Tag: القاعدہ

  • امریکا نے القاعدہ اور ایران کے تعلقات پر خلیجی ممالک کو خبردار کردیا

    امریکا نے القاعدہ اور ایران کے تعلقات پر خلیجی ممالک کو خبردار کردیا

    واشنگٹن /دبئی : خلیجی ملکوں میں طبل جنگ بجنے کے خطرات اور امریکا ایران محاذ آرائی کے جلو میں امریکا میں تیار کردہ ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ایران اور القاعدہ کے درمیان تعلقات ازسر نو استوار کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں دفاع جمہوریت آرگنائزیشن کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خلیجی ممالک میں کشیدگی ایران اور القاعدہ کو ایک دوسرے کے مزید قریب کرنے کا موجب بن سکتی ہے۔ ایران خطے میں اپنے مقاصد کے لیے انتہا پسند مذہبی تنظیموں کے ساتھ روابط بڑھا سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران اور القاعدہ کے باہمی مفادات میں شدت پسند گروپ کشیدگی کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، یہ بھی امکان موجود ہے کہ القاعدہ کی جگہ داعش لے سکتی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران اور القاعدہ کے درمیان تعاون اور تعلقات سنہ 1990 ءکے عشرے سے بتائے جاتے ہیں، نائن الیون کے حملوں کے بعد القاعدہ کی قیادت جن میں اسامہ بن لادن کے دو صاحب زادے حمزہ اور سعد بھی شامل تھے نے ایران میں پناہ حاصل کی۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ 2003ء میں امریکا کے عراق پر حملے کے دوران ایران نے انتہا پسند گروپوں کی مدد کی، ان میں القاعدہ بھی شامل تھی جس نے ایران کی مدد سے عراق میں امریکی فوج پر حملے کیے۔

    القاعدہ اور ایران کےدرمیان تعلقات کی گواہی بہت سے لوگ دیتے ہیں۔ ایران اپنی جنگوں میں اسلحہ اور رقوم کے ذریعے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے شدت پسند گروپوں کو استعمال کرتا رہا ہے۔

  • افغان صوبے غزنی میں فورسز کی فضائی کارروائی، القاعدہ کے 31 دہشت گرد ہلاک

    افغان صوبے غزنی میں فورسز کی فضائی کارروائی، القاعدہ کے 31 دہشت گرد ہلاک

    کابل : افغان فورسز نے صوبے غزنی میں فضائی کارروائی کے دوران القاعدہ کے 31 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے غزنی کے ضلع گیرو میں بدھ کی دوپہر افغانستان کی سیکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں القاعدہ برصغیر (قاری عارف گروپ) کے درجنوں دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    افغان وزارت دفاع نے جاری بیان میں کہا ہے کہ افغان فورسز کی جانب سے صوبہ غزنی کے ضلع جنوب مشرقی علاقے میں کی گئی، فضائی کارروائی میں 9 خود کش حملہ بمبار بھی مارے گئے۔

    افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حملے کے دوران دہشت گردوں کی متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : کابل: امریکی فضائی حملہ، ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک

    یاد رہے کہ 2 دسمبر 2018 کو افغانستان کے صوبے ہلمند میں امریکی فضائی حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں طالبان طالبان ملٹری کمیشن کے سربراہ ملا عبدالمنان سمیت 29 طالبان ہلاک ہوئے تھے۔

    کابل کے سینئر سیکیورٹی آفیسر کا کہنا تھا ملا عبدالمنان تحریک طالبان افغانستان کا انتہائی اہم کمانڈر تھا جس کی ہلاکت سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی کامیابی ہے۔

    مزید پڑھیں: افغانستان میں امریکی فضائی حملہ، 30 شہری ہلاک

    واضح رہے کہ 28 نومبر کو افغانستان کے صوبے ہلمند میں ہی امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں 30 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔

    نیٹو حکام کا کہنا تھا کہ فضائی حملہ زمینی فورسز کی درخواست پر کیا گیا، جس میں طالبان ٹھکانے کی نشاندہی پر کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا۔

