Tag: الزام

  • برطانوی پولیس نے جنسی زیادتی کے الزام میں‌ 44 افراد کو گرفتار کرلیا

    برطانوی پولیس نے جنسی زیادتی کے الزام میں‌ 44 افراد کو گرفتار کرلیا

    لندن : برطانوی پولیس تحقیقاتی اسپکٹر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بچوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے ،امید ہے گرفتاریوں سے ہماری مقامی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی ریاست شمالی انگلینڈ کی پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے 1995 سے 2002 کے درمیان بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث 44 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مغربی یارک شائر کی پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران کرکلیز، بریڈ فورڈ اور لیڈز سمیت دیگر علاقوں سے 3 خواتین سمیت 39 افراد گرفتار کیے گئے۔

    انہوں نے کہاکہ دیگر 5 افراد کو اس ہی کیس کی تحقیقات کے لیے گزشتہ سال کے آخر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کرکلیز کے ڈیوز بری اور بیٹلے کے علاقوں میں 4 خواتین کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی کہ جب وہ کم عمر تھیں تو انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا،ا

    برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ تمام افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے،تحقیقات کی سربراہی کرنے والے انسپکٹر روبن سن کا کہنا ہے کہ بچوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اور امید ہے کہ گرفتاریوں سے ہماری مقامی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا۔

  • آئل ٹینکر پر حملوں کا الزام، ایران کا برطانیہ سے احتجاج

    آئل ٹینکر پر حملوں کا الزام، ایران کا برطانیہ سے احتجاج

    تہران : ایرانی حکام نے برطانوی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا خلیج عُمان میں تیل برادر جہازوں پر حملوں میں ملوث نہیں برطانیہ کا ایران کو ملوث قراردینے کا بیان ناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر ہونے والے حملوں میں تہران کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد برطانیہ سے شدید احتجاج کرتے ہوئے تہران میں متعین برطانوی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

    ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق وازارت خارجہ نے برطانوی وزیرخارجہ کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں ایران پر خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملوںمیں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کا خلیج عُمان میں تیل بردرا جہازوں پرحملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ برطانیہ کی طرف سے ایران کو ملوث قراردینے کا بیان ناقابل قبول ہے، برطانیہ کے اس موقف پرتہران نے احتجاج کے لیے برطانوی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی یاداشت ان کے حوالے کی۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیرخارجہ جیرمی ہنٹ نے شام ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے ملک کویقین ہے کہ خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔

    برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملے کا کسی اور ملک کو فائدہ نہیں ہوسکتا اور نہ ہی ایران کے سوا کوئی دوسرا ملک اس واقعے کا ذمہ دار ہے۔

    جیرمی ہنٹ نے کہا کہ ایران ماضی میں بھی تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ملوث پایا گیا ہے، ہماری تحقیقات اور ان کے نتائج یہ بتا رہے ہیں کہ تیل بردار جہازوں پرحملوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کاہاتھ ہے۔ ایران خطے کو افراتفری کا شکار کرنا چاہتا ہے اور پورے خطے کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن کر اُبھر رہا ہے۔

    برطانوی وزیرخارجہ نے ایران پر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ 12 مئی کو متحدہ عرب امارات کی الفجیرہ ریاست کےقریب علاقائی پانیوں میں چار تیل بردار جہازوں پرحملے میں بھی ایران کا ہاتھ تھا۔

  • تیل بردار جہازوں پر حملہ پاسداران انقلاب نے کیا، جیریمی ہنٹ کا الزام

    تیل بردار جہازوں پر حملہ پاسداران انقلاب نے کیا، جیریمی ہنٹ کا الزام

    لندن : برطانوی وزیر خارجہ نے تیل بردار جہازوں حملے کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایران خطے کو افراتفری کا شکار کرنا چاہتا ہے، پورے خطے کےلئے سب سے بڑا خطرہ بن کر اُبھر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے عمان میں تیل بردار جہازوں پر حملے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملے کا کسی اور ملک کو فائدہ نہیں ہوسکتا اور نہ ہی ایران کے سوا کوئی دوسرا ملک اس واقعے کا ذمہ دار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران ماضی میں بھی تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ملوث پایا گیا ہے، ہماری تحقیقات اور ان کے نتائج یہ بتا رہے ہیں کہ تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔

    جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ایران خطے کو افراتفری کا شکار کرنا چاہتا ہے اور پورے خطے کےلئے سب سے بڑا خطرہ بن کر اُبھر رہا ہے۔

    انہوں نے ایران پر خطے کو عدم استحکام سے د وچار کرنے کی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ 12 مئی کو متحدہ عرب امارات کی الفجیرہ ریاست کے قریب علاقائی پانیوں میں چار تیل بردار جہازوں پر حملے میں بھی ایران کا ہاتھ تھا۔

  • حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی شیعہ ملیشیا پر الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ مالی نقصان پورا کرنے کے لیے وینزویلا میں منشیات کا دھندہ چلا رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے اک کہنا تھا کہ وینزویلا میں منشیات سے حاصل ہونے والی رقم سے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردانہ کارروائیاں اور شدت پسندوں کو مشاہرہ ادا کیا جاتا ہے۔

    واشنگٹن ایگزامینر جریدے کے مطابق امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے وینزویلا میں حزب اللہ کی سرگرمیوں اور رقوم جمع کرنے کے طریقوں پر بریفنگ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ پورے خطے میں اپنے جنگجوﺅں کی مالی ضروریات پوری کرنے اور ان کی تنخواہوں کے لئے فنڈ جمع کرنے کی خاطر منشیات کی فروخت اور کاروبار سے حاصل ہونے رقم کا استعمال کرتی ہے۔

    امریکی جریدے کے مطابق سینٹ کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے جنوبی امریکا میں ایرانی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔

    مائیک پومپیو نے امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران منشیات کی عالمی مانیٹرنگ کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ وینزویلا میں غیر ملکی گروپوں کی سرگرمیوں اور منشیات کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ پر تکرار کے ساتھ بحث ہوتی رہی ہے۔

    درایں اثناء امریکا کے سابق سفیر روجر نوریگا کا کہنا ہے کہ وینزویلا کی ریاست، حکومتی عہدیدار، پولیس اور سیکیورٹی ادارے منشیات کے دھندے کو روکنے میں لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وینزویلا کی حکومت سرحد پر منشیات کی آمد وترسیل کی روک تھام کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے حکومت کی لاپرواہی ہی نہیں بلکہ اس انسان دشمن دھندے میں منشیات فروشوں کے ساتھ ساز باز کی بو بھی آتی ہے۔

  • روسی پولیس نے منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار صحافی کو رہا کردیا

    روسی پولیس نے منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار صحافی کو رہا کردیا

    ماسکو : روسی پولیس نے عوامی اپیل اور احتجاج پر منشیات اسمگلنگ کے مقدمات کو ختم کرتے ہوئے گرفتار معروف صحافی کو آزاد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پولیس نے معروف مقامی صحافی کو منشیات فروخت کرنے کے الزام میں دو ماہ کے لیے گھر میں نظر بند کردیا تھا، ایوان گولونوف نامی صحافی نے خود پر عائد الزامات مسترد کرتے ہوئے اسے اپنے خلاف سازش قرار دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایوان گولونوف منگل کے روز رہائی کی خبر سننے کے بعد روتے ہوئے پولیس اسٹیشن سے باہر آئے اور تحقیقاتی صحافت کو جاری رکھنے کے عزم و ارادے کا اظہار کیا۔

    روسی وزیر داخلہ ولادیمیر کولوکولٹو نے اعتراف کیا سیکیورٹی اداروں کے عائد کردہ الزامات ثابت نہیں ہوسکے، جس کے باعث ہم نے داخلی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    روسی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ فیسلہ فارنسک، بائیولوجیکل، فنگر پرنٹ اورجینیاتی معائنوں کے بعد کیا گیا ہے۔

