Tag: العزیزیہ ریفرنس

  • العزیزیہ ریفرنس کی سزا کیخلاف اپیل، نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    العزیزیہ ریفرنس کی سزا کیخلاف اپیل، نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کے دور ان نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کےخلاف اپیل پر سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی ۔

    سماعت کے دور ان کمرہ عدالت میں راجہ ظفر الحق ، اقبال ظفر جھگڑا، سینیٹر پرویز رشید سمیت دیگر مسلم لیگی راہنماءموجود تھے ۔

    درخواست گزار کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ سے طبی بنیادوں پر چھ ہفتوں کی ضمانت ملی اور ان کے میڈیکل ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں جس کے باعث حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے ، لہذا سماعت ملتوی کی جائیے۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ آج بحث ہی نہیں کرنا چاہتے ؟نواز شریف کے وکیل نے بتایا کہ ہمیں ابھی تک کیس کی پیپربکس نہیں ملیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے آپ ڈویژن بنچ کے سامنے کھڑے ہیں کوئی لاجک والی بات کریں۔

    عدالت نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کر دی۔ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل پر سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

    خیال رہے  سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوازشریف کو 6 ہفتوں کے لیے طبی بنیادوں پرضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم وہ ان کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی  تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت کے لیے دائر درخواست پرسابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے نوازشریف کی درخواست پرسماعت کی۔

    نوازشریف کی جانب سےعدالت میں خواجہ حارث پیش ہوئے۔ راجہ ظفرالحق، مریم اورنگزیب،عرفان صدیقی ودیگر بھی عدالت میں موجود تھے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کوگزشتہ کئی دن سے عارضہ قلب لاحق ہے، نوازشریف کی ہارٹ سرجری ہوچکی ہے، میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنا تجویزکیا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ سزا کے خلاف زیرسماعت اپیل کے فیصلے تک فیصلہ معطل کیا جائے،العزیزیہ ریفرنس میں سزامعطل کرکے ضمانت پررہا کیا جائے، نوازشریف کوطبی بنیادوں پر ضمانتی مچلکوں کےعوض رہا کیا جائے۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ کیا جیل میں نوازشریف کا میڈیکل چیک اپ نہیں ہورہا، نوازشریف کی میڈیکل گراؤنڈ پرپٹیشن الگ سے سنیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ میڈیکل بورڈ بنا ہوا ہےعدالت رپورٹ طلب کرلے، جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس رپورٹ کی کاپی موجود نہیں؟۔ نوازشریف کے وکیل نے جواب دیا کہ ہمیں کاپی دیرسے دیتے ہیں اورٹیسٹ کی کاپی نہیں دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کوعارضہ قلب اورگردے میں پتری ہے، نواز شریف کو دیگر مرض بھی لاحق ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ نوازشریف کی 3 میڈیکل رپورٹ ہیں، میڈیکل بورڈ 25 جنوری کو تشکیل دیا ہے، اسپیشل میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کا چیک اپ نہیں کیا۔

    بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔

    طبیعت ٹھیک نہیں، علاج کرانا چاہتا ہوں، نواز شریف

    العزیزیہ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد نے خواجہ حارث کی وساطت سے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کرائی تھی۔

    درخواست میں چیئرمین نیب، جج احتساب عدالت اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل لاہور کو فریق بنایا گیا ہے۔

    سابق وزیراعظم نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں عارضہ قلب لاحق ہے، اس لیے طبی بنیادوں پرضمانت منظور کی جائے۔

    واضح رہے کہ نوازشریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، سزا کے خلاف انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع بھی کررکھا ہے اور وہ اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔

  • العزیزیہ ریفرنس ، نواز شریف کی سزاکےخلاف اپیل پر سماعت 21 جنوری کو ہوگی

    العزیزیہ ریفرنس ، نواز شریف کی سزاکےخلاف اپیل پر سماعت 21 جنوری کو ہوگی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزاکےخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ، جسٹس عامراورجسٹس محسن 21 جنوری کو سماعت کریں گے جبکہ نوازشریف کی سزامعطلی اور ضمانت کی درخواست بھی ساتھ ہی سنی جانی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزاکے خلاف درخواست سماعت کے لئے مقررکردی، سماعت اکیس جنوری کو ہوگی،  وکیل صفائی خواجہ حارث دلائل دیں گے۔

