Tag: الطاف حسین

  • بانی ایم کیوایم کی آواز اب کوئی نہیں سنتا، مصطفیٰ کمال

    بانی ایم کیوایم کی آواز اب کوئی نہیں سنتا، مصطفیٰ کمال

    کرا چی : پاکستان سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پی ایس پی کا کارنامہ ہے کہ بانی ایم کیوایم کی آواز کوئی نہیں سنتا، پاکستان کےچاہنےوالوں نےایک پرچم بھی نہیں جلایا۔

    یہ بات انہوں نے پاکستان ہاؤس کراچی میں پی ایس پی میں دیگرسیاسی جماعتوں کےذمہ داروں اورکارکنان کی شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی میں 1900سے زائد مختلف جماعتوں کے ذمہ داروں اور کارکنان نے شمولیت اختیارکی، پی ایس پی میں شامل919افراد کا تعلق ایم کیوایم پاکستان سے ہے جبکہ پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن سمیت دیگرپارٹیوں کے کارکنان بھی شامل ہیں۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج ملکی تاریخ کی سب سے بڑی شمولیت صرف ڈیڑھ سال پرانی پارٹی میں ہورہی ہے، یہ شمولیت ہماری ترقی کی طرف رفتار کی نشاندہی کرتی ہے، میری دعا ہے کہ میرے تمام کارکنان نیک مقصد پرقائم رہیں۔

    چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال پہلے آواز اٹھانے پرگولی ماردی جاتی تھی مگر اب خوف کا بت ٹوٹ چکا ہے، انہوں نے کہا کہ پوچھا جاتا تھا آپ اپنے گھر سے کیسے نکلو گے ؟ ہم نے جواب دیا کوئی جرم نہیں کیا، اللہ ہماری حفاظت کریگا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایس پی کا ہی کارنامہ ہے کہ اب بانی ایم کیوایم کی آواز پر کوئی لبیک نہیں کہتا، بانی ایم کیوایم پرچم جلانے کا مطالبہ کرتا ہے تو محب وطن پاکستانی قومی پرچم تھامتے ہیں۔

    پاکستان کےچاہنے والوں نے ایک پرچم بھی نہیں جلایا، پرچم کی حرمت برقرار رکھنےکیلئے ہم نےجانیں دی ہیں، ہمیں مجرم قراردینے والے وزیراعظم کو مجرم قرار دے دیا گیا، شہبازشریف پر14افراد کے قتل کی رپورٹ آنے والی ہے۔

  • اے پی سی: متحدہ رہنماؤں کی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کو دعوت

    اے پی سی: متحدہ رہنماؤں کی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کو دعوت

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام کل بروز منگل22اگست آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے، اس سلسلے میں ایم کیو ایم رہنماؤں نے شہر کی مختلف سیاسی جماعتوں پی ٹی آئی، پی پی پی، پی ایس پی اور ایم کیو ایم حقیقی کے رہنماؤں سے ملاقات کرکے شرکت کی دعوت دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے مرکزی رہنما عامرخان کی زیر قیادت پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے دفتر پاک ہاؤس جاکر رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    پی ایس پی نے ایم کیو ایم کی دعوت قبول کرلی

    متحدہ کے وفد میں ایم کیوایم کے رہنما فیصل سبزواری ،فرقان طیب، خالد مقبول صدیقی اور کامران ٹیسوری شامل تھے، وفد کا پی ایس پی کے رہنماﺅں وسیم آفتاب ڈاکٹر صغیر نے پرتپاک استقبال کیا۔

    وفد نے رہنماؤں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی، جسے پی ایس پی رہنماؤں نے قبول کرلیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ ان کی صفوں میں مقتول ملیں گے، قاتل نہیں۔

    سیاسی جماعتوں کو ملکی مفاد میں اکٹھا ہونا چاہئیے، بد قسمتی سے سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف سخت باتیں کرلیتی ہیں لیکن جہاں اشتراک عمل کی کوئی صورت نکلتی ہو وہاں ضرور مل جانا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ متحدہ پاکستان مہاجروں کا قرض چکا رہی ہے اور سب کے پاس چل کر جا رہی ہے۔