    کولوکولٹو کا کہنا تھا کہ انہوں نے صدر ولادیمیر پیوٹن سے درخواست کی ہے کہ ایوان گولونوف کے کیس میں شامل دو اعلیٰ سطحی افسران کو ان کے عہدوں سے برطرف کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے ایک نام داخلی امور کے سربراہ جنرل پچکو اور دوسرا نام انسداد منشیات کے شربراہ جنرل دیویاٹکن کا تجویز کیے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ منشیات اسمگلنگ کیس کی فائل کرائم انویسٹی گیٹرز کو بھجوا دی گئی ہے، تاکہ اس بات کی تحقیق کی جاسکے کہ ایک شہری کو نظربند کرنے کے معاملے پر افسران کے برائے راست ملوث کی قانونی حیثیت کیا ہے۔

    واضح رہے کہ 36 سالہ گولونوف لٹویا سے تعلق رکھنے والے خبر رساں ادارے ’میڈوزا‘ کے لیے صحافتی خدمات انجام دینے والے فری لانس رپورٹر کے طور پر کام کرتے ہیں، جنہیں جمعرات کے روز گرفتار کرکے دو ماہ کےلیے گھر میں نظر بند کردیا گیا تھا۔

  • منشیات اسمگلنگ کا الزام، معروف صحافی گرفتار

    منشیات اسمگلنگ کا الزام، معروف صحافی گرفتار

    ماسکو : پولیس نے غیر قانونی منشیات اسمگلنگ کے الزام میں معروف روسی صحافی کو گرفتار کرکے گھر میں نظر بند کردیا تاہم صحافی نے الزامات کو بے بنیاد و جھوٹ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں معروف مقامی صحافی کو منشیات فروخت کرنے کے الزام میں دو ماہ کے لیے گھر میں نظر بند کردیا گیا، ایوان گولونوف نامی صحافی نے خود پر عائد الزامات مسترد کرتے ہوئے اسے اپنے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی صحافی ایوان کے ادارے نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے ملازم کو دوران حراست تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ ایوان گولونوف کی گرفتاری کے خلاف ماسکو میں صحافیوں کا احتجاج جاری ہے، واقعے کے خلاف گزشتہ روز بھی ماسکو میں پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر درجنوں صحافی جمع ہوئے تھے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی اداروں نے صحافی کو عدالت میں منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے مقدمے کی سماعت کے بعد گھر میں ہی نظر بند کیا گیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے دوران حراست صحافی کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

    لٹویا سے تعلق رکھنے والے خبر رساں ادارے ’میڈوزا‘ کے لیے صحافتی خدمات انجام دینے والے رپورٹر کو جمعرات کے روز گرفتار کیا گیا تھا۔

    صحافی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ غیر قانونی منشیات اسمگلنگ کی جھوٹی کہانی ایوان گولونوف کو گرفتار کرنے کےلیے گڑھی گئی ہے جبکہ روسی حکام نے صحافی کے وکیل کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

    خبر رساں ادارے میڈوزا نے الزام عائد کیا ہے کہ 36 سالہ صحافی ایوان گولونوف ان کی صحافتی خدمات کے باعث ایذا پہنچائی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رپورٹر اپنے ساتھی صحافی سے ملاقات کے لیے جارہے تھے کہ دوران سفر پولیس اہلکاروں نے ایوان گولونوف کو روکا اور تلاشی شروع کی، دوران تلاشی پولیس کو گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئیں تھیں۔

    صحافی پر ہفتے کے روز قانونی طور پر غیر قانونی منشیات کی اسمگلنگ کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