  • روشن خیال اقدامات پرالقاعدہ کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دھمکیاں

    روشن خیال اقدامات پرالقاعدہ کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دھمکیاں

    ریاض : سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ان کی اصلاح پسندی اور دورجدید کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے کی پاداش میں القاعدہ نے خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے لادینی اقدامات سے باز رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جہادی تنظیم القاعدہ نے اپنے ایک تازہ بیان میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب میں خواتین کو ڈارئیونگ کی اجازت دینے کے علاوہ سینما گھروں پر عائد پابندیوں کو اٹھانے جیسے اقدامات سے باز آجائیں۔

    القاعدہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ  شہزادہ محمد بن سلمان کے نئے دور میں مساجد کو مووی تھیٹر میں تبدیل کر دیا گیا ہے، انہوں نے اماموں کی کتابوں کا متبادل مشرق اور مغرب کے مُلحدوں اور لا دینوں کی لغویات کو قرار دیا ہے اور اخلاقی گراوٹ اور کرپشن کے لیے دروازے کھول دیئے ہیں جو قابل مذمت ہے۔

    اس کے علاوہ القاعدہ کی جانب سے جاری بیان میں گزشتہ ماہ جدہ میں ہونے والے ریسلنگ مقابلے جس میں مرد و خواتین کا مخلوط اجتماع ہوا تھا اسے بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملک کی چند سخت گیر پالیسیوں کو تبدیل اور اپنی قدامت پسند سلطنت کو جدید بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب میں سنیما پر عائد پابندی ختم ہونے کا امکان

    اعتدال پسند اسلام کی ترویج کا وعدہ کرتے ہوئے انہوں نے کئی اصلاحات متعارف کروائی ہیں، جنہیں مختلف طبقات کی جانب سے خوش آئند قرار دیا جارہا ہے۔

    جن میں خواتین کو گاڑی چلانے، اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی اجازت کے علاوہ سنیماؤں میں فلم دیکھنے پر پابندی کا خاتمہ جیسے اقدامات شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • یمن، امریکی ڈرون حملے میں 7 القاعدہ رہنما ہلاک

    یمن، امریکی ڈرون حملے میں 7 القاعدہ رہنما ہلاک

    عدن : جنوبی یمن میں القاعدہ کے 7 خطرناک کمانڈرز ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں، لاشیں جل کر خاکستر ہو جانے کے باعث ہلاک شدگان کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے.

    تفصیلات کے مطابق ڈرون حملہ مبینہ طور پر امریکا کی جانب سے یمن کے جنوبی علاقے عدن میں واقع صوبے شبوا پر گاڑیوں کے ایک قافلے پر کیا گیا جس میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہیں.

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی فورسز کی جانب سے ڈرون حملہ انٹیلی جنس بنیادوں پر حاصل کی گئی معلومات کی روشنی میں کیا گیا جس میں صوبے بانڈا کو جانے والی سڑک پر 3 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا.

    ڈرون حملے کے باعث تینوں گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جب کہ ان میں سوار 7 القاعدہ کمانڈرز موقع پر ہلاک ہوگئے جن کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ ہلاک ہونے والے شدت پسند تنظیم القاعدہ کے اہم رہنما تھے.

    یاد رہے کہ امریکا شدت پسند تنظیموں میں القاعدہ کو سرفہرست شمار کرتا ہے جب کہ یمن میں موجود القاعدہ کی برانچ کو سب سے خطرناک گروہ قرار دیتا ہے چنانچہ اس علاقے میں ڈرون حملے معمول کا حصہ بنتے جا رہے ہیں.

