Tag: الطاف حسین

  • بانی ایم کیوایم نے نریندر مودی سے مدد مانگ لی

    بانی ایم کیوایم نے نریندر مودی سے مدد مانگ لی

    لندن : بھارتی مسلمانوں کے قاتل نریندر مودی بانی ایم کیوایم کو مسیحا نظرآنے لگے۔ پاکستان مخالف نعروں کے بعد بانی ایم کیوایم نے بھارت سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے بیان کی مذمت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یوم پاکستان کے موقع پرایم کیوایم کے قائد سرزمینِ پاکستان کیخلاف کھل کر سامنےآ گئے۔ بانی ایم کیوایم نے پاکستان کیخلاف بھارت سے مدد مانگ لی۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان بنا کرغلطی کی تھی۔

    اپنے بیان میں بانی ایم کیوایم نے کراچی کے عوام کو پناہ گزین قراردے دیا، انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ مہاجروں کے حق میں آواز اٹھائیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے بیان کی مذمت کردی 

    دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے بانی ایم کیوایم کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک دشمن عناصرکی سازشوں اور مہاجرعوام کی حب الوطنی کیخلاف سازشوں کو ہرسطح پرناکام بنائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مہاجروں کے آباؤ اجداد نے پاکستان کےحصول کیلئے ہراول دستے کا کردارادا کیا، مہاجروں کی اولادوں کے دل بھی وطن عزیز کیلئے دھڑکتے ہیں۔

    رابطہ کمیٹی پاکستان کا کہنا ہے کہ مہاجرعوام جانتے ہیں کہ نریندرمودی کو گجرات کا قصائی کہا جاتا ہے، مودی نے اترپردیش کا وزیراعلیٰ بھی مسلمان دشمن منتخب کیا ہے۔

    بانی ایم کیو ایم ملک دشمن اورغدار ہے، رہنما پی ایس پی 

    علاوہ ازیں بانی ایم کیو ایم کے بیان پر پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈووکیٹ، رضا ہارون نے اپنے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، وہ ملک دشمن اورغدار شخص ہے،۔

    رہنماؤں نے کہا کہ بانی ایم کیوایم نے اس بیان سے اپنا ’’را‘‘ کا ایجنٹ ہونا ثابت کردیا ہے، انیس ایڈووکیٹ نے مطالبہ کیا کہ بانی ایم کیوایم کی پاکستانی شہریت منسوخ ہونی چاہیئے۔

    رہنما پی ایس پی رضاہارون نے کہا کہ مجھے بانی ایم کیوایم کے بیان پرکوئی حیرانگی نہیں ہوئی، ہم تو 3 ماہ سے یہی کہہ رہے ہیں کہ بانی ایم کیو ایم "را” کےایجنڈے پر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ان ہی کا وزیراعظم ہے، متحدہ قائد اور ان کے لوگ ’’را‘‘کے ایجنڈے کو فالو کرتےہیں۔

  • متحدہ لندن پر پابندی کے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں، فاروق ستار