  • برازیلی خاتون کا نیمار پر ریپ کا الزام، اسٹارفٹبالر نے الزامات مسترد کردئیے

    برازیلی خاتون کا نیمار پر ریپ کا الزام، اسٹارفٹبالر نے الزامات مسترد کردئیے

    ریوڈی جنیرو : برازیل کی ایک خاتون نے اسٹار فٹ بال کھلاڑی نیمار پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انہوں نے پولیس کو بتایا کہ گزشتہ ماہ پیرس میں نیمار نے ان کا ریپ کیا تاہم پیرس سینٹ جرمین کی نمائندگی کرنے والے برازیلی کھلاڑی نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیمار نے اپنے انسٹاگرام پیچ پر سات منٹ کی ویڈیو میں کہا کہ یہ خاتون دراصل انہیں پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان دونوں کے مابین جو کچھ بھی ہوا، وہ باہمی رضامندی سے ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کی چھان بین سے حقائق جلد ہی سامنے آ جائیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیمار نے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کےلیے خاتون کے ساتھ سماجی رابطے کی ویب سائٹ واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ نیمار ان دنوں کوپا امریکا فٹبال چیمپیئن شپ میں برازیل کی نمائندگی کررہے ہیں۔

    پولیس دستاویزات کے مطابق خاتون کی نیمار سے انسٹاگرام پر گفتگو ہوئی تھی جس کے بعد نیمار نے انہیں پیرس میں ملاقات کی پیش کش کی تھی۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فٹبالر نے خاتون کو برازیل سے فرانس آنے کے لیے ہوائی جہاز کا ٹکٹ فراہم کیا اور پیرس کے عالی شان ہوٹل میں رہائش کا بندوبست بھی کیا۔

    خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ 15 مئی کو جب نیمار ہوٹل میں آیا تو وہ بہت زیادہ نشے کی حالت میں تھا۔

    پولیس دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ نیمار اور خاتون کے درمیان گفتگو کے بعد فٹبالر غصّے میں آگیا اور تشدد کے بعد خاتون کی رضامندی کے بغیر جنسی تعلق قائم کرنے کی کوشش کی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ خاتون واقعے کے دو دن بعد فرانسیسی پولیس کو واقعے کی اطلاع دئیے بنا برازیل لوٹ آئیں کیونکہ ان کے جذبات کو کافی ٹھیس پہنچی تھی۔

    دوسری جانب فٹبالر نے خاتون کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرنے کی سازش ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعےکی تحقیقات جاری ہیں رپورٹ و حقائق سامنے آنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

  • حزب اللہ سے تعلق کا الزام، اماراتی عدالت نے 4 عربوں کو موت کی سزا سنادی

    حزب اللہ سے تعلق کا الزام، اماراتی عدالت نے 4 عربوں کو موت کی سزا سنادی

    ابوظبی : اماراتی عدالت نے دہشت گردی اور تخریب کاری کے الزام میں چار عرب شہریوں کو سزائے موت سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی کی عدالت نے دہشت گردی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے چار عرب شہریوں کو سزائے موت سنائی ہے جن پر حزب اللہ لبنان سے منسلک ہونے کا الزام تھا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حزب اللہ سے منسلک چاروں ملزمان جو اے ایم، این، ایف اے ایس اور اے ٹی ایس کے نام سے جانے جاتے تھے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور ملک میں دہشت گردی اور تخریب کاری کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ عدالت نے حزب اللہ سے منسلک دو دیگر افراد کو دس دس برس قئد کی سزا سنائی ہے، جو ایچ ایم بی اور اے این ایم اے ایس کے نام سے جانے جاتے ہیں اور دونوں عرب شہری ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے ملزمان کی سزا مکمل ہونے کے بعد انہیں ملک بدر کرنے کا حکم بھی سنایا ہے، عدالت نے انہیں مقدمات کی قانونی فیس خود ادا کرنا ہوگی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ عدالت نے اے این ایم اے ایس کو غیر قانونی ایئر گن رکھنے اور 5 عرب شہریوں کو فرار کرنے کے جرم میں 3ہزار درہم جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے۔

