Tag: القاعدہ برصغیر

  • کراچی سے کالعدم ٹی ٹی پی اور القاعدہ برصغیر کے 5 دہشت گرد  گرفتار

    کراچی سے کالعدم ٹی ٹی پی اور القاعدہ برصغیر کے 5 دہشت گرد گرفتار

    کراچی : محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کراچی سےکالعدم ٹی ٹی پی اور القاعدہ برصغیر کے 5 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور وفاقی حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شہر میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    کارروائیاں منگھوپیر اور کشمیر روڈ کے علاقوں میں کی گئیں جن کے دوران کالعدم تنظیموں کے 5 دہشت گرد گرفتار کرلیے گئے۔

    سی ٹی ڈی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے اللہ نور اور سرفراز شامل ہیں، جبکہ القاعدہ برصغیر سے تعلق رکھنے والے سلیم، جہانزیب اور امداد اللہ کو بھی حراست میں لیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ تمام دہشت گرد فتنہ الخوارج اور القاعدہ برصغیر کے نیٹ ورک سے وابستہ تھے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ گرفتار دہشت گرد پڑوسی ملک میں عسکری تربیت حاصل کرچکے ہیں اور کراچی میں بڑی تخریبی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ ملزمان کے قبضے سے بھاری مقدار میں غیرقانونی اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

    ترجمان کے مطابق ملزمان کے خلاف غیرقانونی اسلحہ رکھنے اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ سہولت کاروں اور نیٹ ورک کے دیگر کارندوں تک رسائی حاصل کی جا سکے۔

  • افغانستان سے تربیت لینے والے القاعدہ برصغیر کے 4 دہشت گرد گرفتار

    افغانستان سے تربیت لینے والے القاعدہ برصغیر کے 4 دہشت گرد گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے ایک علاقے سے القاعدہ برصغیر کے 4 دہشت گرد گرفتار کر لیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر سے القاعدہ برصغیر کے 4 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں، دہشت گردوں نے افغانستان سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی۔

    ملزمان کو اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ اور وفاقی انٹیلی جنس نے مشترکہ کارروائی میں پکڑا، ایس آئی یو کے ایس ایس پی عرفان بہادر نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور بارود بھی برآمد کیا گیا، جو کراچی میں دہشت گردی کارروائیوں کے لیے رکھا گیا تھا۔

    کراچی میں کالعدم تنظیم کے 2 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

    ایس آئی یو نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد کراچی میں کارروائی کی تیاری کر رہے تھے، اس سلسلے میں انھوں نے مختلف علاقوں کی ریکی بھی کی تھی، دہشت گردوں کا تعلق القاعدہ برصغیر کراچی کے نیٹ ورک سے ہے اور القاعدہ برصغیر کے اہم کارندے سمجھے جاتے ہیں۔

    ایس ایس پی اسپیشل یونٹ کا کہنا تھا کہ ملزمان افغانستان سے مکمل عسکری تربیت یافتہ ہیں، ملزمان کے نام محمد عمر، محمد بلال عرف فدا، محمد وسیم اور محمد عامر ہیں۔ اس گروپ کا امیر افغانستان میں مقیم ہے جس کا نام محمد حنیف عرف ضرار عرف ایوب بتایا گیا۔

    اسپیشل یونٹ کے مطابق دہشت گردوں سے برآمد سامان میں مختلف اقسام کا بارودی مواد، 10 ڈیٹونیٹرز، ریموٹ، آئی ڈی رسیور، 2 میٹر بونا کارڈ، 3 دستی بم اور 2 کلاشنکوف شامل ہیں۔

    ایس ایس پی عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا ہدف پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سٹی کورٹ تھے، پولیس ٹریننگ سینٹر اور انفورسمنٹ ایجنسی کے دفاتر بھی ان کے ہدف میں شامل تھے۔ اسپیشل یونٹ کے مطابق ملزمان سے تفتیش جاری ہے، امید ہے کہ اہم انکشافات سامنے آئیں گے۔

