Tag: الٹی میٹم

  • پی ٹی آئی دھرنا:چاچا کرکٹ اورکارکنان  کا جوش و جذبہ قابل دید

    پی ٹی آئی دھرنا:چاچا کرکٹ اورکارکنان کا جوش و جذبہ قابل دید

    اسلام آباد:  پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے سجے پاکستان تحریکِ انصاف کے پنڈال میں کارکنان اور چاچا کرکٹ کا جوش و جذبہ دیدنی ہے,نعرے لگاتے رقص کرتے،جشن مناتےتحریکِ انصاف کے کارکنان رات گئے سے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے تحریکِ انصاف کا دھرنا جاری ہے۔ کارکنان کا جوش وخروش بھی دیدنی ہے۔

    پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے جشن کا سا سماں نظرآتا ہے۔ کیا مرد کیا خواتین سب کے حوصلے تازہ دم ہیں۔ چہروں پرکئی روز بعد بھی تھکن کے آثارنظرنہیں آتے۔ کوئی پارلیمنٹ کے سامنے پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرارہا ہے۔ تو کسی نے سرپرپارٹی کا پرچم باندھ رکھا ہے۔ تبدیلی کا عزم لئے ان کارکنان کا کہنا ہے کہ تبدیلی آکر رہے گی۔

    کرکٹ کے میدانوں کی رونق چاچا کرکٹ نئے پاکستان کا عزم لئے پی ٹی آئی کے دھرنے میں شامل ہیں۔ کرکٹ کے میدانوں میں تو چاچا کرکٹ ٹیم کا حوصلہ بڑھاتے ہی ہیں لیکن پی ٹی آئی کے کپتان کے دھرنے میں بھی چاچا جی کارکنان کے ساتھ خُوب جوش وخروش کا مظاہرہ کررہے ہیں۔۔

  • انقلاب مارچ: عوامی پارلیمنٹ نے شاہراہ دستور پر دھرنا دینے کا فیصلہ کرلیا

    انقلاب مارچ: عوامی پارلیمنٹ نے شاہراہ دستور پر دھرنا دینے کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری  انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں انہوں نے آج عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کا اعلان کر رکھا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ آج سے فیصلے عوامی پارلیمنٹ کرے گی۔

    انہوں نے عوامی پارلیمنٹ سے سوال کیا کہ آیا یہاں دھرنا جاری رکھا جائے یا اسے پر امن طریقے سے پاکستان کے پارلیمنٹ کے سامنے منتقل کیا جائے جس پر عوام نے انتہائی پر جوش انداز میں دھرنا پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان کیا۔

    انہوں نےدوسرا سوال عوامی پارلیمنٹ سے کیا کہ اگر شہدائے انقلاب کا بدلہ قانونی طریقے سے نا ملے تو کیا آپ بغیر انصاف لئے واپس جانے کے لئے تیار ہیں؟ جس پر عوام کا جواب انتہائی جوش و خروش کےساتھ نفی میں آیا۔

    تیسرا سوال انہوں نے کیا کہ نواز شریف اور شہباز شریف دونوں ہی انقلابیوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں لیکن نہ تو وہ مستعفی ہوئے اور نہ ہی ان  کو گرفتار کیا گیا تو کیا  آپ انہیں سزا دلائے بغیر واپس جانے کے لئے تیار ہیں۔ اس سوال کا جواب بھی عوام نے نفی میں دیا اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ حکومت کو ختم کئے بغیر نہیں جائیں گے۔

    انہوں نے جسلے کے شرکاء سے چوتھا سوال کیا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ موجودہ اسمبلیاں جو آئین کے آرٹیکل 213 اور 218 کی خلاف ورزی کرتے ہوئ قائم کی گئی ہیں یہ رہیں یا ان کو تحلیل کردیا جائے جس پر عوام نے اسمبلیاں تحلیل کرنے پر زور دیا۔

    پانچواں سوال انہوں نے کیا کہ آیا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی درج ہونی چاہئے یا نہیں جس کا جواب عوام کیجانب سے اثبات میں آیا۔

    انہوں نے چھٹا سوال کیا کہ آیا ملک میں قومی حکومت قائم کرکے سبز انقلاب لانا چاہتے ہیں یا نہیں جس کے جواب میں عوام نے قومی حکو مت کے قیام پر زور دیا۔

