Tag: الٹی میٹم

  • گڈز ٹرانسپورٹرز کے صبر کا پیمانہ لبریز، سندھ حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم

    گڈز ٹرانسپورٹرز کے صبر کا پیمانہ لبریز، سندھ حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم

    کراچی: گڈز ٹرانسپورٹرز کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا، سندھ حکومت کو نقصانات کے ازالے کے لیے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹرز نے متاثرہ گاڑیوں، آئل ٹینکرز اور لوٹے گئے سامان کا مکمل معاوضہ ادا کرنے کے لیے حکومت سندھ کو اڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے، بہ صورت دیگر ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کیا جائے گا۔

    گڈز ٹرانسپورٹرز کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ان کی گاڑیوں کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے، گڈز ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ان کا 28 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

    ٹرانسپورٹرز نے کہا نقصانات کا ازالہ نہ ہوا تو 48 گھنٹے بعد گاڑیاں وزیر اعلیٰ ہاوٴس کے سامنے کھڑی کر دیں گے، پھر حکومت چاہے تو اپنے ہاتھوں سے گاڑیوں کو آگ لگا دے۔

    گڈر ٹرانسپورٹرز الائنس کے رہنماوٴں نے وفاقی اور سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج ملک گیر ہوگا، مال بردار 40 ہزار گاڑیوں کا پہیہ جام ہوا تو ملک کا پہیہ بھی جام ہو جائے گا۔

  • بنگلہ دیشی طلبہ کا 3 بجے تک پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا الٹی میٹم

    بنگلہ دیشی طلبہ کا 3 بجے تک پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا الٹی میٹم

    ڈھاکا: بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے بعد ایک اور اہم پیش رفت میں بنگلادیشی طلبہ نے 3 بجے تک پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا الٹی میٹم دے دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنگلادیشی طلبہ نے کہا ہے کہ مطالبات پرعمل درآمد شروع ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں، صدر شہاب الدین 3 بجے تک بنگلادیشی پارلیمنٹ تحلیل کریں۔

    بنگلہ دیشی طلبہ نے دھمکی آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ 3 بجے تک تحلیل نہ کی گئی سخت ردِعمل دیا جائے گا۔

    دوسری جانب بنگلہ دیشی فوج کی جانب سے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے اگلے روز ملک سے کرفیو اٹھا لیا گیا۔

    ملک سے کرفیو اٹھانے کا اعلان بنگلہ دیشی فوج کے پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ نے کیا جب کہ ملک میں تعلیمی اداروں کو بھی کھول دیا گیا ہے۔

    طلبہ کی ایک بڑی تعداد تعلیمی اداروں کی بندش اور ملکی حالات کی وجہ سے اپنے آبائی علاقوں کی جانب روانہ ہوگئی تھی، جن کی واپسی میں اب وقت لگے گا۔

    بنگلہ دیشی صدر نے فوج کو سخت کارروائی کا حکم جاری کردیا

    بنگلادیش میں اساتذہ کی تنظیم یونیورسٹی ٹیچرز نیٹ ورک آج میٹنگ میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی سے متعلق آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔

  • بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا

    ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ نے ڈیجیٹل کریک ڈاؤن روکنے اور انٹرنیٹ کی بحالی کے لیے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج بدستور جاری ہے، طلبہ نے دیگر متعدد مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو اب 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

    طلبہ نے پُرامن مظاہرین پر تشدد کے لیے وزیر اعظم حسینہ واجد سے معافی کا مطالبہ بھی کیا، مظاہرین نے 500 سے زائد گرفتار افراد کی رہائی، جمعے سے نافذ کرفیو ہٹانے، انٹرنیٹ اور جامعات کھولنے کے بھی مطالبات کیے ہیں۔

    امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ تحریک کے کوآرڈینیٹر حسنات عبداللہ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ مکمل شٹ ڈاؤن کی اپنی کال واپس لے رہے ہیں، لیکن ڈیجیٹل کریک ڈاؤن کو روکنے اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بحال کرنے کے لیے دو روز کی مہلت دے رہے ہیں۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ مختلف یونیورسٹیوں میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو واپس بلایا جائے، طلبہ کے ہاسٹل کو دوبارہ کھولا جائے اور ایسے اقدامات کیے جائیں کہ طلبہ اپنے کیمپس میں بحفاظت واپس جا سکیں، حکومت کرفیو فوری طور پر ختم کرے اور ملک میں حالات دو دن کے اندر معمول پر لائے جائیں۔

