Tag: الشفااسپتال

  • اسرائیلی فورسز کا   الشفا اسپتال  کو ایک گھنٹے میں خالی کرنے کا حکم

    اسرائیلی فورسز کا الشفا اسپتال کو ایک گھنٹے میں خالی کرنے کا حکم

    غزہ : اسرائیلی فورسز نے ایک گھنٹے میں غزہ کے سب سے بڑے الشفااسپتال کو خالی کرنے کا حکم دے دیا ، جس سے ڈاکٹرز اور مریض پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی برادری غزہ میں تینتالیسویں روز بھی اسرائیلی بمباری روکنے میں ناکام ہے،،رات بھراسرائیلی فورسزغزہ کی پٹی پر بم برساتی رہیں۔

    الشفااسپتال میں اسرائیلی فورسزکا قبضہ برقرار ہے، اسرائیلی فورسز نےایک گھنٹے میں پورا اسپتال خالی کرنےکاحکم دے دیا، جس کے بعد ڈاکٹرزاور مریض پریشان ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق ایک ہفتےمیں بجلی نہ ہونے سےالشفااسپتال میں چار بچوں سمیت چالیس مریض جان سے گئے، الشفااسپتال کے منیجر کا کہنا ہے کہ ہم تباہ ہورہے ہیں، جنگ روکی جائے۔

    گذشتہ روز ڈائریکٹر الشفا اسپتال کا کہنا تھا کہ آئی سی یو میں موجود تمام مریض دم توڑ گئے ہیں اور قابض فوج نے الشفا اسپتال کے مختلف حصوں کو مکمل تباہ کردیا ہے۔

    اسرائیلی فوجی شہید فلسطینیوں کی لاشیں بھی اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے ہیں جبکہ افواج کی جانب سے اسپتال کے احاطے میں گاڑیوں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے عالمی برادری غزہ میں تینتالیسویں روز بھی اسرائیلی بمباری روکنے میں ناکام ہے، خان یونس میں بمباری سے مزید چھبیس فلسطینی شہید ہوگئے، جس میں اکثریت بچوں کی تھی۔

    النصرت میں رہائشی عمارت پر بمباری ہوئی ، جس میں بیس فلسطینی شہیدہوئے جبکہ الفلاح اسکول میں بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد بیس ہوگئی ہے۔

  • غزہ کے اسپتال مردہ خانوں میں تبدیل ہونے لگے ، الشفااسپتال میں لاشیں ہی لاشیں

    غزہ کے اسپتال مردہ خانوں میں تبدیل ہونے لگے ، الشفااسپتال میں لاشیں ہی لاشیں

    غزہ: فلسطین میں علاج نہ ہونے پر غزہ کے اسپتال مردہ خانوں میں تبدیل ہونے لگے، الشفااسپتال میں لاشیں ہی لاشیں ہیں اور تدفین نہ ہونےکی وجہ سے لاشیں خراب ہورہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اہلِ غزہ پر صیہونی فوج کا ظلم جاری ہے اور دن رات اسرائیل کی جانب سے حملے کیے جا رہے ہیں، مسلسل بمباری کے نتیجے میں آٹھ ہزار بچوں سمیت گیارہ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری اڑتیس روز سے جاری ہے، کوئی پناہ گاہ محفوط نہیں رہے، پانی خوراک اور ایندھن سب کچھ ختم ہوگیا اور عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

    غزہ کے دوسرے بڑے اسپتال میں بھی کام بند ہوگیا ہے ، عالمی ادارہ صحت کے مطابق الشفا اورالقدس اسپتالوں میں نئے مریضوں کا داخلہ اورکام بند کردیا ہے۔

    غزہ کے اسپتالوں میں شدید زخمی بغیر علاج دم توڑنے لگے ہیں اور اسپتال مردہ خانوں مین تبدیل ہو رہے ہیں، غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال میں لاشیں ہی لاشیں ہیں ، تدفین نہ ہونے کی وجہ سے اسپتالوں میں رکھی لاشیں خراب ہونے لگیں۔

    بجلی، ایندھن، طبی سامان نہ ہونے کے سببب ابتدائی طبی امداد سے زیادہ دینا ناممکن ہوگیا ہے۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے مریض آنکھوں کے سامنے مر رہے ہیں اوروہ کچھ کرنے سے قاصرہیں، بجلی، ایندھن، طبی سامان نہ ہونے کے سببب ابتدائی طبی امداد سے زیادہ دینا ناممکن ہوگیا ہے۔

    ۔لشفا اور القدس اسپتالوں کے بعد ایندھن ختم ہونے سے کمال عدوان اسپتال نے بھی کام بند کر دیا ہے ، ڈبلیوایچ اوکے ڈائریکٹرکا کہنا ہےغزہ کےاسپتال مقتل بن گئےہیں، دنیا کوخاموش نہیں رہنا چاہیے۔

  • اسرائیل کی القدس اور الشفا اسپتالوں  کے قریب بمباری ،  عمارتیں لرز اٹھیں

    اسرائیل کی القدس اور الشفا اسپتالوں کے قریب بمباری ، عمارتیں لرز اٹھیں

    غزہ : اسرائیلی فوج نے غزہ کے دو بڑے اسپتالوں کے قریب بمباری کی ، صہیونی فوج نے القدس اسپتال کے20 میٹر قریب حملہ کیا ، جس سے اسپتال کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور دھواں پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے اسپتالوں کو نشانے پر رکھ لیا، اسرائیلی فورسزنے غزہ کےسب سےبڑے الشفااسپتال کے قریب بمباری کی ، اسپتال میں ہزاروں زخمیوں اورسیکڑوں خاندانوں نے پناہ لے رکھی ہے

    صہیونی فوج نے القدس اسپتال کے 20 میٹر قریب بھی فضائی حملہ کیا ،جس سے اسپتال کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، دھواں پھیل گیا، بارود کی بُو اور دھوئیں سے زخمیوں اور پناہ لینے والوں کا دم گُھٹنے لگا۔

    حملے سے آئی سی یو اور انکیوبیٹر وارڈ میں بھی دھواں بھرگیا، القُدس اسپتال میں میں چودہ ہزار افراد موجود ہیں، بچوں اور عورتوں سے کوریڈور بھرے ہوئے ہیں جبکہ القدس اسپتال کی طرف آنے والے راستے بھی بمباری میں تباہ ہوگئے ہیں۔

    تازہ حملوں میں ساڑھے چار سوعمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ، مسلسل بمباری اورامدادی سامان کی ترسیل بند ہونے کے باعث قحط کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔

    ہفتے کے روز بلیک آؤٹ کے بعد بند ہونے والی انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس جزوی طورپربحال ہوگئی ہے۔

    خیال رہے ۔سات اکتوبر سے جاری سیہونی فورسز کی غزہ پر گولہ باری کے نتیجے میں شہدا کی تعداد آٹھ ہزار سے تجاوز کر گئی، تین ہزار تین سو سے زائد بچے بھی شہداءمیں شامل ہیں اور زخمیوں کی تعداد بیس ہزار سےاوپر چلی گئی ہے۔