  • داعش اور القاعدہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں: امام کعبہ

    داعش اور القاعدہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں: امام کعبہ

    ریاض: امام کعبہ ڈاکٹر شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید کا کہنا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں جیسے داعش یا القاعدہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام امن کا مذہب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امام کعبہ کا کہنا تھا کہ مسلمان ممالک باہمی ہم آہنگی کی کمی کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فرقہ بندیاں ایک برائی ہیں اور انہیں آپس کے نظریاتی اختلافات کم کر کے اور ایک کلمہ حق کی پیروی کرتے ہوئے باآسانی ختم کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: توہین مذہب کا الزام عائد کرنے والوں کو تعلیم کی ضرورت، امام کعبہ

    امام کعبہ نے واضح کیا کہ جہاد کی ذمہ داری صرف اس صورت میں جائز ہے جب کوئی اسلامی ریاست خود اس کی اجازت دے۔ کسی گروہ یا شخص کی طرف سے انفرادی طور پر جہاد کا اعلان نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے قرآن پاک کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کو قتل کرنا پوری انسانیت کو قتل کردینے کے مترادف ہے۔

    انہوں نے واضح طور پر داعش اور القاعدہ جیسی تنظیموں سے اسلام کی لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ اسلام امن کا مذہب اور امن اور بھائی چارے کے فروغ پر یقین رکھتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: پولیس اور حساس اداروں کی مشترکہ کارروائی‘ 4 دہشت گرد ہلاک

    کراچی: پولیس اور حساس اداروں کی مشترکہ کارروائی‘ 4 دہشت گرد ہلاک

    کراچی : شہرقائد میں ناردرن بائی پاس پر پولیس اورحساس اداروں کی مشترکہ کارروائی میں کالعدم تنظیم القاعدہ برصغیر سے تعلق رکھنے والے 4 دہشت گرد مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے مطابق ناردن بائی پاس کے قریب دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر گھرکا محاصرہ کیا تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کردی۔

    ایس ایس پی کے مطابق پولیس اور ملزمان کے درمیان ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والے مقابلے کے نتیجے میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔

    راؤ انوار کا کہنا تھا کہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم القاعدہ برصغیر سے ہے جن میں برما سے تعلق رکھنے والا ایک غیرملکی دہشت گرد عافیہ بھی شامل ہے۔

    ایس ایس پی ملیر کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد ہوا ہے جبکہ دہشت گردرینجرزاورپولیس پربھی حملوں میں ملوث تھے۔


    کراچی : پولیس مقابلہ، 5 دہشتگرد ہلاک


    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے کراچی کے علاقے سچل میں آپریشن کے دوران داعش اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے 5 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یمن کے فوجی کیمپ پر حملہ‘ 2 فوجیوں سمیت 12 افراد ہلاک

    یمن کے فوجی کیمپ پر حملہ‘ 2 فوجیوں سمیت 12 افراد ہلاک

    صنعاء :یمن فوجی کیمپ پر القاعدہ کےکار بم حملے اور فائرنگ سے دو فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 10 دہشت گرد مارے گئے۔

    تفصیلات کےمطابق سیکورٹی حکام کاکہناہےکہ القاعدہ نے کاربم حملہ ملک میں تیل پیدا کرنے والے بڑے شہربدبا میں کیا تاہم فوجیوں نے حملے پر قابو پایا اور کیمپ کو حفاظت میں لینے میں کامیاب ہوئے۔

    سیکورٹی حکام کا کہناہے کہ حملہ آوروں نے کیمپ کے باہر دو کار بم دھماکے کیے جبکہ مقامی باشندوں نے دودھماکوں کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنیں۔

    خیال رہےکہ دہشت گروپ پہاڑوں اور صحرائی علاقوں میں چھپ کریمنی فوج اور حکومتی اہلکاروں پر مسلسل حملے کررہے ہیں۔

    دوسری جانب یمن کی فوج اور سعودی سربراہی میں اتحادیوں نے حالیہ برسوں میں چند علاقوں کو واگزار کرادیا ہے جو یمن میں خانہ جنگی کے دوران صدر عبدالربو منصور ہادی کی حمایت کررہے ہیں۔