  • القاعدہ کے ذیلی گروہ – دنیا بھرکے امن کو خطرہ

    القاعدہ کے ذیلی گروہ – دنیا بھرکے امن کو خطرہ

    دبئی: 1988 میں اسامہ بن لادن کی سربراہی میں تشکیل پانے والے شدت پسند جہادی نیٹ ورک کی تشکیل کے بعد القاعدہ کا نیٹ ورک کئی براعظموں میں تیزی کے ساتھ ابھر کر سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق القاعدہ کی بنیاد کے بعد سے اسے دنیا بھر میں سلامتی کے لئے خطرہ سمجھا جاتا ہے ۔ اس وقت زمینی حقائق دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ القاعدہ کے ذیلی گروہوں میں سے خودمختاری حاصل کرنے والا گروہ داعش دنیا بھر میں انتہا ءپسندی کے حوالے سے تیزی سے ابھر کر سامنے آرہا ہے ۔

    القاعدہ عرب

    عرب کے مختلف خلیجی ممالک میں ایک معاہدے کے تحت 2009 میں یمنی جہادی گروپ کو ضم کر کے القاعدہ میں شامل کیا گیا ۔ امریکہ کی جانب سے یمنی گروپ کو سب سے مضبوط جہادی گروپ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

    یمنی حکومت اور شیعہ باغیوں کے تنازعات شدت اختیار کیے جانے کے بعد ستمبر 2014 کے بعد ملک کے جنوبی علاقوں میں اس گروپ نے اپنی گرفت بہت مضبوط کی ہے ۔نصیر الوحشی کے ڈرون حملے میں مارنے جانے کے بعد القاعدہ عرب کی بھاگ دوڑ قصیم الرامی کے حوالے کردی گئی۔

    2006 میں صنعا میں گرفتار ہونے والے 21 افراد میں شامل ہیں ۔ان تمام افراد کو   لڑتے ہوئے گرفتار  ہوگئے تھے ۔حال ہی میں فرانسسیمیگزین چارلی ہیپڈو کی جانب سےمتنازعہ خاکوں کی اشاعت کے بعد حملے کیا گیا ،حملے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔اس حملے کی ذمہ داری القاعدہ عرب گروپ نے قبول کی تھی ۔ جبکہ اس گروپ نے 2009 میں کرسمس کے دوران امریکی جہاز پر بھی حملہ کیا تھا۔ یمن 2000  میں عدن کے مقام پر ایک حملے کے دوران 20 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری القاعدہ یمن نے قبول کی ۔

    النصرہ فرنٹ شام

    اس گروپ کا قیام جنوری 2012 میں عمل میں آیا ، 10 ماہ کے بعد اس گروپ نے حکومت مخالف مظاہروں کی ابتدا ءکی، مظاہرین کو صدر بشار الاسد کی حکومت کی جانب سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ابو محمد الجولانی نے اس مقصد کے لئے دنیا بھر سے 8 ہزار کے قریب جنگجو تیار کر کے عراق بھیجے ۔

    اپریل 2013 میں اس گروپ نے القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہوئے اپنے گروپ کو القاعدہ کے ساتھ ضم کرنے کا اعلان کیا ۔ اس اعلان کے بعد گروپ  کو مشرقی تیل سے مالا مال علاقوں کی ذمہ داری دے دی گئی ، اس گروپ نے تمام صوبوں میں اپنی گرفت بہت مضبوط کی ۔

    القاعدہ اسلامی مغربی گروپ

    2007 میں اس گروپ نے بن لادن کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہوئےاتحاد کا اعلان کیا ۔اس گروپ کے جنگجووں نے جنوبی لیبیا میں منشیات اور اغوابرائے تاوان کی وارداتوں میں اپنی گرفت کو مضبوط رکھا اور کئی افراد کو قتل کیا۔

    2013 میں فوجی مداخلت کے بعد جنوبی لیبیا سے اپنی گرفت کھو دی ۔ تاہم یہ گروپ ابھی بھی مغرب اور ساحلی علاقوں میں سرگرم ہے اور اس نے پے در پے الجیریا، برکینا فاسو، آئیوری کوسٹ اور مالی میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

    القاعدہ بر صغیر

    افغانستا ن میں مسلسل شکست کو مد نظر رکھتے ہوئے القاعدہ کی جانب سے 2014 میں برصغیر گروپ کی تشکیل دی گئی ۔ اس گروپ میں بھارت ، پاکستان ، بنگلہ دیش ، میانمار میں پہلے سے موجود جہادی گروپ ضم کئے گئے ۔ ابتدا ء میں اس گروپ کے ممبران کی تعداد 400 سے 500 تک تھی ۔ مگر وقت کے ساتھ پاکستان کے ہزاروں جہادیوں نے اس گروپ میں شمولیت اختیار کی ۔