    کیا آپ عوامی انقلاب کے دس نکاتی اصلاحی ایجنڈے کا نفاذ قبول کردیتے ہیں اس سوال کے جواب میں عوام نے اصلاحی ایجنڈے کے نفاذ کو قبول کیا۔

    ساتواں سوال کیا کہ اگر حکومت اس ایجنڈے کو خود نافذ کرنے کا اعلان کرے تو کیا آپ اسے منظور کریں گے جس کے جواب میں عوام نے موجودہ حکومت پر اعتبار کرنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے مزید سوال کیا کہ آیا آپ دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں جس پر عوام نے ایک جت ہوکر جواب دیا کہ جی ہاں ہم سب دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ چاہتے ہیں۔

    عوامی پارلیمنٹ کےاجلاس میں کئے گئے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ اب دھرنا عوامی خواہش کے مطابق شاہراہ دستور پر ہوگا۔ اس موقع پر انہوں نے دھرنے کے شرکا ء سے حسب ِ سابق پر امن رہنے کا ہحلف لیتے ہوئے کہا کہ آُپ ایسے ہی پر امن رہیں گے جیسا کہ گزشتہ دنوں میں رہیں ہیں۔

    اس موقع پر ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ماضی میں بھی دھرنے دئے جاتے رہیں ہیں یہاں تک کہ پاکستان مسلم لیگ ن بھی ایک مختصر دھرنا جسے طاہرالقادری نے ’’دھرنی‘‘ کا نام دیا ، دے چکی ہے۔

    ان کا کہناتھا کہ ہم پیپلز پارٹی دور ِ حکومت میں بھی پارلیمنٹ کے سامنے ایک پر امن دھرنا دے چکے ہیں اور ہمارا آئینی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی عدلیہ کی بحالی کے لئے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیں چکے ہیں اور آئین میں ایسا کہیں نہیں لکھا کہ شاہراہ ِ دستور  پر دھرنا نہیں دیا جاسکتا۔

    انہوں نے دھرنے شرکاء کو حکم دیا کہ کوئی بھی شخص نہ تو سفارت خانوں کی جانب جائے گا اورنہ ہی سپریم کورٹ کا رخ کرے گا ان اداروں کو تحفظ دیا جائے گا۔

    اس کے ساتھ ہی انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پر امن مظاہرین ہیں اور وہ خود ان کے پر امن رہنے کی ذمہ داری لیتے ہیں لہذا پولیس انقلابیوں کو روک کر بد امنی نہ کرے اور اسلام آباد کی زمین پر مزید خون نہ بہے۔

    انہوں نے پولیس کے اہلکاروں کو متنبہ کیا کہ حکمرانوں کو تو چلے جانا ہے پولیس ان حکمرانوں کے کہنے پر پہلئ ہی چودہ جانیں لے چکی ہے اب مزید کوئی ظلم نہ کرے ورنہ پھر انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔

  • عمران خان ریڈزون میں داخل ہونے کے فیصلے پر نظرثانی کریں، الطاف حسین

    عمران خان ریڈزون میں داخل ہونے کے فیصلے پر نظرثانی کریں، الطاف حسین

    لندن : الطاف حسین کی اپیل عمران خان کو ئی بھی ایسااقدام نہ کریں جس سے تصادم اور خونریزی کی صورتحال جنم لے۔

    ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ماضی کے تمام ترسیاسی اختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے عمران خان سے اپیل کررہاہوں کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں تمام فریقین سے اپیل کرتاہوں کہ وہ وقت ضائع کئے بغیر مذاکرات کاعمل شروع کردیں اورمعاملات کوافہام وتفہیم سے حل کریں۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ کل ریڈ زون میں داخل ہونے کے فیصلے پر نظرثانی کریںاورمعاملات کومذاکرات اورافہام وتفہیم سے حل کرنے کی کوشش کریں۔

    الطاف حسین نے کہاکہ سیاست میں اختلافات معمول کاحصہ ہیں اورماضی میں ایم کیوایم کے بھی میاں نوازشریف اور عمران خان دونوں سے سیاسی اختلافات رہے ہیں لیکن میرے نزدیک ملکی سلامتی اورعوم کی فلاح تمام تر اختلافات سے بالاترہے اور اسی لئے میں ماضی کے تمام ترسیاسی اختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے عمران خان سے اپیل کررہاہوں کہ وہ ریڈزون میں داخل ہونے کے فیصلے پر نظرثانی کریں اور کوئی بھی ایسااقدام نہ کریں جس سے تصادم اور خونریزی کی صورتحال جنم لے۔