    یمن میں کارروائی سوچ سمجھ کرکی‘وائٹ ہاؤس


    واضح رہےکہ امریکہ نے رواں سال یمن میں القاعدہ کے خلاف دوکمانڈو کارروائیاں کی تھیں اور ڈرون حملے بھی کیے گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • امریکہ کی شام میں فضائی کارراوئی‘القاعدہ کے11افراد ہلاک

    امریکہ کی شام میں فضائی کارراوئی‘القاعدہ کے11افراد ہلاک

    واشنگٹن : امریکہ کی شام میں دو فضائی کارروائیوں میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے 11ارکان ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہےکہ شام کےشہرادلب کےقریب امریکہ کی دوفضائی کارروائیوں میں القاعدہ کے11 ارکان ہلاک ہوئےجن میں اسامہ بن لادن کا ایک سابق ساتھی بھی شامل ہے۔

    ابو ہانی المصری کے بارے میں کہا جاتا ہےاس نے1980 اور1990 کی دہائی میں افغانستان میں القاعدہ کےتربیتی کیمپس تعمیر کیے تھے۔

    پیٹاگون کےترجمان کیپٹن چیف ڈیوس کا کہنا ہےکہ تین فروری کو ہونے والی ایک کارروائی میں دس افراد ہلاک ہوئے۔جبکہ چار فروری کو ہونے والی دوسری فضائی کارروائی میں ابوہانی المصری ہلاک ہواجس کےاسامہ بن لادن کےساتھ قریبی تعلقات تھے۔

    خیال رہےکہ 2011 میں امریکی فوج کے ہاتھوں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کےبعد القاعدہ کے نئے سربراہ ایمن الزواہری کے ساتھ بھی ان کے روابط تھے۔

    واضح رہےکہ گذشتہ ہفتےامریکہ نے یمن میں القاعدہ کے خلاف پہلی کارروائی کی تھی جس میں ایک نیوی سیل اور بچوں سمیت 16 شہریوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

  • امریکی صدارتی انتخابات میں دہشتگردی کا خطرہ

    امریکی صدارتی انتخابات میں دہشتگردی کا خطرہ

    واشنگٹن : ایف بی آئی اور دیگر سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ الیکشن سے ایک روز قبل القاعدہ کی جانب سے امریکہ میں ممکنہ دہشت گردی کی اطلاعات ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی انتخابات میں تین روز رھ گئے ہیں اور صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ہلیری کلنٹن کی جانب سے امریکی ریاستوں میں ریلیاں کی جاری ہیں۔

    دونوں صدارتی امیداوروں کی ٹیم اب ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کے بجائے زیادہ سے زیادہ اپنے حامی ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دے رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں:ہلیری صدربنیں توامریکہ آئینی بحران سےدوچارہوسکتاہے،ڈونلڈٹرمپ

    امریکی حالیہ سروے کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی ایک وجہ ہلیری کا ای میل اسکینڈل اور ایف بی آئی کی جانب سے اس کی دوبارہ تحقیقات ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں ارلی ووٹنگ کےتحت تین کروڑ 30 لاکھ افراد پہلے ہی حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں:اوباما کی تقریرکےدوران ٹرمپ کےحمایتی کی نعرے بازی

    دوسری جانب ایف بی آئی اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے پاس جو اطلاعات ہیں اس کے مطابق الیکشن سے ایک روز قبل نیویارک، ٹیکساس اور ورجینیا کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

    سیکورٹی حکام کا کہناہے کہ انسداد دہشت گردی کے تفتیشی افسران ان اطلاعات کا جائزہ لے رہے ہیں۔اس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کرکام کر رہے ہیں اور تمام انٹیلیجنس رپورٹس شیئر کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ نیو ہیمپشائر میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئےڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھا کہ ’’اگر ہلیری کلنٹن صدر منتخب ہوتی ہیں تو وہ دہشت گردی کے لیے دروازے کھول دیں گی‘‘۔

  • داعش کوافغانستان میں مجاہدین کی اولین پسند بنےرہنے میں مشکلات کا سامنا

    داعش کوافغانستان میں مجاہدین کی اولین پسند بنےرہنے میں مشکلات کا سامنا

    شام اور عراق میں دفاعی پوزیشن پر جانے والی دولت اسلامیہ نے افغانستان کو اپنا نیا مسکن بنا کر صوبے خراسان میں خلافت کا اعلان بھی کیا جب کہ ننگر ہار میں بھی داعش نے گرفت حاصل کر لی ہے.