    متحدہ لندن پر پابندی کے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ حکومت متحدہ قومی مومنٹ لندن پر پابندی کے آئینی و قانونی تقاضے پورے کرے، متحدہ لندن کو الیکشن میں ہرایا تو اسے اپنی کامیابی سمجھوں گا، پی ایس پی کے طریقہ کار اور سوچ سے اختلاف ہے لیکن مصطفیٰ کمال کراچی کی سیاست میں ایک حقیقت ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”آف دی ریکارڈ“ میں اپنی ڈرامائی گرفتاری و رہائی کے بعد میزبان کاشف عباسی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری تمام تر تردید اور وضاحتیں ریکارڈ پر ہیں اس کے باوجود پاکستان مخالف نعروں کی ایف آئی آر ہم پر ہے، حکومت گدھے اور گھوڑے میں تمیز کرے، 22 اگست کو لگنے والے ملک مخالف نعروں کی ایف آئی آر ہماری جماعت کے خلاف کٹوا دی گئی تھی، ہماری 23 اگست کی پوزیشن سب کے سامنے ہے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جس رات مجھے گرفتار کیا گیا اس وقت مجھے اندھیرے میں محض کاغذ کا ایک ٹکڑا دکھایا گیا اور کہا کہ یہ آپ کے وارنٹ گرفتاری ہیں اورمجھے حراست میں لے کر اہلکار اپنے ساتھ تھانے لے گئے لیکن کچھ وقت گزرنے کے بعد ہی رہا کردیا گیا جبکہ وکلاء سے میری صلاح و مشاورت جاری ہے اور مشاورت مکمل ہونے کے بعد میں خود عدالت پیش ہوجاؤں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا سیل کیا ہوا دفتر مجھے واپس ملنا چاہیے اگر نائن زیرو کو ہمارے لیے نہیں کھولا جاتا تو خورشید میموریل ہال کو بحال کرکے ہمیں دیا جائے تاکہ ہم اپنے تنظیمی کام کو احسن طریقے سے کر سکیں، سیاسی ایجنڈا نہیں ہے تو معاملہ حل ہوجانا چاہیے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے پاس نئے دفترقائم کرنے کے لیے کوٹھی یا بنگلہ لینے کے وسائل نہیں، ایم کیوایم پاکستان کے پاس پارٹی فنڈزختم ہوچکے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چھاپے، گرفتاریاں بند نہ کرنے سے ایم کیوایم لندن مضبوط ہوگی اس کے علاوہ لاپتا کارکنان رہا نہ کرنے کا فائدہ بھی ایم کیوایم لندن کو ہوگا، انہوں نے واضح کیا کہ ہماری لندن کے ساتھ ملی بھگت کا پروپیگنڈا ہے، اس میں کوئی سچائی نہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سید مصطفیٰ کمال ایم کیوایم مڈل کلاس کی پروڈکٹ ہے، ان کی سیاست بھی کراچی کی ایک حقیقت ہے، پی ایس پی اور ایم کیوایم پاکستان کی سوچ اور طریقہ کار مختلف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے مفاد میں سب کو تشدد کی راہ ترک کرنا ہوگی، ایم کیوایم حقیقی کی واپسی کا فیصلہ وہ خود بہتر طور پر کرسکتےہیں، عامر خان کی واپسی ایک طریقہ کار کےتحت ہوئی تھی۔

  • الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرنا ناممکن نہیں، برطانوی رکن پارلیمنٹ

    الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرنا ناممکن نہیں، برطانوی رکن پارلیمنٹ

    لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے ریڈ وارنٹ جاری ہونا بہت بڑی بات ہے، یہ کہنا غلط ہے کہ برطانیہ کسی ملزم کو پاکستان کے حوالے نہیں کرسکتا، حوالگی کا معاہدہ نہ ہونے کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان ملزمان کا تبادلہ ہوا ہے۔

    یہ بات انہوں ںے اے آر وائی نیوز سے لندن سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    ناز شاہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا کوئی قانون نہیں ہے لیکن حکومت پاکستان کی جانب سے بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کیے جارہے ہیں اور یہ ایک بہت بڑی پیش رفت ہے اس لیے دونوں حکومتو ں کےدرمیان ملزم کی حوالگی کے معاملے پر بات چیت شروع ہوسکتی ہے کیوں کہ قانونی طور پر کوئی نہ کوئی تو بات ہے جو پاکستان ریڈ وارنٹ جاری کررہا ہے۔


    یہ پڑھیں: بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری


    اینکر کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آج اسکاٹ لینڈ یارڈ کے کمانڈر اور ہوم سیکریٹری سے ملاقات متوقع ہے تو ان سے سوال کروں گی کہ اگر ریڈ وارنٹ ملتا ہے تو ایسی صورت میں کیا کیا جائے؟ ویسے بھی وہ مجھے الطاف حسین کے خلاف تحقیقات کے حوالے سے کی گئی پیش رفت پر آج آگاہ کریں گے کیوں کہ گزشتہ ہفتے میں نے ان سے تحقیقات کی پیش رفت پر سوال کیا تھا۔

    ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ معاہدہ نہ ہونے کے باوجود برطانیہ اور پاکستان کے درمیان پہلے بھی کئی ملزمان کی حوالگی ہوئی ہے، یہ کوئی نئی بات نہیں، حال ہی ایسا کئی بار ہوا ہے تو یہ کہنا درست نہیں کہ برطانیہ ملزم کو حوالے نہیں کرے گا مگر یہ حکومتی اور قانونی معاملہ ہے برطانیہ کو پاکستانی عدالت کے احکامات ہی دیے جائیں۔

