سازی ابتدائی مرحلے میں تھی۔ گزشتہ برس ستمبر کے بعد آسٹریلوی پولیس نے سولہویں دہشت گردانہ سازش کو ناکام بنایا ہے۔

  • ناکام فوجی بغاوت کا الزام، 122 ترک فوجیوں کی گرفتاری کا حکم جاری

    ناکام فوجی بغاوت کا الزام، 122 ترک فوجیوں کی گرفتاری کا حکم جاری

    انقرہ : ترک حکام نے مزید 122مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیئے، مذکورہ افراد میں 40 حاضر سروس فوجی بھی شامل ہیں جبکہ کچھ کو فوج سے نکالا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں جولائی 2016 میں حکومت مخالفین فوجیوں نے فوجی بغاوت کی کوشش کی تھی جسے صدر رجب طیب اردوان کی اپیل پر عوام نے ناکام بنادیا تھا، جس کے بعد اب مسلسل ناکام فوجی بغاوت میں ملوث افراد و سرکاری و صحافیوں کو گرفتار و برطرف کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہناتھا کہ استنبول، ازمیر اور قونیا کے دفتر استغاثہ نے بتایاکہ یہ افراد 2016ءکی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث تھے۔

    پولیس نے ان افراد کو گرفتار کرنے کے لیے ازمیر سمیت 17 دیگر صوبوں میں چھاپے مارے ، ان 122 افراد میں چالیس حاضر سروس فوجی بھی شامل ہیں جبکہ کچھ کو ماضی میں ہی فوج سے نکال دیا گیا تھا۔

    ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کو تقریباً تین سال گزر چکے ہیں اور اب تک 77 ہزار سے زائد افراد کو اس سازش میں ملوث ہونے کے الزام میں جیل بھیجا جا چکا ہے۔

    ترکی: ناکام فوجی بغاوت میں ملوث 104 فوجی افسران کو عمر قید کی سزا

    خیال رہے کہ رواں سال مئی میں ترکی میں طاقت کے بل بوتے پر حکومتی تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کرنے والے 104 فوجی افسران کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    واضح رہے کہ دو سال قبل ترکی میں فوجی بغاوت کے ذریعے سول حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد پورے ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامی پھوٹنے سے 200 سے زائد افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • اسرائیلی ایئرپورٹ کے جی پی ایس سسٹم میں خرابی کا الزام روس پر عائد

    اسرائیلی ایئرپورٹ کے جی پی ایس سسٹم میں خرابی کا الزام روس پر عائد

    یروشلم : صہیونی ریاست کا فضائی نیوی گیشن سسٹم کچھ دنوں سے نامعلوم ذرائع سے بار بار جام کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں صہیونی حکام سخت پریشان ہیں، جس کے باعث اسرائیلی حکام نے بعض فضائی روٹس بھی تبدیل کردئیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلوبل جیوگرافک پوزیشننگ سسٹم(جی پی ایس ) کو گذشتہ تین ہفتوں سے بار بار خرابی کا سامنا ہے۔ بعض ذرائع ابلاغ نےدعویٰ کیا ہے کہ اس خرابی کے پیچھے روس کا ہاتھ بتایا ہے۔

    اسرائیلی ہوائی اڈوں کی ذمہ دار اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا تھاکہ فضائی طیاروں کی درست سمت کی نشاندہی کرنے والے نظام میں خرابی کا سبب معلوم نہ ہونے سے حکام پریشان ہیں، جس کے باعث بعض فلائیٹس کے روٹ تبدیل کردیے گئے ۔

    عبرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکام کوفضائی جہاز رانی کے نظام میں بار بار خلل پیدا ہونے پر تشویش ہے اور انہوں نے تنگ آکر بعض فضائی روٹس تبدیل کردیے ہیں، ہوائی اڈوں کے حکام نے ہوابازوں کو کہا ہےکہ وہ موجودہ ‘جی پی ایس’ سسٹم پر زیادہ انحصار نہ کریں۔

    ان کا کہنا ہے کہ اس فنی خرابی سے ابھی تک کوئی نقصان نہیں ہوا ہے، اسرائیلی فضائیہ کے ماہرین خلل پیدا کرنے کے مصدر کا پتا چلانے کے لیے تحقیقات کررہے ہیں۔

    بین الاقوامی کمرشل فلائیرز ایسوسی ایشن کی طرف سے گذشتہ ہفتے اپنی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ انہیں متعدد ہوابازوں کی طرف سے شکایت ملی ہے کہ اسرائیل کے بن گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اطراف میں ‘جی پی ایس’ کے سگلنل نہیں ہو رہے ہیں۔

    ان رپورٹس کے بعد اسرائیلی ریڈیو نے بتایا کہ جی پی ایس سسٹم میں خرابی کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