    آفاق احمد نے بھی شرکت کی ہامی بھرلی

    علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ایم کیو ایم حقیقی کے مرکز لانڈھی عارضی بیت الحمزہ جاکر حقیقی کے رہنما آفاق احمد سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر عامرخان کا کہنا تھا کہ سیاسی نظریات اپنی جگہ ہیں مگر ہمیں ملنا جلنا چاہئے، ایم کیو ایم حقیقی کے سربراہ آفاق بھائی نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت قبول کر لی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں آفاق احمد نے کہا کہ عوام نے سیاسی رویوں میں تبدیلیوں کواچھا محسوس کیا ہے، میں چاہتا ہوں کہ ہمارے لوگ آپس میں متصادم نہ ہوں اورملاقاتوں کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے، تمام لوگ آپس میں ملیں۔

    پیپلزپارٹی کی شرکت کا فیصلہ مشاورت کے بعد ہوگا، نثار کھوڑو

    دریں اثناء ایم کیو ایم کے وفد نے پیپلز پارٹی کے رہنما ںثار کھوڑو سے بھی ملاقات کی اور اے پی سی کا دعوت نامہ دیا۔

    اس موقع پر نثار کھوڑو نے اے پی سی کی کامیابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کی اے پی سی کا موضوع اچھا ہے، تاہم پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد شرکت کا فیصلہ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ متحدہ کے وفد کی آمد پر ان کا شکر گزار ہوں۔

  • ایم کیوایم پاکستان، لندن، پی ایس پی اورحقیقی ایک ہی ہیں، سیاسی رہنما

    ایم کیوایم پاکستان، لندن، پی ایس پی اورحقیقی ایک ہی ہیں، سیاسی رہنما

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد پر مختلف سیاسی جماعتوں نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے، پیپلز پارٹی اور اے این پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بہتریہ ہی ہوگا یہ جماعتیں ایک ہوجائیں اورمل کرکام کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام اے پی سی کے انعقاد پر پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان، لندن، پی ایس پی اورحقیقی ایک ہی ہیں، کراچی کی ترقی کیلئے بہتر یہ ہی ہوگا کہ یہ جماعتیں ایک ہوجائیں اور مل کرکام کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے قریب ایم کیوایم کے یہ تمام دھڑے ایک ہوسکتے ہیں اور یہ بھی ہو سکتا ہےیہ دھڑے آپس میں ضم ہوکرایک ہی جماعت قائم کرلیں۔

    عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما شاہی سید نے اس حوالے سے کہا کہ اے پی سی کراچی سمیت پورے پاکستان کیلئے اچھی بات ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں مکمل طور پرامن قائم ہو، ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں سندھ کے وزیر منظور وسان کا کہنا ہے چار ماہ قبل میں نے جو بیان دیا تھا وہ سچ ثابت ہوگیا، پہلے ہی کہا تھا کہ ایم کیو ایم لندن ،ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی سب ایک ہی ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن جیسے جیسے قریب آئے گا یہ سب دھڑے ایک ہوجائیں گے۔

    پی ٹی آئی کراچی کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے وفد سے گزشتہ روز ملاقات ہوئی تھی، ایم کیوایم پاکستان کے وفد نے اے پی سی میں شرکت کیلئے مدعو کیا ہے، وفد نے یقین دلایا ہے کہ کانفرنس کا مقصد بانی ایم کیوایم کو جواب ہے۔


    مزید پڑھیں: پی ایس پی کا ایم کیو ایم کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان


    واضح رہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کیلئے ایم کیو ایم نے کل بروز منگل آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیاہے، اس سلسلے میں ایم کیو ایم رہنماؤں نے پی ایس پی، مہاجر قومی موومنٹ حقیقی، پی ٹی آئی، اے این پی اور پیپلز پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مثبت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اے پی سی میں شرکت کی ہامی بھری ہے جبکہ پی پی رہنما نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ پارٹی کی مشاورت کے بعد شرکت کا فیصلہ کریں گے۔