    ناز شاہ نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے الطاف حسین اس وقت بھی پاکستانی اور برطانوی دونوں شہریت کے مالک ہے، اگر وہ اپنی پاکستانی شہریت خود ہی واپس کردیں تو الگ بات ہے تاہم پاکستان کا بھی کچھ حق ہے، کوئی وجہ ہے تو ریڈ وارنٹ جاری کررہا ہے، مزید تفصیلات اسکاٹ لینڈ یارڈ اور ہوم منسٹر سے ملاقات کے بعد بتاؤں گی۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ الطاف حسین کی حوالگی انٹرپول کے ذریعے ہی ہوگی، یہ بہت اہم بات ہے، ریڈ وارنٹ جاری ہونا چھوٹی بات نہیں تاہم یہ نہیں بتاسکتے یہ اس پر عمل درآمد میں کتنا عرصہ لگے گا۔

  • بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی درخواست پر بانی متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اشتعال انگیز تقاریر سمیت دیگر مقدمات میں ایم بانی کیو ایم کی مسلسل غیر حاضری کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی اور حکم دیا تھا کہ آئندہ سماعت پر الطاف حسین کو کسی بھی صورت میں پیش کیا جائے۔

    عدالتی احکامات کی روشنی میں ایف آئی اے نے وزارتِ داخلہ کو بانی ایم کیو ایم کے وارنٹ جاری کرنے کے لیے درخواست ارسال کی تھی جس کے بعد وزارتِ داخلہ نے الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ الطاف حسین پاکستان میں دہشت گردی سمیت متعدد مقدمات میں انسداد دہشت عدالت (اے ٹی سی) کو مطلوب ہیں، ان مقدمات میں پیش نہ ہونے پر ریڈ وارنٹ کی منظوری دی گئی۔

    ایف آئی اے ذرائع نے ریڈ وارنٹ کے منظور ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ آج رات یا کل تک قائد متحدہ کے ریڈ وارنٹ جاری ہوجائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف صابر شاکر نے بتایا کہ ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا مقصد یہ ہے کہ مجرم اگر ملک میں نہیں ہے اور دنیا کے کسی بھی حصے میں ہے تو اسے انٹرپول کے ذریعے ملک لایا جائے تاہم اس عمل میں ناگزیر ہے کہ ملزم جس ملک میں ہے وہاں کی حکومت بھی اس شخص کو دینے پر راضی ہو، اگر متعلقہ ملک شہری کو دینے کے لیے تعاون نہیں کرتا تو الگ بات ہے تاہم ریڈ وارنٹ کی حیثیت اپنی جگہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ الطاف حسین کی شہریت کے حوالے سے کئی سوال ہیں، اگر وہ دہری شہریت کے مالک ہیں تو پہلے دیکھنا ہوگا کہ  انہوں نے پاکستانی شہریت منسوخ کری یا نہیں؟ اگر وہ پاکستانی شہری ہیں تو الگ قوانین ہیں اور اگر برطانوی شہری ہیں تو معاملات الگ ہیں، وہ برطانوی حکومت کے ہائی پروفائل مہمان ہیں لیکن حکومت پاکستان برطانیہ سے ان کی حوالگی کا مطالبہ بھی کرسکتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ان پر سب سے بڑا مقدمہ عمران فاروق قتل کیس کا ہے جو کہ اسلام آباد میں چل رہا ہے، ملزمان نے بیان دیا ہے کہ انہوں نے الطاف حسین کے کہنے پر عمران فاروق کو قتل کیا کہ پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمات علیحدہ ہیں،ریڈ وارنٹ انٹرپول تک جانے کا ایک سے دو ہفتے کا عمل ہے، یہ عمل سفارتی سطح پر مکمل ہوتا ہے، ابھی وارنٹ صرف منظور ہوئے ہیں جاری نہیں ہے، وارنٹ جاری ہونے کے بعد سے دن گنے جائیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ الطاف حسین کے خلاف کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمات چل رہے ہیں جس میں فاروق ستار سمیت دیگر متحدہ رہنماؤں کے بھی وارنٹ جاری ہوئے ہیں بعدازاں الطاف حسین کو عدم پیشی پر اشتہاری قرار دیا گیا تھا اور الطاف حسین کو پیش کرنے کے لیے ایف آئی اے کو حکم دیا گیا۔