    رجسٹرار آفس کے مطابق نوازشریف کی درخواست ڈویژن بینچ سنے گا، جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی بینچ میں شامل ہیں ، نوازشریف کی سزا معطلی اور  ضمانت کی درخواست بھی ساتھ ہی سنی جانی ہے۔

    یاد رہے نوازشریف نےسزامعطلی،ضمانت کی درخواست دائرکر رکھی ہے، جس میں استدعا کی تھی کہ سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ ہونے تک سزامعطل کر کے ضمانت دی جائے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی، عدالتی حکم

    8 جنوری کو اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف دائرکردہ رٹ پٹیشن پرحکم سناتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی جبکہ سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اور اپیل کی سماعت کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی تھی۔

    حکم نامے کے مطابق ہائیکورٹ آفس کو حکم دیا جاتا ہے کہ نواز شریف سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست کو اپیل کے ساتھ مقرر کیا جائے۔

    گذشتہ روز اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل جلد مقرر کرنے کی درخواست منظور کرلی  تھی  اور اپیل دس روزمیں سماعت کے لئے مقررکرنےکا حکم  دیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • العزیزیہ ریفرنس: سزا کے خلاف اپیل جلد مقررکرنے کی درخواست منظور

    العزیزیہ ریفرنس: سزا کے خلاف اپیل جلد مقررکرنے کی درخواست منظور

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل جلد مقرر کرنے کی درخواست منظور کرلی اور اپیل دس روزمیں سماعت کے لئے مقررکرنےکا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اختر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے نوازشریف کی  العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف  دائراپیل کی جلد سماعت کے لئے متفرق درخواست پر سماعت کی ، معاون وکیل نے کہا خواجہ حارث 5 منٹ تک عدالت میں پیش ہوں گے، جس پر عدالت نے کہا جلد سماعت کی درخواست ہے تاریخ مقرر کرلیتے ہیں۔

    معاون وکیل نے استدعا کی خواجہ حارث کوپیش ہونےکاموقع دیں، تو عدالت نے کہا ٹھیک ہے پھر تمام کیسز کے بعد نواز شریف کی درخواست سن لیتے ہیں اور سماعت میں کچھ دیر کے لئے وقفہ کردیا۔

    بعد ازاں نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا نوازشریف کی رٹ پٹیشن نمبر32 بھی زیرسماعت ہے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا کےخلاف اپیل دس روز میں مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور مجرم نوازشریف کی اپیل جلد سماعت کے لئے مقررکرنے کی درخواست منظور  کرتے ہوئے  مزید کارروائی دس دن کےلئےملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی

    یاد رہے نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث نے اپیل کی جلد سماعت کے لیے نئی درخواست دائر کی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ شفاف ٹرائل ہر پاکستان کا حق ہے ، احتساب عدالت کے حکم نامے کو ہائی کورٹ کالعدم قرار دے۔

    درخواست میں احتساب عدالت کے 24 دسمبر کے فیصلے کو چیلنج کیاگیا اور کہا گیا احتساب عدالت میں ہمارے موقف کو مکمل طور پر نہیں سناگیا۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجرم نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر مختصرحکم نامہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا نواز شریف کی اپیل ابھی تک سماعت کے لئے مقرر نہیں ہوئی ہے۔ نواز شریف کی اپیل پر ابتدائی سماعت سے پہلے سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست پر سماعت نہیں ہو سکتی۔ نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اپیل کے ساتھ سنی جائے گی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی، عدالتی حکم

    نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی، عدالتی حکم

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف دائرکردہ رٹ پٹیشن پرحکم سناتے ہوئے کہا نوازشریف کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف دائرکردہ رٹ پٹیشن پر مختصرحکم نامہ جاری کردی، مختصر حکم نامے پر جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس عامرفاروق کےدستخط موجودہیں۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہوئے کہا نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی جبکہ سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اور اپیل کی سماعت کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔

    اسلام آبادہائی کورٹ کےجاری حکم نامے پرخواجہ حارث کی حاضری لگادی گئی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اسلام آبادہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے کیس کی آئندہ سماعت سے متعلق فیصلہ محفوظ کیاتھا، وکیل صفائی خواجہ حارث کےدلائل پر  عدالت نے قراردیاتھاکہ اپیل مقررہونےتک درخواست ضمانت پرسماعت نہیں ہوسکتی، ہائی کورٹ مناسب حکم جاری کریں گے۔

    مزید پڑھیں : اپیل مقررہونےتک درخواست ضمانت پرسماعت نہیں ہوسکتی، عدالت

    نوازشریف نےاپیل میں استدعا کی تھی کہ سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ ہونے تک سزامعطل کر کے ضمانت دی جائے۔

    خیال رہے 5 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزامعطلی کے لئے نوازشریف کی رٹ پٹیشن پررجسٹرارآفس کے اعتراضات ختم کرکے کلیئرقراردیتے ہوئے 32 نمبرالاٹ کیا گیا تھا اور چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزامعطلی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کرلے دو رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ضمانت کی استدعا کی تھی، ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی اور ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نواز شریف کی درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اعتراضات دور کرکے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔

  • العزیزیہ ریفرنس ، نوازشریف کی سزامعطلی،ضمانت کی درخواست پرسماعت ملتوی

    العزیزیہ ریفرنس ، نوازشریف کی سزامعطلی،ضمانت کی درخواست پرسماعت ملتوی

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ میں نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزامعطلی اور ضمانت کی درخواست پرسماعت ملتوی کردی گئی ،  عدالت نے کہا جب تک اپیل مقررنہ ہواس وقت تک رٹ پٹیشن پرسماعت نہیں ہوسکتی، مناسب حکم جاری کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس کےفیصلےکیخلاف دائر کردہ درخواستوں پر ابتدائی سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس عامرفاروق نے کی۔

    سابق وزیراعظم کےوکیل خواجہ حارث عدالت  عدالت میں پیش ہوئے، خواجہ حارث نے کہا کیس کافیصلہ ہونےتک نوازشریف کوضمانت دی جائے، جس پر عدالت نے کا کہنا تھا کہ   اپیل جب تک مقررنہ ہواس وقت تک رٹ پٹیشن پرسماعت نہیں ہوسکتی۔

    خواجہ حارث نے بتایا کہ  اپیل پرنمبرالاٹ ہوگیاہے، رٹ پٹیشن کی سماعت کےلئےتاریخ مقررکردیں، عدالت نےوازشریف کی رٹ پٹیشن پرسماعت ملتوی کرتے ہوئے کہاکچھ ہی دیرمیں مناسب حکم جاری کریں گے۔

    سینیٹرمصدق ملک،مریم اورنگزیب اور محمدزبیرسمیت بڑی تعداد میں لیگی رہنما عدالت میں موجودہیں۔

    نوازشریف نےاپیل میں استدعا کی تھی کہ سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ ہونے تک سزامعطل کر کے ضمانت دی جائے۔

    یاد رہے 5 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزامعطلی کے لئے نوازشریف کی رٹ پٹیشن پررجسٹرارآفس کے اعتراضات ختم کرکے کلیئرقراردیتے ہوئے 32 نمبرالاٹ کیا گیا تھا اور چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزامعطلی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کرلے دو رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا

    بعد ازاں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ضمانت کی استدعا کی تھی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا تھا کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نواز شریف کے وکلا کے مطابق نواز شریف نے عدالت کی کارروائی میں پوری مدد کی، تاہم عدالت میں ہمارا مؤقف ٹھیک سے نہیں سنا گیا۔

    بعد ازاں ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی اور ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نواز شریف کی درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اعتراضات دور کرکے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔

  • نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی گئی اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی بینچ سات جنوری کو سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزامعطلی کے لئے نوازشریف کی رٹ پٹیشن پررجسٹرارآفس کے اعتراضات ختم کرکے کلیئرقراردیتے ہوئے 32 نمبرالاٹ کردیاگیا جبکہ درخواست کوچیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ کےپاس بھیج دیا۔

    چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزامعطلی کی درخواست سات جنوری کوسماعت کے لئے مقرر کردی اور درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا۔

    چیف جسٹس ہائی کورٹ اطہرمن اللہ اور جسٹس عامر فاروق ڈویژن بینچ میں شامل ہیں، پیرکے روز نوازشریف کی رٹ پٹیشن پر ابتدائی سماعت کی جائےگی، سماعت 12 بجے کے بعد اسلام آبادہائیکورٹ کا ڈویژن بینچ کرے گا۔