    دوسری طرف حکومت نے مظاہرے روکنے کے لیے دو روز سے جاری عام تعطیل میں مزید ایک روز کی توسیع کر دی، وزیر اعظم حسینہ واجد نے صورت حال بہتر ہونے تک کرفیو ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے پُرتشدد مظاہروں کا ذمہ دار اپوزیشن جماعتوں کو قرار دے دیا۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتے سے جاری مظاہروں میں اب تک 163 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز جمعرات سے معطل ہیں۔

  • مالدیپ نے بھارت کو الٹی میٹم دے دیا

    مالدیپ نے بھارت کو الٹی میٹم دے دیا

    مالدیپ نے بھارت کو الٹی میٹم دے دیا ہے کہ وہ ان کے ملک سے اپنی فوجیں 15 مارچ تک واپس بلا لے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے بھارت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ 15 مارچ تک ان کے ملک سے اپنی فوجیں واپس بلا لے بصورت دیگر  نتائج کی ذمے داری بھارت پر ہوگی۔

    مالدیپ کے صدر معیزو نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کو مزید مالدیپ میں رہنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    انڈر سیکریٹری  برائے صدارتی امور عبدللہ خلیل  کے مطابق مالدیپ میں 1988 سے بھارتی فوج کے یونٹس تعینات ہیں جو سرویلنس، ہوا بازی اور تربیت کی ذمے داریاں انجام دے رہے ہیں۔

    واضح رہے مالدیپ کے نو منتخب صدر محمد معیزو نے یہ انتباہی بیان چین کے دورے میں صدر شی جن پینگ سے ملاقات اور چین سے واپسی کے چند روز بعد جاری کیا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے ڈاکٹر محمد معیزو کی کابینہ کے وزرا نے سوشل میڈیا پر مودی کو جوکر کہہ کر مخاطب کیا تھا جس پر مذکورہ تینوں وزرا کو معطل کر دیا گیا تھا تاہم اس واقعے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    خیال رہے کہ مالدیپ میں نئے صدر محمد معیزو کی حکومت بننےکے بعد سے بھارت اور مالدیپ کے تعلقات کشیدہ ہیں۔

    3 ماہ قبل مالدیپ کے صدر منتخب ہونے والے محمد معیزو  نے الیکشن میں ‘انڈیا آؤٹ’ کا نعرہ لگایا تھا اور مالدیپ سے بھارتی فوج کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔

  • فوجی تنصیبات پر حملہ: حکومت کا زمان پارک میں چھپے حملہ آوروں کی حوالگی کیلئے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    فوجی تنصیبات پر حملہ: حکومت کا زمان پارک میں چھپے حملہ آوروں کی حوالگی کیلئے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    لاہور: پنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے 30 سے 40 دہشتگرد زمان پارک میں موجود ہیں پناہ لینے والے ہشتگردوں کو 24  گھنٹے میں پولیس کے حوالے کیا جائے۔

    پنجاب کے نگران وزیراطلاعات عامر میر  نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ زمان پارک میں دہشت گردوں کی اطلاعات ہے،  انٹیلی جنس معلومات کے مطابق آرمی تنصیبات پرحملہ کرنیوالے 30سے 40 دہشتگرد زمان پارک میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    زمان پارک میں وہ لوگ بھی موجود ہیں جنھوں نے جناح ہاؤس پر بھی حملہ کیا، پی ٹی آئی قیادت سے درخواست کی جارہی ہے کہ دہشتگردوں کو حوالے کریں، ہمیں انٹیلی جنس کے ذریعے جیو فینسنگ میں بھی ان کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔

    عامرمیر نے کہا کہ فیصلہ ہوگیا کہ دہشتگردوں کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوگا، دہشتگردوں کی حوالگی نہ ہونے پر 24 گھنٹے کے بعد قانون حرکت میں آئیگا، پی ٹی آئی مرکزی قیادت کو پیغام پہنچادیا گیا ہے، پی ٹی آئی قیادت تیزی سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے رابطے میں آرہی ہے۔

    عامر میر نے کہا کہ حملہ کرنے والوں کو ان لوگوں کو نشان عبرت بنایاجائےگا تا کہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے، ٹھوس ثبوت کیساتھ لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، نادرا کو حملوں میں ملوث لوگون کی تصاویردی جارہی ہیں، شرپسندی کی نوعیت کے مطابق فیصلہ ہوگا کہ مقدمہ کس عدالت میں چلنا ہے۔

    وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا کہ 9 مئی کو ریاست کی رٹ کو چیلنج کیاگیا اس دن ملٹری تنصیبات پر حملے کیے گئے، اس طرح کے حملے جی ایچ کیو ،فیصل آباد میں آئی ایس آئی دفترپر ماضی میں ٹی ٹی پی کرچکی ہے ان ہی کی طرح پی ٹی آئی بھی نان اسٹیٹ کاروپ دھارتی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت ایک سال سے فوج کیخلاف ہرزہ سرائی کررہی ہے، ایسے لگتا ہے کہ عمران خان کیلئے ملک میں کوئی قانون نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے ریڈ لائن کراس کی تھی، جس میں سے 3400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جس میں 245 پر مقدمات درج ہیں، 795 سے زائد حملہ آوروں کی شناحت ہوچکی ہے، 78 افراد کا جسمانی ریمانڈ اور609کا جوڈیشل ریمانڈ ہوچکا ہے۔

    نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ 81 شرپسندوں کی شناخت پریڈ کا بھی ریمانڈ ہوچکا ہے، آخری شرپسند کی گرفتاری تک شناخت کا عمل جاری رہے گا، نگراں حکومت نے پولیس کے ہاتھ باندھے تھے کہ مظاہرین کیخلاف آخری حد تک نہیں جانا۔

    انہوں نے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی دوبارہ کوشش کی تو فواد چوہدری سے بھی زیادہ تیز دوڑ لگانی پڑے گی، ریاستی رٹ کو چیلنج کرنیوالوں کو ایسی دوڑ لگائیں گے کہ اولمپکس میں جانے کے قابل ہوجائیں گے۔

     

  • زرعی قوانین کی واپسی کے لیے مودی حکومت کو الٹی میٹم

    زرعی قوانین کی واپسی کے لیے مودی حکومت کو الٹی میٹم

    نئی دہلی: بھارتیہ کسان یونین نے مودی حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ 2 اکتوبر تک ظالمانہ زرعی قوانین واپس لیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق زرعی قوانین کی واپسی کے لیے مودی حکومت کو 2 اکتوبر تک کا وقت دے دیا گیا، بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان نے مودی حکومت سے کہا ہے کہ اگر اس تاریخ تک تینوں قوانین واپس نہیں لیے جاتے تو آگے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ ہم دباؤ میں حکومت کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے، ہمارا احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک سبھی قوانین واپس نہیں لے لیے جاتے اور ایم ایس پی کو قانونی درجہ نہیں مل جاتا۔

    واضح رہے کہ آج بھارت بھر میں متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں نے پہیہ جام ہڑتال (چکا جام) کرتے ہوئے ملک کی اہم اور مرکزی شاہراہوں کو ٹریکٹرز کھڑے کر کے آمد و رفت کے لیے بند کر دیا تھا جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور حکومتی افسران مظاہرین سے مذاکرات کے لیے پہنچ گئے۔

    دہلی پولیس کا کسانوں کی مٹی پر قبضہ، وجہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چکا جام انتہائی کامیاب رہا، دوپہر 12 بجے سے 3 بجے تک کیے گئے چکا جام میں کوئی ناخوش گوار واقعہ بھی پیش نہیں آیا۔

    بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا حکومت کے ساتھ اب مشروط بات چیت ہوگی، مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی کسان گھر واپس جائیں گے، ورنہ دھرنے پر بیٹھے رہیں گے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت جلد سبھی قانون واپس لے اور ٹریکٹر والوں کو نوٹس بھیجنے کی حرکت بند کی جائے۔

  • ایران کا یورپی یونین کو جوہری بحران کے حل کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم

    ایران کا یورپی یونین کو جوہری بحران کے حل کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم

    تہران : ایرانی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ حملے کا کوئی ٹھوس حل نہ نکالا تو ایران یورینیم کی افزدوگی دوبارہ شروع کردے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے ایک بار پھر یورپی یونین کو ایران کے ساتھ جوہری بحران کے حل کے لیے 60 دن کی مہلت دے دی۔