    رپورٹر کے مطابق ایف آئی اے میں ایک انٹر پول سیکشن ہے جو انٹرپول ہیڈ آفس سے رابطہ کرکے تمام تر تفصیلات ریڈ وارنٹ سے منسلک کرکے اسے ارسال کرتا ہے، انٹرپول وہ تفصیلات دنیا بھر میں ارسال کرتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزم کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں،عدالت ملزم کی غیر موجودگی میں اسے سنادے تو  ایسی صورت میں ملک کے ساتھ معاہدہ نہ بھی ہو تو ایک حکومت دوسرے حکومت سے مجرم کو مانگ سکتی ہے پہلے کی بھی ایسی مثالیں موجود ہیں۔

  • ایم کیو ایم کی تقسیم سے پیپلزپارٹی کراچی کی طاقت بنےگی، وزیراعلیٰ سندھ

    ایم کیو ایم کی تقسیم سے پیپلزپارٹی کراچی کی طاقت بنےگی، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بانی ایم کیوایم کے خطاب پر پابندی ہے، اجازت کیسے دے سکتےہیں، جو بھی گورنر آئے اپنی آئینی حدود میں رہے تو اعتراض نہیں ہوگا، ایم کیو ایم کی تقسیم سےپیپلزپارٹی کوسیاسی فائدہ ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئے ڈی جی رینجرز کے ساتھ ورکنگ ریلیشن اچھے ہیں، انور مجید کے دفتر پرچھاپے کی مجھےاطلاع نہیں تھی، معاملہ عدالت میں ہےہم نےعدالت پر چھوڑ دیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیوایم کی پارٹی اگرآئینی حد میں رہے گی توجلسہ کرسکتی ہے، آئین کی حدود میں ہرسیاسی جماعت کوسیاست کی اجازت ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری نظریں آئندہ انتخابات پرہیں، آصف زرداری، بلاول بھٹو الیکشن لڑکرپارلیمنٹ میں آرہے ہیں، جوغلط کام کرےگا بلاول بھٹو اس کی اینٹ سےاینٹ بجاسکتےہیں، ایم کیو ایم کی تقسیم سےپیپلزپارٹی کوسیاسی فائدہ ہوگا کراچی کےلوگوں کوایک متبادل دینا ہے، کراچی میں پیپلزپارٹی ایک طاقت بنےگی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایڈوائس لیتاہوں لیکن ہدایات میں دیتاہوں، سندھ کےدیہی علاقوں کےحالات پنجاب کےدیہی علاقوں سےبہترہیں، موجودہ حکومت نےتھرمیں ترقیاتی کام کیے، تھرمیں ارباب غلام رحیم نےکوئی کام نہیں کرایا، موجودہ وفاقی حکومت پنجاب کی نسبت سندھ کو کم فنڈ دیتی ہے، وفاق میں جب ہم تھے توسب کو برابری کی سطح پرفنڈز دے رہے تھے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امیدہےڈاکٹرعاصم جلد ضمانت پررہا ہوجائیں گے،ڈاکٹرعاصم کوایک کیس میں ضمانت مل گئی ہے۔

    راؤ انوار کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ انکوائری ہوئی اورانہیں پھربحال کیا گیا، کبھی نہیں کہارکن اسمبلی کی گرفتاری کیلئےاسپیکرسےاجازت لینی چاہیے، راؤانوارنےغلطی کی اورانہیں سزابھی ملی، راؤانوارکی معطلی کےبعدافسران کوپتہ چل گیاکہ سزاہوسکتی ہے، اےڈی خواجہ اچھےافسرہیں،ان کیخلاف کبھی کوئی بات نہیں سنی۔

