Tag: القادرٹرسٹ کیس

  • القادر ٹرسٹ کیس :  بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم، ضمانت منظور

    القادر ٹرسٹ کیس : بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم، ضمانت منظور

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے القادرٹرسٹ کیس میں چیرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں القادرٹرسٹ کیس میں چیرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے بشریٰ بی بی کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کےعوض ضمانت منظور کرتے ہوئے چھبیس ستمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔

    توشہ خانہ کیس میں بھی لاہورہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں چھبیس ستمبرتک توسیع کردی، عدالت نے حکم دیا نیب چھبیس ستمبر تک بشریٰ بی بی کو گرفتار نہیں کرسکتا۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اورزلفی بخاری کےآڈیولیک کیس میں بشریٰ بی بی کی آڈیوٹیپنگ اوراداروں کی جانب سےہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے کیس کو پہلے سے زیر سماعت نجم الثاقب کی درخواست کیساتھ یکجاکردیا، جسٹس بابرستار نے ریمارکس دیے آپ کی درخواست پرنوٹس کر رہے ہیں، اِسی نوعیت کے دوسرے کیس کیساتھ سنیں گے۔

    جسٹس بابرستار نے استفسار کیا کھوسہ صاحب آپ نے کیا درخواست دائر کی ہے، بیرسٹرلطیف کھوسہ نے کہا ہمارے فون مسلسل بَگ کیے جا رہے ہیں، جس پر جسٹس بابرستارنے کہا وہ توسب کے ہی ہو رہے ہیں، آپ نےکوئی آرڈرچیلنج نہیں کیا، آئندہ سماعت پرفون ٹیپنگ کی قانونی حیثیت پراورقانونِ شہادت سے اِس پہلو پر عدالت کی معاونت کریں۔

    لطیف کھوسہ نے عدالت سے استدعا کی ایف آئی اے کوآئندہ سماعت تک ہراساں کرنےسےروکاجائے، جس پر جسٹس بابرستار کا کہنا تھا کہ ایسا آرڈرپاس کروں گا جس پرعملدرآمد کراسکوں، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت اٹھارہ ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • القادر ٹرسٹ کیس‌ :‌ بشریٰ بی بی کو  ایک بار پھر ریلیف مل گیا

    القادر ٹرسٹ کیس‌ :‌ بشریٰ بی بی کو ایک بار پھر ریلیف مل گیا

    اسلام آباد: احتساب عدالت اسلام آباد نے القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 31 مئی تک ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    بشریٰ بی بی کے وکیل خواجہ حارث جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش ہوئے ، جج نے خواجہ حارث سے مکالمے میں کہا کہ کس لیے آئے ہیں، تو وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی عبوری درخواست ضمانت کے لیے آیا ہوں۔

    جس پر جج نے ریمارکس دیئے اسی لیے پولیس کی نفری لگائی گئی ہے،وکیل نے بتایا کہ جی عمران خان بھی پیش ہو رہے ہیں،ان کی بھی ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت ہونی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی آجائیں تو اس معاملے کو دیکھ لیتے ہیں، بعد ازاں احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت 31 مئی تک منظور کرلی ، بشریٰ بی بی کی 5لاکھ مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظور کی گئی۔

    خیال رہے القادرٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت کا آخری دن تھا، لاہور ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی 23 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    لاہور ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کو 23 مئی تک متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • القادرٹرسٹ کیس :  بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر

    القادرٹرسٹ کیس : بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے القادرٹرسٹ کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے القادرٹرسٹ کیس میں حفاظتی ضمانت دائر کردی۔

    درخواست میں وفاقی حکومت ،نیب اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نےالقادرٹرسٹ کیس میں تحقیقات شروع کررکھی ہے، نیب کی جانب سے جاری تحقیقات غیر قانونی ہیں۔

    درخواست میں کہا ہے کہ خدشہ ہے نیب کی جانب سے گرفتار کیا جا سکتا ہے، اسلام آباد کی احتساب عدالت سے رجوع کرنا ہے ، استدعا ہے کہ عدالت القادر ٹرسٹ کیس میں حفاظتی ضمانت منظور کرے۔

    اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ نے بشریٰ بی بی کی گرفتاری کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ان خبروں میں کوئی حقیقت نہیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری نیب کے القادر ٹرسٹ کیس میں عمل میں لائی گئی تھی اور گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کو نیب راولپنڈی آفس منتقل کر دیا گیا تھا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عمران خان کو دوبارہ اسلام آبادہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کرلی تھی۔