    تہران حکومت نے یورپی یونین کو متنبہ کیا ہے کہ اگر یورپی ملکوں اور جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے ملکوں نے معاملے کا کوئی ٹھوس حل نہ نکالا تو ایران یورینیم کی افزدوگی دوبارہ شروع کردے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی نے یورپی یونین کے ممالک کو ایک انتباہی پیغام ارسال کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی نائب وزیر خارجہ نے پیغام میں کہا کہ یورپ کو ایران کے ساتھ 2015 کو طے پائے جوہری معاہدے پر پیدا ہونے والے بحران کو ساٹھ دن کے اندر اندر حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    برطانوی ڈائریکٹر جنرل برائے خارجہ امور رچرڈ مور سے تہران میں ملاقات کے موقع پر عباس عراقجی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین ایران کی طرف سے جوہری معاہدے کی بعض شرائط پرعمل درآمد نہ کرنے کے اعلان کو معمولی نہ سمجھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہم ایک بار پھر یورپی ملکوں اور سنہ 2015 کو ایران کےساتھ جوہری معاہدہ کرنے والی طاقتوں پر زور دیتےہیں کہ وہ جوہری تنازع کو دو ماہ کے اندر اندر حل کریں۔

  • وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    کراکس : وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے یورپی ممالک کی جانب سے ملک میں دوبارہ انتخابات کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وینزویلا یورپ کی قید‘ میں نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا ہے وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے یورپی ممالک کے دوبارہ انتخابات کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’یورپی ممالک اپنا الٹی میٹم واپس لیں، ہمیں کوئی الٹی میٹم نہیں دے سکتا‘۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے رواں ماں خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

    مزید پڑھیں : امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے بھی اپوزیشن رہنما کی حمایت کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا واقع وینزویلن سفارت خانے میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے حکومت کے خلاف تحریک چلانے والے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو سے وفاداری کا اعلان کیا تھا۔

    امریکا میں تعینات ملٹری اتاشی نے وینزویلن افواج سے اپیل کی ہے کہ وہ صدر نکولس ماڈورو سے وفاداری ختم کرکے اپوزیشن رہنما (خود ساختہ قائم مقام صدر) جون گائیڈو اظہار وفاداری کریں۔

  • پاکستان دو روز میں بارڈز کھولے، افغان سفیر کی ہرزہ سرائی

    پاکستان دو روز میں بارڈز کھولے، افغان سفیر کی ہرزہ سرائی

    اسلام آباد : افغان سفیر ڈاکٹر عمر نے سفارتی آداب کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کو 2 روز میں پاک افغان بارڈر کھولنے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی آداب کے برخلاف افغان سفیر ڈاکٹر عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پر اپنے ایک اسٹیٹس پر پاکستان کو دھمکی آمیز لہجے میں الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد کو دو روز کے اندر اندر نہیں کھولا گیا تو وہ افغان حکومت سے سخت اقدامات کے لیے رجوع کریں گے۔


    افغان سفیر ڈاکٹر عمر نے یہ بات مشیر خارجہ پاکستان سرتاج عزیز سے ٹیلی فو نک رابطے کے بعد اپنے ایک بیان میں کہی جو انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر آویزاں کیا جب کہ یہ عمل سفارتی آداب کے منافی عمل ہے۔

    انہوں نے دعوی کیا کہ سرحد بند کرنا ای سی او کے مرکزی خیال کے متضاد عمل ہے تاہم افغان حکومت پاکستان میں موجود اپنے شہریوں کو چارٹرڈ طیاروں کے زریعے واپس وطن لے آئے گی۔

    واضح رہے سرحد کی بندش کو ای سی او کے مرکزی خیال سے متصادم قرار دینے والا افغانستان کود پاکستان میں ہونے والے اسی سی او ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں شریک نہیں ہوا تھا۔

    یاد رہے لاہور میں مال روڈ پر اور درگاہ لعل شہباز قلندر کے مزار پر خود کش دھماکوں کے تانے بانے افغانستان سے ملنے پر پاکستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر کو بند کر کے افغانستان میں موجود پاکستان کو مطلوب دہشت گردوں کی فہرست افغان سفارت کاروں کو جمع کرائی گئی تھیں۔

  • سندھ حکومت کو تیس دن کا الٹی میٹم دیتے ہیں، مصطفیٰ کمال

    سندھ حکومت کو تیس دن کا الٹی میٹم دیتے ہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے سندھ حکومت سے 9 مطالبات کے حل لیے 30 دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے اور آج کے جلسے نے اردو بولنے والوں کے بارے میں بیانیہ تبدیل کردیا ہے، کراچی والوں نے بانی ایم کیو ایم اور ایم کیو ایم سے تعلق توڑ دیا ہے۔