  • عمران فاروق کے قاتلوں‌ کو سزا دینا برطانیہ کی ذمہ داری ہے، نثار

    عمران فاروق کے قاتلوں‌ کو سزا دینا برطانیہ کی ذمہ داری ہے، نثار

    لندن: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

    یہ بات  برطانیہ میں دورے کی غرض سے مقیم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے رکنِ برطانوی پارلیمنٹ لارڈ نذیر سے ملاقات میں کہی جس میں پاکستانی کمیونٹی کے مسائل اور بانی ایم کیو ایم کے خلاف مقدمات سے متعلق امور زیرِ بحث آئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز ذوالقرنین حیدر کے مطابق چوہدری نثار نے دورانِ ملاقات لارڈ نذیر کو پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں ان کے مسائل ترجیحی حل کیے جائیں گے۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں برطانوی اداروں کی تحقیقات پر تحفظات ہیں جن سے برطانوی حکومت کوآگاہ کردیا،ڈاکٹر عمران فاروق پاکستانی شہری تھے ان کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

    پاکستانی نژاد برطانوی رکنِ پارلیمنٹ لارڈ نذیر نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو یقین دہانی کرائی کہ وہ قائد ایم کیو ایم کی سرگرمیوں اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے اور اس معاملے میں اپنا بھرپور کردار اور اثر و رسوخ استعمال کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے وزیر داخلہ چوہدری نثار برطانیہ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب کے علاوہ کئی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں اور منی لانڈرنگ کیس سمیت بانی ایم کیو ایم سے متعلق برطانیہ کی پالیسی پر تحفظات کا بھی اظہار کیا تھا۔

  • متحدہ پتنگ کی ڈور مشرف کے ہاتھ آئے گی، نبیل گبول

    متحدہ پتنگ کی ڈور مشرف کے ہاتھ آئے گی، نبیل گبول

    کراچی: معروف سیاسی رہنماء نبیل گبول نے کہا ہے کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف پوری ایم کیو ایم کو ایک بار پھر متحد کرنا چاہتے ہیں تاہم اوائل میں وہ قیادت نہیں کریں گے۔ نئے اتحاد پر لندن قیادت کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کیا۔ نبیل گبول کا کہنا تھا کہ 22 اگست کے بعد ایم کیو ایم کی پتنگ کٹ گئی تھی تاہم فاروق ستار نے اُس کی ڈور سنبھالی اور اُسے آگے لے کر چلے، مہاجر ووٹرز بھی بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر شش و پنچ میں مبتلاء ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن تاحال بانی ایم کیو ایم کی سپورٹ کررہی ہے اور سُنا ہے کہ 22 اگست کے واقعے کے بعد بھی پرویز رشید نے لندن جاکر الطاف حسین سے ملاقات کی۔ گورنر سندھ کی تبدیلی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں نبیل گبول نے کہا کہ ’’عشرت العباد کو عہدے سے ہٹانے کی اہم وجہ سیاسی مداخلت اور بانی ایم کیو ایم کی خواہش تھی۔ نوازشریف نے سندھ میں اثرورسوخ دکھانے کے لیے عشرت العباد کو عہدے سے ہٹایا‘‘۔

    منی لانڈرنگ اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس پر تبصرہ کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہاکہ ’’حکومت الطاف حسین کو بچانا چاہتی ہے اس لیے منی لانڈرنگ کیس کے ثبوت لندن کو نہیں دیے گئے اور اسی طرح ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کو کمزور کیا جارہا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اس کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ ملزمان کو لندن کے حوالے کیا جائے گا یا نہیں؟‘‘


    یہ بھی پڑھیں: ’’ بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول ‘‘


    نبیل گبول نے عشرت العباد کے بطور گورنر مستعفیٰ ہونے پر کہا کہ ’’سابق گورنر کو اپنی سبکدوشی کی اطلاع ٹی وی پر نشر ہونے والی خبروں سے ملی تاہم تھوڑی دیر میں انہیں نوٹیفکیشن بھی موصول ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں بہت پہلے ہی کہہ چکا تھا کہ عشرت العباد گورنر کی نشست سے استعفیٰ دے دیں گے‘‘۔

    دبئی میں ہونے والی سیاسی رہنماؤں کی ملاقاتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے نبیل گبول کا کہنا تھا کہ ’’سابق صدر ٹکڑوں میں بٹی ہوئی ایم کیو ایم کو متحد کرنا چاہتے ہیں تاہم ابتدائی دنوں میں وہ ایک عام رہنماء کی حیثیت سے کام کریں گے مگر رکن اسمبلی بنتے ہی پتنگ کی ڈور سنبھالیں گے اور اس کی قیادت کریں گے‘‘۔