    حال ہی میں بنگلہ دیش میں قتل ہونے والے کالم نگار کے قتل کی ذمہ داری اس گروپ نے قبول کی ہے ۔ واضح رہے اس بلاگر نے اپنی تحریر میں اس گروپ کے خلاف حقائق کو کھل کر بیان کی گیا تھا ۔

     

     

     

  • القاعدہ برصغیر کا اہم کمانڈر ہلاک، بیوی گرفتار، بھائی فرار ہونے میں کامیاب

    القاعدہ برصغیر کا اہم کمانڈر ہلاک، بیوی گرفتار، بھائی فرار ہونے میں کامیاب

    کوئٹہ : پنجاب میں دہشت گردی کے واقعات ملوث القاعدہ برصغیر کا اہم کمانڈر عمر لطیف عرف لقمان بلوچستان کے سرحدی علاقے چاغی میں حساس ادارے کی کامیابی کارروائی کے دوران مارا گیا، بیوی کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ اس کا بھائی افغانستان کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ القاعدہ نے بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں اپنی کارروائیوں اور تربیتی مراکز کو موثر بنانے کیلئے عمر لطیف کو القاعدہ کانیٹ ورک قائم کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔

    اس سلسلے میں وہ اپنے خاندان کے ہمراہ 8سے 10ماہ قبل افغانستان سے بلوچستان کے علاقے چاغی منتقل ہوا اور یہاں سے کارروائیوں کو سپروائز کرنے لگا،سیکورٹی فورسز نے اس کا سراغ لگا کر یکم اگست کو اس کے کمپاؤنڈ پر چھاپہ مارا جہاں وہ مارا گیا۔

    صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے مطابق کارروائی کے دوران عمر لطیف کا چھوٹا بھائی بلال لطیف فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تاہم اس کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ عمر لطیف اور اس کا بھائی لاہور گجرانوالہ اور گجرات میں پولیس اسٹیشنز اور حساس مقامات پر حملوں کے علاوہ لاہور میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر حملوں اور اعلیٰ شخصیات کے اغواء برائے تاوان میں ملوث ہیں۔

    پنجاب حکومت نے عمر لطیف کے سر کی قیمت20لاکھ بلال لطیف کی 10جبکہ طیبہ عرف فریحہ باجی کے سرکی قیمت پانچ لاکھ روپے مقرر کی ہے۔

  • القاعدہ برِصغیرنےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی

    القاعدہ برِصغیرنےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی

    کراچی: دفاعی تجزیہ کارکراچی ڈاکیارڈ حملے کو عالمی منصوبے کا اسکرپٹ قرار دے رہے ہیں، جس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا تھا، القاعدہ برصغیر نےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی۔

    کراچی ڈاکیارڈ حملہ محض چند دہشتگردوں کی کارروائی ہرگز نہ تھی، دفاعی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ پاک بحریہ نےدہشت گردی کابڑامنصوبہ ناکام بنایا، کراچی ڈاکیارڈ پر حملے کا منصوبہ عالمی اسکرپٹ کا حصہ لگتاہے، جس کا منصوبے کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک بحری جہاز کواغوا کرنے کے منصوبے کے تحت کراچی ڈاکیارڈ پر حملہ کیا گیا، اب معلوم ہوا ہے کہ القاعدہ برصغیر نےڈاکیارڈحملےکی ذمہ داری قبول کرلی، القاعدہ برصغیر کے ترجمان کے مطابق ڈاکیارڈ پرحملے کا مقصد جہاز ذوالفقار پر قبضہ کرکے میزائلوں سے امریکی بیڑے کونشانہ بناناتھا، القاعدہ برصغیر ایک نیا نام ہے۔

    اس سے پہلے کسی حملے میں القاعدہ برصغیر کے ملوث ہونے کی بات سامنے بھی نہیں آئی۔ پاک بحریہ  کے جوانوں نے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنایا، دو دہشتگرد مارے گئے اور چار گرفتار ہوئے جن سے تفتیش کے نتیجے میں تحقیقات میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، کالعدم جماعت کے ارکان بھی حملے کے الزام میں گرفتار کیے گئے ہیں اورنیوی سے تعلق رکھنے والے ملزمان بھی گرفتار کئے جاچکے ہیں۔