    تبت سینٹر پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جو لوگ ایم کیو ایم کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں وہی مہاجروں کے سب سے بڑے دشمن ہیں، ہم دو لوگوں نے آکر گمشدہ لوگوں کے لیے آواز اٹھائی اور انہیں بازیاب کروایا جب کہ جو لوگ کہتے تھے ایم کیو ایم تقسیم نہیں ہوگی وہ آج دیکھی لیں۔

    انہوں نے اپنے ماضی پر عوام سے معافی اور مانگی اور بانی تحریک کو سپورٹ کرنے کی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اور اداروں کے ذہنوں میں یہ بات بٹھائی گئی کہ اگر ایم کیو ایم نہیں ہوگی تو کراچی غیر مستحکم ہوگا، مہاجر علیحدگی چاہتے ہیں مگر آج عوام نے ایسے تمام لوگوں کے دعووں کو مسترد کردیا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کے مینڈیٹ کا دعویٰ کرنے والے شہر سے کچرا نہیں اٹھا رہے، شہر میں پیدا ہونے والی بجلی کا 20 فیصد حصہ بھی کراچی کو نہیں دیا جاتا، شہر میں جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر ہے اور پانی کی فراہمی نہیں کی جارہی۔

    مصطفیٰ کمال نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بچے بھوک اور پیاس سے مررہے ہیں مگر ہم سی پیک کا راگ الاپ رہے ہیں، پاک سرزمین پارٹی عوام کو اُن کے حقوق دلوانے تک چین سے نہیں بیٹھے گی، جو لوگ ایم کیو ایم کو چھوڑی ٹانگوں سے زندہ رکھنا چاہتے ہیں وہی مہاجروں اور کراچی کے عوام سے دشمنی کررہے ہیں۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مجھ پر اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہونے اور اُن کی مدد فراہم کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے تو ہاں میں کہتا ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ کا حصہ ہوں اور میری اسٹیبلشمنٹ اللہ کی اسٹیبلشمنٹ ہے۔

    انہوں نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں بڑی تعداد میں جلسے میں شرکت کر کے بڑے بڑے بتوں کوتوڑ دیا تم نےجھوٹ کا پرچار کرنےوالوں کےمنہ سے نقاب چھین لیا ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سیوریج کانظام درہم برہم ہے، اسپتالوں میں دوائیں نہیں، سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہوئی ہیں اور اسکولوں میں تعلیم نہیں دی جا رہی ہے اس کے لیے ہم 2018 تک کا انتظار نہیں کر سکتے اس لیے آج قرارداد کی صورت میں اپنا لائحہ عمل دے رہے ہیں جس پر عمل در آمد کے لیے حکومت کو تیس دن کا وقت دیتا ہوں۔

    اس مو قع پر پاک سرزمین پارٹی کے وائس چیئرمین رضا ہارون نے جلسہ کے شرکاء کے سامنے سے قراردادیں پیش کرتے ہوئے مقامی حکومتوں کو مالی اور انتظامی اختیارات دینے کا مطالبہ کیا اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ کے بہتر نظام، پینے کا صاف پانی ، صفائی ستھرائی اور کرپشن کے خاتمے سمیت سات مطالبے رکھے جسے عوام نے متفقہ طور پر منظور کر لیے۔

    سربراہ پاک سرزمین پارٹی نے قراردادوں میں ایک قرار داد کا اضافہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کراچی میں 4 اور حیدرآباد میں 2 کیڈٹس کالجز کے قیام کا بھی مطالبہ کیا۔

    بعد ازاں مصطفیٰ کمال نے قراردادوں کی منظوری کے بعد کہا کہ اپنے مطالبات کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کو تیس دن کا وقت دیتا ہوں جب کہ میئر کراچی اور منتخب نمائندوں سے کہتا ہوں کہ اگر اختیارات نہیں ہیں تو استعفیٰ دے دیں۔

    آخر میں مصطفیٰ کمال نے جلسے کے شرکاء سے حکومت کو دیے جانے والے ایک ماہ کے الٹی میٹم کے پورے ہونے کے بعد کے لائحہ عمل کے لیے تیار رہنے کا وعدہ لیا اور اپنے مطالبات کے حصول کے لیے متحرک رہنے کی ہدایات جاری کیں۔