  • مقتول کارکنوں کا بدلہ قائد ایم کیوایم سے لے کر رہوں گا، مصطفیٰ کمال

    مقتول کارکنوں کا بدلہ قائد ایم کیوایم سے لے کر رہوں گا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اپنے مقتول کارکنوں کا بدلہ قائد ایم کیوایم سے لے کر رہوں گا، مہاجروں نے 30 سالوں میں ہزاروں بچےقربان کرائے، اب کراچی میں خون بہانے والے نہیں بچیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اورنگی ٹاؤن میں مقتول کارکنان کے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اپنے خطاب میں مصطفیٰ کمال بانی ایم کیوایم پر پھر برس پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ بے گناہ انسانوں کے مرنے پر وہ شخص مبارکباد دے رہا ہے، جن کے پاس مبارکباد کا  پیغام آیا ان میں سے کچھ ملزمان پکڑے گئےہیں لیکن منصوبہ ساز بھاگتے پھر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قاتلوں نے50ہزار روپے میں دو انسانوں کی جان لے لی، ہم نے قائد ایم کیوایم کو سیاسی طور پرمار دیا تھا اب دفن ہونا باقی ہے، بانی ایم کیوایم کو ایم کیوایم پاکستان نے دفنانے سے بچایا۔


    مزید پڑھیں: اورنگی ٹاؤن میں فائرنگ، پی ایس پی کارکن جاں بحق، دوسرا

    زخمی


    آئندہ الیکشن میں ان کی سیاست کا جنازہ دفن کردیں گے، بانی ایم کیو ایم جماعت کو فنڈنگ را سے مل رہی ہے، ان لوگوں نے عمران فاروق کو پہلے خود قتل کروایا اور بعد میں اس کے قاتلوں کو مروانے کے احکامات بھی دیئے۔


    مزید پڑھیں: لندن میں بانی متحدہ کی رہائش گاہ پر پی ایس پی کارکنا ن کا

    مظاہرہ


    مہاجروں نے30سالوں میں ہزاروں بچےقربان کرائے، قائد ایم کیوایم آٖڈیو ثبوت کے ساتھ پکڑا گیا ہے، اب کراچی میں خون بہانے والے نہیں بچیں گے۔


    مزید پڑھیں: پی ایس پی کارکنان کے قتل کی ہدایت بانی ایم کیوایم نے دی، کرنل قیصر


    ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے ساتھیوں کی شہادت پر آنسو نہیں بہاﺅں گا، میں نے اپنے کارکنا ن کو پر امن رہنے کی تاکید کی کسی کو ایک پتھر بھی اٹھانے نہیں دیا۔

  • تحریک انصاف اپنی پالیسیوں کیوجہ سے ختم ہورہی ہے، ناز بلوچ

    تحریک انصاف اپنی پالیسیوں کیوجہ سے ختم ہورہی ہے، ناز بلوچ

    کراچی: تحریک انصاف کی سابق رہنماء ناز بلوچ نے کہا ہے کہ پارٹی کے فیصلے پہلے عمران خان کرتے تھے مگر اب پارٹی پالیسی کوئی اور بناتا ہے، چار پانچ جماعتیں تبدیل کرنے والے لوگوں کو پی ٹی آئی میں خوش آمدید کہا جارہا ہے جس کی وجہ سے کارکن ناراض اور  تحریک انصاف ختم ہورہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ناز بلوچ نے کہا کہ مجھے عمران خان سے کوئی گلہ نہیں مگر حقیقت یہ  ہے کہ اپنی ہی پارٹی پالیسیوں کی وجہ سے تحریک انصاف ختم ہوتی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی کے فیصلے پہلے عمران خان کرتے تھے مگر اب ایسا نہیں ہورہا، چار پانچ جماعتیں تبدیل کرنے والے لوگوں کو تحریک انصاف میں خوش آمدید کہا گیا اور فیصلوں کا اختیار بھی دیا گیا جس کی وجہ سے عام کارکن سخت ناراض ہے۔

    پڑھیں: تحریک انصاف کی رہنما نازبلوچ پیپلزپارٹی میں شامل

    ناز بلوچ نے کہا کہ دوسری پارٹیوں سے آنے والے لوگ پوچھتے ہیں ’’ناز بلوچ کون ہے اور شاید وہ کوئی عام کارکن ہے‘‘، میں تحریک انصاف کی عام کارکن تھی اور ہمیشہ پارٹی کے لیے اصولوں کے عین مطابق کام کیا اس لیے پارٹی ٹکٹ پر قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن بھی لڑا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پارٹی میں پیدا ہونے والی برائیوں کی مسلسل نشاندہی کی مگر کسی نے بات تک نہیں سنی، کراچی سے پی ٹی آئی کا ووٹ بینک ختم ہورہا ہے مگر چاہتی تھی کہ عمران خان شہر قائد کو زیادہ وقت دیں تاہم ایسا نہ ہوسکا اس کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ پارٹی کے فیصلے اب دوسری جماعتوں سے آنے والے لوگ کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ناز بلوچ کون ہیں؟ نہیں جانتے،شاید عام سی کارکن ہوں، فواد چوہدری و شبلی فراز