    نوازشریف نےاستدعا کی ہےکہ سزا کے خلاف اپیل کا فیصلہ ہونےتک سزامعطل کر کے ضمانت دی جائے۔

    مزید پڑھیں : العزیریہ ریفرنس ، نوازشریف کی سزامعطلی کی درخواست دوبارہ دائر

    یاد رہے نواز شریف کی درخواست پر رجسٹرار نے اعتراضات لگائے تھے ، جس کے بعد وکلائے صفائی نے اعتراضات ختم کر کے پٹیشن دوبارہ دائر کی تھی۔

    دوسری جانب نوازشریف کوفلیگ شپ ریفرنس میں بھی سزا دلوانے اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے کے لئے نیب کی اپیلیں بھی سماعت کے لئے منظور کرلی گئی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا

    بعد ازاں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ضمانت کی استدعا کی تھی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا تھا کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نواز شریف کے وکلا کے مطابق نواز شریف نے عدالت کی کارروائی میں پوری مدد کی، تاہم عدالت میں ہمارا مؤقف ٹھیک سے نہیں سنا گیا۔

    بعد ازاں ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی۔

    ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نواز شریف کی درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اعتراضات دور کرکے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔

  • العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلے کے خلاف نوازشریف کی اپیل پراعتراض

    العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلے کے خلاف نوازشریف کی اپیل پراعتراض

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف سابق وزیراعظم نوازشریف کی اپیل کو اعتراض لگا کر واپس کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نوازشریف کی درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اعتراضات دور کر اسے رجسٹرار آفس میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے گزشتہ روز العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس میں احتساب عدالت کے 24 دسمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

    خواجہ حارث نے اپیل میں موقف اختیار کیا تھا کہ احتساب عدالت کا فیصلہ خلاف قانون ہے جس میں کئی قانونی سقم موجود ہیں۔

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار

    یاد رہے کہ گذشتہ سال 24 دسمبر کو سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلےمیں نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہورکی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے 24 دسمبر کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید وجرمانے کی سزا سنائی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • العزیزیہ ریفرنس، نیب فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے تیار، اپیل کل دائرکیے جانے کا امکان

    العزیزیہ ریفرنس، نیب فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے تیار، اپیل کل دائرکیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج کرنے کی تیاری کر لی.

    تفصیلات کے مطابق نیب کی قانونی ٹیم العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج کرے گی. نیب کی جانب سے اپیل کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائرکیے جانے کا امکان ہے.

    نیب ذرائع کے مطابق اپیل میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کو شواہد کے باوجود کم سزا سنائی، نیب اپنی درخواست میں نوازشریف کی سزا بڑھانے کی استدعا کرے گا.

    نیب نےفلیگ شپ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف بھی اپیل تیار کرلی، فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کیخلاف اپیل بھی کل دائر کیے جانے کا امکان ہے.


    مزید پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی


    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے، نواز شریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے، خواجہ حارث اور ان کی ٹیم نے اپیل کے لیے درخواست تیار کی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

  • العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی

    العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی گئی، نوازشریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی.

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار پانے والے نواز شریف نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی، خواجہ حارث اور ان کی ٹیم نے اپیل کے لیے درخواست تیار کی۔

    ذرائع کے مطابق درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نوازشریف کے وکلا کے مطابق نواز شریف نے عدالت کی کارروائی میں پوری مدد کی، تاہم عدالت میں ہمارا موقف ٹھیک سے نہیں سناگیا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف اوران کی ٹیم کے پاس احتساب عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے صرف 3 دن باقی رہ گئے تھے، اس کے بعد فیصلے کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا تھا۔

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار

    خیال رہے کہ گذشتہ سال 24 دسمبر کو سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلےمیں نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا، بعد ازاں ان کی درخواست انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہورکی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کے معززجج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا مختصر فیصلہ سنایا تھا، انہیں فلیگ شپ میں بری کیا گیا جبکہ العزیزیہ میں سات سال کی سزا سنائی گئی تھی۔