  • النہضہ موومنٹ کے باعث تیونس میں غربت نے ڈیرے ڈالے، تیونسی خاتون کا الزام

    النہضہ موومنٹ کے باعث تیونس میں غربت نے ڈیرے ڈالے، تیونسی خاتون کا الزام

    تیونیسا : تیونسی خاتون نے دوران پرواز تیونس کی النہضہ موؤمنٹ کے سربراہ راشد الغنوشی پر لوٹ مار، چوری اور عوام کو غربت کے گڑھے میں دھکیلنے کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تیونس میں النہضہ موومنٹ کے سربراہ راشد الغنوشی کو اُس وقت پریشان کن صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب وہ فرانسیسی دارالحکومت پیرس جانے والی پرواز میں سفر کر رہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طیارے میں موجود ایک تیونسی خاتون نے الغنوشی اور ان کی جماعت کو ملکی معیشت کی موجودہ خراب صورت حال اور سماجی انجماد کا ذمے دار قرار دیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں ایک تیونسی مسافر خاتون الغنوشی کو کھری کھری سناتے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔ الغنوشی اپنی النہضہ موومنٹ کے کئی رہنماوں کے ساتھ طیارے کی اکانومی کلاس میں سوار ہوئے تھے جس کے بعد خاتون نے اپنا غصہ ان پر اتار ڈالا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون نے الغنوشی اور النہضہ موومنٹ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے چوری اور لوٹ مار کر کے تیونسی عوام کو غربت کے گڑھے میں دھکیل دیا۔

    تیونسی خاتون نے کہا کہ آپ لوگوں کے آنے کے بعد سے ملک میں جو کچھ ہوا اس کی نظیر نہیں ملتی۔ آپ لوگ ننگے پاوں اور ننگے بدن آئے تھے اور اب اربوں کے مالک بن چکے ہیں۔

    اس دوران الغنوشی اپنی نشست پر بنا حرکت کے خاموش بیٹھے رہے۔ الغنوشی کے ہمراہ افراد نے جن میں ان کا داماد بھی موجود تھا اس تمام گفتگو کا کوئی جواب نہیں دیا۔

    مزید برآں خاتون مسافر نے الغنوشی کی عزت افزائی کرتے ہوئے ان پر مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ آپ نے اب فرسٹ کلاس میں سفر کرنا کیوں چھوڑ دیا ہے۔ اب آپ عام شہریوں کے ساتھ اکنامک کلاس میں سوار ہوتے ہیں۔ یہ سب مقبولیت حاصل کرنے کے واسطے ہے کیوں کہ انتخابات قریب آ رہے ہیں۔

  • الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر : الجزائر کی ایک فوجی عدالت نے سرکردہ خاتون سیاسی رہنما اور لیبر پارٹی کی جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کیس میں زیر حراست دیگر تین ملزمان کی موجودگی میں فوجی جج کے سامنے پیش کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ لویزہ حنون کی عدالت میں طلبی سے قبل فوج نے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے بھائی سعید بوتفلیقہ، ملٹری انٹیلی جنس کے سابق چیف جنرل عثمان طرطاق اور جنرل محمد مدین کی گرفتاری اورعدالت میں پیشی کے بعد عمل میں لائی گئی۔

    خیال رہے کہ تینوں متذکرہ شخصیات پر ملک اور فوج کے خلاف سازش کرنے کا الزام عاید کیا گیا اور انہیں اسی الزام میں قید کیا گیا ہے۔

    الجزائری خبر رساں ادارے کے مطابق ملک کے خلاف سازش کیس کے دیگر ملزمان کے ساتھ لویزہ حنون کو بھی فوجی عدالت میں طلب کیا گیا، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حنون کو ملزمہ کے طور پر پیش کیا گیا یا گواہ کے طورپر عدالت طلب کیا گیا۔

    لیبر پارٹی کی طرف سے جلد ہی ایک پریس ریلیز جاری کی جائے گی جس میں جماعت کی قیادت بالخصوص جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کے خلاف جاری الزامات کے بارے میں وضاحت کی جائے گی۔

    فوجی عدالت کے جج نے سابق صدر کے مشیر اور ان کے بھائی سعید بوتفلیقہ، جنرل محمد مدین المعروف جنرل توفیق جو 25 سال تک الجزائرمیں انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات رہے اور جنرل عثمان طرطاق المعروف جنرل بشیر کو مل کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