    ناز بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ دوسری جماعتوں سے آنے والے لوگوں کو ویلکم کر کے عام کارکن کو نظر انداز کیا جارہا ہے، جب دوسری پارٹی سے لوگ آسکتے ہیں تو تحریک انصاف کے لوگوں کو دوسری جماعت میں جانا بھی ممکن ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • سلیم شہزاد کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

    سلیم شہزاد کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کے بعد متحدہ کے سابق سینئر رہنماء سلیم شہزاد نے بھی نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کردیا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلیم شہزاد نے کہا کہ ’’سیاست میں ہلچل مچا کر گیا تھا اب نئی جماعت بنا کر پھر ہلچل مچاؤں گا، عوامی خدمت اور قوم کے بہتر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت کا نام کیا ہوگا یہ آئندہ چند روز میں فیصلہ کرلیا جائے گا، متحدہ کی موجودہ قیادت میں سب سے سینئر ہوں اس لیے خود کسی سے رابطہ نہیں کروں گا البتہ ایم کیو ایم پاکستان یا کسی اور جماعت کے رہنماء نے شمولیت کے لیے بات کی تو ضرور کروں گا۔

    سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ، کراچی میں قائم امن و امان، قوم کے بہتر مستقبل کے لیے وطن واپس آیا ہوں، آئندہ چند روز میں اپنی جماعت کے لیے باقاعدہ سرگرمیاں شروع کروں گا۔

    پڑھیں: سلیم شہزاد منظر عام پر آگئے، الطاف حسین سے لاتعلقی اور وطن واپسی کا اعلان

    ایم کیو ایم کے سابق رہنماء نے کہا کہ بہت سارے کارکنان اور رہنماء میرے رابطے میں ہیں اور کراچی کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اپنا کردار بھی ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، جلد ہی کارکنان کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

    پاناما کیس پر تبصرہ کرتے ہوئے سلیم شہزاد نے کہا کہ نوازشریف کو اپنی وزارتِ سے استعفیٰ نہیں دینا چاہیے کیونکہ جے آئی ٹی کی رپورٹ حتمی نہیں ہوتی، سیاسی جماعتوں کو بھی مستعفیٰ ہونے کے مطالبے سے قبل سپریم کورٹ کے فیصلے کاانتظار کرنا چاہیے۔

    سلیم شہزاد پر مقدمات

    یاد رہے سلیم شہزاد 6 فروری کو جب وطن واپس آئے تو انہیں ائیرپورٹ سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا، ایم کیو ایم کے سابق رہنما کو دہشت گردوں کے علاج و معالجے سمیت دیگر مقدمات میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    سلیم شہزاد دہشت گردوں کے علاج سمیت 5 مقدمات درج تھے، مقدمات کی تفتیش کے لیےعدالت نے انہیں 7 فروری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا، بعد ازاں عدالت نے پانچوں مقدمات میں ان کی ضمانت منظور کرلی جس کے بعد انہیں جیل سے رہا کردیا گیا تھا، بعد ازاں وہ کینسر کا علاج کروانے کے لیے 23 جون کو لندن روانہ ہوگئے تھے۔

    سلیم شہزاد کا تنظیمی بیک گراؤنڈ

    سلیم شہزاد کا شمار اُن لوگوں میں ہوتا ہے جو الطاف حسین کے ساتھ ابتدائی ایام میں ہی منسلک ہوگئے تھے، ایم کیو ایم کی طلبہ تنظیم سے وابستہ ہونے کے بعد سلیم شہزاد نے مرکزی کمیٹی میں وائس چیئرمین سمیت دیگر اہم عہدوں پر فرائض انجام دیے، بعد ازاں وہ 1991 میں اپنے قائد کے ساتھ ہی خود ساختہ جلاوطنی اختیار کر کے لندن میں مقیم ہوگئے تھے اور وہ اب برطانیہ کے شہری بھی ہیں۔

    سلیم شہزاد نے لندن میں بھی تنظیمی سرگرمیاں جاری رکھیں اور وہ لندن رابطہ کمیٹی میں عہدوں پر براجمان رہے تاہم بعد میں پیدا ہونے والے اختلافات کے باعث 2000 کے بعد انہیں تنظیمی عہدوں سے بتدریج ہٹایا جاتا رہا اور گزشتہ چند سالوں سے گمنامی کی زندگی بسر کر رہے تھے۔