    اس وقت ملک جن داخلی وخارجی بحرانوں سے گزررہاہے اس کاتمام فریقین کوبخوبی اندازہ ہے لہٰذامیں ان سے اپیل کرتاہوں کہ وہ وقت ضائع کئے بغیر مذاکرات کاعمل شروع کردیں اورمعاملات کوافہام وتفہیم سے حل کریں۔

  • انقلاب مارچ کی ڈیڈلائن ختم، آج شام 5 بجے عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کا اعلان

    انقلاب مارچ کی ڈیڈلائن ختم، آج شام 5 بجے عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہیں انہوں نے حکمرانوں کو اڑتالیس گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی جو کہ ختم ہوچکی ہے، انہوں نے آج شام پانچ بجے عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کا اعلان کردیا۔

    انہوں نے دھرنے کے شرکا کو خراج تحسین پیش کیا جو کہ چودہ اگست سے ملک میں انقلاب لانے کے لئے سفر میں ہیں اور اس سے قبل آٹھ دن تک ماڈل ٹاؤن میں محصور رہے لیکن انقلاب کی جدو جہد کی حفاظت کرتے رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچیس ہزار کارکن ابھی تک گرفتار ہیں اور باقی جو آزاد ہیں وہ بھی پنجاب حکومت کی سختیاں برداشت کرتے رہیں ہیں   ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بوکھلاہٹ میں بے گناہ نوجوانوں پر ضلم کی انتہا کردی ہےانہوں نے ان تمام کارکنوں کو مبارک باد دی ہے کہ ان کی قربانیوں کے سبب آج یہ دن آیا ہےاور اس میں سب سے عظیم قربانی ان چودہ شہیدوں کی ہے جو انقلاب کا ہراول دستہ ثابت ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انقلاب پھولوں کی سیج نہیں بلکہ تن من دھن کی قربانی مانگتا ہے، گھر میں بیٹھ کر حکمرانوں کو بدعائیں دینے قوموں کی زندگی میں انقلاب نہیں آیا کرتے۔

    انہوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وقت آںے والا ہے کہ آپ نے بڑا کردار ادا کرنا ہے کیونکہ یہ انقلاب اب ملتوی نہیں ہوسکتا ۔

    انہوں اسلام آباد کے قرب وجوار کے شہروں میں رہنے والے لوگوں کو مخاطب کرکے کہا کہ انقلاب کا سورج طلوع ہونے والا ہے اور جس جس نے اس انقلاب کے سورج کو دیکھنا ہے وہ اپنے خاندان سمیت یہاں آجائے۔

    Qadri announces to conduct people’s parliament… by arynews

    انہوں نے پاکستان کے عوام کو مخاطب کر کے کہا کہ آج تبدیلی کا وقت ہے اور اس وقت گھروں میں بیٹھنا حرام ہے۔ کل اتنی عوام یہاں آجائے کہ اسلام آباد کا دامن تنگ پڑجائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والے یہ مظاہرین اپنی جنگ نہیں لڑرہے بلکہ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام کی محروموں کی مظلوموں کی اور قائد اعظم کے پاکستان کی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا  کہ آج شام پانچ بجے سے پہلے جو بھی آسکتا ہے وہ یہاں آجائے کیونکہ کل یہاں عوامی پارلیمنٹ سجے گی۔

    انہوں نے دھرنے کے شرکاء کو خوشخبری دیتے ہوئے بتایا کہ مجلس وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل اور پاکستان مسلم لیگ (ؔق) کے سربراہان کی ہدایت پر ملک بھر میں احتجاجی دھرنے شروع کردئے گئے ہیں اور ہائی ویز بند کردئے گئے ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ اب تک ہم فیصلے کررہے تھے لیکن کل فیصلہ عوام کی مرضی سے ہوگا کل جو عوام فیصلہ کرے گی ہم وہی کریں گے، اب عوام آئیں اور اپنے مقدر کا فیصلہ خود کریں۔

  • طاہرالقادری کا آج شام سے پورے ملک میں دھرنے دینے کا اعلان

    طاہرالقادری کا آج شام سے پورے ملک میں دھرنے دینے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سر براہ طاہرالقادری نے آج شام سے پورے ملک میں دھرنے دینے کا اعلان کردیا۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکتر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہانقلاب مارچ کے شرکاء کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ، آج شام سے انقلاب مارچ صرف اسلام آباد تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پورے پاکستان میں دھرنے شروع ہوجائینگے۔