    مصطفیٰ کمال کی آمد پر انکشاف کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہاکہ ’’انہیں یہ یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ بانی ایم کیو ایم کی حالت بہت خراب ہے اور وہ کسی بھی وقت دنیا سے رخصت ہوجائیں گے مگر الطاف حسین کی جڑی بوٹیاں اُن کے کام آئیں اور یہی بات مصطفیٰ کمال کی ناکامی کا سبب بنی‘‘۔

    سابق رکن اسمبلی نے کہاکہ لندن اور بانی ایم کیو ایم کی جانب سے فاروق ستار کو سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس لیے وہ پورے کراچی میں بہت آسانی کے ساتھ پارٹی کے پروگرام منعقد کررہے ہیں۔


    پڑھیں: ’’ پرویز مشرف اور ایم کیو ایم علیحدہ جماعتیں‌ ہیں، اتحاد ممکن نہیں، متحدہ پاکستان ‘‘


    تحریک انصاف کا اسلام آباد ھرنا ختم ہونے سے متعلق نبیل گبول نے انکشاف کیا کہ ’’عمران خان کو پیغام موصول ہوا تھا جس میں کہا گیا کہ گوادر مال لے جانے والے 100 کنٹینرز کو اس راستے سے گزرنا ہے جس پر تحریک انصاف نے قومی مفاد کی خاطر اپنا دھرنا ختم کیا‘‘۔


    مزید پڑھیں: ’’ تحریک انصاف کل یوم تشکر منائے گی ‘‘


     انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کا دھرنا جاری رہتا تو چین سخت ناراض ہوتا اور وہ ناراضی گوادر منصوبے پر گہرے اثرات چھوڑتی، دھرنے میں عمران خان کو کامیابی ملی کیونکہ سپریم کورٹ نے اُن کا تلاشی کا مطالبہ تسلیم کرلیا۔
  • بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول

    بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات ختم کرنے کا خط ان کے وکلاء کو موصول ہو گیا۔ جس کے بعد متحدہ کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا باقاعدہ خاتمہ ہو گیا ہے، ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں نے کارکنان کو مبارکباد پیش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیوایم کے خلاف لندن میں چلنے والے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات ختم کرنے کا خط ان کے وکلاء کو موصول ہوگیا ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے وکلاء کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی کراؤن پراسیکوشن کے فیصلے کی روشنی میں اب کوئی ایکشن نہیں لیا جائے گا۔

    بانی متحدہ و دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کےالزامات میں تحقیقات کی گئی تھیں۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں نے منی لانڈرنگ کیس میں مزید تحقیقات نہ کئے جانے کے فیصلے کو عوام کی فتح قرار دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم

    رابطہ کمیٹی لندن کے ندیم نصرت کا کہنا ہے کہ قانونی حوالوں کاجائزہ لے کربانی متحدہ کو منی لانڈرنگ کے الزام سے بری کیا گیا ہے، ندیم نصرت نے تمام کارکنان اور حق پرست عوام کو قائد کیخلاف مقدمہ ختم ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے۔

  • بانی متحدہ کی حمایت پر گورنر کو گرفتار کیا جائے، مصطفیٰ کمال

    بانی متحدہ کی حمایت پر گورنر کو گرفتار کیا جائے، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال نے قائد ایم کیو ایم اور گورنر سندھ کو ناسور قرار دیتے ہوئے انہیں پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ قرار دے دیا۔

    کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ قائد ایم کیو ایم اور گورنر سندھ عشرت العباد پاکستان کے لیے ناسور کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جس طرح جسم کی نشونما کے لیے پہلے ناسور کا علاج ضروری ہے اسی طرح پاکستان کی ترقی کے لیے بھی ان ناسوروں کا علاج ضروی ہے ورنہ پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ نے جو کل انٹرویو دیا اس میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی رینجرز، کور کمانڈرز اور ہم ایک صفحہ پر ہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہمارے عسکری ادارے بہترین صلاحیتوں کے حامل ہیں اور انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کی جانب سے شروع کیے جانے والے آپریشن ضرب عضب کی پوری دنیا میں پذیرائی کی جارہی ہے۔ عشرت العباد کا ان لوگوں کے ساتھ اپنا نام جوڑنے کا مقصد ان کی نیک نامی کے پیچھے اپنے گناہوں کو چھپانا ہے، لیکن ہم انہیں چھپنے نہیں دیں گے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ عشرت العباد نے مجھ پر جو الزامات لگائے ہیں وہ ان کی تحقیق کے لیے جے آئی ٹی بنائیں، میں ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے الزام لگایا کہ سانحہ 12 مئی میں گورنر کا ہاتھ ملوث ہے جس میں 40 افراد اپنی جانوں سے دھو بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتش زدگی کے ہولناک سانحے کی بھی دوبارہ تحقیقات کی جانی چاہیئں۔ سیکیورٹی اداروں کو اس کے تانے بانے بھی گورنر ہاؤس سے ملیں گے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ عشرت العباد دوہری شہریت کے حامل ہیں اور ان کے پاس برطانوی پاسپورٹ ہے، یعنی انہوں نے ملکہ برطانیہ کی وفاداری کا حلف اٹھایا ہوا ہے۔ ایسا شخص قومی سلامتی کے حساس اجلاسوں میں شریک ہوتا ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پہلے ہم نے ایک اور اب دوسرے سانپ کو بین بجا کر بل سے باہر نکالا جس کے بعد اللہ تعالیٰ بند کمرے کی باتیں گورنز کی زبان پر لے آیا، انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ نے پاکستان مخالف نعرے لگانے والے شخص کو اپنا محسن تسلیم کیا اس بات پر انہیں گرفتار کیا جائے۔

    انہوں نے وزیر اعظم سمیت متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر عشرت العباد کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے اور انہیں گرفتار کیا جائے، ان کا برطانوی پاسپورٹ ضبط کر کے قوم کو دکھایا جائے، اور مجھ پر لگائے گئے الزامات کی جے آئی ٹی بنا کر اور میرے خلاف تحقیقات کی جائیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس بھارت اور برطانیہ نے ختم کرایا، انیس ایڈووکیٹ

    منی لانڈرنگ کیس بھارت اور برطانیہ نے ختم کرایا، انیس ایڈووکیٹ

    کراچی: پاکستان سرزمین پارٹی کے رہنما انیس احمد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمات ختم کرکے درحقیقت بھارت اور برطانیہ نے خود کو بچایا، اگر تحقیقات عدالت میں جاتیں تو بھارت نے نقاب ہوجاتا اور برطانیہ کی سرزمین سے دہشت گردی ہونے پر سوالات کھڑے ہوجاتے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹر میں میزبان ارشد شریف سے ٹیلی فونک گفتگو میں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پر جو الزامات ختم ہوئے ہیں وہ برطانیہ میں ختم ہوئے ہیں، وہ لندن کے لیے تو صاف ہوگئے لیکن را سے تعلقات کے جو الزامات ہیں ان پر وہ الزامات بدستور قائم ہیں، بھارت اور برطانیہ کے جوآپس کے تعلقات ہیں اس کے تحت انہوں نے مل کر الطاف حسین کو بچایا درحقیقت دونوں ممالک نے خود کو بچایا۔

    انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف لندن میں کی گئی مقدمات کی تحقیقات اگر عدالت میں پیش کردی جاتیں تو بھارت بے نقاب ہوجاتا اور ساتھ ہی برطانیہ کو بھی جواب دینا پڑتا کہ اس کی سرزمین بیرون ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال کیسے ہوئی ، بھارت کی کشمیر اور بلوچستان میں مداخلت بھی کھل جاتی اس لیے بھارت نے سیاسی اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے برطانیہ کے ساتھ مل کر الطاف حسین کو بچالیا۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں الطاف حسین کے خلاف کیس ڈراپ کیا گیا، ہمارے اداروں کی بھی ذمہ داری تھی کہ کارروائی کراتے۔

    کراچی پریس کلب میں الطاف حسین کی حمایت میں ہونے والی پریس کانفرنس کے بارے میں انہوں نے سخت تنقید کی اور کہاکہ یہ پریس کانفرنس ملک دشمنوں کی سپورٹنگ کے لیے کرائی گئی۔

    انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں مصطفی کمال کے الفاظ کی حمایت کرتاہوں، گورنر سندھ عشرت العبادد استعفیٰ دیں ، ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر تحقیقات کی جائیں تو ان کے خلاف الزامات درست ثابت ہوجائیں گے۔