    داعش کی کامیابی کے پیچھے مقامی طالبان اور القاعدہ قیادت سے منحرف افغان اور پاکستانی مجاہدین تھے جنہوں نے دو سال قبل دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

    ’’ تا ہم اب افغان و پاکستان مجاہدین داعش سے کنارہ کشی اختیار کرکے دوبارہ طالبان اور القاعدہ میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں جس سے داعش کو افغانستان اور پاکستان کے مجاہدین کی اولین پسند بنے رہنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے‘‘۔

    ایک اندازے کے مطابق صوبہ ننگرہار میں داعش کے کئی جنگجوؤں کا تعلق پاکستان کی اورکزئی ایجنسی سے ہے، جنہوں نے رواں برس کے اوائل میں داعش میں شمولیت اختیار کی تھی جب کہ 70 فیصد ٹی ٹی پی کے اورکزئی قبیلے سے تعلق رکھنے والے سابق اراکین بھی داعش میں شامل ہو گئے تھے۔

    اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے ایک اعلٰی امریکی کمانڈر کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش میں موجود 70 فیصد جنگجوؤں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے ہے، جو ملک سے بے دخل کئے جانے کی بناء پر داعش کا حصہ بن گئے تھے۔

    واشنگٹن میں پینٹاگون میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے جنرل نکولسن کا بھی یہی کہنا تھا کہ اسلامک اسٹیٹ، خراسان صوبہ میں زیادہ تر ارکان کی اکثریت تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد پاکستان میں ہونے والے فوجی آپریشن ضرب عضب کے دوران ملک سے باہر جانے پر مجبور ہوئے تھے۔

    داعش امریکہ کی جانب سے عالمی طور پر نامزد کی گئی دہشت گرد تنظیموں میں سے صرف ایک ہے، اس کے علاوہ شدت پسند تنظیمیں افغان طالبان،پاکستانی طالبان.القاعدہ اوراسلامک موومنٹ آف ازبکستان بھی افغانستان میں کام کر رہی ہیں۔

    پاکستانی اور افغانی طالبان سمیت اسلامک موومنٹ آف ازبکستان کے جنگجو اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے مجاہدین تیزی سے داعش میں شمولیت اختیار رہے تھے تا ہم اب یہ سلسلہ تھم سا گیا ہے اور جنگجو اپنی سابقہ جماعتوں میں واہس جا رہے ہیں۔

    دوسری جانب محض دوسال قبل داعش مجاہدین کے لیے ایک پرکشش نام تھا جو لبرل اور سیکولر اداروں اور شخصیات کو نشانہ بناتی ہے اور اپنے متشدد نظریات کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر کے مجاہدین خلافت اسلامیہ کے امیر ابو بکر بغدادی کے ہاتھوں پربیعت کرنے لگے۔

    ’’داعش سے واپس اپنی بنیادی تنظیم میں منتقلی کی تازہ ترین مثال جماعت الاحرار ہے جس نے پاکستان تحریک طالبان سے اختلاف کے بعد داعش میں شمولیت اختیار کی اور امیر ابوبکر بغدادی کے ہاتھوں 2014 میں بیعت بھی کی تھی‘‘۔

    تا ہم چند ماہ قبل ہی جماعت الاحرار نے دوبارہ سے تحریک طالبان پاکستان میں شمولیت اختیارکرلی اور پاکستان میں ہونے والے حالیہ خودکش دھماکے کی ذمہ داری میں بہ طور ’’جماعت الاحرار تحریک طالبان پاکستان ‘‘ کے نام سے قبول کی۔