    ڈاکٹر طاہرالقاری کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے قوم کو تین اصول دیئے، کسی نے قائداعظم کے اصولوں کو دیکھنا ہے تو وہ انقلاب مارچ کو دیکھے، کارکنان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کو مکمل طور پر صاف کریں ۔

    ملکی حالات کے بارے میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بد امنی عروج پر ہیں،کراچی میں خون ریزی جاری ہے جمہوریت اور آئین کہاں غائب ہے ، ملک کا یہ حال ہے لوگ انقلاب کے لئے نہ نکلے تو کیا کریں ۔

    کارکنان کے گھر پر چھاپے مارے جارہے ہیں ،اگر لوگ مشتعل ہوئے تو اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی،  نواز شریف میرے سوالوں کا ضواب دیں، آئین اور جمہوریت کہا ہے؟انہوں نے کہا کہ نواز شریف تمھیں بہانے کے عوام کا سمندر ہی کافی ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی خواہش تبدیلی ہے، رات 12بجے حکومت کے بارہ بج جائیں گے۔

  • عمران خان سول نافرمانی تحریک کے بجائے مذاکرت کریں، الطاف حسین

    عمران خان سول نافرمانی تحریک کے بجائے مذاکرت کریں، الطاف حسین

    لندن :  ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نےسول نافرمانی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا حمایتی نہیں ہوں لیکن مسائل مزاکرات سے حل کئے جائیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی اور بقا کا معاملہ ہے، عمران خان کی تقریر کو مذاق سے زیادہ نہیں سمجھتا، سول نافرمانی کا اعلان عمران خان پہلے بھی کرسکتے تھے،نواز شریف اور عمران خان سے اپیل کرتا ہوں ملک کو بچائیں۔

    ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ حکومت نے مزکرات میں تاخیر کی ہے، ملک کو نقصان ہورہاہے، لڑائی جھگڑے سے پرہیز کریں, یہ ملکی سلامتی اور بقاء کا معملہ ہے، تمام معمالات مزاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں، اگر میں غلط بات کی ہے تو دلائل سے جواب دیا جائے۔

  • عمران خان اورڈاکٹرطاہرالقادری معاملہ مطالبات تک محدود رکھیں،الطاف حسین

    عمران خان اورڈاکٹرطاہرالقادری معاملہ مطالبات تک محدود رکھیں،الطاف حسین

    لندن :متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کو مشورہ دیاہے کہ وہ اپنےالٹی میٹم واپس لیکر معاملہ مطالبات تک ہی محدود رکھیں۔ لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے قائدین سے الٹی میٹم واپس لیکر معاملے کو مطالبات تک ہی محدود رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔

    الطاف حسین نے دونوں رہنماؤں سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ ریڈ زون میں داخل ہونے، حکومتی تنصیبات پر یلغار کرنے اور انہیں کسی قسم کا نقصان پہنچانے سے ہر قیمت پر گریز کریں۔ متحدہ کے قائد نےمعاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتےہوئےکہاہےکہ تشدد کا ہر راستہ اور طریقہ اختیار کرنے سے گریزکیا جائے۔ انہوں نےحکومت پر بھی زور دیا کہ وہ بڑے پن کا مظاہرہ کرتےہوئےسراپااحتجاج جماعتوں سےفی الفورمذاکرات کرے۔ انکے جائز مطالبات تسلیم کرے اور عمل درآمدکی یقین دہانی کرائے۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےفریقین کوخبردارکرتےہوئےکہاکہ وہ محاذ آرائی سےاجتناب کرتے ہوئےبات چیت کےدروازےکھلےرکھیں کیونکہ محاذ آرائی کاانجام ملکی مفادمیں نہیں ہوگا۔ انہوں نےفریقین کی توجہ دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں مصروف پاک فوج کی جانب دلاتےہوئےکہاکہ فریقین اپنالائحہ عمل طےکرتےہوئےان حقائق کوبھی مدنظر رکھیں۔

    متحدہ کے سربراہ نےعوامی تحریک،تحریک انصاف اوراتحادی جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنوں کوطوفانی بارش اورخراب موسم کےباوجود پرامن احتجاج پر خراج تحسین پیش کیا۔ الطاف حسین نےاحتجاجی جماعتوں کےگرفتار کارکنوں کی رہائی کامطالبہ کرتےہوئےمارچ کےدوران طاقت کے استعمال سے گریز اورصبر وضبط سےکام لینے پر حکومت کاشکریہ اداکیا۔