    واضح رہے گزشتہ تین سالوں کے دوران ایم کیو ایم میں ہونے والی دھڑے بندیاں سامنے آئیں، ایک سال قبل تین مارچ کو سابق سٹی ناظم اور ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر مصطفیٰ کمال انیس قائم خانی کے ہمراہ منظر عام پر آئے اور بانی تحریک سے علیحدگی کا اعلان کیا۔

    پڑھیں: مصطفیٰ کمال نے ’پاک سرزمین‘ پارٹی کے قیام کا اعلان کردیا

    دوسری جانب 22 اگست کی ملک مخالف اور اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے اگلے ہی روز پوری کابینہ کے ہمراہ کراچی پریس کلب پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے بانی ایم کیو ایم اور لندن رابطہ کمیٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: فاروق ستار کا الطاف حسین اور لندن قیادت سے لاتعلقی کا اعلان

    بعد ازاں فاروق ستار اور پاکستان میں موجود قائدین نے بانی ایم کیو ایم کا جماعتی جھنڈے سے نام ہٹا یا اور پارٹی آئین میں ترمیم کر کے الطاف حسین اور لندن رابطہ کمیٹی کے اراکین کو پارٹی سے خارج کردیا تھا، بات یہی ختم نہیں ہوئی بلکہ ایم کیو ایم کے اراکین نے سندھ اسمبلی میں بانی متحدہ کے خلاف غداری کی قرار داد پیش کی جبکہ قومی اسمبلی میں متحدہ اراکین کی جانب سے الطاف حسین کے خلاف پیش ہونے والی قرارداد کی حمایت بھی کی تھی۔

  • بانی ایم کیوایم قتل عام میں ملوث ہیں، کارروائی کی جائے، پاکستان لائرز فورم

    بانی ایم کیوایم قتل عام میں ملوث ہیں، کارروائی کی جائے، پاکستان لائرز فورم

    اسلام آباد : پاکستان لائرز فورم کے عہدے داران نے کہا ہے کہ بانی ایم کیوایم عوام کے قتل عام میں ملوث ہیں، ان کی پاکستان کے خلاف کارروائیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، لہٰذا حکومت سیاسی مصلحتوں سےبالاتر ہو کر ملک دشمنوں کو کٹہرے میں لائے۔

    ان خیالات کا اظہار فورم کے صدرراجہ ظہور نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی متحدہ اور بھارتی ایجنسی ’’را‘‘کے روابط ثابت شدہ ہیں، اس کے علاوہ اجمل پہاڑی اور صولت مرزا کےاعترافی بیان سے سب ثابت ہو چکا ہے۔ بانی ایم کیو ایم کے حکم پر درجنوں صحافیوں کو قتل کیا گیا، برطانوی حکومت ان کو کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

    لائرز فورم کے عہدیداران نے کہا کہ حکومت سیاسی مصلحتوں سےبالاتر ہو کر ملک دشمنوں کو کٹہرے میں لائے، پاکستانی حکومت کو برطانیہ سے قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنا چاہیئے تاکہ ملک کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث عناصر کو کڑی سے کڑی سزا دی جاسکے۔

    اپنی پریس کانفرنس میں پاکستان لائرز فورم نے حکومت برطانیہ سے بانی ایم کیوایم کو پاکستان کےحوالے کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • خوش خوراک کرکٹرز، وزن زیادہ فٹنس صفر، ٹیم سے باہر

    خوش خوراک کرکٹرز، وزن زیادہ فٹنس صفر، ٹیم سے باہر

    لاہور : پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے اوپنرسمیع اسلم کو کرکٹ سے زیادہ چکن کڑاہی پسند ہے اور وہ اسی کڑاہی کی وجہ سے فٹنس میں پیچھے رہ گئے اور ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیم کے اوپنر سمیع اسلم خوش خوارک بلے باز ہیں اور چکن کڑاہی ان کی پسندیدہ ڈش ہے اور یہی خوش خوراکی انہیں لے ڈوبی اور فٹنس ٹیسٹ پاس نہیں کر سکے اور ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے۔


    ذرائع کے مطابق دورہ نیوزی لینڈ پر ٹیم مینجمنٹ کے چھاپے پر انکشاف سے پتہ چلا کہ نوجوان اوپنر ڈائٹ فوڈ نہیں بلکہ مرغ مسلم یعنی چکن کڑاہی کھا رھے تھے۔

