Tag: العزیزیہ کیس

  • ’’امید نہیں یقین ہے نوازشریف بےگناہ ہیں‘‘

    ’’امید نہیں یقین ہے نوازشریف بےگناہ ہیں‘‘

    رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ العزیزیہ کیس میں جوفیصلہ ہواتھااس کی کوئی میرٹ نہیں تھی، ہمیں صرف امید نہیں یقین بھی ہے نوازشریف بےگناہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ جج ارشد ملک نے ویڈیو میں خود کہا کہ مجھے دباؤ میں سزا سنانا پڑ رہی ہے۔ العزیزیہ سے متعلق نوازشریف کی کہیں مداخلت ہے ہی نہیں۔ پیسہ کہاں سے آیا ہے کس نے بھیجا ہے وہ اس کا جوابدہ ہونا چاہیے۔

    مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے کہا کہ پیسہ درست آیا ہے یا غلط آیا ہے جس نے کام کیا اس کو جواب دینا چاہیے۔ نیب کا کام ہے کہ تحقیقات کرے تیسرا شخص کیسے اس کا جوابدہ ہو سکتا ہے۔

    رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پیسوں کے آنے اور ملز کے لگنے سے نواز شریف کا تعلق ہی نہیں بنتا۔ فیصلہ عدالت نے کرنا ہے پوری امید ہے ہمیں انصاف ملے گا۔

    انھوں نے کہا کہ نیب کے وکلا کے پاس کوئی مواد نہیں ہے جس پر وہ بحث کرینگے۔ میں تو سمجھتا ہوں 12 تاریخ کو العزیزیہ کیس کا فیصلہ آجانا چاہیے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہمارے پاس ہر حلقے میں 13، 13 امیدواروں کی درخواستیں آئی ہیں۔ دیہی علاقوں میں ن لیگ کی پوزیشن بہت مضبوط ہے۔ شہری علاقوں میں سوشل میڈیا وبال ہے لیکن ن لیگ کامیاب ہوگی۔

    سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ انتخابی مہم جیسے ہی شروع ہوگی ن لیگ کی مقبولیت نظر آئے گی۔ پی ٹی آئی کے نمائندے بالکل ڈور ٹو ڈور انتخابی مہم چلائیں۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس بلے کا انتخابی نشان رہنے دیں کوئی فرق نہیں پڑیگا۔ 10 دن کی انتخابی مہم کے بعد ساری صورتحال واضح ہوجائے گی۔

  • نواز شریف کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ،  طبی بنیاد پر درخواست ضمانت مسترد کی جائے، نیب

    نواز شریف کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ، طبی بنیاد پر درخواست ضمانت مسترد کی جائے، نیب

    اسلام آباد : العزیزیہ ریفرنس میں نیب نے نوازشریف کی طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کی مخالفت کردی اور کہا نواز شریف کوایسی کوئی بیماری نہیں جس سےجان کوخطرہ ہو، درخواست مسترد کرکے ان پر جرمانہ عائد کیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ کیس میں نواز شریف طبی بنیاد پر ضمانت کی رہائی کیلئے نیب نے تحریری جواب جمع کرادیا ، نیب کی جانب سے 13 صفحات  پر مشتمل تفصیلی تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس میں جمع کرایا گیا

    تحریری جواب پر ڈپٹی ڈائریکٹر محبوب عالم اور ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر احمد کے دستخط بھی موجود ہیں، نیب کی جانب سے تحریری جواب رجسٹرار آفس نے وصول کرلیے ہیں جبکہ نیب نے اپنے تحریری جواب کی ایڈوانس کاپی نواز شریف کے وکلا کو بھی بھجوا دی۔

    نیب نےموقف اختیار کیا ہےکہ نواز شریف کوایسی کوئی بیماری نہیں جس سےجان کوخطرہ ہو، پہلے بھی اس نوعیت کی درخواست مسترد کی جاچکی ہے، لہذا مجرم کی یہ درخواست بھی قابل سماعت نہیں۔

    نیب نے استدعا کی ہے کہ نواز شریف کی درخواست مسترد کرکےجرمانہ عائد کیاجائے۔

    گزشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جواب داخل نہ ہونے پر گزشتہ سماعت پر نیب حکام کی سرزنش کی تھی اور نیب سے تحریری جواب اور ڈی جی نیب کو ذاتی طور پر طلب کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت کے لیے ایک اور درخواست دائر

    سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت 19 جون کو ہو گی، جس میں نیب کی جانب سے تحریری جواب پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث جرح کریں گے۔

    یاد رہے 26 مارچ 2019 کو سپریم کورٹ نے انہیں 6 ہفتے کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی تھی تاہم ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سپریم کورٹ میں ہفتوں کی ضمانت میں مزید توسیع کے لیے درخواست دائر کی تھی ، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا، جس کے بعد انھیں جیل جانا پڑا تھا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

  • العزیزیہ کیس فیصلے کے خلاف درخواست پر آج سماعت ہوگی

    العزیزیہ کیس فیصلے کے خلاف درخواست پر آج سماعت ہوگی

    اسلام آباد: العزیزیہ کیس فیصلے کے خلاف سابق وزیر اعظم نواز  شریف کی درخواست پرآج سماعت ہوگی.

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈویژن بینچ نمبر 2  آج درخواست پرسماعت کرے گا، ڈویژن بینچ نمبر 2 میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی شامل ہیں.

    سابق وزیر اعظم نے احتساب عدالت کے فیصلے کو کالعدم قراردینے کی استدعا کی تھی، درخواست گزار کا موقف تھا کہ احتساب عدالت میں اس کا موقف سنے بغیر ہی اپنا فیصلہ سنادیا گیا۔

    گزشتہ سماعت پر نواز شریف کے وکیل نے پیپر بک پر غلطیوں کی نشاندہی کی تھی، کورٹ اسٹاف کوپیپر بک کی غلطیوں کو دور کرنے کے لئے 10 دن کا وقت دیا گیا تھا.

    مزید پڑھیں: لاہور: نوازشریف کارکنان کے ہمراہ کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے

    خیال رہے کہ العزیزیہ کیس میں نواشریف کو 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی. نیب کی جانب سےسزا کو 7 سے بڑھا کر14 سال کرنے کی درخواست پربھی سماعت ہوگی.

    یاد رہے کہ 7 مئی کو میاں نواز شریف کی صحت کی بنیاد پر دی جانے والی ضمانت ختم ہوگئی تھی، جس کے بعد انھیں غروب آفتاب کے بعد گرفتاری پیش کرنی تھی، مگر انھوں نے ایسا نہیں کیا اور رات گئے جلوس کی صورت گرفتاری دی.