  • امریکی عدالت نے داعش کی مدد کے الزام میں‌ خاتون کو قید کی سزا سنادی

    امریکی عدالت نے داعش کی مدد کے الزام میں‌ خاتون کو قید کی سزا سنادی

    واشنگٹن : عدالت نے داعش کی شمولیت اختیار کرنے والی خاتون فوجی اہلکار کو قید کی سزا سنا دی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وفاقی پراسیکیوٹر نے اسے کم سے کم 30 اور زیادہ سے زیادہ 50 سال تک قید کی سزا کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ایک عدالت نے شدت پسند تنظیم داعش میں شامل ہونے والی ایک خاتون فوجی اہلکارام نوٹیلاکو چار سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے، امریکی وفاقی پراسیکیوٹر کی طرف سے ام نوٹیلا کو اس سے کہیں زیادہ قید کی سزا کی سفارش کی گئی تھی تاہم عدالت نے ملزمہ کو کم سزا دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی ریاست نیو جرسی کی 24 سالہ سنمیہ امیرہ سیزار نے اپنا فرضی نام ام نوٹیلارکھا ہوا ہے۔ اس کے خلاف دہشت گرد تنظیم کےساتھ وابستگی اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں معاونت کا الزام عاید کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وفاقی پراسیکیوٹر نے اسے کم سے کم 30 اور زیادہ سے زیادہ 50 سال تک قید کی سزا کی سفارش کی تھی۔

    امریکی پراسیکیوٹر جنرل کےترجمان نے بروکلین میں بتایا کہ سیزار 29ماہ سے زیرحراست ہے، اسے دی گئی سزا میں یہ عرصہ بھی شامل ہوگا۔اگرچہ اس کیس کی سماعت گذشتہ ڈیڑھ سال سے جاری ہے مگرحالیہ بنچ کے ہاں یہ تیسری خصوصی سماعت تھی جس میں عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔

    عدالتی ریکارڈ کے مطابق ا نوٹیلاکو نومبر2016ءکو کنیڈی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے حراست میں لیا گیا تھا، وہ امریکا سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران پکڑی گئی تھی۔ فروری 2017کو اس نے غیرملکی تنظیم داعش کی مالی معاونت کی سازش میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا تھا۔

  • امریکی سفارت خانے پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں مشتبہ شخص گرفتار

    امریکی سفارت خانے پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں مشتبہ شخص گرفتار

    برسلز : پولیس نے امریکی سفارت خانے پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں مشتبہ شخص گرفتار کرکے دہشت گردی کی فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیم میں پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو امریکی سفارت خانے پر دہشت گردانہ حملے کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے اور اس پر دہشت گردی کی فرد جرم بھی عاید کردی گئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہناتھا کہ بیلجیم کے پراسیکیوٹرز نے ایک بیان میں کہا کہ اس مشتبہ شخص کو ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا تھا،اس کی شناخت اس کے نام کے مخفف ایم جی سے کی گئی ہے لیکن اس نے خود پر عاید کردہ الزامات کی صحت سے انکار کیا ہے۔

    فیڈرل پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ انھیں اس مشتبہ شخص کے دہشت گردی کے حملے کی سازش میں ملوّث ہونے کے ٹھوس شواہد ملے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے خلاف جاری تحقیقات کے تحفظ کی غرض سے اس مرحلے پر مزید کوئی تفصیل نہیں جاری کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گرفتار 40 سالہ شخص کا تعلق بیلجیئم سے ہے جو اپنا مذہب تبدیل کرکے مسلمان ہوا تھا.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مشتبہ شخص کو اس کی مشکوک حرکتوں اور رویّوں کے باعث گرفتار کیا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مشتبہ شخص گرفتاری سے قبل امریکی سفارت خانے کے باہر زور زور سے چلا رہا تھا۔

  • امریکی منصفہ کیررول کا ٹرمپ پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام

    امریکی منصفہ کیررول کا ٹرمپ پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام

    واشنگٹن : امریکی مصنفہ ای جین کیررول نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 90ء کی دہائی میں ایک شاپنگ مال میں انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے نیویارک میگزین میں شائع ہونے والے ایک کالم میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے 90ءکی دہائی کے وسط میں فکشن رائٹر ای جین کیررول پر ایک شاپنگ مال کے ’چینجنگ روم‘ میں جنسی حملہ کیا۔

    مصنفہ ای جین کیررول نے میگزین کو بتایا کہ 1995ءیا 1996ءمیں شاپنگ مال میں خریداری کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کسی خاتون کےلئے لباس منتخب کرنے میں مدد طلب کی تھی اور مذاقاً کہا کہ آپ اسے پہن کر دیکھیں۔

    مصنفہ نے کہا کہ چینجنگ روم میں ٹرمپ بھی آگئے اور انہوں نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کرتے ہوئے نازیبا حرکات کیں، میں نے بڑی مشکل سے خود کو چنگل سے آزاد کروایا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خاتون کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مصنفہ اپنی کتاب کے اجراءکو کامیاب بنانے کے لیے سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں میں کبھی ان خاتون سے نہیں ملا۔

    واضح رہے کہ 75 سالہ کیررول صدر ٹرمپ کے عہدہ سنھالنے کے بعد جنسی حملے اور فحش حرکات کرنے کا الزام عائد کرنے والی 15 ویں خاتون ہیں تاہم صدر ٹرمپ تمام الزامات کو مسترد کرتے آئے ہیں۔