    اسی طرح اسپینر یاسر شاہ بھی مطلوبہ وزن سے بھاری بھرکم نکلے ان کا وزن 89 کلو ہے جب کہ ان کا وزن محض 68 کلو ہونا چاہیے تھا یوں یاسر شاہ بھی سلیکٹرز کو مطمئن نہیں کرسکے۔

    اسی طرح عمر اکمل، یاسر شاہ، عماد وسیم اور سہیل تنویر بھی فٹنس کے مطلوبہ معیار سے پیچھے تھے جب کہ عمر اکمل تین ٹیسٹ میں فیل ھوئے اور ٹی ٹوئنٹی کے ساتھ ساتھ ون ڈے سے بھی باہر ہوگئے۔

    واضح رہے ویسٹ انڈیز کے دورے سے قبل جو فٹنس ٹیسٹ ھوئے اس میں سب کھلاڑیوں کی فٹنس کے پول کھل گئے اور یوں کئی کھلاڑی ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے یہی نہیں بلکہ ان فٹ کھلاڑیوں کو غیر ملکی لیگ کے لیے این او سی بھی نہٰیں ملے گا۔

    خیال رہے پاکستان کرکٹ بورڈ نے فٹنس کے حوالے سے اصول و ضوابط سخت کرت دیئے ہیں اور اب صرف وہی کھلاڑی ٹیم میں جگہ بنائے پائے گا جو مکمل طور پر فٹ ہو۔

  • سندھ اسمبلی: یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کا بل منظور

    سندھ اسمبلی: یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کا بل منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بانی ایم کیوایم کے نام سے منسوب یونیورسٹییز کا نام تبدیل کرنے کا بل منظورکرلیا گیا، بل کی حمایت ایم کیو ایم پاکستان نے بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق اسمبلی میں بانی ایم کیو ایم کے نام سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کا بل پیپلزپارٹی کے سنیئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے پیش کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کہ بانی ایم کیو ایم نے زمین سے ملنے والی عزت کا پاس نہیں رکھا۔ مذکورہ بل کی حمایت ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی نے بھی کی۔

    جامعہ کا نیا نام فاطمہ جناح یونیورسٹی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ کابینہ نے حیدر آباد میں بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل کر کے فاطمہ جناح یونیورسٹی رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حیدر آباد میں بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل کردیا جائے۔

  • بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل

    بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل

    کراچی: سندھ کابینہ نے حیدر آباد میں بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل کر کے فاطمہ جناح یونیورسٹی رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر صحت سندھ سکندر میندھرو کہتے ہیں کہ جو پاکستان کے خلاف بات کرے اسے اہمیت نہیں دینا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حیدر آباد میں بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل کردیا جائے۔

    یونیورسٹی کا نام تبدیل کر کے فاطمہ جناح یونیورسٹی رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے تصدیق کی کہ ایم کیو ایم قائد کے نام سے منسوب یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ آج اس بل کو ایوان میں پیش کریں گے اس کے بعد دیکھیں گے کہ کون کون سی جماعت اس بل کی حمایت کرتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: الطاف حسین یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نام تبدیل کرنے کے لیے حکومت کو کسی نے نہیں کہا۔ یہ ہمارے ضمیر کا فیصلہ ہے کہ جو پاکستان کے خلاف بات کرے اسے اہمیت نہیں دینی چاہیئے۔ بانی ایم کیو ایم نے ملکی سالمیت کے خلاف الفاظ استعمال کیے تھے۔

    اس سے قبل اجلاس میں کابینہ نے ہیلتھ کیئر کمیشن بل کی منظوری کے 3 سال بعد ڈاکٹر ٹیپو سلطان کو چیئرمین مقرر کردیا۔

    واضح رہے کہ بانی ایم کیو ایم سے منسوب یونیورسٹی کا سنگ بنیاد 30 جنوری 2015 کو سندھ کے سابق گورنر عشرت العباد اور چیئرمین بحریہ ٹاؤن نے حیدر آباد میں رکھا تھا۔

    دو برس قبل سندھ اسمبلی میں الطاف حسین یونیورسٹی کے قیام کا بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا تاہم اب اس جامعہ کا نام تبدیل کیا جارہا ہے۔